Karnataka

امت شاہ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کرناٹک میں 4 فیصدمسلم ریزرویشن ختم کیا گیا، کیونکہ یہ غیر آئینی تھا: امت شاہ

بی جے پی مقتدرہ کرناٹک میں اسمبلی انتخابات سے بہ مشکل ایک ماہ قبل 24 مارچ کو حکومت نے ایک فیصلے میں او بی سی کوٹہ کے تحت مسلمانوں کو دیے گئے 4 فیصد ریزرویشن کو ختم کردیا ہے اور اسے وہاں کی بااثرکمیونٹی ووکلیگا اور لنگایت کے درمیان مساوی طور پر تقسیم کردیا ہے۔

چیتن کمار۔ (فوٹو بہ شکریہ: Facebook/@OfficialChetanAhimsaActor)

کرناٹک: ٹوئٹر پر ’ہندوتوا جھوٹ پر مبنی ہے‘ لکھنے پر کنڑ ایکٹر گرفتار

کنڑ ایکٹر چیتن کمار نے سوموار کو ایک ٹوئٹ میں’ہندوتوا جھوٹ پر بنا ہے’ لکھتے ہوئے کہا تھاکہ اسے سچائی سے ہی شکست دی جا سکتی ہے۔ اس ٹوئٹ کے خلاف بجرنگ دل کے ایک رکن کی شکایت پر چیتن کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔

کرناٹک کے ہاویری ضلع میں ہندوتوا تنظیموں کی طرف سے نکالی گئی بائیک ریلی کا ویڈیو گریب۔

کرناٹک: ہاویری ضلع کی مسجد پر پتھراؤ کے بعد 15 لوگو ں کو حراست میں لیا گیا

منگل کوکچھ ہندو تنظیموں نے کرناٹک کے ہاویری ضلع میں ایسٹ انڈیا کمپنی کے خلاف لڑنے والے 19ویں صدی کے فوجی رہنما سنگولی رائینا کے مجسمے کے ساتھ ایک بائیک ریلی نکالی تھی۔ جب یہ ریلی ایک مسلم علاقے سے گزری تو کچھ شرپسندوں نے مسلمانوں کے گھروں اور ایک مسجد پر پتھراؤ کیا۔

نلن کمار کتیل۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

جو لوگ ٹیپو سلطان کے کٹر پیروکار ہیں انہیں زندہ نہیں رہنا چاہیے: کرناٹک بی جے پی صدر

ایک پروگرام کے دوران کرناٹک بی جے پی کے صدر نلن کمار کتیل نے کہا کہ ہم بھگوان رام، بھگوان ہنومان کے بھکت ہیں۔ ہم بھگوان ہنومان کی پرارتھنا اور پوجا کرتے ہیں۔ ہم ٹیپو کی اولاد نہیں ہیں۔ آئیے ٹیپو کی اولادوں کو گھر واپس بھیج دیں۔

کرناٹک بی جے پی کے ریاستی صدر نلن کمار کتیل۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

اسمبلی انتخابات میں سڑک–نالے جیسے چھوٹے مسائل نہیں، ’لو جہاد‘ کو اپنی ترجیحات میں رکھنا چاہیے: کرناٹک بی جے پی صدر

کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر نلن کمار کتیل نے ایک تقریب میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں لوگوں کو سڑکوں، نالوں اور دیگر چھوٹے مسائل پر بات نہیں کرنی چاہیے، ‘لو جہاد’ کو روکنے کے لیے لیے بی جے پی کی ضرورت ہے۔

منی پال انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں طالبعلم اور استاد کے درمیان بات چیت کے وائرل ویڈیو کا اسکرین گریب۔

کرناٹک: پروفیسر نے مسلم طالبعلم کو دہشت گرد کے نام سے پکارا، سسپنڈ

کرناٹک کی نجی یونیورسٹی منی پال انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کا معاملہ۔ واقعہ سے متعلق مبینہ ویڈیو میں طالبعلم ملزم پروفیسر سے کہتا ہے کہ اس ملک میں مسلمان ہونا اور یہ سب ہر روزجھیلنا مذاق نہیں ہے سر۔ آپ میرے مذہب کا مذاق نہیں اڑا سکتے، وہ بھی توہین آمیز طریقے سے۔

