Gujarat

سال 2002 کے گجرات فسادات کے بعد تعمیر کی گئی مسلم بستی سٹیزن نگر کی ایک تصویر، جہاں پیٹ اور پھیپھڑوں کے کینسر سے کئی لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ (تصویر: تاروشی اسوانی)

گجرات فسادات کے 22 سال: ریپ متاثرہ آج بھی مردوں سے ڈرتی ہے، ایک کر رہی ہے شوہر کی واپسی کا انتظار

سال 2002 کے گجرات فسادات کے دوران اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے بعض متاثرین سے دی وائر نے بات کی تو معلوم ہوا کہ آج بھی ان کے زخم مندمل نہیں ہوئے ہیں۔ وہ فسادات کے بعد بنی مسلم بستیوں میں غیر انسانی حالات میں رہنے کو مجبور ہیں۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

گجرات: پی ایم جن آروگیہ یوجنا سے وابستہ اسپتالوں کو پچھلے دو سال کے بقایہ جات ادا نہیں کیے گئے

پی ایم جے وائی ایمپینلڈ پرائیویٹ ہسپتال ایسوسی ایشن (پی ای پی ایچ اے جی) نے کہا ہے کہ وہ 26 سے 29 فروری تک اس اسکیم کے تحت مریضوں کو ‘علامتی احتجاج’ کے طور پر قبول نہیں کرے گی۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ اسکیم کے تحت تقریباً 300 کروڑ روپے کے بقایہ جات کب ادا کیے جائیں گےحکومت کی طرف سے اس بات کی کوئی تحریری یقین دہانی نہیں کرائی گئی ہے۔

گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

ایک سو آٹھ مزاروں کو منہدم کیا جا چکا ہے، پوری ریاست میں وزیراعلیٰ کا بلڈوزر چل رہا ہے: گجرات کے وزیر داخلہ

گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے ریاستی اسمبلی میں کہا کہ بھوپیندر پٹیل کی قیادت والی گجرات حکومت نے ریاست میں 108 مزاروں کو منہدم کر دیا ہے۔ دوارکا سے شروع ہونے والی انسداد تجاوزات مہم پوربندر، احمد آباد، سورت، پاوا گڑھ، گر سومناتھ اور جام نگر تک پہنچ چکی ہے۔

اپنے شوہر اور بچی کے ساتھ بلقیس بانو، فوٹو: سوم باسو/ دی وائر

بلقیس بانو فیصلے میں اپنے خلاف کیے گئے تبصروں کو ہٹوانے کے لیے عدالت پہنچی گجرات سرکار

سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو کے گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے قتل کے 11 مجرموں کی سزا معافی اور رہائی کو رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ گجرات حکومت نے انہیں قبل از وقت رہا کر کے ‘اختیارات کا غلط استعمال’ کیا تھا۔

مہسانہ ضلع کے بیلم واس میں خواتین۔ (تمام تصاویر: تاروشی اسوانی)

گجرات: رام مندر کی تقریب کو لے کر نکالی گئی شوبھا یاترا میں جھڑپ کے بعد کئی مسلم نوجوان گرفتار

گجرات کے مہسانہ ضلع کا واقعہ۔ مسلم کمیونٹی کے لوگوں کا الزام ہے کہ 21 جنوری کو ہندوتوا گروپوں نے رام مندر تقریب کے موقع پرایک شوبھا یاترا نکالی تھی، جو مقررہ روٹ کے بجائے ان کے علاقے سے گزاری گئی۔ دونوں فریق کے درمیان جھڑپ ہو گئی اور مسلم کمیونٹی کے 13 مردوں اور دو نابالغوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

محمد عبدالحمید شیخ سٹیزن نگر میں واقع اپنے گھر کے باہر۔ (تصویر: تاروشی اسوانی)

گجرات فسادات کے گواہوں کو ملی پولیس سکیورٹی رام مندر کی تقریب سے ایک ماہ قبل ہٹا لی گئی تھی

گجرات فسادات کے مسلمان گواہوں کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی پران — پرتشٹھا کی تقریب کے قریب آتے ہی ان کی سکیورٹی واپس لے لینے کی کارروائی نے ان کے ڈر کو پھر سے بیدار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رام مندر کی مانگ نے ہی اس پورے باب کو جنم دیا تھا اور بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔

15 اگست کو مجرموں کی جیل سے رہائی کے بعد ان کا خیرمقدم کیا گیا تھا۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

