Labour Harassment

(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

آٹھ جنوری کو ٹریڈ یونین کی ملک گیر ہڑتال، 25 کروڑ لوگوں کے شامل ہو نے کا دعویٰ

فیس میں اضافہ اور ایجوکیشن کے کمرشیلائزیشن کی مخالفت کرنےکے لئے طالبعلموں کی 60 تنظیموں اور کچھ یونیورسٹی کے اہلکاروں نے بھی دس مرکزی ٹریڈ یونین کے ذریعے منعقد اس ہڑتال میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹریڈ یونین نےجے این یو میں تشدد اور دیگر یونیورسٹی میں اسی طرح کے واقعات کی تنقید کی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

مودی حکومت کی ’مزدور مخالف‘ پالیسیوں کے خلاف بھارت بند کے دوسرے دن مغربی بنگال میں تشدد

مودی حکومت کی پالیسیوں کو مزدور مخالف بتاتے ہوئے مرکز سے جڑے تقریباً سبھی مزدور یونین اس بھارت بند کی حمایت کر رہے ہیں۔ ان میں بینک ، بیمہ، ٹیلی کمیونی کیشن وغیرہ سروس سے جڑی تنظیم شامل ہیں۔

منگل کو بھونیشور میں مرکزی حکومت کے خلاف مظاہرہ کرتے مرکزی لیبر یونین کے کارکن (فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی حکومت کی ’مزدور مخالف‘ پالیسیوں کے خلاف ٹریڈ یونین کی دو دنوں کی ہڑتال آج سے شروع

10 مرکزی لیبر یونین کے ذریعے بلائی گئی اس ملک گیر ہڑتال میں 20 کروڑ مزدوروں کے شامل ہونے کا امکان۔ ہڑتال کرنے والی یونین کا کہنا ہے کہ حکومت نے مزدوروں کے مدعوں پر اس کی 12 فارمولائی مانگوں پر کوئی دھیان نہیں دیا۔ ستمبر 2015 کے بعد مرکزی حکومت نے یونین سے ایک بار بھی بات نہیں کی۔