ٹیپو سلطان

کرناٹک: عدالت نے ٹیپو سلطان پر مبنی کتاب پر روک لگائی

کنڑزبان میں ٹیپو سلطان پر مبنی کتاب ‘ٹیپو نجا کنسوگالو’ کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس کا مواد مسلم کمیونٹی کے خلاف ہے اور اس کی اشاعت سے بڑے پیمانے پر بدامنی پھیلنے اور فرقہ وارانہ تشدد کا خدشہ ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

کرناٹک: دلت خاتون کے ٹنکی سے پانی پینے کے بعد اس کومبینہ طور پر گائے کے پیشاب سے صاف کیا گیا

کرناٹک کے چامراج نگر کا معاملہ۔ ریاست کے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کے وزیر وی سومنا نے ڈپٹی کمشنر کو معاملے کی آگے کی تحقیقات کرنے اور قصورواروں کو پکڑنے کی ہدایت دی ہے۔

میسور- اوٹی روڈ پربنا بس اسٹینڈ۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

کرناٹک: بی جے پی ایم پی نے بس اسٹینڈ کو ’مسجد‘ بتاتے ہوئے بلڈوزر سے گرانے کی دھمکی دی

کرناٹک میں میسور-کوڈاگو لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی ایم پی پرتاپ سمہا نے میسور- اوٹی روڈ پر بنے ایک بس اسٹینڈ کو مسجد سے مشابہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یا تو انتظامیہ اسے تین چار دن کے اندر منہدم کر دے، ورنہ وہ خود جے سی بی لاکر اس کو گرا دیں گے۔

بسواراج بومئی۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

کرناٹک: کلاس رومز کو بھگوا رنگ میں رنگنے کے منصوبے پر تنازعہ، سی ایم نے فیصلے کا دفاع کیا

کرناٹک کے اسکولی تعلیم کے وزیر بی سی ناگیش نے اعلان کیا ہے کہ ‘ویویکا’ اسکیم کے تحت بنائے جانے والے نئے کلاس روم ایک جیسے ہوں گے اور ان کوبھگوا رنگ سے پینٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے مبینہ طور پر کہا کہ بھگوا رنگ کا مشورہ آرکیٹیکٹس نے دیا ہے اور یہ کسی نظریے کی پیروی نہیں ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

کرناٹک: پلوامہ حملے کا جشن منانے کے الزام میں طالبعلم کو یو اے پی اے کے تحت 5 سال کی قید

الزام ہے کہ انجینئرنگ کے 21 سالہ طالبعلم فیض رشید نے دہشت گردانہ حملے کا جشن مناتے ہوئے فوج کا مذاق اڑایا تھا اور مختلف میڈیا اداروں کی پوسٹ پر 23 تبصرے کیے تھے۔ عدالت نے رشید کو آئی پی سی کی دفعہ 153 اے کے تحت بھی قصوروار پایا۔

گزشتہ 12 اکتوبر کو کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک دلت کے یہاں  ناشتہ  کرنے کی تصویر شیئر کی گئی تھی۔

ویڈیو میں افسر دلتوں کو کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے لیے برانڈیڈ چائے کی ہدایت دیتے نظر آئے

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی اور بی جے پی لیڈر بی ایس یدیورپانے وزیر سیاحت آنند سنگھ، آبی وسائل کے وزیر گووند کرجول اور دیگر بی جے پی لیڈروں کے ساتھ 12 اکتوبر کو وجئے نگر ضلع کے کملا پورہ میں ایک دلت کے گھر پر ناشتہ کیا تھا۔ الزام ہے کہ حکام نے دلت پریوار سے صرف برانڈیڈ سامان استعمال کرنے کو کہا تھا۔

کرناٹک کے پرائمری اور سیکنڈری ایجوکیشن کے وزیر بی سی ناگیش۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

سپریم کورٹ کے فیصلے تک کرناٹک کے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی جاری رہے گی: وزیر تعلیم

کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سپریم کورٹ کے اختلاف رائے کے بعد ریاست کے پرائمری اور سیکنڈری ایجوکیشن کے وزیر بی سی ناگیش نے کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔ ایسے میں ریاست کے تمام اسکولوں اور کالجوں میں کرناٹک ایجوکیشن ایکٹ اور ضابطے میں کسی بھی مذہبی علامت کی گنجائش نہیں ہوگی۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کرناٹک حجاب معاملہ: سپریم کورٹ کے ججوں کی رائے مختلف، معاملہ سی جے آئی کو بھیجا گیا

سپریم کورٹ کی بنچ میں شامل جسٹس ہیمنت گپتا نے حجاب پر پابندی کے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر عرضیوں کو خارج کر دیا، جبکہ جسٹس سدھانشو دھولیا نے کہا کہ ہائی کورٹ نے غلط راستہ اختیار کیا اور حجاب پہننا بالآخر اپنی پسند کا معاملہ ہے، اس سےکم یا زیادہ کچھ اور نہیں۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

کرناٹک: گرام دیوتا کی مورتی چھونے پر دلت خاندان پر 60 ہزار روپے کا جرمانہ

یہ واقعہ اس ماہ کے شروع میں کولارضلع کے ملور تعلقہ کے ایک گاؤں میں پیش آیا تھا۔گاؤں میں نکالے جا رہےگرام دیوتا کے جلوس میں 15 سالہ لڑکے کے مورتی کو چھونے کے بعد اس کے اہل خانہ سے 60000 روپے کا جرمانہ ادا کرنے کو کہا گیا۔ایسا نہ کرنے پر ان کو گاؤں سے باہر نکالنے کی دھمکی دی گئی۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کرناٹک: حجاب پر پابندی کا اثر، مسلم لڑکیوں نے کہا – اکیلے کالج جانے سے ڈر لگتا ہے

پیپلز یونین فار سول لبرٹیز نے کرناٹک میں مسلم طالبات کے درمیان حجاب بین کے فیصلے کے اثرات پر ایک اسٹڈی کی ہے ، جس میں متعدد طالبات نے بتایاکہ انہیں کالج بدل کر مسلم اداروں میں داخلہ لیناپڑا، دوسری کمیونٹی کی طالبات کے ساتھ گفت وشنید محدود ہوگئی ، اور انہیں علیحدگی اور افسردگی کے احساس سے گزرنا پڑا۔

بی جے پی کے ایم ایل اے بسواراج دورگپا ددیسوگور۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک پیج)

کرناٹک پولیس بھرتی گھوٹالہ: آڈیو کلپ میں بی جے پی ایم ایل اے کے پیسے لینے کی بات قبول کرنے کا دعویٰ

کرناٹک میں 543 پولیس سب انسپکٹرز کی بھرتی میں ہوئےگھوٹالے کے سلسلے میں سامنے آئے ایک آڈیو کلپ میں کنک گیری سے بی جے پی کے ایم ایل اے بسواراج دروگپا ددیسوگور نے مبینہ طور پر اس بات کو قبول کیا ہے کہ انہوں نے نوکری دلانے میں مدد کرنے کے لیے 15 لاکھ روپے لیے ہیں۔ اس گھوٹالے کی جانچ سی آئی ڈی کر رہی ہے۔

(تصویر: رائٹرس)

حجاب معاملہ: کورٹ نے پوچھا – کیا سیکولر ملک کے سرکاری اسکول میں مذہبی لباس پہن سکتے ہیں

سپریم کورٹ کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی ہٹانے سے انکار کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ ہر کسی کو مذہب پر عمل کرنے کا حق ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ حق طے شدہ یونیفارم والے اسکول میں بھی لاگو کیا جا سکتا ہے۔

ساورکر،فوٹو بشکریہ: ٹوئٹر

کرناٹک: ساورکر کی عظمت بیان کرنے والی آٹھویں جماعت کی نصابی کتاب کے ایک اقتباس پر تنازعہ

