Mob

Mira-Road-Vid-Thumb

ممبئی: میرا روڈ تشدد کو لے کر بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف اکسانے کا الزام

ویڈیو: ایودھیا میں رام مندر پران — پرتشٹھا کے موقع پر تقریباً 300 نوجوانوں کے ایک گروپ نے ممبئی کے قریبی علاقوں میں ان دکانوں پر حملہ کیا، جن کے نام مسلمانوں کی طرح لگ رہے تھے۔ ان دکانوں پر بھی حملہ کیا گیا،جنہوں نے بھگوا جھنڈے نہیں لگارکھے تھے۔ اس سلسلے میں بی جے پی کے مقامی لیڈر پر اکسانے کا الزام لگے ہیں۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ممبئی: میرا روڈ تشدد کے متاثرین نے کہا – پولیس نے ہندوتوادی بھیڑ کو نہیں روکا

ایودھیا میں رام مندر پران — پرتشٹھا کے موقع پرتقریباً 300 نوجوانوں کے ایک گروپ نے ممبئی کے قریبی علاقوں میں ان دکانوں پر حملہ کیا، جن کے نام مسلمانوں جیسے لگ رہے تھے۔ ان دکانوں پر بھی حملہ ہوا، جنہوں نےبھگوا جھنڈے نہیں لگائے تھے۔ متاثرین کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے دی وائر کو بتایا کہ کافی سمجھانے کے بعد پولیس نے چار معاملوں میں ایف آئی آر درج کی ہے۔

فوٹو بہ شکریہ:  جمعیۃ علماء ہند

 میوات تشدد: جمعیۃ علماء ہندکا دعویٰ — 13مساجد پر حملے کیے گئے

اب تک جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے 13 متاثرہ مساجد کا دورہ کیا ہے، اور بتایا ہے کہ صرف پلول میں 6 مساجد نذر آتش کی گئیں، ہوڈل میں تین مساجد ، سوہنا میں تین مساجد، اور ایک مسجد گروگرام میں جلائی گئی۔ وفد کا یہ بھی کہنا ہے کہ تشدد کے دوران مذہبی کتابوں کو جلایا گیا اور تبلیغی جماعت کے ساتھ مارپیٹ کی گئی۔

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@HaryanaCMO)

منوہر لال کھٹر ہریانہ کے تمام لوگوں کو سیکورٹی کیوں نہیں دے سکتے؟

غلامی کے دور میں غیر ملکی حکمرانوں تک نے اپنی پولیس سے عوام کے جان و مال کے تحفظ کی امید کی تھی، لیکن اب آزادی کے امرت کال میں لوگوں کی چنی ہوئی حکومت اپنی پولیس کے بوتے سب کو تحفظ دینے سے قاصر ہے۔

نوح تشدد میں جلائی گئی ایک گاڑی۔ (تصویر: اتل ہووالے/دی وائر)

نوح: انہدامی کارروائی پر پابندی لگاتے ہوئے ہائی کورٹ نے پوچھا – کیا یہ نسلی تطہیر کا کوئی طریقہ تھا

کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے نوح تشدد کے بعد متاثرہ علاقے میں جاری انہدامی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔ عدالت نےکہا کہ لاء اینڈ آرڈر کے مسئلے کا استعمال ضروری قانونی ضابطوں کی پیروی کیے بغیر عمارتوں کو گرانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

نوح کے الور اسپتال میں بھیڑ کے ذریعے کی گئی توڑ پھوڑ کی تصویر۔ (تصویر: اتل ہووالے)

ہریانہ: گڑگاؤں میں بغیر اجازت ہوئی ہندو مہاپنچایت میں مسلمانوں کے بائیکاٹ کی اپیل

نوح تشدد کے باعث جاری کشیدگی کے درمیان حکم امتناعی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گڑگاؤں میں اتوار کو ایک ‘ہندو مہاپنچایت’ کاانعقاد کیا گیا،جس میں مسلمانوں کے سماجی اور معاشی بائیکاٹ کی اپیل کے ساتھ ساتھ دعویٰ کیا گیا کہ گزشتہ دنوں ایک مسجد پر حملہ کرنے والے لوگ بے قصور ہیں۔

نوح کے نلہر مہادیو مندر کا مین گیٹ۔ (تمام تصاویر: اتل ہووالے/دی وائر)

نوح تشدد: نلہر مندر میں پھنسی خواتین کے ساتھ جنسی ہراسانی کے دعوے پولیس نے خارج کیے

ہریانہ کے نوح میں31 جولائی کو ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں سوشل میڈیا اور کچھ نیوز ویب سائٹ پر ایسے دعوے کیے جا رہے تھے کہ نلہر مہادیو مندر میں پھنسی خواتین کے ساتھ ریپ کیا گیا تھا، پولیس نے ان دعووں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

تشدد سے متاثرہ نوح میں ہفتے کے روز انتظامیہ کی جانب سے کی گئی بلڈوزر کارروائی کی تصویر۔ (فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی ویڈیو اسکرین شاٹ)

نوح: تشدد سے متاثرہ علاقے میں بلڈوزر کارروائی، حکام نے الگ الگ وجہ بتائی

اس ہفتے ہریانہ کے نوح میں تشدد کے بعد ضلع انتظامیہ نے جمعہ کو مکان اور املاک کو مسمار کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ ایک طرف کچھ اہلکار کہہ رہے ہیں کہ توڑ پھوڑ کا تشدد سے کوئی تعلق نہیں ہے تو دوسری طرف کچھ حکام کا دعویٰ ہے کہ کچھ املاک کے مالکان تشدد میں ملوث تھے۔