گجرات: بلقیس بانو کیس کے 11 مجرموں نے سرینڈر کیا

سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ کرنے والے اور ان کے خاندان کے قتل کے 11 مجرموں کی قبل از وقت رہائی کوخارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ گجرات حکومت کے پاس انہیں وقت سے پہلے رہا کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ رہائی کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے عدالت نے مجرموں کو دو ہفتوں کے اندر دوبارہ جیل میں سرینڈر کرنے کو کہا تھا۔

سپریم کورٹ (فوٹو : دی وائر)

گجرات حکومت نے 2002-06 کے مبینہ فرضی انکاؤنٹر کی تحقیقات کا مطالبہ کرنے والوں پر سوال اٹھایا

سپریم کورٹ 2007 میں صحافی بی جی ورگیز اور نغمہ نگار جاوید اختر کی جانب سے دائر دو الگ الگ عرضیوں پر شنوائی کر رہی ہے، جس میں گجرات میں 22 مبینہ فرضی انکاؤنٹر معاملوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا، اس دوران نریندر مودی ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔ عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ہے۔

گودھرا جیل سے باہر نکلتے  مجرم۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب/ٹوئٹر/یوگیتا بھیانا)

بلقیس کیس: مجرموں نے سرینڈر کے لیے سپریم کورٹ سے مزید وقت مانگا، عدالت شنوائی کو راضی

گجرات حکومت کی جانب سے بلقیس بانو کیس میں 11 مجرموں کو دی گئی سزا معافی کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو انہیں جیل حکام کے سامنے دو ہفتوں کے اندر خودسپردگی کرنے کو کہا تھا۔ ان میں سے 10 نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے اور سرینڈر کرنے کے لیے مزید وقت کا مطالبہ کیا ہے۔

گودھرا جیل سے باہر نکلتے  مجرم۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب/ٹوئٹر/یوگیتا بھیانا)

بلقیس بانو کیس کے مجرموں کے سرینڈر کرنے کے بارے میں اب تک کوئی جانکاری نہیں: داہود ایس پی

سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو گینگ ریپ کیس کے 11 مجرموں کو دی گئی سزا معافی کو رد کرتے ہوئے انہیں سرینڈر کرنے کو کہا ہے۔ گجرات کے داہود کے ایس پی نے بتایاکہ پولیس کو ان کے سرینڈر سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ملی ہے اور نہ ہی انہیں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی کاپی موصول ہوئی ہے۔

(بائیں سے) مہوا موئترا، ریوتی لال، شوبھا گپتا، بلقیس بانو، میرا چڈھا بورونکر، سبھاشنی علی اور روپ ریکھا ورما۔

بلقیس بانو کے لیے لڑنے والی خواتین نے کہا – یہ کسی اکیلے کی لڑائی نہیں ہے

بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے اہل خانہ کے قتل کے 11 قصورواروں کی گجرات حکومت کی جانب سے سزا معافی اور رہائی کو رد کرنے والے سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیچھے کچھ خواتین ہیں جو بلقیس کو انصاف دلانے کے لیے آگےآئیں۔

بلقیس بانو اور وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فائل فوٹو: دی وائر اور پی آئی بی)

وزیر اعظم کی غیر اخلاقی خاموشیوں پر جو رام نام کا پردہ ڈالا جا رہا ہے، بلقیس نے اسے ہٹا دیا ہے

بلقیس بانو کی جیت ہندوستان کی ان خواتین اور مردوں کو شرمندہ کرتی ہے جو اس کیس پر اس لیے خاموش رہےکہ انہیں وزیر اعظم مودی سے سوال کرنا پڑتا، انہیں بی جے پی سے سوال کرنا پڑتا۔

گودھرا جیل سے باہر نکلتے مجرم اور بلقیس بانو ۔ (تصویر: ٹوئٹر/ شوم بسو)

بلقیس بانو کیس: سپریم کورٹ نے 11 مجرموں کی قبل از وقت رہائی کے فیصلے کو رد کیا، جیل بھیجنے کی ہدایت

بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے قتل کے 11 مجرموں کی سزا معافی اور رہائی کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ گجرات حکومت کے پاس مجرموں کو قبل از وقت رہا کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ عدالت نےقصورواروں کو دو ہفتے میں واپس جیل میں سرینڈر کرنے کو کہا ہے۔

بلقیس بانو۔ (تصویر: وکی میڈیا/شوم بسو)

