Freedom of Expression

رضوان اللہ، فوٹو:دی وائر

کلکتہ کا کولاژ بنانے والے رضوان اللہ ہمارے درمیان نہیں رہے…

رضوان اللہ کے اوراق مصور میں کلکتہ بھی ہے اور دلی بھی— اس سے ہمیں کلکتہ کے کل، آج اور کل کے بارے میں بہت سی معلومات ملتی ہیں اور دلی کے دل کا حال معلوم ہوتا ہے۔’اوراق مصور‘ کلکتہ کا کولاژ ہے اور اس میں شبدوں سے جو چترکاری کی گئی ہے، وہ تصویریں انتہائی حسین ہیں … اس میں فکر، معانی اور لفظیات کا حسن سمٹ آیا ہے۔

اندرا گاندھی اور نریندر مودی۔ (فوٹوبہ شکریہ : وکی میڈیا کامنس/پی آئی بی)

ایمرجنسی کے سیاہ دن بنام اچھے دن …

جمہوریت کو اپنےٹھینگے پر رکھے گھوم رہے لٹھیتوں کے اس دور میں46 سال پہلے کی ایمرجنسی کے 633 دنوں پر خوب ہائےتوبہ مچائیے،مگر پچھلے 2555 دنوں سے بھارت ماتا کی چھاتی پر چلائی جا رہی غیر اعلانیہ ایمرجنسی کی چکی کے پاٹوں کونظرانداز مت کریے۔

1502 AKI.00_33_35_01.Still004

ملک میں ’تاناشاہ‘، بیرون ملک جمہوریت کا مسیحا؛ اصلی مودی کون؟

ویڈیو: جی7چوٹی کانفرنس کےدوران ہندوستان کےوزیراعظم نریندر مودی نے جمہوری اور آئینی قدروں کی بات کی، لیکن ملک کے اندر صورتحال کچھ اور ہی ہے۔ اس موضوع پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

freedom-expression

مغرب کے دوہرے معیار اور مسلم دنیا کی بے حسی

 ایک جمہوری معاشرہ کی بنیاد ہی اظہار رائے کی آزادی ہے، مگر کسی بھی مہذب سوسائٹی میں آزادی مطلق نہیں ہوسکتی ہے۔ اگر سوسائٹی میں کسی بھی طرح کا کنٹرول نہ ہو، تو کمزوروں کے حقوق پامال ہوں گے اور انارکی کی سی کیفیت پیدا ہوگی۔ ڈنمارک کے […]

جسٹس دیپک گپتا(فوٹو : وکی پیڈیا)

عدم اتفاق کا حق جمہوریت کے لیے ضروری ہے: جسٹس دیپک گپتا

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام منعقد ‘ جمہوریت اور عدم اتفاق ‘کے موضوع پر ایک لیکچر دیتے ہوئے جسٹس دیپک گپتا نے کہا کہ اگر یہ بھی مان لیا جائےکہ اقتدار میں رہنے والے 50 فیصد سے زیادہ رائےدہندگان کی نمائندگی کرتے ہیں تب کیا یہ کہا جا سکتا ہے کہ باقی کی 49 فیصد آبادی کا ملک چلانے میں کوئی رول نہیں ہے؟

کنن گوپی ناتھن (فوٹو : دی وائر)

کشمیر مدعے پر استعفیٰ دینے والے آئی اے ایس افسر کو وزارت داخلہ نے بھیجا ’چارج شیٹ‘

جموں و کشمیر میں لگی پابندیوں کو لےکر استعفیٰ دینے والے سابق آئی اے ایسافسر کنن گوپی ناتھن نے کہا کہ چارج شیٹ میں انہی الزامات کو شامل کیا گیا ہے، جواستعفیٰ دینے کے دو مہینے بعد محکمہ جاتی تفتیش کے لئے بھیجے گئے میمورنڈم میں تھے۔

(فوٹو بہ شکریہ: مائیکل ملر / ٹوئٹر)

آسٹریلیا کے اخباروں نے میڈیا پر پابندیوں کی مخالفت میں سر ورق خالی چھوڑا

جون مہینے میں آسٹریلیائی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے ہیڈکوارٹر اور نیوز کارپ کے ایک صحافی کے گھر پر چھاپےماری کے بعد آسٹریلیا کے ’ رائٹ ٹو نو کوئلیشن ‘ مہم کے تحت اخباروں نے یہ قدم اٹھایا ہے۔

فوٹو بہ شکریہ: shiksha.com

مہاراشٹر: وزیر اعظم کو خط لکھنے والے وردھا یونیورسٹی کے 6 طلبا کی برخاستگی واپس

مہاراشٹر کے وردھا واقع مہاتما گاندھی انتر راشٹریہ ہندی یونیورسٹی کے 6 طلبا کو بنا اجازت گروپ میں دھرنے کا انعقاد کرکے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں برخاست کر دیا گیا تھا۔

( فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ماب لنچنگ پر وزیر اعظم کو خط لکھنے والے وردھا یونیورسٹی کے 6 طلبا سسپنڈ

مہارشٹر کے وردھا واقع مہاتما گاندھی انتر راشٹریہ ہندی یونیورسٹی نے کہا کہ طلبا نے اجتماعی دھرنے کا انعقاد کر کے 2019 اسمبلی انتخاب کی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اورجوڈیشیل پروسس میں دخل دیا۔

کنن گوپی ناتھن (فوٹو : دی وائر)

کشمیر میں پابندیوں کو لے کر استعفیٰ دینے والے آئی اے ایس افسر کو پو نے یونیورسٹی کی لائبریری میں جانے سے روکا گیا

ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی کی لائبریری کے حکام نے کہا کہ کنن گوپی ناتھن کے دورے کی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی اور وہ درخواست مانگ‌کر صرف یونیورسٹی کے ضابطے پر عمل کر رہے تھے۔

ششی کانت سینتھل (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

کرناٹک: آئی اے ایس افسر کا استعفیٰ، کہا-جمہوریت سے سمجھوتہ کیا جا رہا ہے

کرناٹک کے جنوبی کنڑ ضلع‎ کے ڈپٹی کمشنر ششی کانت سینتھل نے کہا کہ ایسے وقت میں جب غیر معمولی طریقے سے جمہوریت کے بنیادی ڈھانچے سے سمجھوتہ کیا جا رہا ہے، ایسے میں ان کا ایڈمنسٹریٹواہلکار کے طور پر حکومت میں بنے رہنا غیراخلاقی ہوگا۔

2608 Meenakshi Interview Thumbnail Without Text

جموں و کشمیر: حکومت کے فیصلے پر عوام کو ردعمل دینے کا حق ہے

ویڈیو: مرکزی حکومت کے ذریعے جموں و کشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے اور ریاست کو دو یونین ٹریٹری میں باٹنے کے بعد لگی پابندیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے آئی اے ایس افسر کنن گوپی ناتھن نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ان سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔

‘فکرفردا’ناشر101پبلشرزاینڈ کمیونکیٹرز، پہلی منزل 101،مین روڈ، ذاکرنگر نئی دہلی25

اردو صحافت: بندگلی سےآگے …

اخبارات کے کالم نگاروں کا موازنہ آپ نیوز چینلوں کے اینکرز سے کر سکتے ہیں کہ چینلوں کی تعداد جس رفتار سے بڑھی ہے، اچھے اینکرز کی اہمیت و مقبولیت بڑھتی گئی ہے لیکن جس طرح چینلوں پربہت سے بھانڈ اورمسخرے میڈیا کی رسوائی کا سامان کرتے ہیں، ہمارے درمیان بھی قلم کی روشنائی سے اپنی روسیاہی کاسامان کرنے والوں کی کمی نہیں ہے۔

new (1)

ویڈیو: اس اُردو اخبار کی کہانی ،جس میں جلیبی لپیٹ کر بھگت سنگھ کو پیغام دیا گیا تھا

ویڈیو: جنگ آزادی میں روزنامہ ملاپ کی خدمات ،فکر تونسوی کا کالم پیاز کے چھلکے،اردو رسم الخط میں ہندی کا استعمال اور اردو صحافت کے مستقبل پر ملاپ کے مدیر نوین سوری سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔

فوٹو : اویناش چنچل

میں نے ایمرجنسی تو نہیں دیکھی ،لیکن …

ایک بات جو موجودہ حالات کو ایمرجنسی سے بھی زیادہ سنگین بناتی ہے وہ یہ کہ آج ملک کو تانا شاہی کے ساتھ ساتھ فسطائیت کا بھی سامنا ہے۔ فرقہ پرستی اپنے عروج پر ہے۔ مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد عام ہو گیا ہے۔ اس کے خلاف کوئی شنوائی نہیں ہے۔ مظلوم کو انصاف کی جگہ ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

نریندر مودی/ (فوٹو بشکریہ : پی آئی بی)

کیا ایمرجنسی کو دوہرانے کا خطرہ اب بھی بنا ہوا ہے؟

ایمرجنسی کوئی ناگہانی واقعہ نہیں بلکہ اقتدار کی بےانتہا مرکزیت، جابرانہ رویہ ، شخصیت پرستی اور چاپلوسی کے بڑھتے رجحان کا ہی نتیجہ تھا۔ آج پھر ویسا ہی نظارہ دکھ رہا ہے۔ سارے اہم فیصلے پارلیامانی کمیٹی تو کیا، مرکزی کابینہ کاؤنسل کی بھی عام رائے سے نہیں کئے جاتے، صرف اور صرف پی ایم او اور وزیر اعظم کی چلتی ہے۔

فوٹو پی ٹی آئی

ممبئی ہائی کورٹ نے کہا؛ملک میں ایسی حالت پیدا ہو گئی ہے کہ لوگ اپنی رائے بھی نہیں رکھ سکتے

نریندر دابھولکر اور گووند پانسرے کے قتل معاملے میں سماعت کر رہی عدالت نے کہا، ہم سب سے بڑی جمہوریت ہیں۔ہم روزانہ ایسے واقعات پر فخر نہیں کر سکتے ہیں۔ یہ ہمارے لئے شرمناک ہے۔ ممبئی :ممبئی ہائی کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان جیسے جمہوری‎ ملک […]

Photo : PTI

موجودہ حالات پر شتروگھن سنہا کا تبصرہ ؛’بولنا بھی ہے منع سچ بولنا تو درکنار‘

’بھارت کے راج نیتا، علی انور‘نامی کتاب کا رسم اجرا،شتروگھن سنہا نے کہا آج دھن شکتی جن شکتی پر بھاری پڑ رہا ہے۔ نئی دہلی:سابق وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیامنٹ شتروگھن سنہا کا کہنا ہے کہ آج ملک کے حالات ایسے ہیں کہ یا تو […]

gauri_lankesh_grafiti_b750x500_fb

گوری لنکیش کا ہمارے لئے پیغام : مت گھبرانا، مت ڈر جانا، سچ ہی لکھتے جانا…

تقریر اور تحریر کی آزادی جس کو ہم میں سے بیشتر لوگ فطری طور پرملا ایک حق سمجھتے ہیں، اسکے لئے کتنی جدو جہد اور قربانی کی ضرورت ہوتی ہے، یہ بنگلور میں ہوۓ اس واقعہ اور ان تمام واقعات سے سمجھ میں آتا ہے-