گوگل پر دیے گئے سیاسی اشتہارات کے حالیہ تین ماہ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 17 مارچ تک 100 کروڑ روپے کے اشتہارات دیے جا چکے ہیں، جن میں سب سے زیادہ 30.9 کروڑ روپے کے اشتہار بھارتیہ جنتا پارٹی نے دیے ہیں۔
پارلیامنٹ سے قانون کی منظوری کے چار سال بعد مرکزی حکومت نے سوموار کو شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) کو نوٹیفائی کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے سیاسی فائدے اور مذہبی جذبات کا استحصال کرنے کے لیے لوک سبھا انتخابات سے قبل ‘تفرقہ انگیز’ ایکٹ کو از سر نو زندہ کر دیا ہے۔
ویڈیو: لوک سبھا انتخابات سے ٹھیک پہلے مرکزی حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا کے تحت تقسیم کیے جانے والے اناج کے تھیلوں پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر لگی ہو۔ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) نے اپنے تمام 26 علاقائی دفاتر سے اس سلسلے میں ٹینڈر جاری کرنے کو کہا ہے۔
بیربھوم ضلع کے لابھ پور، بول پور اور سینتھیا سے لےکر ہگلی کے دھنیاکھلی میں بی جے پی کارکنوں نے رکشہ پر لاؤڈاسپیکر لگاکر اعلان کیا کہ انہیں بی جے پی کو لےکر غلط فہمی ہو گئی تھی اور اب وہ ٹی ایم سی میں جانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ ٹی ایم سی کے ڈرانے دھمکانے کی وجہ سے کارکن ایسا کر رہے ہیں۔
ایک مشترکہ بیان میں ان فنکاروں نے کہا کہ بی جے پی وکاس کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی لیکن ہندوتوا کے غنڈوں کو نفرت اور تشدد کی سیاست کی کھلی چھوٹ دے دی۔ سوال اٹھانے، جھوٹ اجاگر کرنے اور سچ بولنے کو ملک مخالف قرار دیا جاتا ہے۔ ان اداروں کا گلا گھونٹ دیا گیا، جہاں عدم اتفاق پر بات ہو سکتی تھی۔
اس سے پہلے 100 سے زیادہ فلم سازوں اور 200 سے زیادہ مصنفین نے ملک میں نفرت کی سیاست کے خلاف ووٹ کرنے کی اپیل کی تھی۔
ڈپٹی کمشنرآف الیکشن کمیشن سندیپ سکسینا نے لوک سبھا انتخاب کی تیاریوں کے بارے میں جمعرات کو منعقد پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی۔سکسینا نے کہا، ‘ وزیر اعظم دفتر کی طرف سے کمیشن کو اس معاملے میں نہ تو مطلع کیا گیا تھا اور نہ ہی اجازت مانگی گئی تھی۔
فلمسازوں کا کہنا ہے کہ ماب لنچنگ اور گئورکشا کے نام پر ملک کو فرقہ پرستی کی بنیاد پر بانٹا جا رہا ہے۔ کوئی بھی شخص یا ادارہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتاہے تو ان کو ملک مخالف یا غدار قرار دیا جاتا ہے۔
امت شاہ نے ٹوئٹ کر کےکہا ہے کہ پارٹی گریراج سنگھ کے تمام مسائل کا حل نکالےگی۔سیٹ بدلنے پر گریراج سنگھ نے کہا تھا کہ اس سے ان کی خودداری کو ٹھیس پہنچی ہے۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیےالیکشن اور فیک نیوز پر الیکشن کمیشن کے سابق قانونی مشیر ایس کے مہدی رتا، سینئر صحافی امیتابھ شریواستوا اور نیوز نیشن کے سابق سی ای او ایڈیٹر شیلیش کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔
ویڈیو: آج کی ماسٹر کلاس میں اپوروانند ملک کی موجودہ سیاست پر سوراج ابھیان کے رہنما یوگیندر یادو کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
مغربی بنگال کے بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ ریاست میں پارٹی کے پاس لوک سبھا انتخاب لڑنے اور جیتنے لائق امیدواروں کی کمی ہے۔ بی جے پی صدر امت شاہ نے ریاست کی 42 لوک سبھا سیٹوں میں سے 23 جیتنے کا ہدف طے کیا ہے۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سینئر صحافی آرتی جئے رتھ ، انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کے ڈائریکٹر این آر موہنتی اور ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک رفارمس کے بانی جگدیپ چھوکر سے لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان پر ارملیش کی بات چیت ۔
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے الزام لگایا کہ یہ پوری طرح مانا جا رہا تھا کہ انتخاب سے پہلے پاکستان کے ساتھ تصادم ہوگا تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک ایسے ‘اوتار’کے طور پر سامنے آ سکیں، جس کے بنا ہندوستان کا گزارا ہو ہی نہیں سکتا۔
ویسٹرن ریلوے سی پی آر او رویندر بھاکر نےبتایا کہ ، فلم کی شوٹنگ سے متعلق جو جانکاری ان کو دی گئی اس میں گودھرا کا ذکر نہیں تھا ۔ہمیں یہ بتا یا گیا تھا کہ وزیر اعظم مودی کے چائے بیچنے والے سین کو شوٹ کرنا چاہتے ہیں ۔ فلم آئندہ لوک سبھا انتخاب سے پہلے سوشل میڈیا پر ریلیز ہوگی ۔
کانگریس کے نظریے سے دیکھیں تو اس کو آر جے ڈی کی ضرورت اس وجہ سے ہے کہ 1990 میں اقتدار سے بےدخل ہونے کے بعد اب تک یہ پارٹی بہار میں اپنا مینڈیٹ واپس نہیں حاصل کر پائی ہے۔
اتر پردیش میں سیٹوں کی تقسیم کے ضمن میں کانگریس کو خدشہ ہے کہ اس صورت میں بی ایس پی، ایس پی اتحاد اس سے مدھیہ پردیش، پنجاب، راجستھان ، مہاراشٹر میں کچھ سیٹوں کا مطالبہ کر سکتا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کانگریسی رہنما ششی تھرور کے ہندو پاکستان والے بیان اور آموں پر ونود دوا کا تبصرہ۔
بی جے پی نے کانگریس رہنما اور سابق مرکزی وزیرششی تھرور پر بولا حملہ۔ تھرور نے کہا، اگر بی جے پی ہندو راشٹر کے نظریے میں اعتماد نہیں کرتی ہے تو ان کو یہ بات سب کے سامنے کہنی چاہیے کہ ہم ہندو راشٹر میں نہیں بلکہ سیکولرازم میں یقین رکھتے ہیں۔ یہ بحث ختم ہو جائےگی۔
وشو ہندو پریشد اور پروین توگڑیا کی نئی پارٹی انتر راشٹریہ ہندو پریشد نے ایودھیا میں رام مندر اور گئو کشی پر پابندی کو لے کر اپنا یا کڑا رخ۔
بد عنوانی ہندوستانی سیاست کی روح ہے۔ ا س کے جسم پر راشٹرواد اور سیکولرزم اوڑھکر سب نوٹنکی کرتے ہیں۔
حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس معاشی بحران کے لئے نوٹ بندی ذمہ دارنہیں ہے۔ وہ صحیح کہہ رہے ہیں۔ معاشی بحران کا آغاز اس سے پہلے ہو گیا تھا۔ نوٹ بندی نے صرف آگ میں گھی کا کام کیا۔ وزیر خزانہ نے معیشت کی جوحالت […]