minor

(علامتی تصویر،بہ شکریہ: ٹوئٹر)

یوپی: مسلم نابالغ کو پیٹ –پیٹ کر مار ڈالنے کے الزام میں پانچ پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر

اتر پردیش کے بریلی ضلع کا معاملہ۔ یہ واقعہ گزشتہ 17 اپریل کو پیش آیا تھا۔ مسلم نوجوان کوپیٹ–پیٹ کر ہلاک کر دینے کے الزام میں بتھری چین پور تھانے کے پانچ پولس اہلکاروں کے خلاف واقعے کے چار ماہ بعد مقدمہ درج کیا گیا ہے۔نوجوان کے والد کا الزام ہے کہ پولیس اہلکاروں نے نہ صرف ان کے بیٹے کے ساتھ بے رحمی سے مار پیٹ کی، بلکہ اس کے پاس سے 30000 روپے سے زیادہ کی رقم بھی لوٹ لی تھی۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

اتر پردیش: مبینہ گینگ ریپ کی شکار نابالغ لڑکی سڑک پر برہنہ حالت میں نظر آئی

اتر پردیش کے مراد آباد ضلع کے بھوجپور علاقے کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ یکم ستمبر کو بھوجپور تھانہ حلقہ کے تحت ایک گاؤں میں پیش آیاتھا۔ متاثرہ کے رشتہ دار کی طرف سے 7 ستمبر کو درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پرایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔

واقعے کے بعد سامنے آئے ایک ویڈیو میں کچھ لوگ لاٹھیوں سے  گھروں میں توڑ پھوڑ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ (اسکرین گریب کریڈٹ: ٹوئٹر)

بہار: مہاویری اکھاڑہ کے جلوس میں فرقہ وارانہ تصادم کے بعد ایک بزرگ اور ایک نابالغ گرفتار

واقعہ سیوان ضلع کا ہے۔ الزام ہے کہ جمعرات کو مہاویری اکھاڑہ کے جلوس کے دوران ایک مسجد کے قریب فرقہ وارانہ نعرے لگائے گئے، جس کے بعد دو گروپوں کے درمیان پتھراؤ ہوا اور ایک دکان کو آگ لگا دی گئی۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

کپڑے کے اوپر سے بچی کاسینہ دبانے کو جنسی تشدد نہیں کہہ سکتے: بامبے ہائی کورٹ

بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ نے ایک بچی کوجنسی ہراساں کیے جانے کے لیے پاکسو اور آئی پی سی کےتحت قصوروار ٹھہرائے گئے ملزم کو پاکسو سے بری کرتے ہوئے کہا کہ اسکن ٹو اسکن کانٹیکٹ کے بنا جنسی حملہ نہیں مانا جا سکتا۔ کارکنوں نے اس فیصلے کو توہین آمیزاور ناقابل قبول بتایا ہے۔

فوٹو: اے این آئی

جھارکھنڈ میں دو نابالغوں سے گینگ ریپ ،11گرفتار

لڑکیوں کے بیان کی بنیادپر صدر پولیس تھانے میں ایک معاملہ درج کیا گیاتھا۔ملزموں نے اپنا جرم قبول کرلیا ہے۔ نئی دہلی : جھارکھنڈ کے لوہر دگا میں مبینہ طور پر دو نابالغ لڑکیوں کے ساتھ گینگ ریپ کے الزام میں 11لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ڈی ایس […]