Media

کرن تھاپر اور انورادھا بھسین۔ (تصویر: دی وائر)

’کشمیر میں میڈیا کو چپ کرایا گیا، نیویارک ٹائمز میں میرے مضمون کی تنقید صحیح نہیں‘

دی کشمیر ٹائمز کی ایگزیکٹو ایڈیٹر انورادھا بھسین کی طرف سےکشمیر میں صحافیوں کی صورتحال پرنیویارک ٹائمز میں لکھے گئے مضمون کو مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے ‘شاطرانہ اور فرضی پروپیگنڈہ’ قرار دیا تھا۔ بھسین نے کہا کہ وزیر کا ردعمل ان کے معروضات کو درست ثابت کرتا ہے۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

گزشتہ پانچ سالوں میں مرکزی حکومت نے اشتہارات پر 3723.38 کروڑ روپے خرچ کیے

راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ رواں مالی سال میں اب تک مرکزی حکومت نے اشتہارات پر 154.07 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ منگل کو ٹھاکر نے لوک سبھا میں بتایا تھاکہ 2014 سے مرکز نے پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا کے اشتہارات پر 6491.56 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔

'کسان آندولن گراؤنڈ زیرو' کتاب اور تحریک کے دوران 2021 میں سنگھو بارڈر پر بیٹھے کسان۔ (تصویر: راج کمل پرکاشن/پی ٹی آئی)

’کسان آندولن، گراؤنڈ زیرو‘ کسانوں کی جدوجہد کو پُر اثر انداز میں پیش کرنے والی ضروری کتاب ہے

بک ریویو: تحریک کے ساتھ ہی تحریکوں کو دستاویزی پیرہن عطا کرنا ایک اہم اور ذمہ دارانہ کام ہے۔ صحافی مندیپ پنیا نے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کے سفر کو تخلیقی انداز میں حقائق کے ساتھ پیش کرکے اس سمت میں کوشش کی ہے۔

صحافی رویش کمار۔ (فوٹو بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

چڑیا کو اس کا گھونسلہ نظر نہیں آ رہا ہے، لیکن اس کے سامنے کھلا آسمان ضرور ہے: رویش کمار

اڈانی گروپ کے ذریعے این ڈی ٹی وی کی حصہ داری خریدنے کے بعد این ڈی ٹی وی انڈیا کے گروپ ایڈیٹر رویش کمار نے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو چونی سمجھنے والے جگت سیٹھ ہر ملک میں ہیں۔ اگر وہ دعویٰ کریں کہ وہ صحیح معلومات پہنچاناچاہتے ہیں تواس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنی جیب میں ڈالر رکھ کر آپ کی جیب میں چونی ڈالنا چاہتے ہیں۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کٹھوعہ گینگ ریپ–قتل معاملہ: سپریم کورٹ نے ’نابالغ‘ ملزم کو بالغ مانا، مقدمہ چلانے کا حکم

بتادیں کہ 17 جنوری 2018 کو جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں ایک آٹھ سالہ بچی کی لاش ملی تھی۔ میڈیکل رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ قتل سے قبل لڑکی کے ساتھ کئی بار گینگ ریپ کیا گیا تھا۔ جون 2019 میں اس کیس کے کلیدی ملزم سانجی رام سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کو قصوروارٹھہرایا گیا تھا۔

ثنا ارشاد مٹو۔ پس منظر میں پولٹزر پرائز کی تقریب کی ایک تصویر اور مٹو کی طرف سے ٹوئٹ کردہ ان کے پاسپورٹ کی تصویر۔ (تصاویر: Twitter/@mattoosanna، @PulitzerPrizes اور @hrw)

پولٹزر نے کشمیری صحافی مٹو کو روکے جانے کی مذمت کی، کہا — یہ امتیازی سلوک کی انتہا ہے

کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو کو 18 اکتوبر کو دہلی کے ہوائی اڈے پر ویزا اور ٹکٹ ہونے کے باوجود روک دیا گیا تھا۔ وہ پولٹزر پرائز کی تقریب میں شرکت کے لیے نیویارک جا رہی تھیں۔

