Mamta Bannerji

فوٹو : پی ٹی آئی

ہم چاہتے ہیں کہ آسام میں این آر سی دوبارہ ہو: ہمنتا بسوا شرما

آسام میں ‘غیر ملکیوں’ کی شناخت کے لیے سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہوئی این آر سی کی حتمی فہرست اگست 2019 میں شائع ہوئی تھی، جس میں 3.3 کروڑ درخواست گزاروں میں سے 19 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو جگہ نہیں ملی تھی۔ حتمی فہرست سامنے آنے کے بعد سے ہی ریاست کی بی جے پی حکومت اس پر سوال اٹھاتی رہی ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

متعلقہ شخص کو سننے کے بعد ہی شہریت پر کوئی فیصلہ دیا جائے: گوہاٹی ہائی کورٹ

فارن ٹریبونل کے یک طرفہ آرڈر کو درکنار کرتے ہوئے گوہاٹی ہائی کورٹ نے کہا کہ شہریت کسی شخص کا سب سے اہم حق ہے۔ اس سے پہلے ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلے میں کہا تھا کہ شہریت ثابت کرنے کے لیے کسی شخص کو ووٹر لسٹ میں شامل سبھی رشتہ داروں کے ساتھ تعلقات کا ثبوت دینا ضروری نہیں ہے۔

اگست 2019 میں گوہاٹی کے ایک این آرسی مرکز پر اپنے دستاویز دکھاتے مقامی لوگ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

آسام اسمبلی انتخاب کے بیچ این آر سی کے موضوع پر اتنی خاموشی کیوں ہے…

ایسےصوبے میں جہاں این آرسی کی وجہ سےتقریباً20 لاکھ آبادی‘اسٹیٹ لیس’ ہونے کے خطرے کا سامنا کر رہی ہو، وہاں کے سب سے اہم انتخاب میں اس بارے میں تفصیلی بحث کی عدم موجودگی سے کئی سوال پیدا ہوتے ہیں ۔

بنگلہ دیش میں نریندر مودی کے دورے کے دوران ہوئے مظاہرے۔ (فوٹوبہ شکریہ: bdnews24.com)

مودی کی سیاست کے خلاف غصے کا نشانہ بنگلہ دیش کے ہندوؤں کو کیوں بنایا جا رہا ہے

ایک ملک میں اقلیتوں پر حملے کی مخالفت کے دوران جب اسی ملک کے اقلیتوں پر حملہ ہونے لگے تو شبہ ہوتا ہے کہ یہ حقیقت میں کسی ناانصافی کے خلاف یا برابری جیسے کسی اصول کی بحالی کے لیے نہیں ہے، بلکہ اس کے پیچھے بھی ایک اکثریتی تعصب ہی ہے۔

بنگلہ دیش میں متوآکمیونٹی  کا مندر۔ (فوٹو: Special arrangement)

کیا مودی کا بنگلہ دیش دورہ بنگال کے رائے دہندگان کو لبھانے کی قواعد ہے

وزیر اعظم نریندر مودی 26 مارچ سے شروع ہونےوالے دو روزہ بنگلہ دیش دورے کے دوران ڈھاکہ سے تقریباً 190 کیلومیٹر دوراوراکانڈی میں متوآکمیونٹی کے مندر جائیں گے۔ جانکاروں کے مطابق، یہ مغربی بنگال میں متوآکمیونٹی کو لبھانے کی قواعد ہے۔

وزیر داخلہ  امت شاہ (فوٹو:  پی ٹی آئی)

کووڈ 19 ٹیکہ کاری مکمل ہو نے کے بعد سی اے اے کو نافذ کیا جائے گا: امت شاہ

بنیادی طور پرمشرقی پاکستان کےمتوآکمیونٹی کے لوگ ہندو ہیں۔مغربی بنگال میں اس کمیونٹی کی آبادی تقریباً 30 لاکھ ہے۔ نادیہ شمالی اور جنوبی 24 پرگنہ اضلاع کی کم سے کم چار لوک سبھا سیٹوں اور 30 سے زیادہ ودھان سبھا سیٹوں پر اس کمیونٹی کا اثر ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