آٹھویں جماعت کی کنڑ کی نصابی کتاب کے ایک حصے میں وی ڈی ساورکر کی عظمت کو پیش کرتے ہوئےلکھا گیا ہے کہ وہ جیل کے جس کمرے میں قید تھے، اس میں ایک چھوٹا سا بھی سوراخ نہیں تھا، لیکن کہیں سے ایک بلبل آجاتی تھی، جس کے پروں پر سوار ہوکر ساورکر ہر روز اپنے مادر وطن کا دورہ کیا کرتے تھے۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

حجاب تنازعہ: دو مسلم طالبات نے کالج سے این او سی تو ایک نے ٹی سی لی

کرناٹک کے منگلورو واقع کالج میں حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کرنے والی دو مسلم طالبات کو دوسرے کالج میں داخلہ لینے کے لیے این او سی دیا گیا ہے، جبکہ ایک کو ٹرانسفر سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا ہے۔ تین میں سے دو طالبات نے پریس کانفرنس کی تھی اور یونیورسٹی کیمپس میں یکساں اصول کو سختی سے لاگو کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھایا تھا۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

کرناٹک: کالج میں ٹوپی پہننے پر مسلم طالبعلم کی پٹائی، پرنسپل اور چھ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ

کرناٹک کے باگل کوٹ ضلع کے ٹیراڈل واقع گورنمنٹ ڈگری کالج کا معاملہ۔ یہ واقعہ اسی سال 18 فروری کو پیش آیا تھا۔ 19 سالہ طالبعلم نوید حسن صاب تھرتھاری نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ ٹوپی پہن کر کالج گئے تھے، لیکن پرنسپل نے انہیں کالج میں داخل ہونے سے روک دیا۔ پولیس اہلکاروں نے ان کے ساتھ مار پیٹ کی اور ان کے عقیدے کی توہین کی۔ مقامی عدالت کی ہدایت پر اس معاملے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Rajiv-Kumar-PTI

راجیو کمار نے چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سنبھالا

راجیو کمار ستمبر 2020 سے الیکشن کمشنر کے طور پر الیکشن کمیشن سے وابستہ تھے۔ 12 مئی کو وزارت قانون نے نئے چیف الیکشن کمشنر کے طور پر ان کے نام کا اعلان کیا تھا۔ وہ سشیل چندر کی جگہ سنبھالیں گے، جو 14 مئی کو ریٹائر ہوئےہیں۔

جہانگیر پوری میں ترنگا یاترا۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نفرت کے خلاف عام شہریوں کا متحد ہونا مطمئن کرتا ہے کہ نفرت ہارے گی

ملک میں جہاں ایک طرف نفرت کے علمبردار فرقہ واریت کی خلیج کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف ان کی بھڑکانے اور اکسانے کی تمام تر کوششوں کے باوجود عام لوگ فرقہ وارانہ خطوط پر ایک دوسرے کے خون کے پیاسے نہیں ہو رہے بلکہ ان کے منصوبوں کو سمجھ کرزندگی کی نئی سطحوں کوتلاش کرنے کی سمت میں بڑھن رہے ہیں۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

کرناٹک: حجاب معاملے کو عدالت تک لے جانے والی دو لڑکیاں امتحان دیے بغیر گھر لوٹ گئیں

دونوں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انہیں حجاب پہن کر امتحان دینے کی اجازت دی جانی چاہیے، لیکن کالج انتظامیہ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں امتحان ہال میں داخل ہونے سے منع کردیا۔ اس کے بعد دونوں لڑکیاں گھر واپس آگئیں۔

بسواراج بومئی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

کرناٹک میں بدعنوانی کی وجہ سے مٹھ بھی گرانٹ کے لیے 30 فیصد کمیشن دیتے ہیں: لنگایت سنت

یہ الزام ایسے وقت میں سامنےآیا ہے جب 12 اپریل کو اُڈوپی کے ہوٹل میں ایک ٹھیکیدار نے وزیر اور بی جے پی لیڈر کے ایس ایشورپا پر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔ اس کے بعد ایشورپا نے وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اس الزام پر وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے کہا کہ ان کی حکومت سنت کے الزامات کو بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے۔

دھارواڑ کے ایک مندر احاطہ میں سنیچر کومسلمان پھل فروش کے ساتھ توڑ پھوڑ کا واقعہ پیش آیا تھا۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@harishupadhya)