ثنا ارشاد مٹو۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

کشمیری صحافی مٹو کو بیرون ملک سفر کرنے سے روکے جانے  کے واقعے کی سی پی جے نے مذمت کی

کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو نے بتایا تھا کہ انہیں قانونی طور پرصحیح ویزا اور ٹکٹ ہونے کے باوجود دہلی ہوائی اڈے پر نیویارک جانے سے روک دیا گیا۔مٹو خبررساں ایجنسی ‘رائٹرس’کی اس ٹیم کا حصہ تھیں جسے ہندوستان میں کووڈ–19کی کوریج کے لیے ‘فیچر فوٹوگرافی’ کے زمرے میں پولٹزر پرائز سے نوازا گیا تھا۔

ثنا ارشاد مٹو۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

کشمیری صحافی نے کہا، پولٹزر پرائز لینے کے لیے امریکہ جانے سے روکا گیا

پولٹزر ایوارڈیافتہ کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو نے منگل کے روز کہا کہ انہیں ویزا اور ٹکٹ ہونے کے باوجود دہلی ہوائی اڈے پر روک دیا گیا۔ وہ پولٹزر پرائز کی تقریب میں شرکت کے لیے نیویارک جا رہی تھیں۔ اس سے قبل جولائی میں انہیں پیرس جانے سے روکا گیا تھا۔

راجناتھ سنگھ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

میڈیا، این جی او اور عدلیہ کا غلط استعمال تفرقہ انگیز خیالات کی تشہیر میں ہو رہا ہے: راجناتھ سنگھ

مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے ایک تقریب میں کہا کہ میڈیا کو آزاد ہونا چاہیے، لیکن اگر میڈیا آزاد ہے تو اس کا غلط استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔ اگر این جی اوآزاد ہیں تو ان کو اس طرح استعمال کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ ملک کا سارا نظام ٹھپ ہو جائے۔ اگر عدلیہ آزاد ہے تو قانونی نظام کا استعمال کرتے ہوئے ترقیاتی کاموں کو روکنے یا سست کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

The Wire

میٹا کے اب تک کے جواب پر دی وائر کا بیان

میٹا نے دی وائر کی جانب سے عام کیے گئے شواہد کے بارے میں بے بنیاد دعوے کیے ہیں، شاید اس توقع کے ساتھ کہ ہم آگے کی جانکاری جمع کرنے اور شائع کرنے کو پابندہوں گے اور وہ آسانی سے ہمارے ذرائع کے بارے میں جان سکیں گے۔ لیکن ہم یہ کھیل کھیلنے کو تیار نہیں ہیں۔

(السٹریشن: دیویش کمار/ دی وائر)

میٹا کی جانب سے انٹرنل ای میل، یو آر ایل کو ’غلط‘ بتانے کے دعوے کی تردید کرنے والے شواہد موجود ہیں

خصوصی رپورٹ : بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امت مالویہ کی میٹا کے خصوصی ‘کراس چیک’ پروگرام میں شمولیت کے بارے میں دی وائر کی رپورٹس پر میٹا کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں ہم پرکئی سوال اٹھائے گئے ہیں۔ دی وائر نے ان تمام سوالوں کے جوابات شواہد کے ساتھ دیے ہیں۔

(السٹریشن: دیویش کمار/ دی وائر)

میٹا نے کراس چیک پر دی وائر کی رپورٹ کو ’من گھڑت‘ بتایا، اندرونی ای میل میں شواہد کے لیک ہونے کی بات تسلیم کی

خصوصی رپورٹ: انسٹا گرام نے کرنج آرکیوسٹ نامی اکاؤنٹ کی سات پوسٹ بغیر کسی تصدیق کےصرف اس وجہ سے ہٹا دیا کہ اسے بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امیت مالویہ نے رپورٹ کیا تھا، مالویہ کو میٹا کے متنازعہ ‘کراس چیک پروگرام’ کے تحت خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔ اب میٹا نے کراس چیک لسٹ کی بات کو’من گھڑت’ بتایا ہے۔

(السٹریشن: دیویش کمار/ دی وائر)

