Finance Ministry

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Unsplash)

سال 2018 میں وزارت خزانہ کی جانب سے ’ہائی رسک‘ مانی جانے والی کم از کم تین کمپنیوں نے الیکٹورل بانڈ خریدے

کامنا کریڈٹس اینڈ پروموٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ، انوسینٹ مرچنڈائز پرائیویٹ لمیٹڈ اور رینوکا انویسٹمنٹ فائنانس لمیٹڈ کو وزارت خزانہ نے 2018 میں منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کے لیے ‘ہائی رسک نان بینکنگ فنانشیل سروسز’ کی سالانہ فہرست میں شامل کیا تھا۔ ان تینوں کمپنیوں نے کروڑوں روپے کے الیکٹورل بانڈ خریدے ہیں۔

سافٹ ویئر کمپنی انفوسس کو لےکرپانچجنیہ میگزین میں شائع  رپورٹ کا سرورق۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

آر ایس ایس نے انفوسس کی تنقید کرنے والے ’پانچجنیہ‘ کے مضمون سے خود کو الگ کیا

آر ایس ایس کی ترجمان میگزین‘پانچجنیہ’ کے 5 ستمبر کےایڈیشن کےمضمون میں ہندوستانی سافٹ ویئر کمپنی انفوسس کی شدید نکتہ چینی کی گئی تھی اور اسے‘اونچی دکان، پھیکا پکوان’قرار دیا گیا تھا۔ اس میں یہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ انفوسس کا ‘ملک مخالف’ طاقتوں سےتعلق ہے اور اس کے نتیجےمیں سرکار کے جی ایس ٹی اورانکم ٹیکس پورٹل میں گڑبڑی کی گئی ہے۔

پرنجوئے گہا ٹھاکرتا اور گوتم اڈانی۔ (فوٹوبہ شکریہ: paranjoy.in/وکیپیڈیا)

اڈانی ہتک عزت معاملے میں سینئر صحافی پرنجو ئے گہا ٹھاکرتا کے خلاف اریسٹ وارنٹ جاری

سال2017 میں ای پی ڈبلیومیگزین میں چھپے ایک مضمون کو لےکر اڈانی گروپ نے اس کے اس وقت کے ایڈیٹر اورمضمون کے شریک قلمکار پرنجوئے گہا ٹھاکرتا کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ اب گجرات کی ایک عدالت نے ٹھاکرتا کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے۔

 سینٹرل انفارمیشن کمیشن

چندہ دینے والوں کی شناخت مخفی رکھنے کی مانگ کر نے والوں کے نام بتائے مرکز: سی آئی سی

اس کو لےکر دائر کی گئی آر ٹی آئی پر صحیح سے کارروائی نہیں کرنے کو لےکر سی آئی سی نے مرکزی وزارت خزانہ کے محکمہ مالیاتی امور، محکمہ معاشی امور اور محکمہ ریونیو اور الیکشن کمیشن کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔

الیکشن کمیشن (فوٹو : پی ٹی آئی)

الیکٹورل بانڈ: الیکشن کمیشن نے وزارت قانون کے علاوہ پارلیامانی کمیٹی کو بھی خط لکھ کر کیا تھا تشویش کا اظہار

 الیکشن کمیشن نے راجیہ سبھا کی پارلیامانی کمیٹی کو بتایا تھا کہ یہ وقت میں پیچھے جانےوالا قدم ہے اور اس کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سے جڑی شفافیت پر اثر پڑے‌گا۔ نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے صرف وزارت قانون ہی نہیں بلکہ راجیہ سبھا کی […]

نئی دہلی  میں واقع بی جے پی ہیڈ کوارٹر (فوٹو : پی ٹی آئی)

الیکٹورل بانڈ اسکیم کا ڈرافٹ بننے سے پہلے ہی بی جے پی کو اس کے بارے میں جانکاری تھی: آر ٹی آئی

