hate crimes

(فوٹو: دی وائر)

ملک میں مذہب کی بنیاد پر ہیٹ کرائم کے لیے کوئی جگہ نہیں: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ ایک مسلمان شخص کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی، جنہوں نے الزام لگایا ہے کہ جولائی 2021 میں مذہب کے نام پر ان پر حملہ کیا گیا، ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور یوپی پولیس نے ہیٹ کرائم کی شکایت تک درج نہیں کی۔ عدالت نے کہا کہ جب نفرت کے جذبے سے کیے جانے والے جرائم کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی تب ایسا ماحول بنے گا، جو خطرناک ہوگا۔

(بائیں سے دائیں) وکیل کولن گونجالوس، صفورہ  زرگر، شرجیل عثمانی، ندا پروین اور تزئین جنید۔ (تصویر: سمیدھا پال/ دی وائر)

ہندوستان میں ہیٹ کرائم کو بڑھاوا دینے میں پولیس کا رول: رپورٹ

ایک امریکی این جی او کے زیر اہتمام ‘ہندوستان میں مذہبی اقلیتیں’ کے عنوان سے شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذہبی اقلیتوں کے خلاف ہیٹ کرائم کے زیادہ تر واقعات بی جے پی مقتدرہ ریاستوں میں رونما ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، بہت سے معاملات میں سیاسی اثر و رسوخ کے تحت پولیس متاثرین کی من مانی گرفتاریاں کرتی ہے یا ان کی شکایات درج کرنے سے انکار کرتی ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

ہندوستان میں اس سال جولائی تک عیسائیوں پر 300 سے زیادہ حملے ہوئے: این جی او

غیر سرکاری تنظیم یونائیٹڈ کرسچن فورم نے اپنی ہیلپ لائن پر مدد کے لیےآئے فون کال کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ 2022 کے پہلے سات مہینوں میں ملک میں عیسائیوں کے خلاف ہوئے حملوں میں اتر پردیش سرفہرست اور چھتیس گڑھ دوسرے نمبر پر ہے۔

photo_2021-12-07_21-13-27

مدھیہ پردیش میں مشنری اسکول پر بھگوا غنڈوں کا حملہ: نشانے پر عیسائی کیوں؟

ویڈیو: مدھیہ پردیش کے ودیشا ضلع کے گنج باسودا میں سینٹ جوزف ہائی اسکول میں گزشتہ چھ دسمبر کو جب 12ویں کے طلباامتحان دے رہے تھے، عین اسی وقت بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے تقریباً 300 لوگ کیمپس میں گھس آئے۔ ان لوگوں نے الزام لگایا کہ ہندو بچوں کو اسکول میں زبردستی مذہب تبدیل کرکے عیسائی بنایا جا رہا ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

ہریانہ: رائٹ ونگ ہجوم   نے چرچ میں داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس نے روکا

واقعہ روہتک کا ہے، جہاں رائٹ ونگ گروپوں کے ممبروں نے مبینہ طور پر آٹھ دسمبر کو چرچ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ ہندوتوا ہجوم کاالزام تھا کہ چرچ مذہب تبدیل کرا رہا ہے لیکن پولیس نے بتایا کہ انہیں ابھی تک ایسی کوئی شکایت نہیں ملی ہے۔

2411 GONDI.00_05_11_01.Still009

دہلی: دوارکا چرچ میں توڑ پھوڑ، عیسائیوں نے لگایا بجرنگ دل پر الزام

ویڈیو: راجدھانی دہلی کے دوارکا علاقے میں بنے ایک چرچ میں گزشتہ دنوں کچھ لوگوں نے توڑ پھوڑ کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ لوگ مبینہ طور پر بجرنگ دل کے ہیں۔ پچھلے 11 مہینوں میں ہندوتوا تنظیموں سے جڑے لوگوں کی طرف سے عیسائی کمیونٹی کے خلاف 300 سے زیادہ حملے ہوئے ہیں۔ دی وائر نے ان حملوں اور جبراً تبدیلی مذہب کےالزامات کے بارے میں عیسائی کمیونٹی اور دائیں بازو کی ہندو تنظیموں سے بات کی۔