سال2008 میں مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں ہوئے بم دھماکہ میں چھ لوگوں کی موت ہوئی تھی اور 101 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں بھوپال سے ایم پی پر گیہ سنگھ ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت، رمیش اپادھیائے، اجے راہرکر، سدھاکر دھر دویدی، سمیر کلکرنی اور سدھاکر چترویدی ملزم ہیں۔
مکہ مسجد میں نماز کے دوران 18 مئی 2007 کو ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں 9 لوگ مارے گئے تھے اور 58 زخمی ہوئے تھے۔
1993کے بم دھماکو ں کے لیے روبینہ میمن کو صرف اس بنیاد پر سزا ہوتی ہے کہ دھماکوں کے لیے استعمال کی گئی ایک کار اس کے نام پر تھی توسادھوی کو کیوں نہیں سزا مل سکتی؟ مالیگاؤں غصے میں ہے اورغمزدہ بھیمگر مایوس نہیں ہے۔غم اورغصہ اس […]
خصوصی عدالت نے کہا کہ وہ این آئی اے کی یہ دلیل مانتی ہے کہ ملزمین نے ہندو راشٹر بنانے کے مقصدسے بم دھماکے کو انجام دینے کی سازش رچی تھی۔
اس مقدمہ میں ملزمین کو منظم طریقے سے مدد پہنچائی گئی جیسے تحقیقات این آئی اے کوسونپنا پھر اس کے بعد سرکاری وکی ملزمین کے تعلق سے نرمی برتنے کا دباﺅ بنانا اور پھر بعد میں یہ اعتراف کرنا کہ تحقیقات میں خامیاں ہیں ۔
بینچ نے اپنے فیصلہ میں ہی بھی کہا کہ عدالت عظمی کی جانب سے پیریٹی کے معاملے میں متعین کردہ گائڈلائنس کو ماننے کے وہ پابند ہیں ممبئی: یکے بعد دیگرے کے مترادف مالیگاؤں2008ء بم دھماکہ معاملے کے ملزمین ضمانت پر رہا ہوتے جارہے ہیں اور آج اس […]
دہشت گردی کی کاروائی میں دوہرا پیمانہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ دہشت گردی کے جرم میں ملوث ہندو شدت پسند وں کو اکثربے قصور مانا جارہا ہے اور دلیل یہ دی جارہی ہے کہ اکثریتی طبقہ سے متعلق لوگ قطعی اس طرح کی کاروائی انجام نہیں دےسکتے […]