Justice BN Srikrishna

جسٹس بی این شری کرشنا،فوٹو بہ شکریہ:Rizvi Institute of Management Studies and Research

پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل بےحد خطرناک، یہ ملک کو ’آرویلین اسٹیٹ‘ میں بدل سکتا ہے: جسٹس شری کرشنا

جسٹس بی این شری کرشنا کی صدارت میں پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کے پہلے مسودہ کو تیار کیا گیا تھا۔ حالانکہ حکومت نےاس میں کئی ترمیم کر دیے ہیں، جس کے تحت مرکز کو یہ حق ملتا ہے کہ وہ ‘ ملک کی خودمختاری اور سالمیت کے مفاد میں’کسی سرکاری ایجنسی کو پرائیویسی کے اصولوں کےدائرے سے باہر رکھ سکتے ہیں۔