این آر سی کی فہرست جاری ہو نے کے ڈیڑھ سال بعد این آر سی کنوینر نے ہائی کورٹ سے کہا-حتمی فہرست آنا باقی

آسام میں سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہوئی این آر سی کی حتمی فہرست31 اگست 2019 کو شائع ہوئی تھی، جس میں 19 لاکھ لوگوں کے نام نہیں آئے تھے۔اب این آر سی کنوینر ہتیش شرما نے گوہاٹی ہائی کورٹ میں دائر ایک حلف نامے میں کہا ہے کہ وہ ضمنی فہرست تھی اور اس میں 4700 نااہل نام شامل ہیں۔

فوٹو : پی ٹی آئی

آسام: این آرسی کی حتمی فہرست سے تقریباً دس ہزار ’نا اہل‘ افراد کے نام ہٹانے کی ہدایت

این آرسی آسام کےکنوینرہتیش دیو شرمانےتمام ڈپٹی کمشنروں اورسول رجسٹریشن کے رجسٹراروں کو لکھے خط میں کہا ہے کہ حتمی فہرست میں قرار دیے گئے غیرملکی، ڈی ووٹرس اور غیرملکی ٹریبونل میں زیرالتوازمرے کےلوگوں کےنام ہیں اوران کی پہچان کرکےانہیں حذف کیا جائے۔

فارنرس ٹربیونل، دھبری۔ (فوٹو: مسعود زمان)

آسام: سرحدی اضلاع کے فارنرس ٹربیونل میں مسلمان وکلاء کو ہٹا کر ہندوؤں کی تقرری کی گئی

مذہب کی بنیادپر فارنرس ٹربیونل کےسرکاری وکلاءکی تقرری سے پہلے ریاستی حکومت سرحدی اضلاع میں این آرسی سے باہر رہنے والے لوگوں کی شرح کو لےکر کئی بار اپنی تشویش کا اظہار کر چکی ہے۔

کامروپ ضلع یں این آر سی کی حتمی فہرست کی  اشاعت کے بعد اپنا نام چیک کرتے مقامی  لوگ۔ (فوٹو پی ٹی آئی)

آسام این آر سی کا ایک سال: حتمی فہرست سے باہر ہو ئے 19 لاکھ لوگوں کا کیا ہوا

این آر سی کی حتمی فہرست کی اشاعت کے ایک سال بعد بھی اس میں شامل نہ ہونے والےلوگوں کو آگے کی کارروائی کے لیے ضروری ریجیکشن سلپ کا انتظار ہے۔ کارروائی میں ہوئی تاخیر کے لیے تکنیکی خامیوں سے لےکر کورونا جیسے کئی اسباب بتائے جا رہے ہیں، لیکن جانکاروں کی مانیں تو بات صرف یہ نہیں ہے۔

پرتیک ہجیلا۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

مدھیہ پردیش: وزیر اعلیٰ شیو راج چوہان نے پرتیک ہجیلا کو ہیلتھ چیف کے عہدے سے ہٹایا

بدھ کو ایک میٹنگ میں کورونا وائرس کا جائزہ لیتے ہوئےوزیراعلیٰ شیوراج چوہان نے ہیلتھ چیف پرتیک ہجیلا کو ہٹانے کی ہدایت دی۔ گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے ہجیلا کے مدھیہ پردیش ٹرانسفر کئے جانے سےمتعلق حکم جاری کیا تھا۔

فوٹو : پی ٹی آئی

آسام این آر سی کی فہرست میں ’نااہل‘ لوگ شامل، ان کی پہچان کریں حکام: این آر سی کنوینر

آسام این آر سی کی حتمی فہرست کے شائع ہونے کے لگ بھگ چھ مہینے بعد ریاست کے این آر سی کنوینر ہتیش دیو شرما نے ریاست کے سبھی 33 اضلاع کے حکام سے اس لسٹ میں شامل ہو گئے ‘نااہل ’ لوگوں کے ناموں کی جانچ کرکے اس کی جانکاری دینے کو کہا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

