News

2307-Gondi.00_38_40_09.Still094

مذہب کی بنیاد پر شہریت قانون بنانا جائز نہیں

ویڈیو: پچھلے کچھ وقتوں سے اپوزیشن کی آواز کو پارلیامنٹ اورپارلیامنٹ سے باہر دبانے کی کوشش ہو رہی ہے۔سی اے اےمخالف مظاہروں میں حصہ لینے والوں کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔ انہیں دہلی فسادات میں پھنسایا جا رہا ہے۔ ان مدعوں پرسابق نائب صدر جمہوریہ محمد حامد انصاری سے د ی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

unnamed

مودی کے انکار کے باوجود کیوں ڈٹینشن سینٹر بنا رہی ہے یوپی سرکار؟

ویڈیو: وزیراعظم نریندر مودی نے دسمبر 2019 میں کہا تھا کہ کوئی ڈٹینشن سینٹر نہیں ہے۔ اس کے باوجود غازی آباد کے نندگرام میں مبینہ طور پر ڈٹینشن سینٹر بنایا جا رہا تھا۔بی ایس پی چیف مایاوتی کے وزیراعلیٰ رہتےہوئے بنے ایک ہاسٹل کو ڈٹینشن سینٹر بنائے جانے پر انہوں نے ٹوئٹ کر کےاس کو دوبارہ ہاسٹل بنانے کی مانگ کی۔ دی وائر کے شیکھر تیواری کی یہاں کےطلبا سے بات چیت۔

کشمیری وکیل بابر قادری(فوٹو: ٹوئٹر/@BabarTruth)

جموں و کشمیر: جان کا خطرہ بتانے کے تین دن بعد وکیل کو گولی مار کر ہلاک کیا

جموں وکشمیر میں ہیومن رائٹس اور نابالغوں سے جڑے کیس لڑنے والے وکیل بابر قادری نے تین دن پہلے ایک ٹوئٹ کرکے پولیس سے ان کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے ایک فیس بک صارف کے خلاف کیس درج کرنے کی درخواست کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے ان کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

پی سائی ناتھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: وکی میڈیا کامنس)

پی ایم مودی کا دعویٰ ہے کہ ایم ایس پی ختم نہیں ہوگا تو وہ اس پر قانون کیوں نہیں بناتے: پی سائی ناتھ

کسانوں کے مظاہروں کے بیچ تین زرعی آرڈیننس کو لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا کی بھی منظوری مل گئی ہے۔ صحافی پی سائی ناتھ نے کہا کہ ان قوانین کی وجہ سےہرطرف انتشار کی حالت ہو جائےگی۔ کسان اپنے پیداوارکی مناسب قیمت چاہتا ہے لیکن اس کے لیے جو بھی تھوڑا بہت سسٹم بنا ہوا تھا سرکار اس کوبھی ختم کر رہی ہے۔

AKi 22 September.00_24_42_14.Still005

ڈیجیٹل میڈیا سے مودی حکومت کو ڈر کیوں لگتا ہے؟

ویڈیو: سدرشن ٹی وی کے متنازعہ شو کو لے کر سپریم کورٹ میں چل رہی شنوائی میں میڈیاریگولیشن کی تجویز پر مرکز نے کہا ہے کہ پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا کے بجائے ایسا پہلے ڈیجیٹل میڈیا کے لیے کیا جانا چاہیے۔ اس موضوع پردی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

Bihar DGP Gupteshwar Pandey. Photo: Twitter/@IPSGupteshwar

کیا بہار انتخاب سے عین پہلے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے کا دوسری بار رضا کارانہ ریٹائرمنٹ لینا محض اتفاق ہے

بہار کے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے نے سال 2009 میں پہلی بار وی آرایس لیا تھا اور تب چرچہ تھی کہ وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑیں گے، حالانکہ ایسا نہیں ہوا۔ اب اسمبلی انتخاب سے کچھ ہی مہینے پہلے ان کے دوبارہ وی آرایس لینے کے فیصلے کو ان کے سیاسی عزائم سے جوڑکر دیکھا جا رہا ہے۔

زکوٰۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا کے بانی  اور صدر سید ظفر محمود۔ (فوٹو: دی  وائر)

ہم اچھے کام میں بھروسہ رکھتے ہیں اور آئین کے حساب سے ہی کام کر تے ہیں: زکوٰۃ فاؤنڈیشن

انٹرویو:سدرشن نیوزکے متنازعہ‘یوپی ایس سی جہاد’پروگرام میں زکوٰۃ فاؤنڈیشن پر کئی طرح کے الزام لگائے گئے ہیں۔اس پروگرام، اس سے متعلق تنازعہ اور الزامات کو لےکر زکوٰۃ فاؤنڈیشن کے بانی اورصدرسید ظفر محمود سے بات چیت۔

فری لانس صحافی پرشانت کنوجیا۔

یوپی: مہینے بھر سے جیل میں بند صحافی پرشانت کنوجیا کی ضمانت پر 4 ہفتے بعد شنوائی ہوگی

صحافی پرشانت کنوجیا کو ایک ٹوئٹ کی وجہ سے18 اگست کو یوپی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ سوموار کو یوپی سرکار نے ہائی کورٹ میں دائر ان کی ضمانت عرضی پر جواب دینے کے لیے چار ہفتے کاوقت مانگا ہے، جس کے لیے عدالت نے اجازت دے دی ہے۔

الیاس اور مرسلین(فوٹو: تاروشی اسوانی)

دہلی فسادات: نوجوان کا دعویٰ-پولیس نے کہا تھا کہ 10 مسلمانوں کا نام لے لے تو رہا کر دیں گے

اٹھائیس سالہ الیاس کو پانچ مہینے سے زیادہ جیل میں رہنے کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ شمال -مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے دوران دو اسکولوں کی ملکیت کوتباہ کرنے کے الزام میں ان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کا الزام ہے کہ مسلمان ہونے کی وجہ سے انہیں نشانہ بنایا گیا۔

(علامتی تصویر، فوٹو: ٹیوٹر/@BOC_MIB)

اشتہار کے ذریعے پانچ سالوں میں سوشل میڈیا پر صرف ایک بیداری مہم چلائی گئی: سرکار

وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاویڈکرنے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ بیورو آف آؤٹ ریچ اینڈ کمیونی کیشن(بی اوسی)سوشل میڈیاپلیٹ فارمزسمیت مختلف میڈیا پلیٹ فارمزکے ذریعےبیداری مہم چلاتی ہے۔ پانچ سال میں صرف ایک مہم چلائی ، جس پر 21.66 لاکھ روپے خرچ ہوا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

انکار کے بعد اب مرکزی حکومت  نے مانا، شرمک ٹرینوں میں97 لوگوں کی موت ہوئی

گزشتہ14 ستمبر کو شروع ہوئےپارلیامنٹ کی کارر وائی کے دوران لوک سبھا میں کل 10رکن پارلیامان نے مزدوروں کی موت سے متعلق سوال پوچھے تھے، لیکن سرکار نے یہ جانکاری عوامی کرنے سے انکار کر دیا۔مرکزی وزیرسنتوش گنگوار نے کہا تھا کہ ایسا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جاتا ہے۔

دسمبر2017 میں گجرات اسمبلی انتخاب کی تشہیر کے دوران سابرمتی ریورفرنٹ پر سی پلین پر نریندر مودی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

گجرات: ماحولیاتی منظوری کے بغیر سابرمتی اور اسٹیچیو آف یونیٹی کے بیچ ہوائی خدمات کا کام شروع

سی پلین سروس اور سی پلین ہوائی اڈوں کے لیےلازمی ماحولیاتی منظوری نہیں لیے جانے کے باوجود ان منصوبوں پر کام شروع کرنا انوائرنمنٹ اِمپیکٹ اسسمنٹ نوٹیفکیشن 2006 کی خلاف ورزی ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@SureshChavhank)

میڈیا میں پیغام جانا چاہیے کہ کسی خاص کمیونٹی کو نشانہ نہیں بنایا جا سکتا: جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ

سدرشن نیوز کے ایک پروگرام کے متنازعہ ایپی سوڈ کے ٹیلی کاسٹ کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ کا کسی پر روک لگانا ایٹمی میزائل کی طرح ہے، لیکن ہمیں آگے آنا پڑا کیونکہ کسی اور کے ذریعے کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی تھی۔

صحافی راجیو شرما۔ (فوٹو: یوٹیوب)

دہلی: چینی انٹلی جنس کو حساس معلومات فراہم کر نے کے الزام میں صحافی گرفتار

دہلی پولس نے اسٹریٹجک معاملوں کے مبصراور کالم نگار راجیو شرما کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت گرفتار کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے پاس سے ڈیفنس سے متعلق خفیہ دستاویز ملے ہیں۔ شرما نے حال ہی میں چینی اخبار گلوبل ٹائمس کے لیے ایک مضمون لکھا تھا۔

نتاشا نروال(فوٹوبہ شکریہ : سوشل میڈیا)

دہلی فسادات: پنجڑہ توڑ ممبر نتاشا نروال کو ملی ضمانت، یو اے پی اے معاملے میں رہنا ہوگا جیل میں

نتاشا نروال کی ضمانت منظور کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ پولیس کی جانب سے دکھائے گئے ویڈیو میں وہ نظر تو آ رہی ہیں، لیکن اس میں ایسا کچھ نہیں دکھ رہا ہے، جو یہ اشارہ دیتا ہو کہ وہ تشدد میں شامل تھیں یا انہوں نے تشدد بھڑکایا ہو۔

وزیر اعظم نریندر مودی(فوٹوبہ شکریہ: پی آئی بی)

وزیر اعظم مودی کے یوم پیدائش پر سوشل میڈیا پر ٹرینڈ ہوا ’راشٹریہ بے روزگار دوس‘

وزیر اعظم نریندر مودی کے 70ویں یوم پیدائش کے موقع پر ٹوئٹر پر دن بھر کئی ایسے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرتے رہے، جن کے ذریعہ ٹوئٹر صارفین نے ملک میں بڑھتی بےروزگاری اور شدید معاشی بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیر اعظم سے جواب طلب کیا۔

راہل بوراڈے اور پردیپ بوراڈے۔ (فوٹو: دی وائر)

مہاراشٹر: بھیڑ کے تشدد میں دو دلت نوجوانوں کا قتل،گھر والوں نے کیا سی بی آئی جانچ کامطالبہ

معاملہ جالنا ضلع کا ہے۔اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ طویل عرصے سے چلے آ رہے زمینی تنازعےکی وجہ سے4ستمبرکو دو بھائیوں،22سالہ راہل بوراڈےاور25سالہ پردیپ بوراڈےکاایس ٹی کمیونٹی کے پچاس سے زیادہ لوگوں کی بھیڑ کے ذریعےقتل کر دیا گیا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

پارلیامنٹ میں کورونا سے ڈاکٹروں کی موت کا ذکر نہیں، آئی ایم اے نے کہا-ہیروز سے منھ پھیر رہی ہے سرکار

وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن کےپارلیامنٹ میں دیےگئے بیان میں کام کے دوران کورونا سے جان گنوانے والےڈاکٹروں کا ذکر نہ ہونے سے ناخوش انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ایسے 382 ڈاکٹروں کی فہرست جاری کرتے ہوئے انہیں شہید کا درجہ ینے کا مطالبہ کیا ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

سال 2016-18 کے بیچ یو اے پی اے کے تحت 3005 معاملے درج، صرف 821 کیس میں چارج شیٹ داخل: سرکار

سرکار نے پارلیامنٹ میں یہ جانکاری بھی دی کہ سال 2017 اور 2018 میں ملک بھر میں 1198 لوگوں کواین ایس اےکے تحت حراست میں لیا گیا۔ مدھیہ پردیش میں این ایس اے کے تحت سال 2017 اور 2018 میں سب سے زیادہ لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ اس کے بعد اتر پردیش کا نمبر ہے۔

علامتی تصویر: پی ٹی آئی

لاک ڈاؤن میں مزدوروں کی موت کا اعداد و شمار سرکار نے اکٹھا کیا، پھر بھی پارلیامنٹ کو بتانے سے انکار

