Mahua Moitra

لوک سبھا میں ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا۔ (تصویر: اسکرین گریب/سنسد ٹی وی)

مہوا موئترا کی لوک سبھا رکنیت منسوخ، بولیں – کنگارو کورٹ اور مودی حکومت چپ نہیں کرا سکتے

بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کی جانب سے ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا پر لگائے گئے’کیش فار کوئری’ کے الزامات کولے کر لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی کی سفارش پر انہیں ایوان سےمعطل کردیا گیا۔ اس کے بعد موئترا نے کہا کہ اگر مودی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ انہیں خاموش کرنے سے اڈانی کے مسئلہ کو بھلا دیا جائے گا، تو وہ غلط ہے۔

ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا۔ (تصویر: دی وائر)

رشوت معاملہ: ایتھکس کمیٹی کی جانب سے شکایت کنندگان کو  پہلے بلائے جانے پر مہوا موئترا نے اٹھائے سوال

ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر بزنس مین درشن ہیرانندانی – بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے جن کے ذریعے موئترا کو رشوت ملنے کا الزام لگایا ہے – کو ایتھکس کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کو کہا جاتا ہے، تو انہیں ان سے جرح کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔

مہوا موئترا اور نشی کانت دوبے۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر/فیس بک)

مہوا موئترا نے ’جھوٹے اور ہتک آمیز الزام‘ کے لیے بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کو قانونی نوٹس بھیجا

بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے اتوار کو لوک سبھا اسپیکر کو لکھے گئے ایک خط میں الزام لگایا تھا کہ ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا کو پارلیامنٹ میں اڈانی گروپ کے بارے میں سوال پوچھنے کے لیے رشوت کے طور پر ‘نقد’ اور’تحائف’ دیے گئے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں یہ جانکاری وکیل جئے اننت سے ملی تھی۔

نشی کانت دوبے اور مہوا موئترا۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/پی ٹی آئی)

بی جے پی ایم پی نے مہوا موئترا پر اڈانی گروپ  کے بارے میں سوال پوچھنے کے لیے رشوت لینے کا الزام لگایا

بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا پر پارلیامنٹ میں اڈانی گروپ کے بارے میں سوال پوچھنے کے لیے رشوت لینے کا الزام لگاتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا کو خط لکھا ہے۔ اس الزام کے جواب میں مہوا موئترا نے کہا کہ وہ کسی بھی طرح کی جانچ کے لیے تیار ہیں۔

Arfa-ji-Mahua-thumb

بی جے پی 2024 میں انتخابات جیتنے کے لیے فرقہ وارانہ تشدد کا استعمال کرے گی: مہوا موئترا

ویڈیو: پارلیامنٹ کے مانسون اجلاس، بی جے پی کی سیاست، اپوزیشن اتحاد اور آئندہ لوک سبھا انتخابات کے بارے میں ترنمول کانگریس کی ایم پی مہوا موئترا سےدی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

مہوا موئترا۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے، کسی اپوزیشن لیڈر کو ایوان میں بولنے نہیں دیا جا رہا: مہوا موئترا

ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے کہا ہے کہ گزشتہ تین دنوں میں لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا نے صرف بی جے پی کے وزراء کو بولنے کی اجازت دی اور پھر پارلیامنٹ کو ملتوی کردیا، انہوں نے اپوزیشن کے کسی بھی رکن کو بولنے کی اجازت نہیں دی۔ اسی طرح کے الزامات لگاتے ہوئے کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بھی بڑلا کو خط لکھا ہے۔

لوک سبھا میں ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا۔ (تصویر: اسکرین گریب/سنسد ٹی وی)

مہوا موئترا نے حکومت سے معیشت کی حالت کے بارے میں پوچھا: اب ’اصلی پپو‘ کون ہے

ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے لوک سبھا میں اقتصادی اشاروں اور اقتصادی صورتحال کے علاوہ کئی دوسرےمسائل پر مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کسی کو کمتر ثابت کرنے کے لیے’پپو’ لفظ کااستعمال کیا گیا تھا۔ آج اعداد و شمار سے ظاہر ہے کہ ‘اصلی پپو’ کون ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/MYogiAdityanath)

بنگال میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے پر اینٹی رومیو اسکواڈ بنایا جائے گا: یوگی آدتیہ ناتھ

سال2017 میں اتر پردیش میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کے تحفظ کا دعویٰ کرتے ہوئے اینٹی رومیوا سکواڈ بنایا گیا تھا۔ این سی آربی کے اعدادوشمار کے مطابق اس وقت صوبے میں روزانہ خواتین کے خلاف جرائم کے 153 معاملے سامنے آتے تھے،جو2019 میں بڑھ کر 164 ہو گئے۔

وزیر اعظم  نریندر مودی اور سوپن داس گپتا۔ (فوٹو: فیس بک/Swapan Dasgupta)

بنگال: بی جے پی امیدوار بننے پر تنازعہ کے بعد سوپن داس گپتا نے راجیہ سبھا سے استعفیٰ دیا

راجیہ سبھا کے نامزد ممبرسوپن داس گپتا کو بی جے پی نے گزشتہ 14 مارچ کو مغربی بنگال اسمبلی انتخاب کے لیے تارکیشور سیٹ سے اپنا امیدواربنایا تھا۔ سوموار کو ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے داس گپتا پر آئین کے دسویں شیڈول کی خلاف ورزی کاالزام لگایا تھا، جس کے مطابق اگر کوئی نامزد رکن حلف لینے کے چھ مہینے کے بعد کسی سیاسی پارٹی میں شامل ہوتا ہے، تو ان کی رکنیت ردکی جا سکتی ہے۔

NusratJahan

پارلیامنٹ کے ممبران سے متعلق فیک نیوز کی اشاعت میں ملوث میڈیا 

فیک نیوز راؤنڈ اپ: گزشتہ ہفتے بھگوا پورٹلوں کے علاوہ دی ہندو، اسکرال، دی نیو انڈین ایکسپریس جیسے اداروں نے بھی فیک نیوز کی اشاعت کی، یہ جھوٹی خبریں نصرت جہاں، مہوا مترا اور نرملا سیتا رمن سے متعلق تھیں۔