Haldwani

ہلدوانی میں بے دخلی کے فیصلے کے خلاف  ایک احتجاجی مظاہرہ  کی تصویر۔ (فوٹوبہ : سمیدھا پال)

ہلدوانی توڑ پھوڑ: بی جے پی رہنماؤں نے کولکاتہ کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے گمراہ کن دعوے کیے

بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے کولکاتہ میں ریلوے پٹریوں کے کنارے واقع ایک جھگی بستی کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے ہلدوانی میں اس تجاوز کو قانونی حیثیت دے دی ہے۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی میں 4000 سے زیادہ خاندانوں کواس زمین سے بے دخل کرنے کا حکم جاری کیا تھا، جس پرریلوے نے اپنا دعویٰ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس فیصلے پر فی الحال روک لگا دی ہے۔

جمعرات کو نئی دہلی میں سپریم کورٹ کی جانب سے ہائی کورٹ کے بے دخلی کے حکم پر روک لگانے کے بعد لوگ جشن منا رہے ہیں۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ نے ہلدوانی میں 4500 مکانات کو ہٹانے کے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے  پر روک لگائی

گزشتہ 20 دسمبر 2022 کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی کے بن بھول پورہ علاقے میں مبینہ طور پر ریلوے کی زمین پر آباد تقریباً 4500 مکانات کو ہٹانے کا فیصلہ سنایا تھا۔ اس کے خلاف وہاں کے مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ شروع کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس زمین کے مالکانہ حقوق ہیں اور وہ 40 سال سے زیادہ عرصے سے یہاں رہ رہے ہیں۔

رمیش رام۔ (فوٹو: اسپیشل ارینجمنٹ)

اتراکھنڈ: اشرافیہ کے ساتھ کھانا کھانے کے الزام میں دلت کی بے رحمی سے پٹائی، موت

یہ واقعہ 28 نومبر کو اتراکھنڈ کے چمپاوت ضلع میں پیش آیا۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ دلت رمیش رام کو اسپتال لے جانے سے قبل کئی گھنٹے تک جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، جس کے بعد 29 نومبر کو انہوں نے دم توڑ دیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