Farmers Protest

پرکاش سنگھ بادل۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل نے کسانوں کی حمایت میں پدم ایوارڈ لوٹایا

اس سے پہلے پدم شری اور ارجن ایوارڈ سے سرفراز سمیت کئی سابق کھلاڑیوں نے بھی اپنااعزاز لوٹانے کی بات کہی ہے۔مرکزی حکومت کی جانب سے پاس کیےگئے متنازعہ قوانین کے خلاف کسان گزشتہ26 نومبر سے دہلی کی مختلف سرحدوں پر مظاہرہ کر رہے ہیں۔

کسانوں کامظاہرہ(فوٹو: پی ٹی آئی)

کسانوں کی حمایت  میں پدم شری اور ارجن ایوارڈ سے سرفراز کھلاڑیوں نے اعزاز لوٹانے کی بات کہی

جن کھلاڑیوں نے یہ اعلان کیا ہے، ان میں پدم شری اور ارجن ایوارڈ یافتہ پہلوان کرتار سنگھ، ارجن ایوارڈ سے سرفراز کھلاڑی سجن سنگھ چیمہ اور ارجن ایوارڈ سے ہی سرفراز ہاکی کھلاڑی راج بیر کور شامل ہیں۔

بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو)کی قیادت میں کسانوں کا غازی پور بارڈر پرمظاہرہ(فوٹو: پی ٹی آئی)

اگر کسانوں کے مطالبات دو دن میں پورے نہیں کیے گئے تو ہڑتال پر جا ئیں گے: ٹیکسی یونین

آل انڈیا ٹیکسی یونین نے وارننگ دی ہے کہ اگر نئے زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کر رہے کسانوں کے مطالبات نہیں مانے گئے تو وہ تین دسمبر سے ہڑتال پر جائیں گے۔ نئے متنازعہ قانون کے خلاف پچھلے چھ دنوں سے دہلی کی سرحدوں پر ہزاروں کی تعداد میں کسان مظاہرہ کر رہے ہیں۔

نئی دہلی میں غازی پور بارڈر پر فورس  کے سامنے ڈٹے بھارتیہ کسان یونین کے ممبر۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کسانوں کے ’دلی چلو مارچ‘ کے دوران کم سے کم تین لوگوں کی موت

ہلاک ہونے والوں میں سے دو کسان اور ایک گاڑی مکینک تھے۔ کسان تنظیموں نے متاثرہ فیملی کو نوکری اور معاوضہ دینے کی مانگ کی ہے۔ پنجاب اور ہریانہ سمیت دیگر ریاستوں سے آئے کسان مرکز کے متنازعہ زرعی قوانین کو لےکر مظاہرہ کر رہے ہیں۔

زرعی بلوں  کے خلاف پنجاب میں مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

احتجاجی مظاہروں کے بیچ صدر نے زرعی بلوں کو منظوری دی، پنجاب میں تین بی جے پی رہنماؤں کا استعفیٰ

مرکز کی مودی سرکار کا دعویٰ ہے کہ نئے زرعی قوانین کے ذریعےاے پی ایم سی منڈیوں کے باہر بھی زرعی پیداوار بیچنے اور خریدنے کا سسٹم تیار کیا جائےگا۔ حالانکہ کسانوں اور ماہرین کو اس بات کی فکرہے کہ اگریہ قانون نافذ کیا جاتا ہے تو اے پی ایم سی اور ایم ایس پی کا سسٹم ختم ہو جائےگا۔

پی سائی ناتھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: وکی میڈیا کامنس)

پی ایم مودی کا دعویٰ ہے کہ ایم ایس پی ختم نہیں ہوگا تو وہ اس پر قانون کیوں نہیں بناتے: پی سائی ناتھ

کسانوں کے مظاہروں کے بیچ تین زرعی آرڈیننس کو لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا کی بھی منظوری مل گئی ہے۔ صحافی پی سائی ناتھ نے کہا کہ ان قوانین کی وجہ سےہرطرف انتشار کی حالت ہو جائےگی۔ کسان اپنے پیداوارکی مناسب قیمت چاہتا ہے لیکن اس کے لیے جو بھی تھوڑا بہت سسٹم بنا ہوا تھا سرکار اس کوبھی ختم کر رہی ہے۔