مجرموں کی سزا معافی رد ہونے کے بعد بلقیس نے کہا – اب میں سانس لے پا رہی ہوں

سپریم کورٹ کے ذریعے بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے اہل خانہ کے قتل کے 11 قصورواروں کی سزا معافی منسوخ کیے جانے کے بعد بلقیس نے عدالت کے ساتھ ساتھ ان کی حمایت میں کھڑے ہونے والوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میری دعا ہے کہ قانون کی بالادستی قائم رہےاور قانون کی نظر میں سب یکساں رہے۔

گجرات فسادات کے دوران احمد آباد کی ایک تصویر۔(تصویر بہ شکریہ: وکی پیڈیا)

گجرات: ایس آئی ٹی نے 2002 کے فسادات کے گواہوں اور ریٹائرڈ جج کو ملی سکیورٹی واپس لی

گجرات فسادات کی جانچ کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے فسادات سے متاثرہ آٹھ اضلاع میں ذکیہ جعفری کے علاوہ 159 لوگوں کو دی گئی سیکورٹی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں نرودا پاٹیا قتل عام کیس میں مایا کوڈنانی اور بابو بجرنگی کو سزا سنانے والی ریٹائرڈ جج جیوتسنا یاگنک بھی شامل ہیں۔

احمد آباد شہر کےکالوپور ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع درگاہ حضرت کالو شہید۔ (تصویر: تاروشی اسوانی)

گجرات ہائی کورٹ نے احمد آباد کی تاریخی درگاہ کی بے دخلی کے فیصلے پر روک لگائی

ریلوے نے احمد آباد کے کالوپور ریلوے اسٹیشن کے قریب واقع 500 سال سے زیادہ قدیم حضرت کالو شہیددرگاہ کو بے دخلی کا نوٹس دیا ہے۔ درگاہ کے منتظمین نے اس نوٹس کو گجرات ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس خاطر خواہ شواہد ہیں کہ یہ 1947 سے پہلے کا ایک تسلیم شدہ اور قانونی ڈھانچہ ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: فیس بک/انکریڈیبل انڈیا)

گجرات: گربا پروگرام کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے کم از کم 10 لوگوں کی موت

ایک رپورٹ کے مطابق، 24 گھنٹوں میں ایمبولینس سروس کے لیے 500 سے زائد کال کی گئیں اور حکومت نے الرٹ جاری کیا ہے۔ نیز، گربا کے منتظمین سے تمام ضروری اقدامات کرنے کو کہا گیا ہے، جس میں اس بات کو یقینی بنانا بھی شامل ہے کہ لوگوں کی طبیعت ناساز ہونے پر انہیں اسپتال لے جانے کے لیے ایمبولینس دستیاب ہوں۔

Students-Class-teacher-Pixabay

گجرات: اسکول میں طالبعلموں کی نماز کی ادائیگی کے خلاف احتجاج کے بعد حکومت نے تحقیقات کے حکم دیے

گجرات کے احمد آباد شہر کے ایک پرائیویٹ اسکول میں بیداری پروگرام کے تحت ہندو طلبا سے مبینہ طور پر نماز پڑھنے کے لیے کہے جانے کے بعد ہندو دائیں بازو کے کارکنوں نے احتجاج کیا تھا۔ اسکول نے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ اس پروگرام کا مقصد صرف طلبا کو مختلف مذاہب کے بارے میں بیدار کرنا تھا۔

بلقیس بانو۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

بلقیس کیس: سپریم کورٹ نے کہا – کچھ مجرم ایسے ہیں جو دوسروں سے زیادہ مراعات یافتہ ہیں

بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں11 قصورواروں کی سزا میں تخفیف اور قبل از وقت رہائی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت میں ایک مجرم کے وکیل کے دلائل سنتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں انہیں (مجرموں) کئی دنوں تک کئی بار باہر آنے کا موقع ملا۔

 (علامتی تصویر: Marco Verch/Flickr CC BY 2.0)

دو لوگوں نے سرکاری ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل کرنے کے بعد تقریباً 2 لاکھ فرضی آدھار اور پین کارڈ بنائے: گجرات پولیس

گجرات کے سورت میں دو لوگوں کو ایک ویب سائٹ کا استعمال کرکےآدھار اور پین کارڈ کے ساتھ ساتھ ووٹر شناختی کارڈ جیسےفرضی دستاویز بنانے کےالزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سرکاری ڈیٹا بیس کو ایکسس کر رہے تھے، جو کہ ایک سنگین معاملہ ہے۔ ملزم اسے 15 سے 200 روپے میں فروخت کر رہے تھے۔

