Muslims

(تصویر: سوشل میڈیا ویڈیو اسکرین گریب)

گربا تنازعہ کے بعد مسلمانوں کی سر عام پٹائی کا معاملہ: گجرات ہائی کورٹ نے 15 پولیس اہلکاروں  کو نوٹس جاری کیا

کھیڑا ضلع کے اندھیالا گاؤں میں 3 اکتوبر کو ایک مسجد کے قریب گربا پروگرام  کی مخالفت کے بعد ہندو اور مسلم کمیونٹی کےبیچ تنازعہ  ہوگیا تھا۔ واقعے سے متعلق ایک ویڈیو میں کچھ پولیس والے مسلم کمیونٹی کے لوگوں کو ایک پول سے باندھ کر  لاٹھیوں سے […]

رضوان اللہ، فوٹو:دی وائر

کلکتہ کا کولاژ بنانے والے رضوان اللہ ہمارے درمیان نہیں رہے…

رضوان اللہ کے اوراق مصور میں کلکتہ بھی ہے اور دلی بھی— اس سے ہمیں کلکتہ کے کل، آج اور کل کے بارے میں بہت سی معلومات ملتی ہیں اور دلی کے دل کا حال معلوم ہوتا ہے۔’اوراق مصور‘ کلکتہ کا کولاژ ہے اور اس میں شبدوں سے جو چترکاری کی گئی ہے، وہ تصویریں انتہائی حسین ہیں … اس میں فکر، معانی اور لفظیات کا حسن سمٹ آیا ہے۔

(تصویر: سوشل میڈیا ویڈیو اسکرین گریب)

گجرات: گربا تنازعہ کے بعد چوراہے پر مسلم نوجوانوں کی پٹائی کی تحقیقات کا حکم

کھیڑا ضلع کے اندھیالا گاؤں میں 3 اکتوبر کو ایک مسجد کے قریب گربا منعقد کرنے کی مخالفت کرتے ہوئےمسلم کمیونٹی کے لوگوں نے مبینہ طور پرپنڈال پر پتھراؤ کیاتھا۔ اس کے بعد سامنے آئے ویڈیوز سے پتہ چلتا ہے کہ پولیس نے کچھ نوجوانوں کی سرعام پٹائی کی تھی۔

(تصویر: سوشل میڈیا ویڈیو اسکرین گریب)

گجرات: گربا کی جگہ کو لے کر تنازعہ میں 7 زخمی، پولیس نے مشتبہ افراد کی سر عام پٹائی کی

معاملہ گجرات کے کھیڑا ضلع کا ہے۔ الزام ہے کہ مسلم کمیونٹی مسجد کے قریب گربا منعقد کرنے کی مخالفت کر رہی تھی، جس کی وجہ سے انہوں نے پتھراؤ کیا۔ بعد میں پولیس نے تین مشتبہ حملہ آوروں کو گاؤں کے چوراہے پر کھڑا کرکے سب کے سامنے لاٹھیوں سے پیٹا۔ وہیں، سورت میں گربا پنڈال کے منتظمین کواس لیے پیٹا گیاکہ انہوں نے غیر ہندوؤں کو کام پر رکھا تھا۔

مسلمان ملزمین کے گھروں گرائے جانے سے متعلق ویڈیو کا  ایک اسکرین شاٹ۔

مدھیہ پردیش: گربا پنڈال پر پتھراؤ کرنے کے الزام میں پولیس نے تین مسلمانوں کے گھر پر بلڈوزر چلایا

مندسور ضلع کے سیتامئو تھانہ حلقہ کے سرجانی گاؤں میں 2 اکتوبر کی شب پولیس کو گربا پنڈال میں پتھراؤ کے واقعے کی اطلاع ملی تھی، جس کے لیے 19 افراد کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے اور تین ملزمین کے 4.5 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالیت کےغیر قانونی تعمیرات کو منہدم کر دیا گیا ہے۔

