ہریانہ اسمبلی میں کانگریسی ممبر کرن سنگھ دلال کے سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی گئی۔ گڑگاؤں میں گزشتہ پانچ سالوں میں ریپ کے سب سے زیادہ 663 معاملے درج ہوئے جبکہ قتل کی 470 وارداتیں ہوئیں۔ گڑگاؤں اور فریدآباد میں بچوں کے ریپ کے معاملے بھی سب سے زیادہ پائے گئے۔
مرنے والے کے رشتہ دار نے گئوتسکروں کے ذریعے قتل کئے جانے کا الزام لگایا ہے۔ پلول پولیس نے بتایا کہ قتل کے معاملے میں نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، لیکن اب تک گئوتسکروں کے ذریعے قتل کئے جانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے یہ ایوارڈ 4 ممالک کے 5 صحافیوں کو دیا گیا ہے۔ نہا دکشت کو یہ ایوارڈ مختلف ریاستوں میں ہوئی ایکسٹرا جوڈیشیل کلنگ اور این ایس اے کے غلط استعمال کو لےکر کی گئی ان کی رپورٹس کے لئے ملا ہے۔
ہریانہ اسکول ایجوکیشن بورڈ نے بچوں سے کان پکڑ کر اٹھک-بیٹھک کروانے کو سپر برین یوگا بتاتے ہوئے اس کو اسکولوں میں نافذ کرنے کی بات کہی ہے۔ بورڈ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ سائنسی طور پر ثابت ہو چکا ہے کہ ایسا کرنے سے عقل تیز ہوتی ہے۔
ہریانہ کانگریس کے ترجمان وکاس چودھری کو فریدآباد کے سیکٹر 9 میں اس وقت گولی ماری گئی، جب وہ جم سے نکلکر کار میں بیٹھ رہے تھے۔ ہاسپٹل میں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔
گڑگاؤں پولیس کے پی آر او سبھاش بوکن نے کہا کہ متاثرین کو ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا ہے۔ ہاسپٹل سے چھوٹنے کے بعد دونوں کو گرفتار کر لیا جائےگا۔ بر آمد کئے گئے میٹ کو ٹیسٹ کے لئے لیب میں بھیج دیا گیا ہے۔
معاملہ اکتوبر 2018 کا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اطلاع ملی تھی کہ ایک پارک میں خاتون اور مرد غلط کام کر رہے تھے، جب پولیس موقع پر پہنچی تو پولیس کو دیکھکر آدمی فرار ہو گیا تھا جبکہ وہاں موجود خاتون سے پولیس اہلکاروں نے پوچھ تاچھ کے دوران نازیبا سلوک کیا اور اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔
اتر پردیش کے غازی پور، چندولی، ڈمریاگنج، مئوکے ساتھ بہار میں بھی کچھ جگہوں پر ای وی ایم کی مشتبہ آمد ورفت کا الزام لگایا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ان تمام الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے کہا کہ تمام معاملوں کو سلجھا لیا گیا ہے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ لوگ جموں و کشمیر جیل میں مقامی قیدیوں کو ورغلاتے ہیں ۔
گجرات حکومت نے بہادری کے انعام پانے والے 39 لوگوں پر محض دو لاکھ چار ہزار روپے خرچ کئے ہیں۔ اشوک چکر پانے والوں کو اتر پردیش 32 لاکھ، پنجاب 30 لاکھ، مدھیہ پردیش 20 لاکھ، راجستھان 18 لاکھ اور دہلی 25 لاکھ دیتی ہے۔
ویڈیو: آج کی ماسٹر کلاس میں اپوروانند پلواما میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں کشمیری طلبا کے ساتھ ہو رہی بد سلوکی پر بات کر رہے ہیں۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے حال ہی میں ہوئے پلواما دہشت گردانہ حملے اور ان حملوں کا آئندہ انتخابات پر کیا اثر ہوگا، اس بارے میں سینئر صحافی آشوتوش اور سمتا شرما سے ارملیش کی بات چیت۔
کشمیری طلبا نے الزام لگایا ہے کہ ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور ان کے مکان مالکوں نے ان کو مکان خالی کرنے کے لیے کہا۔
دو دن سے اوور برج کی مرمت کا کام چل رہا تھا اور مزدور کام ختم ہونے کے بعد فٹ پاتھ پر ہی سو گئے تھے۔
کمیشن کی طرف سے تشکیل کی گئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کواپنی جانچ میں اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ مسجد کی تعمیر میں کسی طرح سے دہشت گردوں کا یا باہر کا پیسہ لگا ہے۔
عدالت نے دوسرے 14ملزموں کو بھی عمر قید کی سزا سنائی ہے ۔ 2014میں حصار کے ست لوک آشرم سے 4عورتوں اور ایک بچے کی لاش ملنے کے بعد رام پال اور اس کے 27مریدوں پر قتل کا الزام لگاتھا۔
گاؤں والوں کے مطابق یہ مسجد چندے کے پیسے سے بنائی جا رہی ہے۔ وہ ملزم سلمان کو بھی بے قصور بتاتے ہیں۔
ہریانہ کے پلول میں ایک مسجد کی تعمیر کے لیے مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے فنڈنگ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر کے حالیہ بیان اور ہریانہ میں لاء اینڈ آرڈر پر ونود دوا کا تبصرہ۔