کرناٹک: مسلم دکانداروں پر حملے کی حمایت میں بی جے پی ایم ایل اے نے کہا – یہ ہندو مندر ہے

کرناٹک کے دھارواڑ میں واقع ایک مندر میں شری رام سینا کے کارکنوں نے گزشتہ سنیچر کو مسلم پھل فروشوں کے ٹھیلوں میں توڑ پھوڑ کی اور ان کے پھلوں کو سڑک پر پھینک دیا۔ اس پر مقامی بی جے پی ایم ایل اے اروند بیلاڈ کا کہنا ہے کہ ہندو مندر میں مسلمانوں کا پہناوا دیکھ کر ہندو بھکت کیسا محسوس کرتے ہوں گے۔

(فوٹو : رائٹرس)

کرناٹک: حجاب اور حلال تنازعہ کے بیچ دائیں بازو گروپ نے کہا – مسلم ڈرائیوروں کا بائیکاٹ کریں

کرناٹک کے دائیں بازو گروپ بھارت رکشا ویدیکے نے بنگلورو سمیت ریاست کے کئی حصوں میں گھر گھر جا کر لوگوں سے کہا ہے کہ وہ مسلم ٹیکسی ڈرائیوروں کی خدمات نہ لیں، بالخصوص ہندو مندروں یا تیرتھ یاترا کے دوران ایسا نہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ریاست میں دائیں بازو گروپوں نےمسلمانوں اور ان کے روزگارکو شدید طور پر نشانہ بنایا ہے۔

 ہندو جن جاگرتی سمیتی کے کوآرڈینیٹرچندرو موگر(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

بنگلورو: مسلمان پھل فروشوں کے بائیکاٹ کی اپیل کے تین دن بعد بھی ایف آئی آر درج نہیں

بنگلورو کی ہندو جن جاگرتی سمیتی کے کوآرڈینیٹر چندرو موگر نے تین دن پہلے ہندوؤں سے صرف ہندو دکانداروں سے پھل خریدنے کی اپیل کی تھی تاکہ پھلوں کی تجارت میں مسلمانوں کی اجارہ داری کو ختم کیا جاسکے۔ اس کے بعد سے چار سماجی کارکن فرقہ وارانہ منافرت اور تشدد کو فروغ دینے کے الزام میں موگر کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

علامتی تصویر : فوٹو/ پی ٹی آئی

کرناٹک: حجاب اور حلال گوشت پر تنازعہ کے بعد مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر پابندی کا مطالبہ

کرناٹک میں حجاب اور ‘حلال گوشت’ مخالف مہم کے بعد بجرنگ دل اور شری رام سینا کی قیادت میں دائیں بازو کی تنظیموں نے اب مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ شری رام سینا کے کنوینر پرمود متالک نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ مساجد میں نصب لاؤڈ اسپیکر پر پابندی لگائی جائے اور صوتی آلودگی کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کیا جائے۔

کرن مجمدار شا۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

کرناٹک: وزیر اعلیٰ سے کرن مجمدار شا کی اپیل؛ مذہب کی بنیاد پر تفریق کے معاملے کو حل کریں

کرناٹک میں فرقہ وارانہ واقعات مثلاً؛ حجاب ، ہندو مذہبی مقامات پر مسلمانوں کو کاروبار کرنے کی اجازت نہ دینا یا حلال گوشت کے تنازعہ کے پیش نظر بایوکان کمپنی کی سربراہ کرن مجمدار شا نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کی ہے کہ وہ مذہب کی بنیاد پر تفریق کے اس معاملے کو حل کریں۔ اس پر وزیر اعلیٰ بومئی نے کہا ہے کہ اس طرح کے ایشو پر عوامی فورم پر جانے سے پہلے سب کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

علامتی تصویر، فائل فوٹو: رائٹرس

کرناٹک حلال گوشت تنازعہ: حلال گوشت کے بائیکاٹ کی اپیل کے بیچ مسلم دکاندار پر حملہ