بی جے پی کے امت مالویہ کے رپورٹ کرنے پر انسٹاگرام بغیر کسی چُوں چراں کے پوسٹ ہٹا دیتا ہے

خصوصی رپورٹ : انسٹا گرام نے کرنج آرکیوسٹ نامی اکاؤنٹ کی سات پوسٹ بغیر کسی تصدیق کےصرف اس وجہ سے ہٹا دیا کہ اسے بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امیت مالویہ نے رپورٹ کیا تھا، مالویہ کو میٹا کے متنازعہ ‘کراس چیک پروگرام’ کے تحت خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ہیٹ اسپیچ پر مودی حکومت خاموش ہےکیوں کہ اس کاسب سے زیادہ فائدہ وہی اٹھا رہی ہے

سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ کی بات کر کے ملک کی دکھتی نبض پر ہاتھ رکھا ہے، لیکن جہاں تک اس سلسلے میں’مرکز کے خاموش تماشائی بن کر بیٹھنے’ والے سوال کی بات ہے تویہ سوال پوچھنے والے کو بھی پتہ ہے اور ملک کی عوام کو بھی کہ اس سے کس کو فائدہ ہو رہا ہے۔

شہلا رشید، فوٹو: انسٹا گرام

ہائی کورٹ نے شہلا رشید کے خلاف پروگرام پر زی نیوز اور سدھیر چودھری سے جواب طلب کیا

نومبر 2020 میں زی نیوز کی ایک نشریات میں شہلا رشید کے والد کا انٹرویو دکھایا گیا تھا، جس میں انہوں نے شہلا پر دہشت گردانہ فنڈنگ سے متعلق سرگرمیوں میں شامل ہونے کا الزام لگایا تھا۔ شہلا نے دہلی ہائی کورٹ میں دائر عرضی میں مطالبہ کیا ہے کہ چینل ان سےغیرمشروط معافی مانگے۔

کے کے شیلجا۔ (فوٹو کریڈٹ: وکی پیڈیا)

سی پی آئی (ایم) لیڈر نے میگسیسے ایوارڈ قبول کرنے سے انکار کیا، پارٹی نے کمیونسٹوں کے خلاف بربریت کو وجہ بتایا

کیرالہ کی سابق وزیر صحت اور کمیونسٹ پارٹی آف مارکسسٹ کی سینئر لیڈر کے کے شیلجا نے کہا کہ انہوں نےاس ایوارڈکو لینے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ اسے حاصل کرنے میں انفرادی طور پر کوئی دلچسپی نہیں رکھتی ہیں۔

(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

گزشتہ تین سالوں میں مرکزی حکومت نے اشتہارات پر 911.17 کروڑ روپے خرچ کیے

اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ حکومت نے 2019-20 میں 5326 اخبارات میں اشتہارات پر 295.05 کروڑ روپے، 2020-21 میں 5210 اخباروں میں اشتہارات پر 197.49 کروڑ روپے، 22-2021 میں 6224اخبارات میں اشتہارات پر 179.042 کروڑ روپے اور جون 2022-23 تک 1529 اخبارات میں اشتہارات پر 19.25 کروڑ روپے خرچ کیےتھے۔

ماریہ ریسا اور عارفہ خانم شیروانی۔ (تصویر: دی وائر)

جھوٹ اور فرضی خبریں عدم اعتماد کو ہوا دیتی ہیں: نوبل امن انعام یافتہ صحافی ماریہ ریسا

انٹرویو: حال ہی میں نوبل امن انعام یافتہ اور فلپائن سے تعلق رکھنے والی صحافی ماریا ریسا کی ویب سائٹ ریپلر کو وہاں کی حکومت نے بند کرنے کا فیصلہ صادر کیا ہے۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کے ساتھ بات چیت میں ماریہ نے کہا کہ صحافیوں کو لوگوں کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ اگر وہ آج اپنے حقوق کے لیے نہیں لڑیں گے تو وہ انھیں ہمیشہ کے لیے کھو دیں گے۔

ثنا ارشاد مٹو۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

پولٹزر ایوارڈ یافتہ کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو کو بیرون ملک جانے سے روکا گیا

