Jai Shree Ram

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

راجستھان: الور میں ایک دلت نوجوان کو مندر میں ناک رگڑنے کو مجبور کیا گیا

الور ضلع کے بہرور کا واقعہ۔ الزام ہے کہ پرائیویٹ بینک کے ملازم راجیش کمار میگھوال نے سوشل میڈیا پر فلم ’دی کشمیر فائلز‘ پر اپنےتنقیدی ریمارکس پر ایک ردعمل کے جواب میں مبینہ طور پر ہندو دیوتاؤں پر توہین آمیز تبصرے کیے، جس کے نتیجے میں کچھ مشتعل افراد نے ان سےمار پیٹ کی اور مندر میں ناک رگڑنے کو مجبور کیا۔

Simdega-Jharkhand-Map

جھارکھنڈ: گئو کشی کے شک میں سات آدی واسیوں سے مارپیٹ اور ان کا سر منڈوانے کے الزام میں پانچ گرفتار

جھارکھنڈ کے سمڈیگا ضلع کےبھیڑی کدر گاؤں میں 16 ستمبر کو سات آدی واسی عیسائیوں کے ساتھ گئو کشی کے الزام میں مبینہ طور پر مارپیٹ کی گئی تھی۔ متاثرین نے الزام لگایا ہے کہ ان سے جبراً ‘جئے شری رام’کے نعرے لگوائے گئے۔ حالانکہ پولیس نے ان الزامات کو خارج کر دیا۔

فوٹو بہ شکریہ : d.indiarailinfo.com

یو پی: جئے شری رام نہ کہنے پر مدرسے کے طلبا سے مارپیٹ کا الزام، 1 گرفتار

یہ واقعہ اتر پردیش کے اناؤ کا ہے۔ الزام ہے کہ کرکٹ کھیلنے پہنچے ایک مدرسے کے طلبا کو بھلابرا کہتے ہوئے کچھ نو جوانوں نے مبینہ طور پر جئےشری رام بولنے کو کہا۔ منع کرنے پر ان کو بلے سے پیٹا گیا اور بھاگنے پر پتھراؤبھی کیا گیا۔

Kanpur-Map-e1536220914938

اتر پردیش: کانپور میں’جئے شری رام‘ نہ کہنے پر 16 سالہ مسلم بچے کو پیٹا

یہ واقعہ کانپور کے برہ علاقے کا ہے۔ مسلم نوجوان کا الزام ہے کہ 28 جون کو مسجد سے نماز پڑھ‌کر لوٹنے کے دوران تین سے چار بائیک سوار نے اس کے ٹوپی پہننے کی مخالفت کرتے ہوئے مارپیٹ کی۔ اس کے ساتھ ہی دوبارہ ٹوپی پہن‌کر علاقے میں نہ آنے کی بھی دھمکی دی گئی۔