Fascism

رضوان اللہ، فوٹو:دی وائر

کلکتہ کا کولاژ بنانے والے رضوان اللہ ہمارے درمیان نہیں رہے…

رضوان اللہ کے اوراق مصور میں کلکتہ بھی ہے اور دلی بھی— اس سے ہمیں کلکتہ کے کل، آج اور کل کے بارے میں بہت سی معلومات ملتی ہیں اور دلی کے دل کا حال معلوم ہوتا ہے۔’اوراق مصور‘ کلکتہ کا کولاژ ہے اور اس میں شبدوں سے جو چترکاری کی گئی ہے، وہ تصویریں انتہائی حسین ہیں … اس میں فکر، معانی اور لفظیات کا حسن سمٹ آیا ہے۔

شاردا یونیورسٹی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

شاردا یونیورسٹی: ہندوتوا اور فاشزم میں مماثلت سے متعلق سوال پر یو جی سی نے جواب طلب کیا

نوئیڈا واقع شاردا یونیورسٹی کے بی اے سال اول کے امتحان میں سیاسیات (آنرز) کے پیپر میں طالبعلموں سے پوچھا گیا تھا کہ ،کیا آپ فاشزم/نازی ازم اور ہندو رائٹ ونگ (ہندو ازم) میں کوئی مماثلت پاتے ہیں؟ دلائل کے ساتھ وضاحت کریں۔اس سوال پر تنازعہ کے بعد یونیورسٹی نے پرچہ تیار کرنے والے اسسٹنٹ پروفیسر وقاص فاروق کو معطل کر دیا تھا۔

Illustration: Pariplab Chakraborty

کیا لوگ مسلمانوں سے نفرت کی سیاست میں مہنگائی، روزگار اور تعلیم کے بارے میں بات کرنا بھول گئے ہیں

انصاف اور مساوات کی راہ میں رکاوٹ پیداکرنے والوں نے تبدیلی کی لڑائی کو فرقہ وارانہ نفرت میں تبدیل کر دیا ہے، اورمسلمانوں کے خلاف نفرت پیداکرنے کے لیےتمام فرضی افواہیں بنائی گئی ہیں۔ آج اسی سیاست کا نتیجہ ہے کہ لوگ مہنگائی، روزگاراور تعلیم کے بارے میں بات کرنا بھول گئے ہیں۔

کرن تھاپر اور ارندھتی رائے

ہندو راشٹر واد ہندوستان کو توڑ سکتا ہے، لیکن ملک ایک دن اس کے خلاف احتجاج کرے گا: ارندھتی رائے

دی وائر کے لیے کرن تھاپرکو دیےاپنے انٹرویومیں ارندھتی رائے نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال انتہائی مایوس کن ہے، لیکن مجھے ہندوستان کے لوگوں پر بھروسہ ہے اور امید ہے کہ ملک ایک دن اس اندھیرے غار سے باہر نکلےگا۔

علامتی تصویر

اگر یہ ہندو راشٹر نہیں ہے تو اور کیا ہے؟

لبرل دانشور جماعت کے لئے ہندوستان بھلےہی اب تک ہندو راشٹر نہ بنا ہو، لیکن گلیوں میں گھومنے والے ہندتووادیوں کے لئے یہ ایک ہندو راشٹر ہے۔ اس کی علامت بھلے چھپی ہوئی ہوں، لیکن اس کے حمایتی اور متاثرین، دونوں ہی بہت واضح طور پر اس کا تجربہ کر سکتے ہیں۔

فوٹو : اویناش چنچل

میں نے ایمرجنسی تو نہیں دیکھی ،لیکن …

ایک بات جو موجودہ حالات کو ایمرجنسی سے بھی زیادہ سنگین بناتی ہے وہ یہ کہ آج ملک کو تانا شاہی کے ساتھ ساتھ فسطائیت کا بھی سامنا ہے۔ فرقہ پرستی اپنے عروج پر ہے۔ مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد عام ہو گیا ہے۔ اس کے خلاف کوئی شنوائی نہیں ہے۔ مظلوم کو انصاف کی جگہ ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ModiErdogan_PTI

کیا ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اورترکی صدر طیب اردگان کا موازنہ درست ہے؟

بعض لوگوں کو یہ موازنہ کچھ عجیب لگ سکتا ہے مگر یہ حقیقت ہے کہ دونوں ہی اپنے اپنے ملک میں مذہب کی بنیاد پر بنی پارٹیوں کے پروردہ ہیں۔ دونوں کا عروج لبرل اور سیکولر طاقتوں کے زوال کے ساتھ ہوا ہے۔

پی سی جوشی/  فوٹو : کارواں میگزین

یوم پیدائش پر خاص:  نہرو کے بعد ملک کے دوسرے مقبول رہنما پی سی جوشی کون تھے

پی سی جوشی کی فعال قیادت ہی تھی کہ پارٹی اپنی سیاسی سمجھ کو عوام کے درمیان لے جانے میں کامیاب رہی۔ انہوں نےفاشسٹ قدموں کی آہٹ اس وقت سن لی تھی جب ان کے ہی کمیونسٹ دوستوں کے علاوہ دوسرےمکتبہ فکر کے لوگ اس خطرہ کو بہت ہلکے میں لے رہے تھے۔