فوٹو، اسکرین گریب بہ شکریہ سوشل میڈیا

یوپی: اسپتال میں خاتون کے نماز ادا کرنے کے معاملے پر پولیس نے کہا – کوئی جرم نہیں ہوا

الہ آباد کے تیج بہادر سپرو اسپتال میں نماز ادا کررہی ایک خاتون کے ویڈیو کے حوالے سے پولیس نے کہا کہ وہ بناکسی غلط کے ارادے کےاورکسی کی آمد ورفت میں رکاوٹ ڈالے بغیر اپنے مریض کی جلد صحت یابی کے لیے نماز ادا کر رہی تھیں۔ یہ جرم کے دائرے میں نہیں آتا۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

یوپی: سڑک پر نماز ادا کرنے کی وجہ سے وی ایچ پی کے لوگوں نے مبینہ طور پر مسلمانوں کو ہراساں کیا

یہ واقعہ گزشتہ اتوار کو پیش آیا۔ مغربی بنگال کے کچھ لوگوں کا گروپ راجستھان کے اجمیر شریف جا رہا تھا۔ راستے میں اتر پردیش کے شاہجہاں پور میں وشو ہندو پریشد کے لوگوں نےانہیں مبینہ طور پر سڑک پر نماز پڑھتے ہوئے پایا تو ان سے کان پکڑ کر معافی منگوائی۔ اس واقعے کا ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

ماڑی گاؤں میں واقع مسجد: فوٹو: دی وائر

بہار: مذہبی شدت پسندی کے اس دور میں نالندہ کی مسجد کو آباد رکھنے والے ہندو انسانیت کا سبق پڑھا رہے ہیں

بہار کے نالندہ ضلع کے ماڑی گاؤں میں تقریباً 200 سال پرانی مسجد کی دیکھ بھال پچھلے کئی سالوں سے ہندو آبادی کر رہی ہے۔ملک کے موجودہ سیاسی ماحول اور مذہبی شدت پسندی کے اس دور میں ایک دوسرے کے عقیدے کوقائم رکھنے والے ان ہندوؤں میں صوفی اور بھکتی روایات کاعکس نظر آتا ہے۔

Umar

نوم چومسکی، راجموہن گاندھی اور کئی بین الاقوامی اداروں نے عمر خالد کی رہائی کی مانگ کی

عمر خالد دہلی فسادات سے متعلق معاملے میں ستمبر 2020 سے جیل میں ہیں۔ اس کی مذمت کرتے ہوئے فلسفی، ممتاز دانشور اور ماہر لسانیات نوم چومسکی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ خالد کے خلاف جو ایک واحد ثبوت پیش کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ وہ بولنے اور احتجاج کرنے کے اپنے آئینی حق کا استعمال کر رہے تھے، جو ایک آزاد معاشرے میں شہریوں کا بنیادی حق ہے۔

اعظم گڑھ لوک سبھا سیٹ پر ضمنی انتخاب کے تحت جمعرات کو ووٹ ڈالے گئے۔ ایس پی نے اس دوران گڑبڑی  کے الزام لگائے ہیں۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

یوپی ضمنی انتخاب: مسلمانوں کا الزام – پولیس نے انہیں ووٹ ڈالنے سے روکا، پولیس نے کہا – بھیڑ کو کنٹرول کر رہے تھے

اتر پردیش میں رام پور اور اعظم گڑھ کی لوک سبھا سیٹوں کے ضمنی انتخاب کے لیے جمعرات کو ووٹنگ کے دوران سوشل میڈیا پر ایسے ویڈیوز وائرل ہو رہے ہیں، جن میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پولیس مسلم ووٹروں کو پولنگ مراکز کے اندر جانے سے روک رہی ہے۔ وہیں اپوزیشن پارٹی ایس پی نے بھی مختلف علاقوں میں گڑبڑی کا الزام لگاتے ہوئے کئی ٹوئٹ کیے ہیں۔