سال 2022 کے لیے ‘فیچر فوٹوگرافی کے زمرے’ میں پولٹزر ایوارڈجیت چکیں کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد مٹو ہندوستان سے فرانس کے لیے اڑان بھرنے والی تھیں۔ ان کے پاس یہاں کا ویزا بھی تھا، اس کے باوجود امیگریشن حکام نے کوئی وجہ بتائے بغیران سے کہا کہ وہ بین الاقوامی سفر نہیں کر سکتی ہیں۔

پولٹزر ایوارڈ جیتنے والے  فوٹو جرنلسٹ (بائیں سے دائیں) عدنان عابدی، ثنا ارشاد مٹو، امت دوے اور دانش صدیقی۔ (تصویر: pulitzer.org)

فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کو دوسرا پولٹزر ایوارڈ، والد نے کہا – وہ اپنے کام سے ہمیشہ زندہ رہے گا

خبر رساں ایجنسی رائٹرس کے فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی اور ان کے ساتھیوں عدنان عابدی، ثنا ارشاد مٹو اور امت دوے کو ‘فیچر فوٹوگرافی کے زمرے’ میں پُلٹزر ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ گزشتہ سال افغانستان میں افغان فوجیوں اور طالبان کے بیچ گولی باری کی تصویریں لینے کے دوران دانش کی موت ہو گئی تھی۔

(فوٹو: رائٹرس)

مرکزی حکومت  کی نیلامی میں مل مالکان کو ملی غریبوں کے لیے مختص دال، سرکاری ایجنسی نے کی تھی تصدیق

خصوصی رپورٹ: مرکزی وزیر پیوش گوئل کی قیادت والی قومی پیداواری کونسل کا کہنا ہے کہ وزارت زراعت کے تحت آنے والے نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن نے جو نیلامی ضابطہ فروغ دیا ہے، اس سے مل مالکان کو بے تحاشہ منافع حاصل کرنے میں مدد مل رہی تھی۔ کونسل کی سفارش ہے کہ این اے ایف ای ڈی 2018 سے جاری نیلامی کے اس ضابطہ کورد کرے۔

(کلاک وائز) پون ہنس کے دفتر میں سدرشن نیوز کی نامہ نگار، پون ہنس کے دفتر کے گیٹ پر چڑھتے رائٹسٹ، مظاہرہ کے دوران راگنی تیواری، سریش چوہانکے۔

نوکری کے لیے منتخب 38 میں سے 13 امیدوار مسلمان، سدرشن نیوز نے چھیڑا ’نوکری جہاد‘ کا راگ

سدرشن نیوز کے سریش چوہانکے نے ایک نیا تنازعہ اس وقت کھڑا کردیا، جب ہفتہ روزقبل سوشل میڈیا پر 10 امیدواروں کی فہرست وائرل ہوئی۔ اس فہرست میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالبعلموں کے نام تھے،جنہیں پون ہنس لمیٹڈ کمپنی کے اپرنٹس شپ پروگرام کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ یہ سب مسلمان ہیں۔ چینل کا الزام ہے کہ ہندوؤں کو سرکاری اداروں کی جانب سے نوکریوں سے محروم کیا جا رہا ہے۔

شہلا رشید، فوٹو: پی ٹی آئی

شہلا رشید کے خلاف زی نیوز کی نشریات سے این بی ڈی ایس اے ناراض، ویڈیو ہٹانے کی ہدایت

نومبر 2020 میں زی نیوز کی ایک نشریات میں شہلا رشید کے والد کا انٹرویو دکھایا گیا تھا، جس میں انہوں نے شہلا پر دہشت گردانہ فنڈنگ ​​سے متعلق سرگرمیوں میں شامل ہونے کا الزام لگایا تھا۔این بی ڈی ایس اے نے یہ کہتے ہوئے کہ اس نشریات میں غیرجانبداری کا فقدان تھا، چینل سے اس کی ویب سائٹ سمیت تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارموں سے اس ویڈیو کو ہٹا نےکوکہا ہے۔

دانش صدیقی۔ (فوٹو: رائٹرس)

