FIR

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

یوپی: علی گڑھ میں مسجد کی دیوار پر پیغمبر محمد کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ لکھنے کے معاملے میں کیس درج

اتر پردیش کے علی گڑھ ضلع کے مہوا کھیڑا تھانہ حلقہ میں واقع ایک مسجد کی دیوار پر ‘پیغمبر اسلام’ کے خلاف ریمارکس لکھنے پر پولیس نے ایک نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس نے کہا کہ اس سلسلے میں کئی لوگوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

SV Blank

پیغمبر محمد پر تبصرہ: ہندو کب مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے؟

ویڈیو: بی جے پی کے معطل رہنماؤں- نوپور شرما اور نوین جندل کے پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے بعد ہندوستان کی کئی ریاستوں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ عرب ممالک نے بھی احتجاج درج کرایا تھا۔ اتر پردیش میں انتظامیہ نے تشدد کے ملزمین کے گھرتک بلڈوزر سے گروا دیے۔ دی وائر کے بانی ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن نے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

نوپور شرما کی گرفتاری کے سلسلے میں  کولکاتہ میں منعقد ایک مظاہرہ ۔ (تصویر: رائٹرس)

آج کے فرنج کل کے بڑے لیڈر ہیں …

نوپور شرما اسی طرح کھیل رہی تھیں جس طرح انہیں سکھایا گیا تھا۔ ماضی میں انہیں یا بی جے پی کی جانب سے بولنے والے ان کے کسی بھی ساتھی کو کبھی مسلمانوں کے خلاف پرتشدد تبصروں کے لیے سرزنش نہیں کی گئی۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کی نظر میں آنے کا اچھا طریقہ رہا ہے۔

جھارکھنڈ کے رانچی میں تشدد کے بعد تعینات ریپڈ ایکشن فورس اور پولیس اہلکار ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

پیغمبر پر تبصرہ: پرسنل لاء بورڈ اور جمعیۃ نے مظاہرین پر پولیس کارروائی کی مذمت کی

مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرے پر پرامن احتجاج کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، لاٹھی چارج کیا جا رہا ہے اور ان کے گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ جب تک کہ کوئی شخص عدالت میں مجرم ثابت نہیں ہوتا، وہ صرف ایک ملزم ہوتاہے۔ وہیں جمعیۃ نے کہا ہے کہ پولیس نے مظاہرے میں شامل لڑکوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا۔ یہ بہت ہی افسوسناک ہے۔

نویکا کمار کے شو میں نوپور شرما اور دیگر مقررین۔ (اسکرین گریب کریڈٹس: ٹائمس ناؤ)

پیغمبر اسلام کے بارے میں نوپور شرما کے تبصرہ والے معاملے میں ٹائمس ناؤ کی نویکا کمار کے خلاف ایف آئی آر

نوپور شرما نے پیغمبر اسلام کے خلاف ‘ٹائمس ناؤ’ کے پرائم ٹائم شو میں تبصرہ کیا تھا۔ نویکا کمار اس شو کو ہوسٹ کر رہی تھیں۔ مہاراشٹر کے پربھنی میں درج ایف آئی آر میں نویکا پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

کویت کا قومی پرچم۔ (علامتی تصویر: رائٹرس)

پیغمبر پر تبصرہ: کویت احتجاجی مظاہرہ کرنے والے تارکین وطن کو ملک بدر کرے گا

کویت کے قوانین کے مطابق خلیجی ملک میں تارکین وطن کی طرف سے دھرنا دینا یا مظاہرہ کرنا منع ہے۔ یہاں 10 جون کو تارکین وطن نے پیغمبر اسلام کی حمایت میں مظاہرہ کیا تھا۔ کویت ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے بی جے پی کے سابق رہنما نوپور شرما اور نوین جندل کے تبصرے پر ہندوستانی سفیر کو طلب کیا تھا۔

نصیر الدین شاہ(فوٹو : پی ٹی آئی)

نصیر الدین شاہ نے پی ایم مودی سے مسلمانوں کے خلاف نفرت کو روکنے کی اپیل کی

سیاسی معاملات پر شاہ رخ، سلمان اور عامر خان کی خاموشی پر اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا کہ، میں ان کے لیے نہیں بول سکتا۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ سوچتے ہوں گے کہ وہ بہت زیادہ خطرہ مول لے رہے ہیں، لیکن پھر میں نہیں جانتا کہ وہ اپنے ضمیر کو کیسے تسلی دیتے ہیں۔ میرے خیال میں وہ اس پوزیشن میں ہیں جہاں ان کے پاس کھونے کے لیے بہت کچھ ہے۔