مولانا ارشد مدنی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

ہماری لڑائی ہندوؤں سے نہیں، مذہب کی بنیاد پر آگ لگانے والی حکومت سے ہے: ارشد مدنی

اترپردیش کے دیوبندمیں جمعیۃ علماء ہند کے سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے دوسرے گروپ کے سربراہ مولانا محمود اسعد مدنی نے سنیچر کو کہا کہ حکومت نے ملک کے مسلمانوں کے مسائل کے تئیں آنکھیں بند کرلی ہیں۔تنظیم نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت کی سرپرستی میں ملک کی اکثریتی برادری کے ذہنوں میں زہر گھولا جا رہا ہے۔

9 مئی 2022 کو دہلی کے شاہین باغ علاقے میں تجاوزات ہٹانے آیا ایم سی ڈی کا بلڈوزر۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

تجاوزات ہٹانے کے بہانے مسلمانوں کے خلاف نفسیاتی جنگ

یوپی، مدھیہ پردیش، گجرات اور اب دہلی میں بلڈوزر کا استعمال ہر دن کے جوش کو بنائے رکھنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ہندوؤں میں مسلمانوں کو اجڑتے، روتے، بدحواس دیکھنے کی پرتشدد خواہش بیدار کی جا رہی ہے۔ اب بی جے پی، میڈیا، پولیس اور انتظامیہ میں کوئی فرق نہیں رہ گیا ہے۔ ایک راستہ دکھا رہا ہے، ایک بلڈوزر کا قانون بتا رہا ہے، ایک ہتھیارکے ساتھ اس کو گھیرا دے کر چل رہا ہے، تو کوئی للکار رہا ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال بنیادی حق نہیں: الہ آباد ہائی کورٹ

الہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش کے بدایوں ضلع کے رہنے والے عرفان کی جانب سے دائرعرضی کو خارج کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ اس عرضی میں ضلع انتظامیہ کے دسمبر 2021 کے فیصلے کو رد کرنے کی مانگ کی گئی تھی، جس کے تحت مسجد میں اذان کے وقت لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرنے کی گزارش کو مسترد کر دیا گیاتھا۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

کیا ایک مذہب کے تہوار پر اپنا مذہبی چھاپ چھوڑنے کی عجلت پسندی کسی احساس کمتری کے باعث ہے

عید مبارک کے جواب میں اکشے ترتیہ یا پرشورام جینتی کی مبارکباد دینا کلینڈر پرست مذہبیت کی علامت ہے۔ ہم ہر جگہ اپنا تسلط چاہتے ہیں۔ آواز کی سرزمین پر، آواز کی لہروں پر بھی، دوسروں کی عبادت گاہوں پر اور سماج کے نفسی وجودپر بھی۔

پدما لکشمی۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف تشدد دیکھ کر دکھ ہوتا ہے: پدما لکشمی

ہندوستانی نژاد امریکی سپر ماڈل اور مصنفہ پدما لکشمی نے سلسلہ وار ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے خلاف بیان بازی کی جاری ہے ، انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ہندو ‘اس خوف پیدا کرنے’ اور ‘پروپیگنڈے’ کے جال میں نہیں آئیں گے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

یوپی: چار سال پرانے سرکاری آرڈر کا حوالہ دیتے ہوئے تقریباً 11 ہزار لاؤڈ اسپیکر ہٹائے گئے

ریاست کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (ہوم) اونیش کمار اوستھی نے بتایا کہ 2018 کا ایک سرکاری آرڈر ہے، ساؤنڈ ڈیسیبل کی مقررہ حد اور عدالت کی ہدایات کے لیے مقررہ ضابطے ہیں۔ اب اضلاع کو اس پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ ہر کسی کو اپنے مذہبی عقائد کے مطابق عبادت کرنے کی آزادی ہے، لیکن لاؤڈ اسپیکر کی آواز احاطے سے باہر نہیں جانی چاہیے۔

arfa

فرقہ وارانہ تشدد اور ہندو مسلم منافرت کا نیا دور

ویڈیو: جس ملک میں ہندو اکثریت میں ہیں اور مسلمان اقلیت میں، وہاں ہندوؤں کے ایک حصے کو اقلیتی برادری سے خطرہ محسوس ہوتا ہے۔ ملک میں مختلف مقامات پر فرقہ وارانہ تشدد کے حالیہ واقعات پر دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

