Gadchiroli naxal violence

گٹے پلی گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ 22 اپریل کو لاپتہ ہوئے ان کے 8 میں سے 7بچوں کے بارے میں اب تک پولیس کے ذریعے سرکاری طور پر کوئی جانکاری نہیں دی گئی ہے۔ (فوٹو : سکنیا شانتا / دی وائر)

گڑھ چرولی : گاؤں والوں کا الزام، لاپتہ بچوں کو ماؤوادی بتانے کے لئے پولیس کرا رہی جبراً دستخط

گٹےپلی کے پاس اپریل کے آخری ہفتے میں ہوئے مبینہ نکسلی انکاؤنٹر کے بعد گاؤں کے لاپتہ بچوں میں سے ایک کے والد نے کہا، پولس ہمارے بچوں کے قتل کو جائز ٹھہرانے کے لئے ہمارا ہی استعمال کر رہی ہے۔

اس مبینہ تصادم، جس میں کہا جا رہا ہے کہ مبینہ نکسلی نے بھی گولیاں چلائیں، کوئی پولیس اہلکار یا محافظ دستہ کا آدمی زخمی نہیں ہوا/ (علامتی فوٹو : رائٹرس)

کیا گڑھ چرولی’انکاؤنٹر‘ میں نکسلی کے ساتھ عام لوگ بھی مارے گئے ہیں؟

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤوادی)کے ذریعے مبینہ طور پر جاری ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ گڑھ چرولی کی اندراوتی ندی میں ‘ انکاؤنٹر ‘ کے بعد ملی 40 لاشوں میں سے صرف 22 لاشیں اس گروہ کے لوگوں کی ہیں۔