نوین جندل، نوپور شرما، یتی نرسنہانند۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی ٹی آئی/فیس بک)

نوپور شرما، نوین جندل، اویسی، نرسنہانند سمیت کئی کے خلاف نفرت پھیلانے کے الزام میں کیس درج

دہلی پولیس کی انٹلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹیجک آپریشن (آئی ایف ایس او) یونٹ نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے، لوگوں کو اکسانے اور نفرت پھیلانے کے الزام میں سوشل میڈیا کے کئی معروف صارفین کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی ہیں، جن میں صحافی صبا نقوی، ہندو مہا سبھا کی پوجا شکن پانڈے، راجستھان کے مولانا مفتی ندیم اور دیگر کےنام شامل ہیں۔

القاعدہ سے وابستہ جنگجو۔ (فائل فوٹو: رائٹرس)

پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ: القاعدہ نے ہندوستانی شہروں پر خودکش حملے کی دھمکی دی

القاعدہ ان انڈین سب کانٹیننٹ (اے کیو آئی ایس) نے پیغمبر اسلام کے بارے میں بی جے پی رہنماؤں کے متنازعہ تبصرے پر دہلی، ممبئی، اتر پردیش اور گجرات میں حملوں کی دھمکی دی ہے۔

نوپور شرما اور نوین جندل۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

بی جے پی کے حامیوں کی نظر میں پارٹی سے ہٹائے گئے لیڈر قصوروار نہیں، بلکہ مظلوم ہیں

بی جے پی کی آٹھ سالہ حکومت نے ایک بڑی آبادی ایسی پیدا کی ہے جو مانتی ہے کہ پارٹی لیڈر کے بگڑے بول کی وجہ سے ہوئی بین الاقوامی شرمندگی کے لیے پارٹی کے ‘شعلہ بیاں مقرر’ ذمہ دار نہیں ہیں، بلکہ وہ لوگ ذمہ دار ہیں جو اس موضوع پر اتنی دیر تک چرچہ کر تے رہے کہ بات ہندوستان سے باہر پہنچ گئی۔

کانپور میں فرقہ وارانہ تشدد کے ملزمین کا پوسٹر لگاتا ایک پولیس اہلکار۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

اترپردیش: کانپور تشدد معاملے میں بی جے پی لیڈر سمیت 13 اور گرفتار

کانپور میں 3 جون کو بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے ذریعے پیغمبراسلام کے بارے میں کیے گئے متنازعہ تبصرےکے خلاف احتجاج کے دوران تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے بی جے پی یووا مورچہ کے سابق ضلع اکائی سکریٹری ہرشیت سریواستو کو سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

پیوش گوئل/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ: خلیجی ممالک کی مذمت کے بعد وزیر نے کہا – حکومت پر کوئی اثر نہیں، اچھے تعلقات بنے رہیں گے

مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام پر کیے گئے متنازعہ تبصرے کا مرکز میں حکمراں این ڈی اے پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے، کیونکہ وہ سرکاری عہدیدار نہیں تھیں۔

علامتی تصویر، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل۔ (فوٹو کریڈٹ: فلکر)

پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ: اقوام متحدہ نے کہا – ہم تمام مذاہب کے احترام اور رواداری کی بھرپور حوصلہ افزائی کرتے ہیں

ایک صحافی نے پیغمبر اسلام کے خلاف ہندوستانی حکمران جماعت کے رہنماؤں کے تبصرےکے سلسلے میں متعدد ممالک کی مذمت پراقوامِ متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوترس کے ردعمل کے بارے میں پوچھا تھا، جس کے جواب میں ان کے ترجمان اسٹیفن نے یہ بیان دیا۔

مجلس تعاون برائے خلیجی عرب ممالک (جی سی سی) کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر نائف فلاح ایم الحجراف۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/جی سی سی)

پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ: کئی اور ممالک کی جانب سے مذمت کا سلسلہ جاری

بی جے پی لیڈر نوپور شرما اور نوین جندل کے پیغمبر اسلام کے بارے میں کیے گئے مبینہ قابل اعتراض بیانات کی بین الاقوامی سطح پر مذمت جاری ہے۔ خلیجی ممالک کے بعد مالدیپ، عمان، انڈونیشیا، اردن، متحدہ عرب امارات، مصر اور لیبیا جیسے ممالک نے بھی متنازعہ تبصرےپر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔

(بائیں سے دائیں) کویت میں ہندوستانی سفیر سبی جارج، قطر میں ہندوستانی سفیر دیپک متل اور ایران میں ہندوستانی سفیر جی دھرمیندر۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

بی جے پی رہنماؤں کا پیغمبر اسلام پر تبصرہ: خلیجی ممالک نے ہندوستان کو تنقید کا نشانہ بنایا، سفارت کاروں کو طلب کیا

بی جے پی لیڈر نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام کے بارے میں کیے گئے مبینہ قابل اعتراض تبصرے اور پارٹی ترجمان نوین جندل کے اسی طرح کے ‘توہین آمیز’ ٹوئٹس کی مذمت کرتے ہوئے خلیجی ممالک–قطر، کویت، ایران اور سعودی عرب کے علاوہ  پاکستان نے بھی […]

اکشے کمار 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی کا انٹرویو لیتےہوئے۔ (اسکرین شاٹ بہ شکریہ: یوٹیوب/نریندر مودی)

رویش کمار کا بلاگ: ’اکشے کمار، پلیز آپ مؤرخ سے واپس صحافی بن جائیے‘

اس وقت گودی جگت کو ایک نئے کمار کی ضرورت ہے اور اکشے کمار سے بڑا کمارسوجھ نہیں رہا ہے۔ کام و ہی کرناہوگا، لیکن نیا چہرہ کرے گا توچینج لگے گا۔ وہ صحافی بن کر آئیں گے تو ایک ہی شوکو ہر چینل پر ایک ساتھ چلوایا جائے گا۔ سیزن بھی آم کا ہے، جتنا آم مانگیں گے، اتنا کھلوایا جائے گا۔

نوین جندل اور نوپور شرما۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

پیغمبر محمد پر تبصرہ: بی جے پی نے نوپور شرما اور نوین جندل کوسسپنڈ کیا

پیغمبر محمدکے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے معاملے میں بی جے پی لیڈر نوپور شرما کے خلاف مہاراشٹر میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ وہیں، دہلی یونٹ کے ترجمان رہے نوین جندل نے یکم جون کو پیغمبرمحمد کا تذکرہ کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا تھا۔

پیغمبرمحمد کے بارے میں مبینہ تبصرے کو لے کر تھانے میں نوپور شرما کےخلاف احتجاجی مظاہرہ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

پیغمبر محمد کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر نوپور شرما کے خلاف پونے میں بھی مقدمہ درج

ایک نیوز چینل پر بحث کے دوران پیغمبر محمد کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرکے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے خلاف پونے کے علاوہ ممبئی، تھانے، بھیونڈی اور حیدرآباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

0905 KT.00_01_29_08.Still007

دہلی پولیس ہمیں گھر سے اٹھانے کی دھمکی دے رہی ہے؛ دہشت میں جہانگیرپوری کے نوجوان

ویڈیو: دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں ہنومان جینتی کے موقع پر فرقہ وارانہ تشدد اور پھر تجاوزات کی مہم کے بعد یہاں کے مسلمانوں نے پولیس کی طرف سے ہراساں کیے جانے اور حراست میں لیے جانے کے خوف کے بارے میں دی وائر سے بات چیت کی۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

عدالت نے کہا، جہانگیر پوری میں ہنومان جینتی کے غیر قانونی جلوس کو روکنے میں دہلی پولیس ناکام رہی

دہلی کے جہانگیرپوری میں ہنومان جینتی پر نکالی گئی شوبھا یاترا کے دوران فرقہ وارانہ تشدد سے متعلق کئی عرضیوں کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ایسا لگتا ہے سینئر افسران نے اس معاملے کو پوری طرح سےنظر انداز کر دیا ہے اور اگر اس میں پولیس والوں کی ملی بھگت تھی تو اس کی جانچ کی ضرورت ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ پولیس اہلکار ایک غیر قانونی جلوس کو روکنے کے بجائے اس کے ساتھ کیوں چل رہے تھے۔

