Joe Biden

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Alisdare Hickson/Flickr CC BY SA 2.0)

ہندوستان کی زوال پذیر جمہوریت کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوں گے

جو لوگ یقین کرتے ہیں کہ ہندوستان اب بھی ایک جمہوریت ہے، انہیں گزشتہ چند مہینوں میں منی پور سے مظفر نگر تک رونما ہونے والے واقعات پر نگاہ کرنی چاہیے۔ وارننگ کا وقت ختم ہو چکا ہے اور ہم اپنے عوام الناس کے ایک حصے سے اتنے ہی خوفزدہ ہیں جتنے اپنے رہنماؤں سے۔

گزشتہ جون میں اپنے امریکی دورے کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ جو بائیڈن۔ (فوٹو بہ  شکریہ: پی آئی بی)

ارندھتی را ئے کی خصوصی تحریر — ہندوستان اور امریکہ کے درمیان شراکت داری کا بھرم

امریکی صدر جو بائیڈن کا دعویٰ ہے کہ ان کی حکومت کا کلیدی اصول ‘جمہوریت کا تحفظ’ ہے۔ یہ قابل ستائش امرہے، لیکن ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے وقت واشنگٹن میں جو کچھ ہوا وہ اس کے بالکل برعکس تھا۔ امریکی حکمراں جس شخص کے آگے سجدہ ریز تھے، اس نے بڑے منظم طریقے سے ہندوستانی جمہوریت کو کمزور کیا ہے۔

سبرینا ​​صدیقی۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

مودی سے سوال پوچھنے والی امریکی صحافی پر آن لائن حملوں کو وہائٹ ہاؤس نے ’ناقابل قبول‘ بتایا

’وال اسٹریٹ جرنل‘اخبار کی نامہ نگارسبرینا صدیقی نے امریکہ کے دورے پر گئے وزیراعظم نریندر مودی سے ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے بارے میں سوال پوچھا تھا، جس کے بعد بی جے پی اور ہندوتوا کے حامیوں نے ان کے والدین کے پاکستانی ہونے کا دعویٰ کرکے ان کو’پاکستان کی بیٹی’ بتایا تھا۔

نرملا سیتارمن۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے ہندوستانی مسلمانوں کے بارے میں براک اوباما کے تبصرے کو تنقید کا نشانہ بنایا

وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکی ددورے کے دوران سابق امریکی صدر براک اوباما نے ہندوستان میں اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سےتشویش کا اظہار کیا تھا۔ اس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے الزام لگایا کہ جب اوباما امریکی صدر تھے ،تب چھ مسلم اکثریتی ممالک پر26000 سے زیادہ بموں سے حملہ کیا گیا تھا۔

سبرینا ​​صدیقی۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

پی ایم مودی سے امریکہ میں سوال کرنے والی صحافی کو ہندوتوا اور بی جے پی کے حامیوں نے تنقید کا نشانہ بنایا

’وال اسٹریٹ جرنل‘اخبار کی نامہ نگارسبرینا صدیقی نے امریکہ کے دورے پر گئے وزیراعظم نریندر مودی سے ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے بارے میں سوال پوچھا تھا، جس کے بعد ان کے والدین کے پاکستانی ہونے کا دعویٰ کرکے ان کو’پاکستان کی بیٹی’ بتایا جا رہا ہے۔

SV-Prof-Thumb

امریکہ میں وزیر اعظم نریندر مودی: جمہوریت کی موت کا مہا بھوج

ویڈیو: کیا نریندر مودی کا دورہ امریکہ اتنی ہی بڑی حصولیابی ہے جتنی ہندوستانی میڈیا بتا رہا ہے؟ اس بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن۔

Arfa-Modi-Thumb

امریکہ میں وزیر اعظم مودی کا ہندوستان میں امتیازی سلوک نہ ہونے کا دعویٰ، کیا واقعی سچ ہے؟

ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی نے نو سالوں میں پہلی بار امریکہ دورے پر ایک پریس کانفرنس میں شرکت کی، جہاں ان سےہندوستان میں مسلمانوں اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے بارے میں سوال پوچھا گیا۔ اس کے جواب میں انہوں نے ملک میں کسی قسم کی تفریق اور امتیازی سلوک نہ ہونے کی بات کہی۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟

سی این این کے ساتھ انٹرویو میں براک اوباما اور ہوئے امریکہ کے دورے پر صدر جو بائیڈن کے ساتھ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@POTUS & @amanpour)

اگر اقلیتوں کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا تو ہندوستان کا شیرازہ بکھر سکتا ہے: براک اوباما

ایک ٹی وی انٹرویو میں سابق امریکی صدر براک اوباما نے کہا کہ اگر وہ نریندر مودی سے بات چیت کرتے تو ملک میں مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا ذکر ہوتا۔ دوسری جانب امریکہ میں صدر جو بائیڈن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان میں مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں ہے۔