فوٹو بہ شکریہ ، کیوب کنسٹرکشن انجینئرنگ لمیٹڈویب سائٹ

بی جے پی کو چندہ دینے والی کمپنیوں کو ملا بلیٹ ٹرین کا ٹینڈر

بی جے پی کے ذریعے ٹیرر فنڈنگ معاملے میں جانچ کا سامنا کررہی آرکےڈبلیو ڈیولپرس لمیٹڈ نام کی کمپنی سے بڑا چندہ لینے کے بعد ایک نئے انکشاف میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بی جے پی کو چندہ دینے والی کئی کمپنیوں کو بلیٹ ٹرین کا ٹینڈر ملا ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

خودکشی کر نے والے کسانوں کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا اہتمام نہیں: حکومت

راجیہ سبھا میں وزیر زراعت پرشوتم روپالا نے کہا کہ سرکار کی جانب سے کسانوں کی معاشی حالت کو ٹھیک کرنے کے لیے کئی پروگرام عمل میں لائے جا رہے ہیں لیکن خودکشی کرنے والے کسانوں کو معاوضہ دینے کا اہتمام موجودہ وقت میں چلائی جا رہی کسی پالیسی میں نہیں ہے۔

خراب ہوئی فصل کو دیکھتا کسان (فوٹو : پی ٹی آئی)

فصل بیمہ یوجنا کے 50 فیصد دعووں کی ادائیگی صرف 30-45 اضلاع میں کی جا رہی ہے

خصوصی رپورٹ : مرکزی وزارت زراعت نے اس کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئےریاستی حکومتوں کے ساتھ مل‌کر جانچ شروع کی ہے۔ اس کے علاوہ کسانوں کے 5000 کروڑ روپے سے زیادہ کے دعوے کی ادائیگی نہیں کی جا سکی ہے، جبکہ دعوے کی ادائیگی کی معینہ مدت کافی پہلے ہی پوری ہو چکی ہے۔

(فوٹو : رائٹرس)

احمد آباد-ممبئی بلیٹ ٹرین: حصول اراضی کے خلاف کسانوں کی 120 سے زیادہ عرضیاں خارج

عدالت نے کسانوں کے اس دعویٰ کو خارج کر دیا کہ گجرات حکومت کے پاس حصول اراضی کے لئے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حق نہیں ہے کیونکہ پروجیکٹ دو ریاستوں گجرات اور مہاراشٹر کے درمیان بٹا ہوا ہے۔

 (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

مہاراشٹر میں پھر سڑک پر اترے کسان، ناسک سے ممبئی تک کریں‌گے مارچ

اس سے پہلے مارچ 2018 کو کسانوں نے اپنی مانگوں کے ساتھ ناسک سے ممبئی تک لمبی ریلی کی تھی۔ الزام ہے کہ مہاراشٹر کی فڈنویس حکومت نے کسانوں کی مانگوں کو پورا نہیں کیا ہے، اس کی وجہ سے کسان ایک بار پھرمظاہرہ کرنے کو مجبور ہوئے ہیں۔

(علامتی تصویر : رائٹرس)

فصل بیمہ سے پرائیویٹ کمپنیوں نے کمائے تقریباً 3ہزار کروڑ روپے، سرکاری کمپنیوں کو نقصان: رپورٹ

آئی آر ڈی اے آئی کی رپورٹ کے مطابق مارچ 2018 تک فصل بیمہ کے تحت کام کرنے والی سرکاری کمپنیوں کو 4085 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس میں سے سب سے بڑا نقصان اے آئی سی کو ہوا ہے۔

 (علامتی فوٹو : رائٹرس)

پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا: کمپنیوں نے کسانوں کے2800 کروڑ روپے کا دعویٰ نہیں چکایا

بیمہ کمپنیوں کو اکتوبر 2018 تک 66242 کروڑ روپے کا پریمیم مل چکا ہے۔ ایک طرف کمپنیوں کو وقت پر پریمیم مل رہا ہے، وہیں دوسری طرف کسانوں کے دعوے کی ادائیگی کئی مہینوں سے زیر التوا ہے۔