تیجندر پال سنگھ بگا  (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

دہلی بی جے پی کے ترجمان تیجندر بگا کو پنجاب پولیس نے گرفتار کیا

پنجاب پولیس نے دہلی بی جے پی کے ترجمان تیجندر پال سنگھ بگا کو نئی دہلی کے جنک پوری واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا ہے۔ ان کے خلاف گزشتہ ماہ اشتعال انگیز بیانات دینے، دشمنی کو بڑھاوا دینے اور مجرمانہ طور پر دھمکیاں دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جانکاری کے مطابق، مرکزی وزارت داخلہ کے تحت آنے والی دہلی پولیس نے پنجاب پولیس کے خلاف ‘اغوا’ کے لیے ایف آئی آر درج کی ہے۔

جہانگیر پوری میں ترنگا یاترا۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نفرت کے خلاف عام شہریوں کا متحد ہونا مطمئن کرتا ہے کہ نفرت ہارے گی

ملک میں جہاں ایک طرف نفرت کے علمبردار فرقہ واریت کی خلیج کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف ان کی بھڑکانے اور اکسانے کی تمام تر کوششوں کے باوجود عام لوگ فرقہ وارانہ خطوط پر ایک دوسرے کے خون کے پیاسے نہیں ہو رہے بلکہ ان کے منصوبوں کو سمجھ کرزندگی کی نئی سطحوں کوتلاش کرنے کی سمت میں بڑھن رہے ہیں۔

1904 NSC.00_57_15_11.Still038

کیا ہندوستان فرقہ وارانہ تشدد کی کھائی میں گر چکا ہے؟

ویڈیو: گزشتہ چند ہفتوں میں پورے ہندوستان بالخصوص مدھیہ پردیش کے کھرگون شہر میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا۔ ان واقعات پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ نے رام نومی اور ہنومان جینتی پر ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کی جوڈیشل انکوائری کی مانگ ٹھکرائی

جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور جسٹس بی آر گوئی کی بنچ نے ایڈوکیٹ وشال تیواری کی طرف سے دائر پی آئی ایل کو خارج کرتے ہوئے کہا، آپ چاہتے ہیں کہ تحقیقات کی سربراہی سابق چیف جسٹس کریں؟ کیاکوئی فری ہے؟ پتہ  کیجیے، یہ کیسی راحت ہے۔ ایسی […]

(تصویر: پی ٹی آئی)

مسلمان مخالف تشدد ہندوستانی مسلمانوں کے ہر پہلو کو ختم کرنے کی کوشش: بےباک کلیکٹو

ممبئی واقع ادارے بےباک کلیکٹو نے فرقہ وارانہ تشدد کے حالیہ واقعات کے پیش نظر کہا ہے کہ ان واقعات کو مذہبی بقائے باہمی کی روایت کو ختم کرنے کی کوششوں کے بڑے پیٹرن کے طور پر دیکھے جانے کی ضرورت ہے۔ یہ فرقہ وارانہ فسادات آر ایس ایس اور بجرنگ دل جیسی دائیں بازو کی تنظیموں کی سماجی نفرت کا ثبوت ہیں۔

1904 NSC.00_51_44_12.Still009

جہانگیرپوری تشدد: پھر کیوں بوئے جا رہے ہیں فرقہ وارانہ تقسیم کے بیج؟

ویڈیو: شمالی دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں گزشتہ 16 اپریل کو ہنومان جینتی پر نکلے جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اگلے دن شام تک پولیس نے تشدد کے الزام میں 22 لوگوں کو گرفتار کیا تھا اور یہ سبھی مسلمان ہیں۔

1904 NSC.00_54_28_22.Still006

’مسلمانوں پر جاری حملے کے خلاف ہندو سماج کو آگے آکر بولنا چاہیے‘

ویڈیو: حجاب، گوشت اور رام نومی کے نام پر مسلمانوں پر لگاتار ہو رہےحملوں کے خلاف گزشتہ دنوں دہلی کے جنتر منتر پر طلبا، فنکار، اساتذہ اور مختلف طبقات کےعام شہری جمع ہوئے۔ انہوں نے مسلمانوں کی حمایت کرنے کی اپیل کی۔

1904 NSC.00_51_44_12.Still013

جہانگیرپوری تشدد: زیادہ مت بولو، 6 نمبر کی جیل تمہارے لیے کھلی ہوئی ہے

ویڈیو: نئی دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں گزشتہ 16 اپریل کو ہنومان جینتی کے جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ تشدد کے بعد دی وائر کے یاقوت علی نے اس علاقے کا دورہ کیا اور متاثرین سے بات چیت کی۔

