Kasganj

2018 میں کاس گنج میں ہوئےتشدد میں مارے گئے چندن گپتا۔ (فوٹو بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

کیا چندن گپتا ہندوتوا قوم پرستی کا شکار ہوا؟

کاس گنج میں سال 2018 میں مارے گئے چندن گپتا کے والدکہہ رہے ہیں کہ نوجوانوں کو اس راستےپر نہیں جانا چاہیے جس پر ہندوتوایاقوم پرستی کے جوش وجنون میں ان کا بیٹا چل پڑا تھا۔ کیا ان کی ناراضگی کی وجہ یہ ہے کہ وہ اس موت کے بعد یا اس کے بدلے جو چاہتے تھے، وہ نہیں ملا؟ یا وہ اس کے خطرے کو سمجھ پائے ہیں؟

WhatsApp Image 2021-11-11 at 21.45.43 (1)

کاس گنج میں الطاف کی موت: کیا یہ پولیس حراست میں کیا گیا قتل ہے؟

ویڈیو: اتر پردیش کے کاس گنج ضلع میں ایک‘گمشدہ’لڑکی کےمعاملے میں حراست میں لیے گئے 22 سالہ نوجوان الطاف کی پولیس تھانے میں گزشتہ 8 نومبر کو موت ہو گئی تھی۔اس کو لےکر ایک ایس ایچ او سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کو سسپنڈ کر دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ الطاف نے ٹوائلٹ کے نل کی ٹوٹی سے پھانسی لگاکر خودکشی کی ہے۔

علامتی تصویر فوٹو: رائٹرس

اتر پردیش: اشرافیہ  نے نہیں نکلنے دی دلت کی بارات

متھرا کے نوہ جھیل تھانہ حلقہ کا معاملہ۔ دلہن کے رشتہ داروں کا الزام ہے کہ اتوار کو والمیکی کمیونٹی کی ایک لڑکی کی شادی تھی، جہاں بارات کو آنے سے روکا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ براہمنوں کے ذریعے معافی مانگنے کے بعد دونوں فریقوں کے بیچ سمجھوتہ ہو گیا ہے۔

Photo: PTI

کاس گنج تشدد:قابل اعتراض اور اشتعال انگیز پیغام پھیلانے پر وہاٹس ایپ گروپ ایڈمن گرفتار 

یومِ جمہوریہ کے موقع پر کاس گنج میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد سے Nakshatra Computer نام کے وہاٹس ایپ گروپ میں اشتعال انگیز ویڈیو اور تصویریں پوسٹ کی جا رہی تھیں۔ گروپ کے ایک ممبر اجئے گپتا کی تلاش جاری۔