آسام: ویب سائٹ سے این آر سی ڈیٹا غائب، وزارت داخلہ نے کہا-تکنیکی خرابی ہے

این آر سی کے اسٹیٹ کنوینر ہتیش دیو شرما نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر ڈیٹا سیو کرنے کے لیے آئی ٹی کمپنی وپرو نے کلاؤڈ سروس مہیا کرائی تھی، جس سے کانٹریکٹ ریونیو نہ ہو پانے کی وجہ سے این آرسی کا ڈیٹا آف لائن ہو گیا ہے۔

پرتیک ہجیلا (فوٹو بہ شکریہ : نارتھ ایسٹ ٹوڈے)

سپریم کورٹ نے دیا این آر سی کوآرڈینٹر پرتیک ہجیلا کے فوری تبادلے کا حکم

چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس آر ایف نریمن کی بنچ کے ذریعے جاری حکم میں فوری اثر سے پرتیک ہجیلا کا تبادلہ مدھیہ پردیش کرنے کو کہا گیا ہے، لیکن اس کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔

این آر سی کے خلاف  مظاہرہ کرتے لوگ(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

یقینی بنائیں کہ آسام میں این آر سی سے لوگ بے وطن نہ ہوں: یو این ہیومن رائٹس چیف

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی سربراہ مشیل باچلے نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ فہرست میں شامل نہیں کئے گئے لوگوں کی اپیل کے لئے مناسب کارروائی یقینی بنائی جائے۔ لوگوں کو جلا وطن نہیں کیا جائے یا حراست میں نہیں لیا جائے۔

آسام کے موری گاؤں  میں این آر سی کی حتمی  فہرست میں اپنا نام دیکھنے کے لئے آئے مقامی لوگ(فوٹو : پی ٹی آئی)

آسام میں این آر سی سے باہر ہوئے لوگوں کا مستقبل کیا ہے؟

ویڈیو: گزشتہ سنیچر کو شائع ہوئی این آر سی کی فائنل لسٹ میں 19 لاکھ لوگوں کا نام شامل نہیں ہے۔ جہاں سبھی سیاسی پارٹیوں کے ذریعے این آر سی پروسیس پر سوال اٹھاتے ہوئے اصل شہریوں کی مدد کرنے کی بات کہی جا رہی ہے، وہیں لسٹ سے باہر رہے عام لوگ اپنے مستقبل کو لے کر فکر مند ہیں۔ آسام سے لوٹی دی وائرکی ڈپٹی ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔

آسام کے موری گاؤں  میں این آر سی کی حتمی  فہرست میں اپنا نام دیکھنے کے لئے آئے مقامی لوگ(فوٹو : پی ٹی آئی)

این آر سی کی حتمی فہرست میں شامل نہ ہونے والے لوگ ’بے وطن‘ نہیں: وزارت خارجہ

وزارت خارجہ نے کہا کہ این آر سی کی حتمی فہرست قانونی طور پر کسی کو غیر ملکی نہیں بناتی۔ قانون کے تحت دستیاب تمام اختیارات کا استعمال کر لینے تک ان کو پہلے کی طرح ہی تمام حق ملتے رہیں‌گے۔

ہمنتا بسوا شرما ، فوٹو : فیس بک

این آر سی پر بی جے پی نے اٹھائے سوال، کہا-1971 سے پہلے آئے کئی لوگوں کے نام این آر سی میں نہیں

آسام کے وزیر خزانہ ہمنتا بسوا شرما نے سنیچر کو جاری این آر سی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہ سپریم کورٹ کو سرحدی اضلاع میں کم سے کم 20 فیصد اور بقیہ آسام میں 10 فیصد ری ویر ی فکیشن کی اجازت دینی چاہیے۔وہیں بی جے پی ایم ایل اے شیلادتیہ دیو نے کہا کہ این آر سی ‘ہندوؤں کو باہر کرنے اور مسلمانوں کی مدد کرنے’ کی سازش ہے۔