نوح کے نلہر مہادیو مندر کا مین گیٹ۔ (تمام تصاویر: اتل ہووالے/دی وائر)

ہریانہ: مسلمانوں کے ذریعے مندر میں لوگوں کو یرغمال بنانے کے وزیر داخلہ کے دعوے کو پجاری نے خارج کیا

سوموار کو نوح میں فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد ریاست کے وزیر داخلہ انل وج نے دعویٰ کیا تھا کہ مسلم فسادیوں نے نلہر مہادیو مندر میں تقریباً 3-4 ہزار لوگوں کو یرغمال بنایا تھا۔ مندر کے پجاری نے دی وائر کو بتایا کہ ایسا نہیں ہوا تھا۔ حالات خراب ہونے کی وجہ سے لوگ وہاں پھنسے ہوئے تھے۔

فوٹو بہ شکریہ: ویڈیو اسکرین گریب

گڑگاؤں: ’جئے شری رام‘ کے نعرے لگاتی بھیڑ نے کم از کم 14 دکانوں کو نذر آتش کیا، اکثر دکانیں مسلمانوں کی تھیں

ہریانہ کے نوح اور گڑگاؤں علاقوں میں جاری فرقہ وارانہ کشیدگی کے درمیان منگل کو گڑگاؤں کے بادشاہ پور میں بریانی بیچنے والی دکانوں کو نشانہ بنایا گیا اور بسئی روڈ کے پٹودی چوک پردکانوں میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی۔ دریں اثنا،گڑگاؤں ضلع کے تمام پٹرول پمپوں پر کھلے ایندھن کی فروخت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

(علامتی تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

ہریانہ: حکومت کی جانب سے الاٹ کی گئی زمین پر بنائی گئی واحد مسجد پر ہجوم کے حملے میں نائب امام ہلاک

ہریانہ کے گڑگاؤں شہر کے سیکٹر 57 میں واقع انجمن جامع مسجد میں سوموار کی دیر رات بھیڑنے توڑ پھوڑ کرنے کے بعد آگ لگا دی۔ مسجد کے نائب امام پر ہجوم نےتلوار وغیرہ سے حملہ کیا، اس حملے میں ایک دیگر شخص بھی زخمی ہوگیا ۔ ہسپتال لے جانے کے بعد نائب امام کومردہ قرار دے دیا گیا۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

بہار: چوری کے شبہ میں ہجوم نے تین لوگوں کو بے دردی سے پیٹا، ایک کی موت

یہ واقعہ 22 فروری کو بہار کے گیا ضلع میں پیش آیا۔اس واقعہ میں ہلاک ہونے والے نوجوان کی شناخت 28 سالہ محمد بابر کے طور پر ہوئی ہے، جبکہ ہجومی تشدد میں زخمی ہونے والے دو نوجوانوں ساجد اور رکن الدین کا علاج جاری ہے۔

داؤد علی تیاگی۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

یوپی: ’مسلمانوں کو ڈرانے‘ کی مبینہ کوشش میں بھیڑ نے کیا تھا ایک مسلمان شخص کا قتل

اتر پردیش کے باغپت ضلع میں 2 ستمبر کو 20-22 لوگوں کی بھیڑ نے ونے پور کے رہنے والے داؤد علی تیاگی پر حملہ کر دیا تھا۔ کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ تیاگی کے قتل سے پہلے اس علاقے میں ایک بیٹھک ہوئی تھی، جس میں علاقے کے مسلمانوں کو ڈرانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ پولیس نے بھی بیٹھک اور سازش کی بات قبول کی ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

ہریانہ: دو سو سے زائد لوگوں کی بھیڑ کا مسجد پر حملہ، نمازیوں کو گاؤں سے نکالنے کی دھمکی

یہ واقعہ گڑگاؤں کے بھورا کلاں گاؤں میں پیش آیا، جہاں بدھ کو 200 سے زیادہ لوگوں نے ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کی، وہاں نماز ادا کر رہے لوگوں پر حملہ کیا اور انہیں گاؤں سے نکالنے کی دھمکی دی ۔ بتایاگیا ہے کہ گاؤں میں مسلم خاندانوں کے چار گھر ہیں۔

Screengrab of the viral video showing the attack in Reasi district of Jammu and Kashmir.

جموں و کشمیر:  بھیڑ نے مسلم نوجوان کی بے رحمی سے پٹائی کی

واقعہ جموں وکشمیر کے ریاسی ضلع کے گری گبر گاؤں کا ہے۔ متاثرہ فرد کے کھیتوں میں کچھ گائے بھٹک کر آ گئی تھیں اور کھیت کو نقصان پہنچایا تھا۔الزام ہے کہ گایوں کو کھیت سے بھگانے کے دوران ایک گائے زخمی ہو گئی تھی، جس کے بعد بھیڑ نے نوجوان کی پٹائی کی۔

Giridih-Jharkhand

جھارکھنڈ: قتل کے ملزم کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا، 158 لوگوں کے خلاف کیس درج

جھارکھنڈ کے گریڈیہہ ضلع کے پپراٹانڑ گاؤں کا معاملہ۔ گزشتہ13 جون کو 150 لوگوں کی بھیڑ نے قتل کے ملزم سریش مرانڈی کے گھر پر حملہ کر کےان کے گھر کو آگ لگا دی تھی اور انہیں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا تھا۔ ان کے تین رشتہ داروں کے بھی گھر جلا دیے گئے تھے۔