پارٹی نے اس وقت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو خط لکھ‌کرکہا تھا کہ الیکٹورل بانڈ کو بنا کسی سیریل نمبر یا کسی پہچان‌کے نشان کے جاری کیا جانا چاہیے، تاکہ بعد میں چندہ دینے والوں کا پتہ لگانے کے لئے اس کا استعمال نہ کیا جا سکے۔

Narendra-Modi-Reuters

مودی کے ساتھ میٹنگ کے بعد الیکٹورل بانڈ پر پارٹیوں اور عوام کی رائے لینے کے اہتمام کو ہٹایا گیا

آر ٹی آئی کے تحت حاصل کئے گئے دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ جب الیکٹورل بانڈ منصوبہ کا ڈرافٹ تیار کیا گیا تھا تو اس میں سیاسی جماعتوں اور عوام کے ساتھ صلاح اورمشورے کا اہتمام رکھا گیا تھا۔ حالانکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ میٹنگ کے بعد اس کو ہٹا دیا گیا۔

(فوٹو : رائٹرس)

آر ٹی آئی کے تحت انکشاف، 91 فیصدی سے زیادہ الیکٹورل بانڈ 1 کروڑ روپے کے خریدے گئے

اس کے علاوہ ایک مارچ 2018 سے 24 جولائی 2019 کے بیچ خریدے گئے کل الیکٹورل بانڈ میں سے 99.7 فیصدی بانڈ 10 لاکھ اور ایک کروڑ روپے کے تھے۔ تقریباً 80 فیصدی الیکٹورل بانڈ نئی دہلی میں بھنائے گئے ہیں۔

فوٹو بہ شکریہ : پی آئی بی

الیکٹورل بانڈ: وزارت قانون، چیف الیکشن کمشنر نے 1فیصد ووٹ شیئر کی شرط پر اعتراض کیا تھا

حالاں کہ وزارت خزانہ نے ان اعتراضات کو درکنار کیا اور یہ اہتمام رکھا کہ وہ رجسٹرڈ سیاسی پارٹیاں ہی الیکٹورل بانڈ کے ذریعے چندہ لینے کے اہل ہو ں گے جنہوں نے پچھلے لوک سبھا یا اسمبلی انتخاب کے دوران ایک فیصدی ووٹ حاصل کیا ہو۔

KARAN FAIZAN IV 19 NOV.01_00_15_15.Still011

میڈیا بول: جے این یو کا سچ اور الیکٹورل بانڈ کا سرکاری فراڈ

ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں فیس میں اضافے کے خلاف چل رہے مظاہرے اور آر بی آئی کے ذریعے الیکٹورل بانڈ کی مخالفت سے متعلق خبر پر سی پی آئی (ایم ایل)کی پولت بیورو ممبر کویتا کرشنن، قلمکار سہیل ہاشمی اور سینئر صحافی نتن سیٹھی سے سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔

سابق وزیر خزانہ ارون جیٹلی اور سابق آر بی آئی گورنر ارجیت پٹیل (فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی حکومت نے الیکٹورل بانڈ پر آر بی آئی کے سبھی اعتراضات کو خارج کر دیا تھا: رپورٹ

آر بی آئی نے کہا تھا کہ الیکٹورل بانڈ اور آر بی آئی ایکٹ میں ترمیم کرنے سے ایک غلط روایت شروع ہو جائے‌گی۔ اس سے منی لانڈرنگ کو بڑھاوا ملے‌گا اور م سینٹرل بینکنگ قانون کے بنیادی اصولوں پر ہی خطرہ پیدا ہو جائے‌گا۔

نارتھ بلاک (فوٹو بہ شکریہ : وکی میڈیا کامنس)

افسروں سے اجازت لینے کے بعد ہی وزارت خزانہ میں داخل ہو پائیں گے صحافی: مرکزی حکومت

بجٹ پیش ہونے سے کچھ دن پہلے پرائیویسی بنائے رکھنے کے لئے وزارت خزانہ میں صحافیوں کے داخلہ پر پابندی لگا دی جاتی ہے، لیکن بجٹ پیش ہونے کے بعد یہ پابندی ہٹا لی جاتی ہے۔ حالانکہ، اس بار ایسا نہیں کیا گیا۔