دی وائر کےذریعےانڈین ریل کے 18زون میں دائر آر ٹی آئی درخواست کے تحت پتہ چلا ہے کہ شرمک ٹرینوں سے سفرکرنے والے کم سے کم 80 مزدوروں کی موت ہوئی ہے۔مرکزی حکومت کے ریکارڈ میں یہ جانکاری دستیاب ہونے کے باوجود اس نے پارلیامنٹ میں اس کو عوامی کرنے سے منع کر دیا۔

پرشانت بھوشن۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

یو پی اے سرکار کو گرانے کے لیے ’انڈیا اگینسٹ کرپشن‘ تحریک کو بی جے پی اور سنگھ کی حمایت حاصل تھی: پرشانت بھوشن

سینئر وکیل پرشانت بھوشن انڈیا اگینسٹ کرپشن کے کورممبر تھے،جنہیں سال 2015 میں مبینہ طور پرتنظیم مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے یوگیندریادو کے ساتھ پارٹی سے باہرکر دیا گیا تھا۔

فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@SureshChavhank

سپریم کورٹ نے ’یوپی ایس سی جہاد‘ شو کو مسلمانوں کو بدنام کر نے کی کوشش قرار دیا، لگائی روک

سدرشن نیوز کے بند اس بول شو کے‘نوکر شاہی جہاد’ایپی سوڈکےٹیلی کاسٹ کو روکتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت ہونے کے ناطے یہ کہنے کی اجازت نہیں دے سکتے کہ مسلمان سول سروسز میں گھس پیٹھ کر رہے ہیں۔ اور یہ نہیں کہا جا سکتا کہ صحافی کو ایسا کرنے کی پوری آزادی ہے۔

(فوٹو: رائٹرس)

دہلی فسادات: نو سابق آئی پی ایس افسروں نے پولیس کی جانچ پر اٹھائے سوال

آئی پی ایس افسروں نے دہلی پولیس کمشنر کو خط لکھ کر فسادات سےمتعلق تمام معاملوں کی غیرجانبداری سےدوبارہ جانچ کرانے کی گزارش کی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ شہریت قانون کی مخالفت کر رہے لوگوں کو اس میں پھنسانا افسوس ناک ہے۔ بنا کسی ٹھوس ثبوت کے ان پر الزام لگاناغیرجانبدارانہ جانچ کے تمام ضابطوں کی خلاف ورزی ہے۔

گزشتہ6 ستمبر کو این سی بی کی پوچھ تاچھ کے لیے جاتی ہوئی ریا چکرورتی کے ساتھ میڈیااہلکاروں  کے ذریعے دھکامکی کی گئی تھی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ریا چکر ورتی کے معاملے نے ان کو نہیں بلکہ معاشرے کی خرابیوں اور عورت مخالف رویے کو بے نقاب کیا ہے

قرون وسطی کے یورپ میں خواتین کو جادوگرنی بتاکر‘وچ ٹرائل’ہوا کرتے تھے، جن کے بعد پچاسوں ہزارخواتین کو ستونوں سے باندھ کر زندہ جلا دیا گیا تھا۔اس وقت اذیت دےکر (ٹارچر)خواتین سے جرم قبول کروا لیا جاتا تھا۔ ریا کا بھی‘میڈیا ٹرائل’نہیں ہوا ہے، ‘وچ ٹرائل’ ہوا ہے۔

جیتی گھوش، اپوروانند، سیتارام یچوری، راہل رائے اور یوگیندریادو۔

دہلی فسادات: پولیس نے ’سازش‘ کا دائرہ بڑھایا، کارکنوں اور ماہرین تعلیم کا نام گھسیٹا

دہلی پولیس نے تین ملزم طالبعلموں کے بیانات کےسہارے دعویٰ کیا ہے کہ یوگیندریادو، سیتارام یچوری،جیتی گھوش،پروفیسراپوروانندجیسےلوگوں نےسی اے اےکی مخالفت کر رہے مظاہرین کو‘کسی بھی حد تک جانے کو کہا تھا’اور سی اے اے-این آرسی کو مسلمان مخالف بتاکر کمیونٹی میں ناراضگی بڑھائی۔ حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کے نام بطور ملزم شامل نہیں ہیں۔