 (علامتی تصویر،بہ شکریہ: Hernán Piñera/Flickr)

گجرات: مہسانہ کے ایک اسکول میں ٹاپر مسلم لڑکی کو ایوارڈ دینے سے انکار

گجرات کے مہسانہ ضلع کے شری کے ٹی پٹیل اسمرتی ودیالیہ میں مبینہ طور پر مذہب کے نام پر امتیازی سلوک کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ارناز بانو کے والد نے الزام لگایا ہے کہ 10ویں جماعت کی ٹاپر ان کی بیٹی کو 15 اگست کی ایوارڈ تقریب میں ایوارڈ سے سرفراز نہیں کیا گیا۔ وہیں پرنسپل نے کہا کہ طالبہ کو 26 جنوری کو ایوارڈسے سرفراز کیا جائے گا۔

بلقیس بانو۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

بلقیس کیس: عدالت نے گجرات حکومت کی سزا معافی  پالیسی کے منتخب استعمال پر سوال اٹھائے

سپریم کورٹ نے بلقیس بانوکے گینگ ریپ کے مجرموں کی قبل از وقت رہائی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ گجرات حکومت کا یہ کہنا کہ تمام قیدیوں کو اصلاح کا موقع دیا جانا چاہیے، درست ہے، لیکن کیا ایسا تمام معاملوں میں کیا جاتا ہے۔

Ajay-Guj-Thumb

ترقی کے ’گجرات ماڈل‘ کے مثالی اور کامیاب ہونے کے دعوے میں کتنی سچائی ہے؟

ویڈیو: موسلا دھار بارش کی وجہ سے احمد آباد سے جوناگڑھ تک ناکام ہوئے بنیادی ڈھانچے نے ریاست کے ‘ماڈل’ نظام کے دعووں کی قلعی کھول دی ہے اور اس پر کئی سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ ترقی کے اس مبینہ ماڈل میں وہ کون سے مسئلے ہیں جو اسے کامیاب ہونے سے روکتے ہیں؟

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فلکر/ایڈم کوہن (CC BY-NC-ND 2.0)

وشو ہندو پریشد کے احتجاج کے بعد گجرات کے دو اسکولوں نے بقرعید منانے کے لیے معافی مانگی

پہلا معاملہ شمالی گجرات کے مہسانہ ضلع کے ایک پری اسکول کا ہے۔ احتجاج کے بعد اسکول کی ڈائریکٹر نے تحریری طور پرمعافی مانگی ہے۔ وہیں، ضلع کچھ کے بھج کے ایک اسکول میں بقرعید کے حوالے سے ڈرامہ پیش کیا گیا تھا، جس کی بھگوا تنظیموں، والدین اور رہنماؤں نے مخالفت کی تھی۔

(علامتی تصویر، بہ شکریہ: پکسابے)

گجرات: عید کے موقع پر اسکول میں ہوئے ڈرامے پر تنازعہ، پرنسپل کو سسپنڈ کیا گیا

یہ معاملہ کچھ ضلع کے مُندرا کے ایک پرائیویٹ اسکول کا ہے، جہاں عید کے موقع پر بھائی چارے کا پیغام دینے کے لیے طالبعلموں نے ایک ڈراماپیش کیا تھا۔ اس میں کچھ طالبعلموں نے ٹوپی پہنی ہوئی تھی، جس کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد والدین اور دائیں بازو کی تنظیموں نے اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسکول میں ہنگامہ کیا تھا۔

این سی ای آر ٹی کی سیاسیات کی کتابیں۔ (بہ شکریہ: ٹوئٹر)

ملک کے مختلف تعلیمی اداروں کے 33 ماہرین تعلیم نے این سی ای آر ٹی کی نصابی کتابوں سے اپنا نام ہٹانے کو کہا

یہ ماہرین تعلیم اور سیاسیات کے ماہرین، جو مختلف سطحوں پر این سی ای آر ٹی کی نصابی کتابوں کی تیاری کے عمل میں شامل رہے ہیں، کا کہنا ہے کہ کونسل کی طرف سے ان کتابوں میں کی گئی تبدیلیوں کے بعد، وہ یہ دعویٰ نہیں کر سکتے کہ یہ ان کی تیار کردہ کتابیں ہیں۔

گجرات کے تاپی ضلع میں منڈولا ندی پر نو تعمیر شدہ پل ۔ (فوٹوبہ شکریہ: اے این آئی)

