#MeToo

ایم جے اکبر۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ایم جے اکبر کو ہٹانے کے لیے 150 سے زیادہ صحافیوں  نے وی آن نیوز کو خط لکھا

گزشتہ دنوں سابق مرکزی وزیر ایم جےاکبر زی میڈیا کے انگریزی چینل‘وی آن’سےجڑے ہیں۔ اب ان کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے صحافیوں کے ایک گروپ نے اس ادارے سے کہا ہے کہ کام کرنے کی جگہ پر جنسی ہراسانی اور جنسی ہراساں کرنے والوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔

پریہ رمانی اور ایم جے اکبر۔ (فوٹو:پی ٹی آئی)

می ٹو: ایم جے اکبر کی جانب سے دائر ہتک عزت کے معاملے میں پریہ رمانی بری

پریہ رمانی نے سال 2018 میں‘می ٹو’ مہم کے تحت سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر پر جنسی ہراسانی کے الزام لگائے تھے۔ اکبر کی جانب سے دائر ہتک عزت کے معاملے سے رمانی کو بری کرتے ہوئے دہلی کی عدالت نے کہا کہ عزت کے حق کی قیمت پر وقار کے حق کو محفوظ نہیں کیا جا سکتا۔

گنیش آچاریہ(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

خاتون نے ڈانس ڈائریکٹر گنیش آچاریہ پر جبراً فحش ویڈیو دکھانے کا الزام لگایا، مقدمہ درج

پیشے سے اسسٹنٹ ڈانس ڈائریکٹرخاتون نے گنیش آچاریہ پر مارپیٹ کرنےاور فلم انڈسٹری میں کام دلانے کے لئے کمیشن مانگنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ خاتون نے نیشنل کمیشن فار وومین (این سی ڈبلیو)ن کو خط لکھا ہے۔

فوٹو: بہ شکریہ وکی پیڈیا

آکاش وانی میں جنسی استحصال کی شکایتوں کو دوبارہ دیکھے وومین کمیشن: اسٹاف یونین

می ٹو : کیژول اسٹاف یونین نے کہا کہ وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ منسٹر مینکا گاندھی اور نیشنل کمیشن فار وومین کے جانچ‌کا حکم دینے کے پانچ مہینے بعد بھی آکاش وانی نے کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ ایک شکایت گزار کا کہنا ہے کہ اگر آکاش وانی نے اس معاملے کو حل نہیں کیا تو وہ 15 اپریل سے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں‌گی۔

فوٹو: بہ شکریہ وکی پیڈیا

آکاش وانی نے جنسی استحصال کو لے کر شکایت کرنے والی 9 خاتون ملازمین کو نکالا

می ٹو: مدھیہ پردیش کے شہڈول کے علاوہ 6 دوسرے آکاش وانی مراکز سے بھی جنسی استحصال کی شکایتیں سامنے آئی ہیں۔ آل انڈیا ریڈیو کے ملازمین کی ٹریڈ یونین کا دعویٰ ہے کہ ایسے سبھی معاملوں میں ملزم کو صرف وارننگ دی گئی ہے ، وہیں سبھی شکایت کرنے والوں کی خدمات ختم کر دی گئی ہیں۔

ونود دوا، فوٹو ،دی وائر

سپریم کورٹ کے سابق جسٹس کریں گے ونود دوا کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات کی جانچ

ونود دوا پر لگے جنسی استحصال کے الزامات کی جانچ کے لیے دی وائر نے سپریم کورٹ کے سابق جسٹس آفتاب عالم کی صدارت میں ایک آزادانہ کمیٹی بنائی ہے ۔دریں اثنا دی وائر نے جن گن من کی بات کے آخری ایپی سوڈ میں ونود دوا کے جوابات سے اتفاق نہ کرتے ہوئے اس ضمن میں ہوئی ادارتی لاپرواہی کے لیے اپنے قارئین اور ناظرین سے معافی مانگی ہے۔

فوٹو: رائٹرس

ایڈیٹرس گلڈ نے میڈیا اداروں سے جنسی استحصال کے معاملوں میں مکمل جانچ کرانے کو کہا

’می ٹو‘مہم کو لے کر ایڈیٹرس گلڈ نے کہا ہے کہ جنسی استحصال کے مجرم پائے گئے کسی بھی شخص کو قانون کے حساب سے سزا دی جانی چاہیے۔ ملک میں پریس کی آزادی کے لیے غیر جانبدار، انصاف پسند اورمحفوظ ماحول کام کرنے کے لیے ضروری ہے۔

فوٹو: آئی اے این ایس

رویش کا بلاگ: مودی کے اکبر تو’دی گریٹ‘ نکلے…

سوچیے آج وزیر خارجہ سشما سوراج اس اکبر سے کیسے نظر ملائیں‌گی، وزارت خارجہ کی خاتون افسر اور ملازم اس اکبر کے کمرے میں کیسے جائیں‌گی؟ابھی اکبر کابیان نہیں آیا ہے، انتظار ہو رہا ہے، انتظار وزیر اعظم کی رائے کا بھی ہو رہا ہے۔

BerlinFilmFest_DWUrdu

برلن فلم فیسٹیول میں جنسی استحصال میں ملوث ہدایتکاروں اور اداکاروں کی فلمیں شامل نہیں کی جائیں گی

گزشتہ سال سوشل میڈیا پر جنسی استحصال کے خلاف شروع ہونے والی تحریک MeToo# کے بعد 15 سے 25 فروری تک جاری رہنے والا برلینالے فلم فیسٹیول کے منتظمین فلمی صنعت میں جنسی مساوات کے مسئلے پر توجہ مرکوز کروانا چاہتے ہیں۔