یہ واقعہ 22 فروری کو بہار کے گیا ضلع میں پیش آیا۔اس واقعہ میں ہلاک ہونے والے نوجوان کی شناخت 28 سالہ محمد بابر کے طور پر ہوئی ہے، جبکہ ہجومی تشدد میں زخمی ہونے والے دو نوجوانوں ساجد اور رکن الدین کا علاج جاری ہے۔
اتر پردیش کے باغپت ضلع میں 2 ستمبر کو 20-22 لوگوں کی بھیڑ نے ونے پور کے رہنے والے داؤد علی تیاگی پر حملہ کر دیا تھا۔ کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ تیاگی کے قتل سے پہلے اس علاقے میں ایک بیٹھک ہوئی تھی، جس میں علاقے کے مسلمانوں کو ڈرانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ پولیس نے بھی بیٹھک اور سازش کی بات قبول کی ہے۔
یہ واقعہ گڑگاؤں کے بھورا کلاں گاؤں میں پیش آیا، جہاں بدھ کو 200 سے زیادہ لوگوں نے ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کی، وہاں نماز ادا کر رہے لوگوں پر حملہ کیا اور انہیں گاؤں سے نکالنے کی دھمکی دی ۔ بتایاگیا ہے کہ گاؤں میں مسلم خاندانوں کے چار گھر ہیں۔
واقعہ جموں وکشمیر کے ریاسی ضلع کے گری گبر گاؤں کا ہے۔ متاثرہ فرد کے کھیتوں میں کچھ گائے بھٹک کر آ گئی تھیں اور کھیت کو نقصان پہنچایا تھا۔الزام ہے کہ گایوں کو کھیت سے بھگانے کے دوران ایک گائے زخمی ہو گئی تھی، جس کے بعد بھیڑ نے نوجوان کی پٹائی کی۔
جھارکھنڈ کے گریڈیہہ ضلع کے پپراٹانڑ گاؤں کا معاملہ۔ گزشتہ13 جون کو 150 لوگوں کی بھیڑ نے قتل کے ملزم سریش مرانڈی کے گھر پر حملہ کر کےان کے گھر کو آگ لگا دی تھی اور انہیں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا تھا۔ ان کے تین رشتہ داروں کے بھی گھر جلا دیے گئے تھے۔