Media

فوٹو : رائٹرس

یہ چپی میڈیا نہیں،پپی میڈیا ہے، جو حکومت کے پھینکےگئے ٹکڑوں پر پل رہا ہے

ایک وقت ایسا آتا ہے جب ہمیں بولنا پڑتا ہے۔ چپی توڑنی پڑتی ہے۔ ٹوکنا پڑتا ہے ان کو بھی جو جھوٹ بول رہے ہیں اور ساتھ دینا پڑتا ہے ان کا جو سچ بول رہے ہیں۔ اب وقت ہے ان کو ٹوکنے کا، جنہوں نے کروڑوں روپیوں میں ہمارا اعتماد بیچ دیا ہے۔ کوبراپوسٹ نے یہ ثابت کر دیا ہے، یہ چپی میڈیا نہیں ہے ‘ پپی میڈیا ‘ ہے، جو حکومت کے پھینکے گئے ٹکڑوں پر پل رہا ہے۔

Episode 51

میڈیا بول: کوبرا پوسٹ اسٹنگ اور توتی کورن تشدد

ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کوبرا پوسٹ ویب سائٹ کے ذریعے مختلف میڈیا ہاؤس پر کیے گئے اسٹنگ آپریشن اور تمل ناڈو کے توتی کورن میں ہوئے تشدد پر راجستھان پتریکا کے صلاح کار مدیر اوم تھانوی اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔

CobraPostII

کوبرا پوسٹ کا انکشاف،ٹائمس آف انڈیا ،انڈیا ٹو ڈے، ہندوستان ٹائمس،زی نیوز،وغیرہ پیڈ نیوز چھاپنے کے لئے تیار

کوبرا پوسٹ کے دوسرے حصے کو آج پریس کلب آف انڈیا میں جاری کیا جانا تھا۔ لیکن اس اسٹنگ آپریشن میں شامل میڈیاگروپ دینک بھاسکرنے دہلی ہائی کورٹ کی پناہ لے لی۔

Photo: Mohd Amin/DailyExcelsior.com

کشمیر میں محنت کشوں کی تاریخ؛ محنت کا تو کوئی مذہب نہیں ہوتا…

ہندوستان  کے میڈیا اور تاریخ دانوں نے اس واقعہ کو جابرانہ ٹیکس نظام کے خلاف محنت کشوں کی جدوجہد کے بجائے ہندو حکمران کے خلاف مسلم رعایا کی بغاوت سے تعبیر کرکے تاریخ کے ساتھ بدترین خیانت کی ہے۔ ماہ مئی کا پہلا دن کرہ ارض میں محنت […]

فوٹو بشکریہ : ٹوئٹر

رویش کا بلاگ : پیٹرول کی بڑھتی قیمت پر میڈیا چپ ہے، بولے‌گا تو گودی سے اتار‌کر سڑک پر پھینک دیا جائےگا…

پیٹرول کی قیمت ریکارڈ سطح پر ہے، پھر بھی آپ میڈیا میں اس کی خبروں کو دیکھئے تو لگے‌گا کہ کوئی بات ہی نہیں ہے۔ یہی دام اگر حکومت ایک روپیہ سستاکر دے تو گودی میڈیا پہلے صفحے پر چھاپے‌گا۔

Ep 50

میڈیا بول: وزیر اعظم کی تاریخ دانی،جمہوریت اور میڈیا

میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر میں تاریخی حقائق کا غلط استعمال اور میڈیا کے رول پر سینئر جرنلسٹ ونود کمار اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر محمد سجاد کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔

MediaBol_Episode 47

میڈیا بول: ظالم ہوتی جمہوریت اور محدود ہوتی پریس کی آزادی

میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے متنازعہ علاقوں میں ماؤوادیوں کا قتل اور پریس فریڈم انڈیکس میں ہندوستان کے مقام میں آئی گراوٹ پر وکیل اور ہیومن رائٹس کارکن سدھا بھاردواج اور نیوز لانڈری کی کنسلٹنگ ایڈیٹر براج سوین کے ساتھ ارملیش کی بات چیت

  وجے روپانی (فوٹو : پی ٹی آئی)

گوگل نارد کی طرح معلومات کا ذریعہ ہے : وجے روپانی 

احمد آباد میں آر ایس ایس کے ذریعے منعقد دیورشی نارد جینتی میں گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی نے کہا کہ انسانیت کی بھلائی کے لئے جانکاریاں جٹاتے تھے نارد۔ اس سے پہلے روپانی رام کے تیروں کو اسرو کے راکٹ جیسا بتا چکے ہیں۔

سپریم کورٹ /فوٹو : پی ٹی آئی

ہماری ’اصل فکر‘کٹھوعہ معاملے کی غیر جانبدارانہ سماعت کو لےکر ہے:سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کٹھوعہ میں بچی کے ساتھ ریپ اور اس کے قتل کے دو ملزمین کی اس عرضی پر غور کرنے کی حامی بھر دی ہے ،جس میں انہوں نے مقدمہ کی سماعت جموں سے باہر منتقل نہیں کرنے اور معاملے کی تفتیش سی بی آئی کو سونپنے کی گزارش کی ہے۔

فوٹو : آلٹ نیوز

کٹھوعہ میں بچی کے ساتھ ریپ نہ ہونے کی ’دینک جاگرن‘ کی رپورٹ جھوٹی ہے

کٹھوعہ ریپ اور قتل کی نئی میڈیا رپورٹ:اخبار کی اس رپورٹ اور ملزمین کی حمایت میں نکالی گئی ریلی میں کیا فرق ہے؟آپ کو کوئی فرق نظرآتا ہے؟تو کیابکاؤ میڈیاکے اس دور میں کسی بھی چیز کی توقع کی جا نی چاہیے؟

نئی دہلی میں میڈیا سے مخاطب دیپکا سنگھ راجاوت (فوٹو : پی ٹی آئی)

’ لوگ یہاں مقدمہ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں ‘:کٹھوعہ گینگ ریپ معاملہ میں متاثرہ کی وکیل

’وہ بےحد غریب لوگ ہیں۔ ان کو نہیں پتا کہ دنیا کیسے چلتی ہے۔ بکروال لوگ خانہ بدوش ہوتے ہیں، ہمیشہ ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے رہتے ہیں۔ وہ ان سنی سی زندگی جیتے ہیں اور ان سنے ہی مر جاتے ہیں۔ وہ بے بس محسوس کرتے ہیں۔ لیکن ان کو اپنی بیٹی کے لئے انصاف چاہیے۔ جب میں ان سے ملی تب وہ یہ جان‌کر خوش ہوئے کہ کوئی ان کی بچی کے لئے انصاف کی لڑائی لڑنا چاہتا ہے۔‘

پی ایم مودی کے سیلاب متاثر چنئی کے ہوائی دورے سے جڑی یہ فرضی فوٹو  پی آئی بی، حکومت ہند کے ذریعے جاری کی گئی تھی۔  (فوٹو کریڈٹ : ٹوئٹر)

رویش کا بلاگ: فیک نیوز پر مودی جی کو سنت بننے کا کوئی حق نہیں ہے

مرکز ی حکومت کے 13 وزیر جس ویب سائٹ کا لنک ٹوئٹ کرتے ہیں، اپیل کرتے ہیں کہ فیک نیوز کے خلاف آواز اٹھائیں، اس ویب سائٹ کو کون چلاتا ہے، کہاں سے چلتی ہے، اس کا پتا دو دنوں تک میڈیا میں بحث ہونے کے بعد بھی نہیں چلتا ہے۔