0704 HKB.00_06_21_15.Still005

راجستھان: کرولی فرقہ وارانہ  تشدد کے بعد پولیس پر مسلم نابالغ کے ساتھ مارپیٹ کا الزام

ویڈیو: راجستھان کے کرولی شہر میں 2 اپریل کو ہندو نئے سال کے موقع پر نکالی گئی بائیک ریلی پر مبینہ طور پر اس وقت پتھراؤ کیا گیا جب یہ مسلم اکثریتی علاقے سے گزری۔ اس کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان تنازعہ شروع ہو گیا،جس نے فرقہ وارانہ تشدد کی شکل اختیار کر لی۔

0504 Sumedha Story.00_18_20_13.Still008

کیا ہے راجستھان کے کرولی کا پورا معاملہ

ویڈیو: 2 اپریل کو راجستھان کے ضلع کرولی میں ہندو نئے سال کے موقع پر مسلم اکثریتی علاقے سے گزرنے والی موٹر سائیکل ریلی پر پتھراؤ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ شر پسندوں نے کچھ دکانوں اور موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی۔

Sumedha Karauli 4 March.00_26_46_05.Still007

راجستھان فرقہ وارانہ تشدد: کیا مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی کوئی منصوبہ بند کوشش ہو رہی ہے؟

ویڈیو: ہندو دائیں بازو کے گروپوں نے ہندو نئے سال کے دوران راجستھان کے کرولی میں مسلم اکثریتی علاقوں سے ایک جلوس نکالا تھا، جس میں مبینہ طور پر فرقہ وارانہ گالیاں دی گئی تھیں، جس کے بعد علاقے میں تشدد پھوٹ پڑا۔ دی وائر کی سمیدھا پال نے اس بارے میں سماجی کارکن ارجن مہر اور پروفیسر جتیندر مینا سے بات کی۔

0504 Sumedha Story.00_19_16_23.Still003

براڑی ہندو مہا پنچایت میں صحافی ارباب علی کے ساتھ کیا ہوا تھا؟

ویڈیو: 3 اپریل کو دارالحکومت دہلی کے براڑی علاقے میں منعقد ہندو مہاپنچایت کے دوران دائیں بازو کے ہجوم نے مبینہ طور پر چار مسلم صحافیوں سمیت پانچ صحافیوں پر حملہ کردیاتھا۔ دی وائر کی سمیدھا پال نے ان صحافیوں میں سے ایک ارباب علی سے بات کی۔

حملے کے بعد پولیس وین میں بیٹھے صحافی۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

دہلی: ہندو مہا پنچایت کے دوران صحافیوں پر حملہ اور مسلمانوں کے خلاف بیان بازی

راجدھانی دہلی کے براڑی علاقے میں اتوار کو ‘سیو انڈیا فاؤنڈیشن’ کی جانب سے ہندو مہاپنچایت کا انعقاد کیا گیا تھا، جس کو یتی نرسنہانند کے ایک حامی پریت سنگھ چلا تے ہیں۔ نرسنہانند نے بھی اس تقریب میں شرکت کی تھی۔ یہاں مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے نرسنہانند نے ہندوؤں سے ہتھیار اٹھانے کی اپیل کی۔

فوٹو : رائٹرس

کرناٹک: کانگریس نے 19 لاکھ ’غائب‘ ای وی ایم کامعاملہ اٹھایا، الیکشن کمیشن کو بھی طلب کرنے کا مطالبہ