اٹارنی جنرل  کے کے  وینو گوپال۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی جے آئی جنسی استحصال معاملہ: مرکزی حکومت سے اختلاف کے سبب استعفیٰ دے سکتے ہیں اٹارنی جنرل

دی وائر کی خصوصی رپورٹ: سی جے آئی پر لگے جنسی استحصال کے الزامات کی جانچ‌کر رہی کمیٹی میں ایک باہری ممبر شامل کرنے کی مانگ کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کےکے وینو گوپال نے سپریم کورٹ کے تمام ججوں کو خط لکھا تھا۔اس پر مرکزی حکومت کے ذریعے ان کو وضاحت دینے کو کہا گیا کہ یہ ان کی’ذاتی رائے ‘ہے نہ کہ مرکز کی۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

الیکٹورل بانڈ کے ذریعے ملے چندے کی جانکاری الیکشن کمیشن کو دیں سیاسی  پارٹیاں: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے سبھی پارٹیوں کو ہدایت دی ہے کہ 30 مئی تک وہ الیکٹورل بانڈ کی رقم اور اس کے چندہ دینے والوں کے نام سمیت تمام جانکاری سیل بند لفافے میں الیکشن کمیشن کو دیں۔ کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں آخری فیصلہ تفصیلی سماعت کے بعد لیا جائے‌گا۔

الیکشن کمیشن(فوٹو : رائٹرس)

رائے دہندگان کو سیاسی جماعتوں کو مل رہے پیسے کے ذرائع جاننے کا حق نہیں: اٹارنی جنرل وینو گوپال

سپریم کورٹ میں الیکٹورل بانڈ کے خلاف عرضی کی سماعت پوری، آج آئے‌گا فیصلہ۔ شنوائی میں مرکزی حکومت کی طرف سے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے کہا کہ الیکٹورل بانڈ بلیک منی پر روک لگانے کے لئے ایک تجربہ ہے اور لوک سبھا انتخاب تک عدالت کو اس میں دخل نہیں دینا چاہیے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں کہا، الیکٹورل بانڈ سے سیاسی چندے کی شفافیت پر خطرہ ہے

کمیشن نے کہا کہ الیکٹورل بانڈ اسکیم اور کارپوریٹ فنڈنگ کو محدود نہ کرنے سے سیاسی جماعتوں کو ملنے والے چندے کی شفافیت پر سنگین اثر پڑے‌گا۔ سیاسی جماعتوں کو غیر منضبط غیر ملکی فنڈنگ کی اجازت ملے‌گی اور اس سے ہندوستانی پالیسیاں غیر ملکی کمپنیوں سے متاثر ہو سکتی ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

عدالت نے پوچھا-کیا الیکشن کمیشن کے پاس پارٹیوں کو ملنے والے فنڈ اوراخراجات کے انکشاف  کی طاقت نہیں ہے

دہلی ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو حلف نامہ دائر کرکے یہ بتانے کو کہا ہے کہ اس کے پاس سیاسی پارٹیوں کے اخراجات کے انکشاف کے لیےاور اس کی ریگولیٹری کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے کیا اختیارات اور قوت ہیں اور اگر ان باتوں کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو کیا اقدام کیے جاسکتے ہیں۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا مودی حکومت نے الیکٹورل بانڈ معاملے میں پارلیامنٹ کو گمراہ کیا ؟

الیکشن کمیشن نے گزشتہ 26 مئی 2017 کو وزارت قانون کے سکریٹری کو خط لکھ‌کر اپنی تشویش کا اظہار نہیں کیا تھا۔ اس کے بعد وزارت قانون نے کمیشن کے اعتراضات کو شامل کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے محکمہ اخراجات کو تین خط بھیجا تھا۔

پی این بی گھوٹالے کے اہم ملزمین ،نیرو مودی اور میہل چوکسی (فوٹو: فیس بک /رائٹرس/ٹوئٹر)

