Ganga

تریپورہ کے وزیر اعلیٰ مانک ساہا (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/@DrManikSaha2)

بی جے پی گنگا کی طرح ہے، گناہوں کو دھونے کے لیے ڈبکی لگائیں: تریپورہ کے وزیر اعلیٰ

تریپورہ کے وزیر اعلیٰ مانک ساہا نے بائیں بازو کے لیڈروں سے بی جے پی میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین کے ڈبے اب بھی خالی ہیں۔ خالی ڈبے میں بیٹھیں اور وزیر اعظم نریندر مودی ہم سب کو اس منزل تک لے جائیں گے جہاں ہمیں پہنچنا چاہیے۔

استاد بسم اللہ خاں (فوٹو :یوٹیوب)

استاد بسم اللہ خاں موسیقی کی دنیا کے سنت کبیر تھے، جن کے لیے مندر مسجد اور ہندو مسلمان کا فرق مٹ گیا تھا

یوم پیدائش پر خاص:استاد بسم اللہ خاں ایسے بنارسی تھے جو گنگا میں وضو کر کے نماز پڑھتے تھے اور سرسوتی کو یاد کر کے شہنائی کی تان چھیڑتے تھے ۔اسلام کے ایسے پیروکار تھے جو اپنے مذہب میں موسیقی کے حرام ہونے کے سوال پر ہنس کر کہتے تھے ،کیا ہو اسلا م میں موسیقی کی ممانعت ہے ،قرآن کی شروعات تو’ بسم اللہ‘ سے ہی ہوتی ہے۔

photo_2021-12-01_18-47-28

اکھلیش یا اویسی: کس کو ووٹ دے گا اتر پردیش کا مسلمان

ویڈیو: اتر پردیش میں سماجوادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس اس بار کےاسمبلی انتخاب میں بی جے پی کو کڑی ٹکر دینے کی تیاری کر رہی ہیں۔ ہر پارٹی اپنے ووٹر کو ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتی۔ ان کی نظر صوبے کے مسلم ووٹر پر ہے۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے لکھنؤ کے مسلمانوں بات کی۔

1309 AKI.00_21_17_03.Still001

یوگی آدتیہ ناتھ کا ’ابا جان‘ بیان، یوپی میں بی جے پی کی فرقہ وارانہ انتخابی مہم

ویڈیو: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نےگزشتہ دنوں سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ‘2017 سے پہلے صرف‘ابا جان’کہنے والوں کو ہی راشن ملتا تھا۔آج اگر کوئی غریبوں کے راشن کو ہتھیانے کی کوشش کرےگا تو وہ یقینی طور پر جیل چلا جائےگا۔’اس بیان پر چرچہ کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/@CMO UP)

یوپی: راشن ڈسٹری بیوشن کے سلسلے میں یوگی آدتیہ ناتھ نے فرقہ وارانہ اور جھوٹا دعویٰ کیا ہے

اتر پردیش کےوزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے حال ہی میں کشی نگر میں کہا تھا کہ سال 2017 سے پہلے صرف ‘ابا جان’ کہنے والوں کو ہی راشن ملتا تھا۔اعداد وشماربتاتے ہیں کہ ایسا کسی بھی طرح سے ممکن نہیں ہے۔

فتح پور میں جل ستیاگرہ کرتے صحافی۔ (فوٹوبہ شکریہ : ٹوئٹر)

اتر پردیش: استحصال کو لے کر فتح پور انتظامیہ کے خلاف صحافیوں کا جل ستیا گرہ

فتح پور کے صحافی اجئے بھدوریا نے گزشتہ13 مئی کو ٹوئٹ کیا تھا، جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ فتح پور کے وجئے پور میں ایک کمیونٹی کچن کو بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے بعد جھوٹی خبر پھیلانے کے الزام میں انتظامیہ نے ان کے خلاف معاملہ درج کر لیا۔

(فائل فوٹو : رائٹرس)

گنگا ندی کا پانی  پینے اور نہانے لائق نہیں : مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ(سی پی سی بی) کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش سے لےکر مغربی بنگال تک گنگا ندی کا پانی پینے اور نہانے لائق نہیں ہے۔ بورڈ کے ذریعے جاری ایک نقشے میں ندی میں ‘کولیفارم ‘ جرثومہ کی سطح کو بہت بڑھا ہوا دکھایا گیا ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

گنگا صفائی کے لیے ملی رقم سے مودی حکومت نے 100 کروڑ روپے کمایا

مودی حکومت کے دعوے اور ان کی زمینی حقیقت پر اسپیشل سیریز: مودی حکومت کے اقتدار میں آنے سے پہلے مارچ 2014 تک گنگا صفائی کے لئے بنا ادارہ نیشنل مشن فار کلین گنگا کو ملی امداد اور غیر ملکی لون پر حکومت کو تقریباً 7 کروڑ روپے کا سود ملا تھا۔ لیکن مارچ 2017 آتےآتے یہ رقم بڑھ‌کر 107 کروڑ روپے ہو گئی۔

الٰہ آباد میں کمبھ میلے کے دوران غسل کرتے اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

کمبھ میلے کے بعد جمع کچرے کو ہٹانے کے لئے فوراً قدم اٹھائے یوگی حکومت: این جی ٹی

این جی ٹی نے یہ ہدایت ایک رپورٹ کے حوالے سے دی، جس میں کہا گیا ہے کہ الٰہ آباد کے کچھ سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ میں اتنا آلودہ پانی جمع ہے کہ صرف 50 فیصد کا ہی تصفیہ ہو پا رہا ہے، باقی 50 فیصد آلودہ پانی بنا تصفیہ کے ہی گنگا میں چھوڑا جا رہا ہے۔

گنگا ندی (فوٹو : پی ٹی آئی)

2014 سےاب تک گنگا کی صفائی پر 3867 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ، نتیجہ صفر

حال ہی میں این جی ٹی نے کہا ہے کہ حکومت نے گنگا کی صفائی پر کروڑوں روپے خرچ تو کر دیے ہیں لیکن گنگا ابھی بھی ماحولیات کے لیے ایک سنگین موضوع بنا ہوا ہے۔اس کی صفائی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