کانگریس کا انتخابی منشور: چائے پر چرچہ سے بہتر ہے کہ عوام کی آمدنی پر بات ہو
کانگریس کا انتخابی منشور کم از کم یوں بامعنی ہے کہ فوری طور پر ہی سہی، ملک کے سیاسی ڈسکورس میں تبدیلی کے اشارے مل رہے ہیں۔
کانگریس کا انتخابی منشور کم از کم یوں بامعنی ہے کہ فوری طور پر ہی سہی، ملک کے سیاسی ڈسکورس میں تبدیلی کے اشارے مل رہے ہیں۔
گجرات کی آنند سیٹ سے بی جے پی امیدوار متیش پٹیل نے اپنے حلف نامے میں اقرار کیا ہے کہ وہ گودھرا کے بعد 2002 میں ہوئے فسادات سے جڑے معاملوں میں ملزم ہے ۔ ان پر فساد، پتھراؤ، چوری اور آگ زنی میں شامل ہونے سمیت کئی دوسرے الزام ہیں۔
کانگریس نے اپنا انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے غریبوں کو 72 ہزار روپے سالانہ دینے اور کسانوں کے لئے الگ بجٹ کے اہتمام کا وعدہ کیا ہے۔ پارٹی نے قرض نہ چکا پانے والے کسانوں کے خلاف فوجداری نہیں بلکہ سول کیس درج کرنے کی بات کہی ہے۔
ویڈیو: آج کی ماسٹر کلاس میں اپوروانند نیوزی لینڈ میں مسجدوں میں ہوئے حملے اور مسلمانوں کے خلاف ہیٹ کرائم کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
یو این ہیومن رائٹس چیف نے کہا، مجھے ڈر ہے کہ تقسیم کی پالیسی نہ صرف کئی لوگوں کو نقصان پہنچائے گی بلکہ ہندوستان کی اقتصادی ترقی میں رکاوٹ بھی پیدا کرے گی ۔
انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انڈیا کے مطابق، ستمبر 2015 سے اب تک مبینہ طور پرہیٹ کرائم کے کل 721 معاملے سامنے آئے ہیں، جن میں ایک بڑی تعداد دلتوں اور مسلمانوں کے خلاف ہوئے جرائم کی ہے۔
گزشتہ سال بھی حالات کچھ زیادہ بہتر نہیں تھے۔اس وقت اس طرح کے تشدد میں29 لوگ مارے گئے تھے۔ لیکن گزشتہ سال کے مقابلے اس سال زخمیوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
محبت میں جان گنوانے والے انکت کے والدین رمضان پر افطار پارٹی دینے جا رہے ہیں۔وہ اس پارٹی کے ذریعے محبت اور بھائی چارہ کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم کے نام لکھے ایک خط میں ریٹائرڈ نوکرشاہوں نے کہا کہ یہ خط صرف اجتماعی شرم یا اپنی تکلیف کو آواز دینے کے لئے نہیں بلکہ سماجی زندگی میں زبردستی شامل کر دی گئی نفرت اور تقسیم کے ایجنڈے کے خلاف لکھا گیا ہے۔
فرقہ پرستی سے اس لئے مت لڑئیے کہ کانگریس بی جے پی کرنا ہے۔ یہ پارٹیاں یا تو خاموش رہکر فرقہ پرستی پھیلاتی ہیں یا پھر کھلےعام۔ ان کے آنے جانے سے یہ لڑائی کبھی انجام تک نہیں پہنچتی ہے۔
ایمنسٹی کا ماننا ہے کہ ہندوستان میں ہیٹ کرائم کی سطح ابھی تک معلوم نہیں ہے کیونکہ عام طور پر قانون ہیٹ کرائم کو خاص جرم کی شکل میں تسلیم نہیں کرتا ہے۔
ویب سائٹ پر جون 2014 سے لیکر ابھی تک ملک بھر میں مذہب کی بنیاد پر ہونے والے معاملات کی تفصیل درج کی گئی ہے۔
انکت کے والد کو ہمارا سلام۔میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اگر انکت کے والد نے اپیل نہ کی ہوتی تو آج دہلی کاس گنج میں تبدیل ہو چکی ہوتی۔انہوں نے در اصل ہندوستا ن کی روح کو مجروح ہونے سے بچا یا ہے۔ انکت کی […]
جس سماج میں محبت کے خلاف اتنی ساری دلیل ہوں، اس سماج کو انکت کے قتل پر کوئی غم نہیں ہے، وہ فائدے کی تلاش میں ہے۔
افرازل کی موت ایک انسان کی موت نہیں،مسلمان کی موت ہے۔ یہ بات اس لئے کہہ رہا ہوں کہ جب تک ہمارا سماج یہ تسلیم نہیں کرے گا کہ اس شخص کی موت اسکے مسلمان ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے، مسئلہ کا حل نہیں نکل سکتا۔ ہاں […]