NBSA

علامتی تصویر / فوٹو : پی ٹی آئی

ایودھیا تنازعہ: یوپی کے ڈی جی پی نے کہا-تقریباً 12 ہزار لوگ ہمارے رڈار پر، 500 لوگ گرفتار

ڈی جی پی نے کہا،فیلڈ کے بعد ہمارا سب سے زیادہ دھیان سوشل میڈیا پر ہے اور اس کے لیے باقاعدہ ایک ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے۔ ابھی تک ایسے 1659 لوگوں کے سوشل میڈیااکاؤنٹ کو ہم نے نگرانی میں رکھا ہے، جن سے سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے والی پوسٹ کی جا سکتی ہیں۔

فوٹو: رائٹرس

بابری مسجد منہدم کیے جانے سے متعلق کوئی فوٹیج نہ دکھائیں نیوز چینل: این بی ایس اے

ایودھیا تنازعہ کے فیصلے کے مدنظر نیوز براڈ کاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی نے سبھی چینلوں سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں خبر دیتے وقت احتیاط برتیں اور تناؤ پیدا ہونے والی بھرکاؤ بحث سے دور رہیں ۔

ری پبلک کے ایڈیٹران چیف ارنب گوسوامی (فوٹو بشکریہ : ری پبلک ٹی وی)

نفرت پھیلانے والے ٹی وی چینل کب تک ’میڈیا کی آزادی‘ کا سہارا لیتے رہیں گے ؟

جسٹس کاٹجو کی تجویز پر ٹی وی چینلس کے مالکان نے زبردست واویلا مچایا اور اسے میڈیا کی آزادی پر حملہ قرار دیا۔ ان کی تجویز سرد خانے میں پڑ گئی۔ مگر یہ مسئلہ اب بھی باقی ہے بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ اور بھی سنگین ہو گیا ہے۔

ری پبلک کے ایڈیٹران چیف ارنب گوسوامی (فوٹو بشکریہ : ری پبلک ٹی وی)

غلط رپورٹنگ کے لئے معافی مانگے ری پبلک ٹی وی : میڈیا ریگولیٹری باڈی

ری پبلک چینل کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی نے ایک شخص پر جنوری میں ہوئی وڈگام ایم ایل اے جگنیش میوانی کی یووا ہنکار ریلی میں چینل کی رپورٹر سے بد سلوکی کا الزام لگایا تھا، جس کو نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی نے غلط بتاتے ہوئے معافی مانگنے کو کہا ہے۔

16 مارچ کو زی ہندوستان نے ' جیتا مسلمان…اب ارریہ آتنکستان 'کے نام سے ایک پروگرام نشر کیا تھا/فوٹو :زی ہندوستان /ویڈیو اسکرین شاٹ

فرقہ پرستی پھیلانے کے الزام میں زی ہندوستان کے خلاف شکایت درج

ارریہ ضمنی انتخاب کے بعد وائرل ہوئے مبینہ ‘ ملک مخالف ‘ ویڈیو کی صداقت کی وضاحت کے بغیر اس پر فرقہ پرستی بھڑکانے والا پروگرام کرنے کے الزام میں ایک سابق بیوروکریٹ نے زی گروپ کے ایک چینل کے خلاف News Broadcasting Standards Authority (این بی ایس اے)میں شکایت درج کروائی ہے۔