فرقہ وارانہ کشیدگی کے پیش نظر دہلی کے جہانگیر پوری میں تعینات پولیس فورس ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

جہانگیرپوری تشدد: ای ڈی نے ملزمین کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا

ای ڈی نے جہانگیر پوری علاقے میں ہوئے تشدد کے معاملے میں دہلی پولیس کی جانب سے کلیدی ملزم بنائے گئے محمد انصار سمیت دیگرمشتبہ افراد کے خلاف منی لانڈرنگ کا یہ معاملہ درج کیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انصار کے کئی بینک کھاتوں میں پیسےہیں اور اس کے پاس کئی جائیدادیں بھی ہیں، جو مبینہ طور پر جوئے کے پیسوں سے خریدی گئی ہیں۔

1904 NSC.00_54_08_22.Still022

جب فرقہ وارانہ تشدد کے بعد دہلی میں بھی چلا بلڈوزر

ویڈیو: دہلی کے تشدد زدہ علاقے جہانگیر پوری میں شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کی انسداد تجاوزات مہم کے تحت مبینہ غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کر دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وہ توڑ پھوڑ کی اس کارروائی کا نوٹس لے گی، جو کارپوریشن کو ہماریہدایت کے بارے میں مطلع کیے جانے کے بعد بھی جاری رہی۔

1904 NSC.00_49_05_01.Still016

جہانگیرپوری: سپریم کورٹ کے فیصلے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے غریبوں کی دکانوں پر چلا بلڈوزر

ویڈیو: دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد بی جے پی مقتدرہ میونسپل کارپوریشن کے ذریعے 20 اپریل کو انسداد تجاوزات مہم شروع کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد بھی یہ مہم کئی گھنٹے تک جاری رہی جس پر عدالت نے بھی نوٹس لیا ہے۔ بلڈوزر اورتوڑ پھوڑ کی سیاست پر ایڈوکیٹ شمشاد اور دی وائر کی رپورٹر سمیدھا پال کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

بیجینت پانڈا۔ (تصویر: دی وائر)

بی جے پی کے دہلی انچارج بیجینت پانڈا نے جہانگیر پوری کے باشندوں کو ’غیر قانونی مہاجر‘ بتایا

بی جے پی کے دہلی انچارج اور نائب صدر بیجینت پانڈا نے کہا ہے کہ نئی دہلی میں رہ رہے ‘غیر قانونی مہاجروں’ کو ان کے ہاؤ بھاؤ سے پہچانا جا سکتا ہے۔ وہ ‘ڈان’ کی طرح کپڑے پہنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سویڈن، ہالینڈ اور بیلجیم وغیرہ میں دیکھا ہے، جہاں مہاجر کمیونٹی نے ’نو گو زون‘ بنا رکھے ہیں، جہاں لوگ حتیٰ کہ پولیس بھی جانے سے ڈرتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ غیر قانونی مہاجرین نے دہلی میں بھی ایسا ہی کیا ہے۔

آدیش گپتا۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

دہلی بی جے پی صدر نے خط لکھ کر مشرقی اور جنوبی کارپوریشن کے میئر سے انسداد تجاوزات مہم چلانے کو کہا

بی جے پی مقتدرہ شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کے تشدد زدہ جہانگیر پوری میں کئی مبینہ غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کے ایک دن بعد پارٹی کی دہلی یونٹ کے سربراہ آدیش گپتا نے یہ خط لکھا ہے۔ خط میں انہوں نے بنگلہ دیشی، روہنگیا اور سماج دشمن عناصر کے ذریعے سرکاری اراضی پر تجاوزات کے خلاف بلڈوزر کا استعمال کرتے ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کو کہا ہے۔

فوٹو: سمیدھا پال / دی وائر

جہانگیرپوری کے واقعات سے کیا سبق لینا چاہیے …

گزشتہ چار پانچ دنوں میں جہانگیر پوری میں جو کچھ ہوا اس نے اس ملک کی بدترین اور بہترین، دونوں تصویروں کو صاف کر دیا ہے۔ اس قلیل عرصے میں ہم جان چکے ہیں کہ ہندوستان کو پورے طور پر تباہ کیسےکیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی کہ اگر اس کو بچانا ہے تو کیا کرنا ہوگا۔

(علامتی  تصویر، فوٹو: رائٹرس)