ہندو تنظیموں کا الزام ہےکہ اسلامی تنظیمیں ملک میں ایک متوازی مالیاتی نظام قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ یہ ملکی سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔ وہیں اپوزیشن کا الزام ہے کہ بی جے پی یہ سارا کھیل اگلے سال ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخابات کے لیے کھیل رہی ہے۔

چیف منسٹر بسواراج بومئی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

کرناٹک: وزیر اعلیٰ نے کہا – حکومت حلال گوشت کے خلاف لوگوں کے اعتراضات پر غور کرے گی

کرناٹک میں دائیں بازو کے کئی گروپوں نے حلال گوشت کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔ ‘اوگادی’ کے بعد ریاست کی مختلف کمیونٹی نان ویجیٹیرین کھانے کا اہتمام کرتی ہیں۔ اوگادی کو ہندو نیا سال ماناجاتا ہے اور اس کے اگلے دن گوشت چڑھانے کی روایت ہے۔ لیکن، سوشل میڈیا پر کچھ دائیں بازو کی تنظیمیں حلال گوشت نہ خریدنے کی اپیل کر رہی ہیں۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری سی ٹی روی نے تو حلال گوشت کو ‘اقتصادی جہاد’ بھی قرار دیا ہے۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

کرناٹک: پاکستان کے یوم جمہوریہ کی مبارکباد کے لیے وہاٹس ایپ اسٹیٹس لگانے پر خاتون گرفتار

معاملہ باگل کوٹ ضلع کا ہے۔ الزام ہے کہ ایک خاتون نے مبینہ طور پر 23 مارچ کو پاکستان کے یوم جمہوریہ کی مبارکباد دیتے ہوئے وہاٹس ایپ اسٹیٹس پوسٹ کیا تھا، جس کے بعد انہیں ایک شخص کی شکایت پر ‘دشمنی پھیلانے’ کے الزام میں گرفتار کیا گیاتھا۔ تاہم اب خاتون کو ضمانت مل گئی ہے۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

کرناٹک: حجاب میں ملبوس طالبات کو دسویں بورڈ کے امتحانات میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی

گزشتہ 15 مارچ کو کرناٹک ہائی کورٹ نے حجاب تنازعہ سے متعلق ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ حجاب پہننا اسلام میں ضروری مذہبی روایت کا حصہ نہیں ہے اور ریاست میں تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو برقرار رکھا تھا۔ اس کے بعد کرناٹک حکومت نے واضح کیا تھا کہ سب کو ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل کرنا ہو گا، ورنہ امتحان دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ہرناز سندھو۔ (فوٹوبہ شکریہ: Facebook/@officialmissdiva)

حجاب کے معاملے پر مس یونیورس ہرناز سندھو نے کہا – لڑکیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے

مس یونیورس ہرناز سندھو نے ایک تقریب میں حجاب سمیت مختلف ایشوز پر لڑکیوں کو نشانہ بنانا بند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کو ان کی مرضی سے جینے دیجیے، انہیں ان کی منزل تک پہنچنے دیجیے، انہیں اڑنے دیجیے۔ ان کے پر مت کاٹیے۔

 (علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

مہاراشٹر: حجاب پہننے کو لے کر ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے کالج پرنسپل نے استعفیٰ دیا

پال گھر ضلع کے ایک لاء کالج کی پرنسپل نے حجاب پہننےکو لے کر کالج انتظامیہ کی جانب سے پریشان کیے جانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حجاب پہننا پہلے کبھی کوئی ایشو نہیں تھا، لیکن کرناٹک تنازعہ کے بعد ہی یہ ایشو بن گیا ہے۔ دوسری جانب کالج نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

(تصویر: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

آئینی اداروں سے مسلم مخالف تشدد روکنے کی اپیل، صحافیوں نے کہا – خاموشی کوئی آپشن نہیں

ملک کے 28 سینئر صحافیوں اور میڈیا پرسن نے صدر جمہوریہ، سپریم کورٹ اور مختلف ہائی کورٹس کے ججوں، الیکشن کمیشن آف انڈیا اور دیگر قانونی اداروں سے ملک کی مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ہورہےحملوں کو روکنے کی اپیل کی ہے۔