Investment

ترکی صدر طیب اردگان، وزیر اعظم نریندر مودی یونان کے وزیر اعظم کیریاکوس میتسوٹاکیس کے ساتھ (فوٹو بہ شکریہ،ٹوئٹر پی ایم او انڈیا/ پی آئی بی)

کیا ہندوستان بحیرہ روم کی ’گریٹ گیم‘ میں شامل ہو رہا ہے؟

یونان کے ساتھ دفاعی شراکت داری کا اعلان ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ترکی کے صدر رجب طیب اردوان جی–20کے سربراہی اجلاس کے لیے ہندوستان جا رہے ہیں۔ اگرچہ ترکیہ اور یونان دونوں ناٹو کے رکن ممالک ہیں، مگر یہ کئی دہائیوں سے مختلف دوطرفہ مسائل پر تنازعات کا شکار رہے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی یونان کے وزیر اعظم کیریاکوس میتسوٹاکیس کے ساتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

مودی نے یونان کے دورے پر بندرگاہ سودوں کی پہل کی، اڈانی کر سکتے ہیں سرمایہ کاری: یونانی میڈیا

وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ یونان کے بارے میں میڈیا میں شائع خبروں کے مطابق، اڈانی گروپ یونانی بندرگاہوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے۔ اڈانی کی نگاہ دو بندرگاہوں پر ہے – کاوالا اور دوسری وولوس۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وہ الیگزینڈرو پولی میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فرضی ’آسٹن یونیورسٹی‘ کے ساتھ معاہدے پر یوپی حکومت کی تنقید، اپوزیشن کا وہائٹ پیپر کا مطالبہ

گزشتہ 18 دسمبر کو اتر پردیش حکومت نے ایک بیان میں کہا تھاکہ اس نے آسٹن یونیورسٹی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس کے تحت تقریباً 35000 کروڑ روپے کی لاگت سے 5000 ایکڑ اراضی پر ایک ‘سمارٹ سٹی آف نالج’ بنایا جانا ہے، جس میں دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں کے کیمپس ہوں گے۔ اب پتہ چلا ہے کہ یہ ‘یونیورسٹی’ ٹیکساس آسٹن کی ممتاز یونیورسٹی نہیں ہے۔

instagram

داووس میں مودی کے سامنے سب سے بڑا چیلنج ان کی حکومت کا خراب اقتصادی مظاہرہ ہے 

مودی بھلے ہی Ease of doing businessکی ورلڈ بینک رینکنگ میں بہتری پر اترا لیں، لیکن اصلی حال سرمایہ کاری،جی ڈی پی تناسب سے ہی پتا لگتا ہے۔ اگر نجی سرمایہ کاری اپنے رکارڈکی نچلی سطح پر ہے اور بہتری کا کوئی اشارہ بھی نہیں ہے، تو رینکنگ میں بہتری کا کیا مطلب ہے۔