اترپردیش: مرادآباد میں ہندو یووا واہنی نے بین مذہبی شادی کو روکا، مقدمہ درج

اتر پردیش کے شہر مراد آباد میں 18 اپریل کو ہندو یوا واہنی کے ایک گروپ نے کلکٹریٹ کے باہر اس نوجوان جوڑے کو گھیر لیا تھا اور لڑکے پر لو جہاد کا الزام لگایا تھا۔ بعد میں واہنی کے ارکان نے ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ نے جہانگیر پوری میں این ڈی ایم سی کی توڑ پھوڑ مہم پر دو ہفتوں کے لیے روک لگائی

دہلی کے تشدد زدہ جہانگیر پوری علاقے میں شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن (این ڈی ایم سی) کی انسداد تجاوزات مہم کے تحت ملزمین کے مبینہ غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کر دیا گیا ہے۔ بدھ کو سپریم کورٹ کی جانب سے روک لگائے جانے کے بعد بھی گھنٹوں تک کارروائی نہیں روکی گئی تھی۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ توڑ پھوڑ کی کارروائی کا نوٹس لے گی، جو کارپوریشن کو ہماری ہدایت کے بارے میں مطلع کیے جانے کے بعد بھی جاری رہی۔ سی پی آئی (ایم) لیڈر برندا کرت نے بھی اس مہم کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔

16 اپریل کو تشدد کے بعد جہانگیر پوری میں گشت کرتے آر اے ایف کے اہلکار۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

جہانگیرپوری تشدد: اپنے کارکنوں کے خلاف کارروائی کے سوال پر وی ایچ پی کا رد عمل – پولیس ’اسلامی جہادیوں‘ کے سامنے جھک گئی ہے

وشو ہندو پریشد کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب پولیس نے سوموار کو جہانگیر پوری تشدد معاملے میں شوبھا یاترا کے آرگنائزر کے خلاف مقدمہ درج کرکے ایک شخص کو حراست میں لیا۔ اس ایف آئی آر میں پریشد اور بجرنگ دل کا نام بھی شامل تھا، جس کو بعد میں ہٹا دیا گیا۔

جہانگیرپوری کے  توڑ پھوڑ مہم کی ایک تصویر۔ (تصویر: سمیدھا پال)

جہانگیرپوری: سپریم کورٹ کے روک لگانے  کے گھنٹوں بعد روکی گئی توڑ پھوڑ کی کارروائی

دہلی کے تشدد زدہ جہانگیر پوری علاقے میں شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کی انسداد تجاوزات مہم کے تحت ملزمین کی مبینہ غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا جا رہا تھا، جس پر سپریم کورٹ کی جانب سے روک لگانے کے بعد بھی توڑ پھوڑ کی یہ کارروائی نہیں روکی گئی۔ بعد میں، جب درخواست گزار کے وکیل نے دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کیا تب جاکر یہ کارروائی روکی گئی۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

گجرات: ہنومان جینتی شوبھا یاترا کے دوران درگاہ پر بھگوا جھنڈا لگانے کے معاملے میں 30 لوگ گرفتار

گجرات کے ضلع گر سومناتھ کے ویراول قصبے کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ ہنومان جینتی پر بنا اجازت شوبھا یاترا نکالی گئی تھی۔ اس سلسلے میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ مہاراشٹر کے امراوتی ضلع کے اچل پور شہر میں مذہبی جھنڈوں کو ہٹانے کو لے کر دو کمیونٹی کے درمیان تصادم ہوا جس کے بعد یہاں کرفیو لگا دیا گیا۔

سال 2017 کی تصویروں  میں بی جے پی لیڈروں کے ساتھ جہانگیرپوری تشدد کے کلیدی ملزم محمد انصار۔ (فوٹوبہ شکریہ: سوشل میڈیا)

جہانگیرپوری تشدد بی جے پی کی سازش، کلیدی ملزم پارٹی کا سرگرم رکن: عام آدمی پارٹی

عام آدمی پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ دہلی پولیس کی جانب سے جہانگیر پوری تشدد کے کلیدی سازش کار بتائے گئے محمد انصار کی وابستگی بی جے پی سے ہے۔ انہوں نے کچھ پرانی تصویریں شیئر کی ہیں، جن میں انصار کو جہانگیر پوری میں بی جے پی کے ایم سی ڈی امیدوار کی انتخابی تشہیر کی مہم چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