GHI

فوٹو : رائٹرس

ہنگر انڈیکس: ملک بجٹ اور  پالیسی کے بغیر غذائی قلت اور بھوک سے کیسے لڑے گا

کووڈ- 19 لاک ڈاؤن کے دوران ملک میں بھوک مری کی حالت دیکھنے کے بعد اس سے انکار کرنا غیر انسانی ہے۔ جب گلوبل ہنگر انڈیکس نے ہندوستان کی حالت زار کی نشاندہی کی تو مرکزی حکومت نے رپورٹ کو ہی خارج کردیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مودی حکومت نے پچھلے آٹھ سالوں میں بھوک مری اور غذائیت کے مسئلے کو دور کرنے کے لیے کیا کیا ہے؟

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

گلوبل ہنگر انڈیکس: ہندوستان 121ممالک میں 107 ویں پائیدان پر؛ پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا سے بھی پیچھے

سال 2022 کے گلوبل ہنگر انڈیکس میں ہندوستان پچھلے سال 101 ویں پائیدان سے پھسل کر107 ویں مقام پر آ گیا ہے۔ اس رپورٹ میں ہندوستان میں بھوک کی سطح کو ‘تشویشناک’بتایا گیا ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

ہنگر انڈیکس: اپوزیشن نے مرکز کو نشانہ بنایا، سرکار نے کہا-استعمال کیا گیا طریقہ غیر سائنسی

سال 2021 کے گلوبل ہنگر انڈیکس میں ہندوستان کے 101 ویں پائیدان پرپہنچنے کےلیےاپوزیشن پارٹیوں نے مرکز کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ حکمرانوں کی کارکردگی پر سیدھا سوال ہے۔ وہیں سرکار نے اس گراوٹ پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے رینکنگ کے لیے استعمال کیے گئے طریقہ کو ‘غیر سائنسی’ بتایا ہے۔

فوٹو : رائٹرس

گلوبل ہنگر انڈیکس: ہندوستان 116ممالک میں 101 ویں نمبر پر، پاکستان، بنگلہ دیش اور نیپال سے پیچھے

سال 2021 کے گلوبل ہنگر انڈیکس میں ہندوستان پچھلے سال کے 94 ویں نمبر سے پھسل کر 101 ویں پائیدان پر پہنچ گیا ہے۔آئرلینڈ کی ایجنسی کنسرن ورلڈوائیڈ اور جرمنی کے ادارے ویلٹ ہنگر ہلفے کے ذریعےمشترکہ طور پر تیار کی گئی رپورٹ میں ہندوستان میں بھوک کی سطح کو ‘تشویشناک’بتایا گیا ہے۔

فوٹو : رائٹرس

بھوک مری سے لڑنے میں ناکام ہندوستان، گلوبل ہنگر انڈیکس میں 117 ممالک میں 102 ویں مقام پر

2019 کے گلوبل ہنگر انڈیکس میں ہندوستان دنیا کے ان 45 ممالک میں شامل ہے، جہاں بھوک مری سنگین سطح پر ہے۔ فہرست کے مطابق، پاکستان، نیپال، بنگلہ دیش اور میانمار اس معاملے میں ہندوستان سے بہتر حالت میں ہیں۔