دو اور ملزمین کو پکڑنے کے لیے کئی جگہوں پر چھاپے ماری جاری ہے، جس میں ایک ملزم آرمی کا جوان ہے ۔ متاثرہ کی فیملی نے الزام لگایا ہے کہ ان کی شکایت پر پولیس مناسب کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ہریانہ کے ریواڑی میں 19 سالہ اسٹوڈنٹ کے ساتھ مبینہ گینگ ریپ کے معاملے میں ایس آئی ٹی کی تشکیل کی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نوح ضلع کی ایس پی نازنین بھسین کو اس معاملے کی تفتیش کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ لڑکی کا ملزموں نے مبینہ طور پر بدھ کو اغوا کیا۔ ملزمین جو کار میں تھے متاثرہ کو جھجر ضلع کے پاس لے گئے اور اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔
گروگرام میں اس سے پہلے بھی نماز پڑھنے کو لے کر تنازعہ ہوچکا ہے ،لیکن نئے معاملے میں تنازعہ مسجد میں ہونے والی اذان کو لے کر ہے۔
ہریانہ کے فرید آباد میں گئو تسکری کے نام پر پھروتی مانگنے کے الزام میں پولیس نے ایک گئو رکشک گروپ کے دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
غنڈوں نے مسلم نوجوان کو دکان میں رکھی کرسی سے باندھ دیا۔ اور پھر نائی سے اس کی داڑھی زبردستی کٹوا دی۔
تنظیمیں چاہے کوئی بھی ہوں ان سب کی فکر ایک ہی ہے: ہندو دھرم کی رکشا کے نام پر مسلمانوں، عیسائیوں اور دلتوں سے بے انتہا نفرت کا اظہار اور اپنے مقصد کے حصول کے لئے جھوٹ اور فریب کے ساتھ تشدد اور دہشت گردی کا استعمال۔
بچی کے والد کی تحریر کی بنیاد پر پولیس نے گاؤں کے 2نوجوانوں کو نامزد کرتے ہوئے 6 لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 376 اور پاکسو قانون سمیت متعلق دفعات میں کیس درج کر لیا ہے۔
دلت اس سال جیند میں ہوئی ایک دلت لڑکی کے گینگ ریپ اور قتل کے معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کرانے اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ کو زیادہ سخت بنانے کے لیے ریاستی حکومت کے ذریعے ایک آرڈیننس لانے کی مانگ کو لے کر قریب 4 مہینے سے مظاہرہ کر رہے تھے۔
ہریانہ سے اس طرح کے ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر سامنے آئے،جس میں کچھ اینٹی سوشل لوگ کھلے میں نماز پڑھ رہے مسلمانوں کو ڈرا دھمکا کر بھگاتے دیکھے گئے۔
جند ضلع میں کوآپریٹو بینک کے ذریعے قریب 150 کسانوں کو قرض کی بقایا رقم کی وصولی کے لئے ان کی زمین نیلام کئے جانے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔
ملک کی سیکولر سیاست کی ان ‘متنازعہ‘ احاطوں پر اوڑھی گئی خاموشی نے ہندوتوا کے لئے راستہ آسان کر دیا ہے۔ آج کے وقت میں ہندوتوا کے سامنے کسی بھی قسم کا کوئی چیلنج نہیں ہے۔
ہریانہ کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پہلے سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا لیکن حال ہی میں کھلے میں نماز پڑھنے کے معاملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ نماز اس کے طےشدہ مقام پر پڑھی جائے، نہ کہ عوامی مقامات پر۔
ایک کھاپ پنچایت مکھیا نے کہا ہے، ’ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کی مخالفت کریںگے۔ ہم ویدوں کو مانتے ہیں اور ویدوں میں ایک ہی گوترمیں شادی کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ایک ہی گاؤں میں رہ رہے لوگ بھائی بہن ہوتے ہیں، وہ شوہربیوی کیسے بن […]
نیتی آیوگ کے ذریعے جاری Healthy States, Progressive India نامی یہ رپورٹ 2015-16 کے لئے تین زمروں میں بڑی ریاست، چھوٹی ریاست اور اور یونین ٹیریٹری کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔ نئی دہلی :ملک کی21 بڑی ریاستوں میں سے 17 ریاستوں میں پیدائش کے وقت جنسی […]
ایک عرضی کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کوئی بالغ عورت اور مرد شادی کرتے ہیں، تو فیملی، رشتہ دار، سماج یا کھاپ اس پر سوال نہیں کر سکتے۔
اس بات سے کوئی انکار نہیں کہ سنہ 1980 سے وادی بھر میں جو سیاسی حالات بنے اس میں پاکستان کا ہاتھ ہے۔ پاکستان اس مصیبت میں اپنے مفاد کے لیے ٹانگ اڑاتا رہتا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جی ایس ٹی میں تبدیلی اور ہریانہ میں لاء اینڈ آرڈرکی صورت حال پر ونود دوا کا تبصرہ
ہریانہ سرکار کے وکیل نے عدالت میں کہا ، جب تک ریاستی حکو مت کی جانچ میں خامی نہیں پائی جاتی ، تب تک سی بی آئی جانچ کا مطالبہ غلط ہے۔ نئی دہلی: ہریانہ میں واقع بلب گڑھ کے رہنے والے سولہ سالہ جنید کے قتل معاملے […]
پنچکولہ: سادھوی عصمت دری معاملے میں گرمیت رام رحیم سنگھ کو قصوروار قرار دینے کے بعد ہریانہ اور پنجاب کے کئی اضلاع میں ڈیرہ عقیدتمندوں نے جم کر تشدد کیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیس اور سیکورٹی فورسیز کے ساتھ ہوئے تشددمیں پانچ لوگوں کی موت ہوگئی اور […]