freebies

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

رائے دہندگان کو لبھانے کے لیے فریبیز یعنی ’مفت کی سوغات‘ غیر جانبدارانہ انتخاب کے لیے پریشانی کا باعث کیوں ہے

حال ہی میں فلاحی پالیسیوں کی آڑ میں نقدی بانٹنے کا رواج عام ہو گیا ہے، بالخصوص انتخابات کے دوران۔ غیر جانبدارانہ انتخابات کرانے میں ‘فریبیز’ کو ایک بڑے مسئلےکے طور پر دیکھا جاتا ہے ۔ اگر اس پر قابو نہیں پایا گیا تو اس سے ریاستوں پر مالیاتی بوجھ پڑے گا۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

نریندر مودی کی ’ریوڑی نامکس‘ معیشت سے نہیں، خالصتاً سیاست سے متعلق ہے

وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘مفت کی ریوڑی’ والے بیان کے بعدجہاں ہر طرح کے ماہرین اقتصادیات سبسڈی کی خوبیوں اور خامیوں کی پیچیدہ باریکیوں کو سمجھنےکے لیےمجبور ہو گئے ہیں، وہیں مودی کے لیے اس ایشو کو کھڑا کر پانا ہی ان کی کامیابی ہے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فوٹو کریڈٹ: Facebook/@/AAPkaArvind)

پی ایم مودی کے ’مفت کی ریوڑی‘ والے بیان پر کیجریوال بولے- ایسا کہنے والے ملک کے غدار ہیں

وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ماہ لوگوں کو ووٹ کے لیےمفت تحفہ دینے کو ‘ریوڑی کلچر’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ملک کی ترقی کے لیے بہت خطرناک ہے۔ اب دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ عام شہریوں کو مفت تعلیم، صحت اور بجلی فراہم کرنے میں غلط کیا ہے؟