نریندر مودی، فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@narendramodi

مودی کا دورہ امریکہ اور ہتھیارو ں کی دوڑ

اپنے امریکی دورے کے دوران کہیں کوئی ہندوستان کے اندر رونما ہونے والے ایشو نہ اٹھائے وزیر اعظم نریندر مودی اپنے ساتھ اربوں ڈالر کے دفاعی سودوں کی ایک طویل فہرست اپنے ساتھ لے کر گئے ہیں۔ اب اگر کوئی یہ ایشو اٹھانا بھی چاہے، تو ہندوستان سے پہلے ہتھیار بنانے والے کمپنیاں اس سے خود ہی نپٹ لیں گی۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ امریکی صدر جو بائیڈن۔ (فائل فوٹو: امریکی محکمہ خارجہ)

مودی کا دورہ امریکہ: چین بمقابلہ ہندوستان

بڑا سوال یہ ہے کہ کیا بائیڈن انتظامیہ کے لیے ایسی جمہوریت کے ساتھ اتحاد کرنا جائز ہے، جو ملکی سیاست اور خارجہ پالیسی میں چین کے آمرانہ نظام کی عکاسی کرتی ہو؟ شیطان کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک عفریت کی سرپرستی کرنا ماضی میں امریکہ کے لیے مہنگا ثابت ہوا ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

یمن کا ناسور اور امریکی حکمت عملی

کیا ہی اچھا ہوتا کہ سبھی گروپ مل کر ایک وسیع البنیاد حکومت بناکر عالم اسلام کے سینے پر موجود اس ناسور کو ختم کروانے میں مدد کرکے عوام کو بھنور سے نکال کر ان کو پر امن زندگی جینے کا موقع فراہم کرواتے اور عالمی اور علاقائی طاقتوں کا کھلونا بننے سے احتراز کرتے۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن، ان کی  بیوی جل بائیڈین، نائب صدر کملا ہیرس اور ان کے شوہر ڈگ ایم ہاف۔ (فوٹو: رائٹرس)

امریکہ: جو بائیڈن نے صدر اور کملا ہیرس نے نائب صدر کے طور پر حلف لیا

امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ملک کی 152 سالہ پرانی روایت کو نظرانداز کرتے ہوئے جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں حصہ نہیں لیا اوروہائٹ ہاؤس سے نکل کر سیدھے فلورڈا چلے گئے۔ صدر بائیڈن نے کہا کہ ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو درست کریں گے۔ وہیں نائب صدر کملا ہیرس نے کہا کہ وہ خدمت کرنے کے لیے تیار ہیں۔

(فوٹو السٹریشن: رائٹرس)

امریکہ: تشدد کے خطرے کی وجہ سے ٹوئٹر نے ڈونالڈ ٹرمپ کو مستقل طور پر بین کیا

امریکی پارلیامنٹ کیمپس میں ہوئےتشدد کے بعد ٹوئٹر نے‘آگے اور تشدد کے خطرے کے مدنظر’ ڈونالڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ مستقل طور پر بند کر دیا ہے۔ اس سے پہلے فیس بک اور انسٹاگرام بھی ٹرمپ کے اکاؤنٹ بلاک کر چکے ہیں۔

جو بائیڈن۔ (فوٹو: رائٹرس)

امریکہ: صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد پہلے خطاب میں جو بائیڈن نے کہا، زخموں کو بھر نے کا وقت

صدارتی انتخاب کے بے حدسخت مقابلے میں تاریخی جیت حاصل کرنے کے بعد ڈیموکریٹک رہنما جو بائیڈن نے کہا کہ میں ایسا صدر بننے کاعہد کرتا ہوں، جو بانٹنے نہیں، بلکہ متحد کرنے کی کوشش کرے گا، جو ڈیموکریٹک ری پبلکن ریاستوں میں فرق نہیں کرےگا، بلکہ پورے امریکہ کو ایک نظر سے دیکھےگا۔

کملا ہیرس۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

میں پہلی خاتون نائب صدر ہوں لیکن آخری نہیں: کملا ہیرس

کملا ہیرس امریکی نائب صدر کاعہدہ سنبھالنے والی پہلی خاتون، پہلی غیرسفیدفام امریکی اور پہلی ایشیائی نژاد امریکی ہیں۔ اپنے پہلے خطاب میں انہوں نے خواتین کی حق رائے دہی کے لیے کھڑی ہوئیں تمام عورتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہر بچی، جو آج مجھے دیکھ رہی ہے، وہ جان جائےگی کہ یہ امکانات کا ملک ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ (فوٹو : رائٹرس)

امریکہ: اختیارات کا غلط استعمال کرنے کے لئے ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذہ کی تجویز پاس

اختیارات کا غلط استعمال کرنے کے الزام میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لئے امریکی وفد نے 230-197 کی اکثریت سے مواخذہ کی تجویز پاس کر دی۔ اب یہ معاملہ ری پبلکن پارٹی کی اکثریت والے سینیٹ میں سماعت کے لئے جائے‌گا۔