Labourers

جھارکھنڈ ہائی کورٹ۔ (فوٹو: وکی میڈیا کامنس)

جھارکھنڈ :نو مہینوں سے نہیں ملی مزدوری، عدالت پہنچے 250 مزدور

یہ مزدورجھارکھنڈ کے پاکڑ ون فاریسٹ ڈویژن کی سرحد پر کام کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں گزشتہ نو مہینوں سے مزدوری نہیں دی گئی ہے جبکہ وہ اس معاملے کو کئی بار انتظامیہ کے علم میں لا چکے ہیں۔ اس سلسلے میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں پی آئی ایل دائر کرکے مزدوری دلانے کی مانگ کی گئی ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

انکار کے بعد اب مرکزی حکومت  نے مانا، شرمک ٹرینوں میں97 لوگوں کی موت ہوئی

گزشتہ14 ستمبر کو شروع ہوئےپارلیامنٹ کی کارر وائی کے دوران لوک سبھا میں کل 10رکن پارلیامان نے مزدوروں کی موت سے متعلق سوال پوچھے تھے، لیکن سرکار نے یہ جانکاری عوامی کرنے سے انکار کر دیا۔مرکزی وزیرسنتوش گنگوار نے کہا تھا کہ ایسا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جاتا ہے۔

علامتی تصویر: پی ٹی آئی

لاک ڈاؤن میں مزدوروں کی موت کا اعداد و شمار سرکار نے اکٹھا کیا، پھر بھی پارلیامنٹ کو بتانے سے انکار

دی وائر کےذریعےانڈین ریل کے 18زون میں دائر آر ٹی آئی درخواست کے تحت پتہ چلا ہے کہ شرمک ٹرینوں سے سفرکرنے والے کم سے کم 80 مزدوروں کی موت ہوئی ہے۔مرکزی حکومت کے ریکارڈ میں یہ جانکاری دستیاب ہونے کے باوجود اس نے پارلیامنٹ میں اس کو عوامی کرنے سے منع کر دیا۔

video

دہلی: لاک ڈاؤن میں پھنسے مہاجر مزدوروں کو کھانے کے لیے گھنٹوں کرنا پڑ رہا ہے انتظار

ویڈیو: کو رونا وائرس کی وجہ سےنافذ لاک ڈاؤن کے بیچ دہلی کے بھلسوا ڈیری علاقے میں پھنسے مہاجر مزدوروں کو کھانے کے لیے بنی لمبی قطاروں میں گھنٹوں اپنی باری کا انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔

(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

آٹھ جنوری کو ٹریڈ یونین کی ملک گیر ہڑتال، 25 کروڑ لوگوں کے شامل ہو نے کا دعویٰ

فیس میں اضافہ اور ایجوکیشن کے کمرشیلائزیشن کی مخالفت کرنےکے لئے طالبعلموں کی 60 تنظیموں اور کچھ یونیورسٹی کے اہلکاروں نے بھی دس مرکزی ٹریڈ یونین کے ذریعے منعقد اس ہڑتال میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹریڈ یونین نےجے این یو میں تشدد اور دیگر یونیورسٹی میں اسی طرح کے واقعات کی تنقید کی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

مودی حکومت کی ’مزدور مخالف‘ پالیسیوں کے خلاف بھارت بند کے دوسرے دن مغربی بنگال میں تشدد

مودی حکومت کی پالیسیوں کو مزدور مخالف بتاتے ہوئے مرکز سے جڑے تقریباً سبھی مزدور یونین اس بھارت بند کی حمایت کر رہے ہیں۔ ان میں بینک ، بیمہ، ٹیلی کمیونی کیشن وغیرہ سروس سے جڑی تنظیم شامل ہیں۔

منگل کو بھونیشور میں مرکزی حکومت کے خلاف مظاہرہ کرتے مرکزی لیبر یونین کے کارکن (فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی حکومت کی ’مزدور مخالف‘ پالیسیوں کے خلاف ٹریڈ یونین کی دو دنوں کی ہڑتال آج سے شروع

10 مرکزی لیبر یونین کے ذریعے بلائی گئی اس ملک گیر ہڑتال میں 20 کروڑ مزدوروں کے شامل ہونے کا امکان۔ ہڑتال کرنے والی یونین کا کہنا ہے کہ حکومت نے مزدوروں کے مدعوں پر اس کی 12 فارمولائی مانگوں پر کوئی دھیان نہیں دیا۔ ستمبر 2015 کے بعد مرکزی حکومت نے یونین سے ایک بار بھی بات نہیں کی۔