خراب ہوئی فصل کو دیکھتا کسان (فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی حکومت کی فصل بیمہ یوجنا سے کمپنیوں کے پریمیم میں 350 فیصدی کا اضافہ

وائر کی اسپیشل رپورٹ: آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت کمپنیوں کو پہلے کی بیمہ اسکیموں کے مقابلے میں36848 کروڑ روپے کا زیادہ پریمیم ملا ہے جبکہ کور کئے گئے کسانوں کی تعداد میں صرف 0.42 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

پی سائی ناتھ اور نریندر مودی۔  (فوٹو : پی ٹی آئی/فیس بک)

رافیل سے بھی بڑا گھوٹالہ ہے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا: پی  سائی ناتھ

سینئر صحافی اور کسان کارکن سائی ناتھ نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر کے ایک ضلع‎ میں فصل بیمہ یوجنا کے تحت کل 173 کروڑ روپے ریلائنس انشیورنس کو دئے گئے۔ فصل برباد ہونے پر ریلائنس نے کسانوں کو صرف 30 کروڑ روپے کی ادائیگی کی اور بنا ایک پیسہ لگائے 143 کروڑ روپے کا منافع کما لیا۔

Episode 40

میڈیا بول : کسانوں کا درد اور ٹی وی میں پارٹی اینکر

میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کسان ریلی اور نیوز چینل آج تک پر اینکرنگ کرنے والے بی جے پی کے ترجمان سنبت پاتراپر نیشنل ہیرالڈ کی سینئر ایڈیٹر بھاشا سنگھ اور آج تک کے سابق ایگزکیٹوایڈیٹر امیتابھ سریواستوا کے ساتھ ارملیش کی بات چیت

فوٹو: پتریکا

راجستھان : فصلوں کے لئے پانی کی مانگ کو لےکر درختوں سے الٹا لٹک کر کسان کر رہے ہیں مظاہرہ 

راجستھان کے بوندی ضلع‎ کے کسانوں کا کہنا ہے کہ کئی بار انتظامیہ سے نہر کا پانی پہنچانے کی مانگ کی، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔ فصلوں کو پانی کی ضرورت ہے۔ اگر پانی نہیں ملا تو وہ سوکھ جائیں‌گی۔

Photo : PTI

بجٹ کسانوں کو چکمہ دینے کے لئے ہوگا، وعدے لبالب اور نتیجے ٹھن ٹھن 

آپ کے ملک میں اکتوبر سے لےکر آدھی جنوری تک ایک فلم کو لےکر بحث ہوئی ہے۔ ساڑھے تین مہینے بحث چلی۔ نوکری پر اتنی لمبی بحث ہوئی؟ بہتر ہے آپ بھی تنخواہ کی نوکری چھوڑ کرہندومسلم ڈبیٹ کی نوکری کر لیجئے۔

farmers-3

کیا لبرلائزیشن کی وجہ سے بد حال ہیں کسان؟

 اس ملک میں زراعت اور ان داتا کے بحران پر ہماری سیاست نے کبھی بھی ایمانداری نہیں دکھائی۔ آزادی کے بعد زراعت سال در سال خستہ ہوتی چلی گئی۔ حکومتوں نے ترقی کے نام پر جتنے بھی خواب اس ملک کو دکھائے ان سب کے مرکز میں زراعت […]

farmers-1

کارپوریٹ قرض معافی بنام کسان قرض معافی:آخر ترقی کا پیمانہ کیا ہے؟

کسان اپنی پیداواربہت کم قیمت پر بیچنےکو مجبور ہیں،لیکن سیاست اور حکمراں  طبقے نے ان کے مسائل کو اپنی بیان بازیوں تک محدود کر رکھا ہے ۔ ملک کے سیاستداں اکثر ہندوستان کی کل آبادی کے ساٹھ فیصد حصے یعنی کسانوں کے تئیں اپنی اثرانگیز تقریر میں کسان […]