ریاستی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات پر خصوصی بحث کے دوران سابق دیہی ترقیات کے وزیر اور کانگریس کے سینئر ایم ایل اے ایچ کے پاٹل نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلبی کے لیے اسپیکر پر دباؤ ڈالنے کی غرض سےآر ٹی آئی کے جوابات کا حوالہ دیا ہے۔

بی جے پی ایم ایل اے انل بناکے اور اڈگر ایچ وشواناتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/وکی میڈیا کامنس)

کرناٹک: مندروں کے میلے میں غیر ہندو تاجروں پر پابندی کے خلاف دو بی جے پی ایم ایل اے کا احتجاج

دو بی جے پی ایم ایل اے انل بناکے اور اڈگر ایچ وشواناتھ نے کرناٹک کے کچھ حصوں میں مندروں کے میلے اور دیگر مذہبی تقریبات میں مسلم تاجروں پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا ہے ۔ وشوناتھ نے اسے ‘پاگل پن’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی بھگوان یا مذہب اس طرح کی چیزیں نہیں سکھاتا۔ وہیں بناکے نے کہا کہ ہر شخص اپنا کاروبار کر سکتا ہے، یہ فیصلہ لوگوں کاہے کہ وہ کہاں سے کیاخریداری کریں۔

Illustration: Pariplab Chakraborty

کیا لوگ مسلمانوں سے نفرت کی سیاست میں مہنگائی، روزگار اور تعلیم کے بارے میں بات کرنا بھول گئے ہیں

انصاف اور مساوات کی راہ میں رکاوٹ پیداکرنے والوں نے تبدیلی کی لڑائی کو فرقہ وارانہ نفرت میں تبدیل کر دیا ہے، اورمسلمانوں کے خلاف نفرت پیداکرنے کے لیےتمام فرضی افواہیں بنائی گئی ہیں۔ آج اسی سیاست کا نتیجہ ہے کہ لوگ مہنگائی، روزگاراور تعلیم کے بارے میں بات کرنا بھول گئے ہیں۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

کرناٹک: ہندوتوا گروپوں کے دباؤ میں مشہور تاریخی میلے میں مسلمان دکانداروں پر پابندی

کرناٹک کےشیوموگامیں ‘کوٹے مری کمبا جاترا’ کی آرگنائزنگ کمیٹی نے بی جے پی، بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے دباؤ میں دکانیں الاٹ کرنے کے لیے ایک ہندوتوا گروپ کو ٹھیکہ دیا ہے ۔ اس سے پہلے دکانیں مسلمانوں کو بھی دی جاتی تھیں، لیکن ہندوتوا تنظیموں نے اس کے خلاف مورچہ کھول دیا تھا۔

مدھیہ پردیش کے رتلام میں اذان پر اعتراض کرتاہندو جاگرن منچ کا رکن۔(تصویر: اسکرین گریب)

مدھیہ پردیش: ہندو رائٹ ونگ کی جانب سے اذان کے دوران میوزک بجانے کی دھمکی، مختلف تھانوں میں لاؤڈ اسپیکر پر پابندی کے لیے میمو

رتلام ضلع کے راوٹی کا معاملہ۔سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں ایک شخص لاؤڈ اسپیکر سے اذان دینےکے معاملے پر اعتراض کرتے ہوئے یہ کہتا ہوا نظر آ رہا ہے کہ اس نے مسجد کے سامنے والی عمارت پر لاؤڈ سپیکر لگادیا ہے اور جب جب اذان دی جائے گی، لاؤڈ اسپیکر سے تیز آواز میں میوزک بجا یا جائے گا۔

نوم چومسکی (فائل فوٹو بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

اسلامو فوبیا نے ہندوستان میں اپنی سب سے مہلک شکل اختیار کرلی ہے: نوم چومسکی

امریکی تارکین وطن کی تنظیموں کی جانب سے ‘ہندوستان میں فرقہ واریت’ کے موضوع پر منعقدہ ایک تقریب میں بھیجے گئے مختصر سے پیغام میں ممتاز دانشور اور ماہر لسانیات نوم چومسکی نے کہا کہ مغرب میں بڑھ رہےاسلامو فوبیانے ہندوستان میں مہلک شکل اختیار کرلی ہے، جہاں مودی حکومت منظم طریقے سے سیکولر جمہوریت کو ختم کر رہی ہے اور ملک کو ہندو راشٹر میں تبدیل کر رہی ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