فوٹو جرنلسٹ  دانش صدیقی کے والدین طالبان کے خلاف انٹرنیشنل کورٹ پہنچے

افغانستان کے شہر اسپن بولدک میں ہلاک ہونے والے صحافی دانش صدیقی کے والدین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ میں طالبان کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ اس شکایت میں چھ طالبان رہنماؤں کے ناموں کا ذکر کرتےہوئے کہا گیا ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل کی تحقیقات کی جانی چاہیے۔

گوہر گیلانی ، فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر

جموں و کشمیر: مصنف اور صحافی گوہر گیلانی کا وارنٹ گرفتاری جاری

شوپیاں کےایگزیکٹیو مجسٹریٹ نےگرفتاری وارنٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوہر گیلانی لگاتارعوامی امن وامان کو متاثرکر رہے ہیں۔ انہیں 7 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے بلایا گیا تھا، لیکن وہ حاضر نہیں ہوئے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

الیکشن کمیشن اور میڈیا کے دوستانہ سلوک کے سہارے انتخابی ضابطوں کو انگوٹھا دکھاتے نریندر مودی

عوامی نمائندگی ایکٹ کےمطابق ووٹنگ ختم ہونے سے پہلے کے 48 گھنٹے میں کسی بھی شکل میں انتخابی مواد کی نمائش پر پابندی عائد ہے، اس کے تحت ووٹر پر اثر ڈالنے والے ٹیلی ویژن یا کسی اور میڈیم کا استعمال نہیں کیا جا سکتا، حالاں کہ وزیر اعظم مودی نے قانون کو بالائے طاق رکھ کر اپنے من کا کام کیا۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

بُلی بائی ایپ کے نشانے پر رہی خواتین کے پاس ایک ہی راستہ ہے … وہ ہے آگے بڑھتے رہنا

سال 2021 میں اقلیتوں کے خلاف ہیٹ کرائم میں اضافہ ہوا، لیکن میڈیا خاموش رہا۔ اس سال کی ابتدا اور زیادہ نفرت سے ہوئی، لیکن اس کے خلاف ملک بھر میں آوازیں بلند ہوئی۔ اقلیتوں اور خواتین سے نفرت کی مہم کا نشانہ بننے کے بعد میں اپنے آپ کو سوچنے سے نہیں روک پاتی کہ کیا اب بھی کوئی امید باقی ہے؟

WhatsApp Image 2022-01-13 at 14.16.58 (1)

پی ایم مودی کو ’جان کا خطرہ‘، اس سے بڑا کوئی جھوٹ نہیں ہو سکتا: نوجوت سنگھ سدھو

ویڈیو: پنجاب میں اسمبلی انتخاب کےقریب آتے ہی کانگریس کے ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو نے کانگریس کے پرانے ‘پنجاب ماڈل’اروند کیجریوال اور وزیر اعظم مودی کی ریلی سمیت مختلف موضوعات پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت کی۔

کمال خان۔ (بہ شکریہ: اسکرین شاٹ/این ڈی ٹی وی)

الوداع کمال سر …

سینئر صحافی اور این ڈی ٹی وی انڈیا کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کمال خان کاجمعہ کو لکھنؤ میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ وہ اپنی نفاست، شگفتہ بیانی، شائستہ گوئی اور زبان وبیان پرعبورکےلیے معروف تھے۔

بُلی بائی  ایپ پلیٹ فارم کا اسکرین شاٹ۔ (بہ شکریہ: ٹوئٹر)

 بُلی بائی جیسے ایپ کو محض جرم سمجھنا اس میں پوشیدہ بدنیتی اور گہری سازش سے منھ موڑنا ہے

مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کے پس پردہ ، اس سازش کا مقصد یہ ہے کہ اس قوم کو اس قدر ذلت دی جائے، ان کےعزت نفس کو اتنی ٹھیس پہنچائی جائے کہ تھک ہارکر وہ ایک ایسی’شکست خوردہ قوم’کے طور پر اپنے وجود کو قبول کر لیں، جوصرف اکثریت کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے کو مجبور ہے۔

2017 میں دھروئی ڈیم سے سی-پلین کے ذریعے سابرمتی ریور فرنٹ لوٹتے وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو: ٹوئٹر/@narendramodi)

