ای ڈی کے ذریعےاکاؤنٹ فریز کیے جانے کے بعد گزشتہ سال ستمبر مہینے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ہندوستان میں اپنا کام بند کر دیاتھا اور اس کے لیے مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
عوام کی ہر مخالفت کو جرم ٹھہرایا جا رہا ہے۔ وہ دن دور نہیں ہے جب حکومت ہندوستانیوں کو یہ بتائےگی کہ ان کا بےروزگاری کے خلاف بولنا، کسانوں کا حکومت کے خلاف کھڑا ہونا، سب کچھ بین الاقوامی سازش ہے۔ ہندوستان میں پیدا ہونے کوبھی ایک سازش قراردیا جا سکتا ہے۔
سرکار کے ذریعے نشانہ بنائے جانے کاالزام لگاتے ہوئے منگل کو ہندوستان میں اپنا کام روکنے کے ایمنسٹی انٹرنیشنل کےاعلان کے بعد وزارت داخلہ نے کہا کہ ہیومن رائٹس ملک کے قانون کو توڑنے کا بہانہ نہیں ہو سکتا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے ملک میں اپنا کام بند کرنے کا یہ قدم ای ڈی کی جانب سے اس کے اکاؤنٹ کو فریز کیے جانے کے بعد اٹھایا ہے۔تنظیم کے اس قدم سے تقریباً 150ملازمین کی نوکری چلی جائےگی۔
منسٹر آف اسٹیٹ فار ہوم افیئرس نتیانند رائے نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ 2017-18 کی لازمی سالانہ رپورٹ پیش نہیں کرنے کے لیے ایف سی آر اے کے تحت رجسٹرڈ 1808 تنظیموں کا رجسٹریشن سرٹیفیکٹ حال ہی میں رد کیا گیا ہے۔
سی بی آئی نے آنند گروور کی غیر سرکاری تنظیم لائرس کلیکٹو کے ذریعے غیر ملکی مدد کے استعمال میں بدانتظامیاں کرنے کا الزام لگایا ہے۔
الزام ہے کہ غیر سرکاری تنظیم لائرس کلیکٹو کے ذریعے غیر ملکی امداد کا غلط طریقے سےاستعمال کیا گیا ہے۔ حالانکہ تنظیم نے اس کارروائی کو اظہار رائے کی آزادی پر حملہ بتایا ہے۔
ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کر رہی ہے مرکزی حکومت : ایمنسٹی