بُلی بائی ایپ کے نشانے پر رہی خواتین کے پاس ایک ہی راستہ ہے … وہ ہے آگے بڑھتے رہنا

سال 2021 میں اقلیتوں کے خلاف ہیٹ کرائم میں اضافہ ہوا، لیکن میڈیا خاموش رہا۔ اس سال کی ابتدا اور زیادہ نفرت سے ہوئی، لیکن اس کے خلاف ملک بھر میں آوازیں بلند ہوئی۔ اقلیتوں اور خواتین سے نفرت کی مہم کا نشانہ بننے کے بعد میں اپنے آپ کو سوچنے سے نہیں روک پاتی کہ کیا اب بھی کوئی امید باقی ہے؟

بُلی بائی  ایپ پلیٹ فارم کا اسکرین شاٹ۔ (بہ شکریہ: ٹوئٹر)

 بُلی بائی جیسے ایپ کو محض جرم سمجھنا اس میں پوشیدہ بدنیتی اور گہری سازش سے منھ موڑنا ہے

مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کے پس پردہ ، اس سازش کا مقصد یہ ہے کہ اس قوم کو اس قدر ذلت دی جائے، ان کےعزت نفس کو اتنی ٹھیس پہنچائی جائے کہ تھک ہارکر وہ ایک ایسی’شکست خوردہ قوم’کے طور پر اپنے وجود کو قبول کر لیں، جوصرف اکثریت کے رحم و کرم پر زندگی گزارنے کو مجبور ہے۔

2912 Sumedha MONO.00_10_40_15.Still002

غازی آباد-لونی میٹ بین: لائسنس کے نام پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے

ویڈیو: اتر پردیش کےغازی آبادمیں لونی سے بی جے پی کے ایم ایل اے نند کشور گرجر نے حال ہی میں اپنے علاقے میں گوشت کی دکانیں بند کروا دیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں گرجر کہہ رہے ہیں کہ گوشت بیچنے والوں کو جیل بھیج دیا جائے گا اور ضمانت نہیں ہوگی۔

0812 Sumedha Yaqut Yogi Rally.00_09_46_07.Still004

اتر پردیش اسمبلی انتخابات: یوگی نے آنگن باڑی خواتین کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

ویڈیو: اتر پردیش کے شاہجہاں پور میں پولیس کےوحشیانہ لاٹھی چارج کی شکار آنگن باڑی کی خواتین حال ہی میں متھرا میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ریلی میں پہنچی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں نوکری سے نکالے جانے کی دھمکی دے کر یہاں لایا گیا ہے۔ دی وائر سے بات چیت میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے کووڈ19 کی وبا کے دوران ڈیوٹی کی تھی لیکن حکومت نے ایک بار بھی ان کے مطالبات پر کان نہیں دھرے ہیں۔

Barina Story.00_17_06_14.Still006

اتر پردیش انتخابات: کیا ہوا جب اس خاتون نے بی جے پی ایم ایل اے سے سوال کیا؟

ویڈیو: اتر پردیش میں اگلے سال کی شروعات میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ اسی کو دیکھتے ہوئے دی وائر کی ٹیم نے بلند شہر ضلع کے برینا گاؤں میں رہنے والی گیتا نامی خاتون سے بات کی، جو بی جے پی ایم ایل اے انیتا راجپوت سےسوال پوچھنے پرسرخیوں میں آئی تھیں۔شیکھر تیواری بتا رہے ہیں کہ گیتا نے کیا سوالات کیے اور باقی گاؤں والوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔

0812 YAQUT SUMEDHA YOGI RALLY.00_00_48_17.Still001

یوگی آدتیہ ناتھ کی متھرا ریلی: ’بھیڑ جمع کرنے سے نہیں بنے گی بی جے پی کی حکومت‘

ویڈیو: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی متھرا ریلی میں آئے لوگوں نے بتایا کہ ان کے لیے انتخاب میں اصل مسائل کیا ہیں ہیں اور وہ کون سے مدعے ہیں جن پر آنے والے اسمبلی انتخاب میں یوپی کے لوگ ووٹ کریں گے۔

1012 Bangle Seller Interview Yaqut.00_01_45_21.Still002

ضمانت ملنے کے بعد جنسی ہراسانی اور شناختی دستاویزات کی جعلسازی کے ملزم چوڑی فروش تسلیم علی کی دی وائر سے خصوصی بات چیت

ویڈیو: مدھیہ پردیش کے اندور میں13سالہ اسکولی طالبہ کو مبینہ طور پر جنسی طور پر ہراساں کرنے اور شناختی دستاویزات میں جعلسازی کے معاملے میں ساڑھے تین مہینے تک جیل میں رہنے کے بعد اتر پردیش کے رہنے والے چوڑی فروش تسلیم علی کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔

مدھیہ پردیش کے اندور میں چوڑی بیچنے والے مسلمان کی پٹائی کرتے لوگ۔ (اسکرین گریب: ٹوئٹر/@ShayarImran)

جس لڑکی نے مجھ پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام گایا، میں نے اس کو دیکھا تک نہیں تھا: چوڑی فروش

مدھیہ پردیش کے اندور میں13سالہ ا سکولی طالبہ کو مبینہ طور پر جنسی طور پر ہراساں کرنےاور شناختی  دستاویزوں کی جعلسازی کے معاملے میں ساڑھے تین مہینے تک جیل میں رہنے کے بعد ضمانت پر رہا ہوئے چوڑی فروش تسلیم علی نے دعویٰ کیا کہ وہ بےگناہ ہیں […]

2511 Gondi.00_17_50_09.Still022

نوکریاں نہیں تو اتر پردیش میں بی جے پی کا ہندوتوا ہوگا ناکام: پروفیسر اجئے گڈاورتی

ویڈیو: دہلی واقع جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے پروفیسر اجئے گڈاورتی نے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کے ساتھ بات چیت میں بتایا کہ اگلے سال اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی پولرائزیشن کی سیاست کیسے ناکام ہو سکتی ہے۔

3011 Gondi.00_27_44_13.Still008

یوپی: متھرا میں پولرائزیشن کی سیاست کے بیچ کیا ہیں عوام کے حقیقی مدعے

ویڈیو: گزشتہ چھ دسمبر کو بابری مسجد انہدام کی برسی پر متھرا میں دائیں بازو کی تنظیموں کی طرف سےمبینہ کرشن جنم بھومی پر ‘جلابھشیک’ کی دھمکی کے بیچ شہر میں دفعہ144 لگا دی گئی تھی اور پولیس کی تعیناتی رہی۔آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ایسی سرگرمیوں کو لےکر سرکار پر پولرائزیشن کی کوشش کے الزام لگ رہے ہیں۔ دی وائر نے جاننے کی کوشش کی کہ آخر متھرا کے لوگ اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔

Synced Sequence.00_12_29_06.Still003

اتر پردیش اسمبلی انتخاب سے پہلے کیشو پرساد موریہ کا ہندوتوا داؤ

ویڈیو: یوپی کے ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے اپوزیشن بالخصوص، ایس پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کے دورحکومت میں‘جعلی ٹوپی والے غنڈے’کاروباریوں کو ڈرانے دھمکانے کا کام کرتے تھے، لیکن بی جے پی حکومت آنے کے بعد وہ غنڈے دکھائی نہیں دے رہے۔ اس سے پہلے موریہ نے متھرا کے معاملے پر بھی ایک ٹوئٹ کیا تھا۔ سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