آٹھ مہینے پہلے انکم ٹیکس نے دی تھی نیرو مودی گھوٹالے کی وارننگ،نہیں شیئر کی گئی جانچ رپورٹ

انکم ٹیکس جانچ رپورٹ میں نیرو مودی کے ذریعے بوگس خرید ، شیئروں کا بھار ی تجزیہ ، رشتہ داروں کو مشکوک ادائیگی ،مشکوک قرض جیسے کئی معاملے اٹھائے گئے تھے ۔ حالاں کہ اس رپورٹ کو سی بی آئی ، ای ڈی جیسی اہم جانچ ایجنسیوں سے شیئر نہیں کیا گیاتھا۔

مرکزی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر ارون جیٹلی (فوٹو : پی ٹی آئی)

رویش کا بلاگ: مودی حکومت کی مہربانی-امیروں کے 3 لاکھ کروڑ لون معاف ہوئے

مودی حکومت کے 4 سالوں میں21سرکاری بینکو ں نے 3 لاکھ 16 ہزار کروڑ کے لون معاف کئے ہیں۔یہ ہندوستان کی صحت، تعلیم اور سماجی تحفظ کے کل بجٹ کا دو گنا ہے۔ سخت اور ایماندار ہونے کا دعویٰ کرنے والی مودی حکومت میں تو لون وصولی زیادہ ہونی چاہیے تھی، مگر ہوا الٹا۔ ایک طرف این پی اے بڑھتا گیا اور دوسری طرف لون وصولی گھٹتی گئی۔

(فوٹو :رائٹرس)

کیاقرض وصولی اور این پی اے سے دھیان ہٹانے کے لیے 3 بینکوں کو ضم کیا جارہا ہے؟

آل انڈیا بینک آفیسرز کنفیڈریشن نے کہا کہ اس سے پہلے ایس بی آئی کے ساتھ پانچ معاون بینکوں کا انضمام ہوا تھا، لیکن کوئی معجزہ نہیں ہوا۔ گجرات بینک ملازم یونین کا کہنا ہے کہ اس سے بےروزگاری بڑھے‌گی۔

پیوش گوئل/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

بلیک منی پر جانکاری دینے سے وزارت خزانہ نے کیا انکار

وزارت خزانہ نے کہا کہ اس سے پارلیامنٹ کے خصوصی اختیارات کی پامالی ہوگی۔ وزارت کے مطابق بلیک منی سے متعلق رپورٹ گزشتہ سال 21 جولائی کو پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیج دی گئی تھی، لیکن اس کو شیئر نہیں کیا جا سکتا ہے۔

فوٹو: رائٹرس

ایس بی آئی کا الیکشن بانڈ سے چندہ پانے والی سیاسی پارٹیوں کی جانکاری دینے سے انکار: آر ٹی آئی

بینک نے مانگی گئی جانکاری کو متعلقہ لوگوں کے بارے میں ذاتی جانکاری بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اطلاعات اس کے پاس ‘ دوسروں کی امانت’ کے تحت رکھی گئی ہیں اور قانون میں اس طرح کی جانکاری نہ دینے کی چھوٹ ہے۔ بینک نے جو بیورا دیا ہے اس کے مطابق مارچ 2018 میں اس نے 222 کروڑ روپے کی قیمت سے زیادہ کے انتخابی بانڈ بیچے۔

Photo: PTI

رویش کا بلاگ : اقتصادی ناکامی کو سیاسی ناکامی سے کیسے الگ کیا جا سکتا ہے؟

کوئی جوان بتا دے کہ اس کی ریاست میں کون سی یونیورسٹی بہتر ہوئی ہے، مگر ان میں سے زیادہ تر کی پسند پوچھیں تو وہ بنا کسی کنفیوژن کے بی جے پی کا نام لیں‌گے۔ نوکری نہیں مل رہی ہے مگر پھر بھی ان کا نظریاتی لگاؤ بی جے پی سے ہے۔