فوٹو:این آر سی اے ایس ایس اے ایم ڈاٹ این آئی سی ڈاٹ ان

آسام: تقریباً بیس لاکھ افراد شہریت سے محروم

بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام میں مصدقہ ہندوستانی شہریوں کی تازہ فہرست جاری کر دی گئی۔ کئی دہائیوں سے آسام میں مقیم قریب بیس لاکھ افراد کو ’غیر قانونی تارکین وطن‘ قرار دے دیا گیا جن میں اکثریت مسلمان شہریوں کی ہے۔

Amit-Shah-Sarbanand-Sonowal-PTI

آسام: این آر سی کو لےکر بی جے پی کے سر کیوں بدل گئے ہیں؟

خصوصی رپورٹ : این آر سی کا پہلا مسودہ جاری ہونے کے بعد سے امت شاہ سمیت کئی بی جے پی رہنما ‘گھس پیٹھیوں’ کو نکالنے کے لئے پورے ملک میں این آر سی لانے کی پیروی کر رہے تھے۔ اب آسام میں این آر سی کی اشاعت سے پہلے بی جے پی نے اس کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔

علامتی فوٹو : رائٹرس

آسام: بی ایس ایف سب انسپکٹر اور ان کی بیوی کو غیر ملکی قرار دیا گیا

اس سے پہلے فارین ٹریبونل کارگل جنگ میں حصہ لے چکے محمد ثناء اللہ اور سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس کے جوان مامود علی کو بھی غیر ملکی قرار دے چکا ہے۔ ثناء اللہ کے واقعہ کے فوراً بعد، آرمی چیف جنرل بپن راوت نے کہا تھا کہ کسی بھی جوان کو کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوگی۔

گواہاٹی میں این آر سی کے خلاف اے بی وی پی کارکنوں کا مظاہرہ (فوٹو بہ شکریہ : نیٹورک 18 آسام)

آسام: این آر سی کے خلاف اے بی وی پی کامظاہرہ، کہا-اصل باشندوں کے نام چھوٹے

این آر سی کی اشاعت کو آگے بڑھانے کی مانگ کرتے ہوئے اے بی وی پی نے کہا کہ موجودہ فہرست میں بہت سے اصل باشندوں کے نام چھوٹے ہیں اور غیر قانونی مہاجروں کے نام جوڑے گئے ہیں۔ جب تک اس کو دوبارہ تصدیق کر کے سو فیصد خامیاں دور نہیں کی جاتی، اس کی اشاعت نہیں ہونی چاہیے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ہمیں تنقید کی پرواہ نہیں،31 اگست تک این آر سی شائع کرنا ہی ہوگا: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کہا،’ہماراحکم اور ہماری کارروائی ہر لمحہ بحث اور تنقید کا موضوع ہوتی ہے۔ ہم اس سے بدحواس نہیں ہوتے۔ اگر ہم اس پر غور کریں‌گے تو ہم کبھی بھی اپنا کام پورا نہیں کر سکیں‌گے۔ ‘

nrc

کیا بی جے پی 2024 کا الیکشن این آر سی پر لڑے گی؟

این آر سی سے باہر رہ جانے والوں کی اکثریت مسلمان ہے۔ ہندو بھی اچھی خاصی تعداد میں ہیں۔ چنانچہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے ان ہندوؤں کو بچانے کا ایک حل تلاش کر لیا۔ جو مسلمان ہیں انھیں بی جے پی “گھس پیٹھیا” کہتی ہے اور جو ہندو ہیں انہیں “شررنارتھی” یعنی رفیوجی۔ گھس پیٹھیوں کو پارٹی ملک بدر کرنا چاہتی ہے جبکہ شررنارتھیوں کو شہریت سے نوازنا چاہتی ہے۔ اس کام کے لئے مرکزی حکومت نے 2016 میں ایک بل پیش کیا اور 2018 میں اسے لوک سبھا سے پاس کرانے میں کامیاب ہو گئی۔