Gambia

cough-syrup-Pixabay (1)

گیمبیا سے آئی پانچویں رپورٹ میں بھی ہندوستانی ادویات کو بچوں کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا

ویڈیو: ہندوستانی کمپنی میڈن فارما کی ادویات سے گیمبیا میں ستر بچوں کی موت کی تصدیق کرنے والی ایک اور رپورٹ سامنے آئی ہے ۔ گیمبیا کی حکومت مسلسل میڈن فارما اور ایکسپورٹراٹلانٹک فارما کے خلاف کارروائی کی بات کر رہی ہے۔ ساتھ ہی گزشتہ دنوں ہندوستانی وزیر صحت نے کہا تھا کہ بچوں کی موت ڈائریا سے ہوئی تھی۔

(علامتی تصویر، کریڈٹ: Pixabay)

ایک اور بین الاقوامی رپورٹ میں تصدیق – ہندوستانی کف سیرپ کی وجہ سے ہی گیمبیا میں بچوں کی موت ہوئی تھی

گیمبیا میں بین الاقوامی ماہرین کی تیار کردہ رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ہندوستانی کمپنی میڈن فارما کی ادویات میں شامل ٹاکسن وہاں کے ستر بچوں کی موت کی وجہ بنا تھا۔ یہ چوتھی رپورٹ ہے جو اس طرح کا نتیجہ اخذ کرتی ہے۔ اب تک حکومت ہند مذکورہ ادویات میں ٹاکسن کی موجودگی سے انکار کرتی رہی ہے۔

سی ڈی سی،ڈبلیو ایچ او اور گیمبیا کی قومی اسمبلی کے لوگو۔ پس منظر میں کف سیرپ کی تصویر۔

یو ایس–سی ڈی سی رپورٹ تیسری رپورٹ ہے، جو گیمبیا میں بچوں کی موت کو ہندوستانی کف سیرپ سے جوڑتی ہے

اکتوبر2022 میں ڈبلیو ایچ او نے بتایا تھا کہ ہریانہ کے میڈن فارماسوٹیکلز کی بنائی گئی کھانسی کی چار دوائیوں میں ڈائی تھیلین گلائیکول اور ایتھیلین گلائیکول پائے گئے ہیں، جو انسانوں کے لیے زہریلے مانے جاتے ہیں اور اس کی وجہ سے گیمبیا میں 66 بچوں کی موت ہوئی۔ تاہم، ہندوستان نے اپنی تحقیقات میں دوا بنانے والی کمپنی کو کلین چٹ دے دی تھی۔

image-671

لیب رپورٹ اور گیمبیا پارلیامنٹ نے کہا – ہندوستانی ادویات سے 70 بچوں کی جان گئی، کیا حکومت ہند جواب دے گی؟

ویڈیو: گزشتہ اکتوبر میں عالمی ادارہ صحت نے افریقی ملک گیمبیا میں 70 بچوں کی موت کی ممکنہ وجہ ہریانہ کی میڈن فارماسیوٹیکل کمپنی کی ادویات کو بتایا تھا۔ اب گیمبیا کی پارلیامانی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں اس دعوے کی تصدیق کی ہے۔اس معاملے پر تفصیل سے بتا رہی ہیں دی وائر کی بن جوت کور ۔

فوٹو: رائٹرس

میانمار روہنگیا مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنائے: انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس

انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے اپنے ایک فیصلے میں میانمار کی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کرے اور ناانصافی کا شکار اس مسلم اقلیت کے تحفظ کو یقینی بنائے۔