گجرات میں نو تعمیر شدہ پل افتتاح سے پہلے ہی گرا

یہ پل گجرات کے تاپی ضلع میں منڈولا ندی پر بنایا گیا تھا۔حکام نے بتایا کہ اس معاملے کی تحقیقات کےحکم دے دیے گئے ہیں اور اس کی تعمیر میں شامل تین انجینئروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ دوسری طرف کانگریس نے کہا کہ لوگ بی جے پی حکومت کے کرپشن ماڈل سے تنگ آچکے ہیں۔

سوہاس پالشیکر اور یوگیندر یادو۔ (تصویر: دی وائر)

سوہاس پالشیکر اور یوگیندر یادو نے این سی ای آر ٹی کی نصابی کتابوں سے اپنا نام ہٹانے کو کہا

ماہرتعلیم سوہاس پالشیکر اور سماجی کارکن یوگیندر یادو نےاین سی ای آر ٹی سےسیاسیات کی نصابی کتاب سے ‘خصوصی صلاح کار’کے طور پر درج ان کا نام ہٹا نے کو کہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نصاب کو ‘منطقی’ بنانے کے نام پرمسلسل مواد کو ہٹا نے کی وجہ سے ‘مسخ’ ہوچکی کتابوں میں اپنا نام دیکھنا ان کے لیے شرمندگی کا باعث ہے ۔

The-Kerala-Story

دہلی کے نوجوانوں نے کہا – فلم ’دی کیرالہ اسٹوری‘ ملک کو توڑنے کا کام کر رہی ہے

ویڈیو: کیرالہ کی خواتین کے مبینہ طور پر اسلام قبول کرنے اور آئی ایس آئی ایس میں شامل ہونے کا دعویٰ کرنے والی فلم ‘دی کیرالہ سٹوری’کی جہاں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مخالفت کی جا رہی ہے، وہیں کچھ بی جے پی مقتدرہ ریاستوں میں اسے ٹیکس فری کر دیا گیا ہے۔ اس فلم کے حوالے سے دہلی کے نوجوانوں اور طالبعلموں سے بات چیت۔

kerala-sharat-ji-thumb

تین لڑکیوں کے لاپتہ ہونے پر ’کیرالہ اسٹوری‘، گجرات کی 40 ہزار سے زیادہ کی کہانی کیا ہے؟

ویڈیو: حال ہی میں ایک میڈیا رپورٹ میں این سی آر بی کے حوالے سے بتایا گیا تھاکہ گجرات میں پچھلے پانچ سالوں میں40000 سے زیادہ خواتین لاپتہ ہو ئی ہیں۔ اس سلسلے میں اٹھنے والے سوالوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں سینئر صحافی شرت پردھان۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

گجرات میں پچھلے پانچ سالوں میں 40000 سے زیادہ خواتین لاپتہ ہیں: این سی آر بی ڈیٹا

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے اعداد و شمار کے مطابق ، سال 2016 میں 7105، 2017 میں 7712، 2018 میں 9246 اور 2019 میں 9268 خواتین لاپتہ ہوئی ہیں۔ سال 2020 میں 8290 خواتین کے لاپتہ ہونے کی جانکاری موصول ہوئی تھی، جس کے بعد کل تعداد 41621 تک ہوجاتی ہے۔

گجرات حکومت کے ایک پروگرام میں ڈائس پر بی جے پی ایم پی اور ایم ایل اےکے ہمراہ بلقیس معاملے کے ایک ملزم شیلیش بھٹ۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@jsbhabhor)

گجرات: سرکاری تقریب میں بی جے پی ایم پی-ایم ایل اے کے ساتھ اسٹیج پر نظر آیا بلقیس معاملے کا مجرم

بلقیس بانو کےگینگ ریپ اور ان کے خاندان کے افراد کے قتل کے 11 مجرموں کو اگست 2022 میں گجرات حکومت کی معافی کی پالیسی کے تحت رہا کیا گیا تھا۔ ان میں سے ایک شیلیش بھٹ بھی تھے، جو گزشتہ سنیچر کو ایک سرکاری تقریب میں بی جے پی ایم پی جسونت سنگھ بھابھور، ان کے بھائی اور بی جے پی ایم ایل اے شیلیش بھابھور کے ساتھ ڈائس پر موجود تھے۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

گجرات: موربی انتظامیہ نے دوسری ریاستوں سے آئے مزدوروں سے پولیس رجسٹریشن کرانے کو کہا، بتایا-وہ جرم کرنے کے بعد بھاگ جاتے ہیں

