Labour

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: Pixabay)

ہندوستانی مزدوروں کو سیکورٹی کے بغیر اسرائیل بھیجے جانے پر ٹریڈ یونینوں نے تشویش کا اظہار کیا

گزشتہ دسمبر میں اتر پردیش اور ہریانہ کی سرکارنے اسرائیل میں ملازمت کے لیے تعمیراتی کارکنوں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔ حکومت کا منصوبہ تنازعات سے متاثرہ ملک میں کم از کم 10000 مزدوروں کو بھیجنے کا ہے۔ ٹریڈ یونینوں کی دلیل ہے کہ ہندوستانی حکومت بیرون ملک تنازعات والے علاقوں میں کام کرنے جانے والے ہندوستانی مزدوروں کے لیے طے شدہ عمومی حفاظتی معیارات کو نظر انداز کر رہی ہے۔

سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

سرکاری نوکری کے پیچھے نہ بھاگیں، ہر طرح کے کام کی عزت کریں: موہن بھاگوت

آر ایس ایس کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے کہا کہ محنت مزدوری کےتئیں احترام کے جذبے کی کمی ملک میں بے روزگاری کی ایک اہم وجہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایشور کی نظر میں سب برابر ہیں اور اس کے سامنے کوئی ذات یا فرقہ نہیں ہے۔ یہ سب پنڈتوں نے بنایا ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

 کیا مودی کی ناکام اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے اب لیبر ٹریفک فیکٹریوں سے کھیتوں کی طرف گامزن  ہے

مسلسل اقتصادی ترقی کےکسی بھی دور کے ساتھ ساتھ غربت میں کمی آتی ہے اور لیبرفورس زراعت سے انڈسٹری اورسروس سیکٹر کی طرف گامزن ہوتا ہے۔حالیہ اعدادوشمار دکھاتے ہیں کہ ملک میں ایک سال میں تقریباً1.3کروڑ مزدور ایسےسیکٹر سے نکل کر کھیتی سے جڑے ہیں۔ عالمی وبا ایک وجہ ہو سکتی ہے،لیکن مودی سرکار کی اقتصادی پالیسیوں نے اس کی زمین پہلے ہی تیارکردی تھی۔

2002 Santoshi Stroy.00_10_25_19.Still002

’روزی-روٹی کی تلاش میں بھٹکتے ہوئے بندھوا مزدور بن گئے‘

ویڈیو: گزشتہ ہفتے ہیومن رائٹ لاء نیٹ ورک، ایکشن ایڈ اور نیشنل کیمپین فار ایرڈکیشن آف بانڈیڈ لیبر کے ذریعے ہریانہ کے پلول ضلع سے چھتیس گڑھ کے 44 بندھوا مزدوروں کو آزاد کرایا گیا،جن میں 5 حاملہ خواتین اور کچھ نابالغ بھی شامل ہیں۔ 20 فروری کو ان بندھوا مزدوروں نے دہلی کے جنتر منتر میں اپنی باز آبادکاری اور اپنی آزادی سے متعلق سرٹیفکیٹ کے لیے مظاہرہ کیا۔ ان سے سنتوشی مرکام کی بات چیت۔

(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

آٹھ جنوری کو ٹریڈ یونین کی ملک گیر ہڑتال، 25 کروڑ لوگوں کے شامل ہو نے کا دعویٰ

فیس میں اضافہ اور ایجوکیشن کے کمرشیلائزیشن کی مخالفت کرنےکے لئے طالبعلموں کی 60 تنظیموں اور کچھ یونیورسٹی کے اہلکاروں نے بھی دس مرکزی ٹریڈ یونین کے ذریعے منعقد اس ہڑتال میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹریڈ یونین نےجے این یو میں تشدد اور دیگر یونیورسٹی میں اسی طرح کے واقعات کی تنقید کی ہے۔

81437746_1201379893398586_191910370124759040_n

بندھوا مزدوری: ہم در در بھٹکنا نہیں چاہتے، ہماری بازآبادکاری ہو

ویڈیو: جموں وکشمیر کے راجوری تحصیل کے دو اینٹ-بھٹوں سے 91 بندھوا مزدوروں کو چھڑا کر دہلی لایا گیا ہے۔ ان میں عورتوں اور مردوں کے علاوہ 41 بچے بھی ہیں۔یہ سبھی مزدور چھتیس گڑھ کے جانج گیر-چانپا اور رائے گڑھ ضلع کے ہیں۔ ان سے دی وائر کی سنتوشی مرکام کی بات چیت۔

فوٹو: پی ٹی آئی

مودی حکومت کی ’مزدور مخالف‘ پالیسیوں کے خلاف بھارت بند کے دوسرے دن مغربی بنگال میں تشدد

مودی حکومت کی پالیسیوں کو مزدور مخالف بتاتے ہوئے مرکز سے جڑے تقریباً سبھی مزدور یونین اس بھارت بند کی حمایت کر رہے ہیں۔ ان میں بینک ، بیمہ، ٹیلی کمیونی کیشن وغیرہ سروس سے جڑی تنظیم شامل ہیں۔

منگل کو بھونیشور میں مرکزی حکومت کے خلاف مظاہرہ کرتے مرکزی لیبر یونین کے کارکن (فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی حکومت کی ’مزدور مخالف‘ پالیسیوں کے خلاف ٹریڈ یونین کی دو دنوں کی ہڑتال آج سے شروع

10 مرکزی لیبر یونین کے ذریعے بلائی گئی اس ملک گیر ہڑتال میں 20 کروڑ مزدوروں کے شامل ہونے کا امکان۔ ہڑتال کرنے والی یونین کا کہنا ہے کہ حکومت نے مزدوروں کے مدعوں پر اس کی 12 فارمولائی مانگوں پر کوئی دھیان نہیں دیا۔ ستمبر 2015 کے بعد مرکزی حکومت نے یونین سے ایک بار بھی بات نہیں کی۔