new parliament

وزیر اعظم نریندر مودی اور لوک سبھااسپیکر اوم برلا نئےپارلیامنٹ ہاؤس میں۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/ @SanjayAzadSln)

’وزیراعظم پارلیامنٹ ہاؤس کے افتتاح کو اپنی ’تاجپوشی‘ سمجھ رہے ہیں‘

کانگریس سمیت تقریباً 21 اپوزیشن جماعتوں نے پارلیامنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کیا تھا۔ اپوزیشن لیڈروں نے وزیر اعظم مودی کو ‘خود پسند تانا شاہ’ قرار دیتے ہوئے ‘جمہوریت کو بادشاہت کی طرف لے جانے’ کا الزام لگایا ہے۔

مارچ 2023 میں نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا معائنہ کرنے پہنچے وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

اپوزیشن کی 19 جماعتوں نے نئے پارلیامنٹ ہاؤس کی افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کیا

نریندر مودی 28 مئی کو نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح کریں گے۔ اپوزیشن پارٹیوں کا مطالبہ ہے کہ افتتاح صدر دروپدی مرمو کے ہاتھوں کیا جانا چاہیے۔ حزب اختلاف کی 19 جماعتوں نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جب پارلیامنٹ سے جمہوریت کی روح ہی نکال دی گئی ہے تو نئی عمارت ان کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔

نریندر مودی، راہل گاندھی اور نیا پارلیامنٹ ہاؤس۔ (فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی، پی ٹی آئی اور فیس بک /@rahulgandhi)

نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح صدر جمہوریہ کو کرنا چاہیے، وزیر اعظم کو نہیں: راہل گاندھی

وزیر اعظم نریندر مودی28 مئی کو نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنے جا رہے ہیں۔ اس پر اپوزیشن کے اعتراض کے درمیان راہل گاندھی نے کہا ہے کہ اس کا افتتاح صدر جمہوریہ سے کروایا جانا چاہیے۔