موربی ضلع انتظامیہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے،جس میں علاقے میں کام کرنے والے تمام تارکین وطن مزدوروں کو مقامی پولیس میں رجسٹریشن کرانے کو کہا گیا ہے۔ عدم تعمیل کی صورت میں کارروائی کی بات کہی گئی ہے۔اس سلسلے میں اب تک کم از کم 50 معاملے درج بھی کیے جا چکے ہیں۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

گجرات: بلقیس بانو کے آبائی شہر رندھیک پور میں سڑک حادثے کے بعدکشیدگی، مسلمانوں نے گھر چھوڑا

گجرات کے داہود ضلع کے رندھیک پور میں گزشتہ 7 مارچ کو ایک مسلم آٹورکشہ ڈرائیورسے ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا۔ اس میں ایک شخص کی جان چلی گئی جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔ حادثہ کے بعد مرنے والے اور زخمی کے لواحقین رندھیک پور کے اس علاقے میں گئے جہاں مسلمان رہتے تھے۔ ان کی دھمکی کے بعد مسلمانوں نے اپنے گھر بار چھوڑ دیے ہیں۔

Final-SAU.00_17_40_13.Still004-1200x600-1

سلیم کی کہانی، جنہوں نے 2002 میں گجرات دنگا دیکھا اور 2020 میں دہلی کا دنگا بھی

ویڈیو: 24 فروری 2023 کو شمال–مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات کو تین سال پورے ہو گئے۔ اس علاقے کے شیو وہار کے رہنے والے سلیم ملک کے لیےاس تشدد نے ان یادوں کو تازہ کر دیا تھا، جو انہوں نے 2002 کے گجرات فسادات کے دوران دیکھا تھا۔

گجرات ہائی کورٹ (تصویر بہ شکریہ: gujarathighcourt.nic.in)

گجرات: عدالت نے ہندو اکثریتی علاقے میں مسلمان شخص کے دکان خریدنے کے خلاف عرضی خارج کی

وڈودرا کے ‘ہندو’ اکثریتی علاقے میں ایک مسلمان شخص کے دکان خریدنے پر اعتراض کرنے والی عرضی کو لے کر گجرات ہائی کورٹ نے عرضی گزاروں پر 25000 روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ ‘پریشان کن’ ہے۔

مہاراجہ سیاجی راؤ یونیورسٹی۔ (فوٹو بہ شکریہ: https://www.shiksha.com/university/msu)

گجرات کی سیا جی راؤ یونیورسٹی کیمپس میں نماز پڑھنے کا ویڈیو سامنے آنے پر تنازعہ

گجرات کے شہر وڈودرا میں مہاراجہ سیاجی راؤ یونیورسٹی کیمپس میں دو دن قبل نماز پڑھنے والےایک جوڑے کا ویڈیو سامنے آنے کے بعد دو طالبعلموں کے نماز پڑھنے کا ویڈیوبھی وائرل ہوگیاہے۔ وشو ہندو پریشد کے کارکنوں نے اس واقعہ کے پس پردہ سازش کا الزام لگاتے ہوئے یہاں گنگا جل چھڑک کر ہنومان چالیسہ کاپاٹھ کیا۔

بلقیس بانو۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

گینگ ریپ کے مجرموں کو معاف کرنے کے گجرات حکومت کے فیصلے کے خلاف بلقیس کی عرضی خارج

بلقیس بانو نے اپنی عرضی میں سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر نظرثانی کی مانگ کی تھی، جس میں گجرات حکومت کو مجرموں کی سزاپر کا فیصلہ لینے کی اجازت دی گئی تھی۔ ان کی دلیل تھی کہ سپریم کورٹ کا یہ خیال کہ مجرموں کورہا کرنے کا فیصلہ کرنے کے لیے گجرات میں ایک ‘مناسب حکومت’ ہے ضابطہ فوجداری کی دفعات کے خلاف ہے۔

عمران کھیڑا والا۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

گجرات اسمبلی انتخابات میں صرف ایک مسلم امیدوار عمران کھیڑا والا ہی جیت درج کر سکے

احمد آباد کے جمال پور-کھڑیا اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوارعمران کھیڑا والا نے گجرات اسمبلی انتخابات میں اپنے قریبی بی جے پی حریف بھوشن بھٹ کو شکست دی۔ اس بار کانگریس نے چھ، عآپ نے تین، اے آئی ایم آئی ایم نے 12 مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا۔وہیں حکمراں بی جے پی نے کسی بھی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا تھا۔