سی-پلین کی سواری سے برلن اسٹیشن تک نریندر مودی نے کئی بار حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کی ہے

پنجاب میں مبینہ سکیورٹی کوتاہی کی ضرور جانچ ہونی چاہیے،لیکن یہ وزیراعظم کے حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ ایس پی جی کے سابق عہدیداروں کا کہنا ہےکہ حتمی فیصلہ صرف نریندر مودی ہی لیتے ہیں اور اکثر طے شدہ امورکو انگوٹھا دکھاتےدیتے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی ۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

کیا وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنے جھوٹ پر کبھی شرمندگی نہیں ہوتی؟

گزشتہ دنوں گوا میں ایک بیان میں وزیر اعظم مودی نے پرتگالی راج سےمتعلق غلط تاریخی حقائق پیش کیے تھے۔ ان کے اس بیان کی صداقت پر سوال اٹھنا لازمی تھا، لیکن لگتا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ وزیر اعظم کے منہ سے نکلی بات کی کوئی تحقیق نہیں کرتا۔

نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

وزیر اعظم کی کوئی بھی مخالفت ان کی سلامتی کے لیے خطرہ کیوں ہے

وزیر اعظم کی خوبی یہ ہے کہ وہ جب بھی کسی ناخوشگوار صورتحال کا سامناکرتے ہیں تو کسی نہ کسی طرح ان کی جان خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ جب سے وہ وزیر اعلیٰ ہوئےتب سے اب تک کچھ وقت کے بعد ان کے قتل کی سازش کی کہانی کہی جانے لگتی ہے۔ لوگوں کو گرفتار کیا جاتا ہے، لیکن کچھ ثابت نہیں ہوتا۔ پھر ایک دن ایک نئے خطرے کی کہانی سامنے آجاتی ہے۔

پنجاب کے فیروز پور میں ایک فلائی اوور پر پھنسا وزیر اعظم نریندر مودی کا قافلہ ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کیا وزیر اعظم کی سکیورٹی میں ہوئی کوتاہی کو انتخابی ’ایونٹ‘ میں تبدیل کیا جا رہا ہے؟

جس طرح سے وزیر اعظم خود اور ان کی پارٹی سکیورٹی میں کوتاہی کو اسی لمحے سےسنسنی خیز بنا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس سے صاف ہے کہ وہ اس واقعہ کی سنگینی کے بارے میں کم اور ممکنہ انتخابی فائدے کے بارے میں زیادہ سنجیدہ ہیں۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

جھارکھنڈ: ایک مسلمان کو مبینہ طور پر تھوک چاٹنے اور ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے لیے مجبور کیا گیا

پنجاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی سکیورٹی میں کوتاہی کےخلاف دھنباد میں احتجاج کر رہےبی جے پی کے کارکنوں نے مبینہ طور پر وزیر اعظم اور بی جے پی کے جھارکھنڈ ریاستی صدر کو نا زیبا کلمات کہنےکے الزام میں ذہنی طور پر معذور ایک مسلمان کی پٹائی کی تھی۔ وزیراعلیٰ نے اس معاملے میں قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔

پنجاب کے فیروز پور میں ایک فلائی اوور پر پھنسا وزیر اعظم نریندر مودی کا قافلہ ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

رویش کمار کا بلاگ: پی ایم کی سکیورٹی میں چوک کہیں کوریج کی بھوک مٹانے کی منصوبہ بندی تو نہیں

وزیراعظم کی سکیورٹی میں کوتاہی ہوئی ہے۔اس سوال پر زیادہ بحث کی ضرورت نہیں ہےکہ جلسے میں کتنے لوگ آئے، کتنے نہیں آئے۔ سکیورٹی انتظامات میں پنجاب حکومت کا رول ہوسکتا ہے لیکن یہ ایس پی جی کے ماتحت ہے۔ وزیر اعظم کہاں جائیں گے اور ان کے قریب کون بیٹھے گا یہ سب ایس پی جی طے کرتی ہے۔ اس لیےسب سے پہلے کارروائی مرکزی حکومت کی طرف سے ہونی چاہیے۔