ایم ناگیشور راؤ/ فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

ٹوئٹر نے سوامی اگنی ویش کی موت پر کیے گئے سابق سی بی آئی ڈائریکٹر کے قابل اعتراض ٹوئٹ کو ہٹایا

سی بی آئی کے سابق عبوری ڈائریکٹر اورسابق آئی پی ایس افسر ایم ناگیشور راؤ نے 80سالہ سماجی کارکن سوامی اگنی ویش کی موت پر ٹوئٹ کرکے کہا تھا کہ اچھا ہوا چھٹکارا ملا۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ انہیں یمراج سے شکایت ہے کہ انہوں نے اتنا لمبا انتظار کیوں کیا!

AKI 11 Sep.00_30_38_12.Still004

بی جے پی کیوں چاہتی ہے سشانت کے مدعے پر ہو بہار انتخاب؟

ویڈیو: اسمبلی انتخاب نزدیک آتے ہی بہار کی سیاست گرمانے لگی ہے۔ آرجےڈی کےقدآوررہنما رگھوونش پرساد سنگھ نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سشانت سنگھ کی موت کو بھی مدعا بنایا جا رہا ہے۔ اس پر دی وائر کے پالیٹیکل افیئرس ایڈیٹر اجئے آشیرواد اور سیاسی مبصر سجن کمار سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

1009 AKI Swara Bhaskar.00_23_57_19.Still002

ریا بنام کنگنا پر سورا بھاسکر کا جواب

ویڈیو: اداکارہ ریا چکرورتی کی گرفتاری سے لےکر کنگنا رناوت کی وائی سیکورٹی جیسے مدعے نیوز چینلوں اور سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔ اس پراداکارہ سورا بھاسکر سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفا خانم شیروانی کی بات چیت۔

(بہ شکریہ : سدرشن نیوز/ویڈیوگریب)

وزارت اطلاعات و نشریات نے دی ’یوپی ایس سی جہاد‘ والے شو کو نشر کر نےکی اجازت، عدالت نے بھیجا نوٹس

وزارت اطلاعات و نشریات نے جمعرات کو سدرشن نیوز کے شو‘بند اس بول’کے متنازعہ نوکر شاہی جہاد والے ایپی سوڈ کو نشر کرنے کی اجازت دی تھی۔ دہلی ہائی کورٹ نے اس کے خلاف دائر ہوئی عرضی پر وزارت سے جواب مانگاہے۔

ریا چکرورتی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ضمانت عرضی میں ریا نے کہا، این سی بی نے اقبال جرم کے لیے مجبور کیا

سیشن عدالت میں دائر ضمانت عرضی میں ریا نے کہا ہے کہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا اور انہیں اس معاملے میں پھنسایا جا رہا ہے۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا کہ ریا سے این سی بی پوچھ تاچھ کے دوران وہاں کوئی خاتون افسرموجود نہیں تھی۔

2307 Gondi.00_47_33_01.Still073

’میرے حجاب کی وجہ سے میڈیا پورٹل نے مجھے نوکری نہیں دی‘

ویڈیو: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ماسٹر ڈگری لینے والی غزالہ احمد نے الزام لگایا ہے کہ ان کے حجاب پہننے کی وجہ سے ایک ہندی میڈیا پورٹل نے انہیں نوکری دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ نوکری کے لیے ان کا انتخاب ہو چکا تھا، لیکن جب میڈیا پورٹل کو حجاب کا پتہ چلا تو انہیں منع کر دیا گیا۔

پرنب مکھرجی: فوٹو، سوم بسو

پرنب مکھرجی: موجودہ دور کا چانکیہ چلا گیا

پرنب مکھرجی نے ہند و قوم پرستوں کی مربی تنظیم آر ایس ایس کے دفتر جانا منظور کیا تو ان کے کئی دوستوں کو جھٹکا لگا۔ابھی ان کی سوانح حیات کی تیسری جلدکا انتظا ر ہے۔ انہوں نے وصیت کی تھی کہ اس جلد کو ان کی وفات کے بعد ہی شائع کیا جائے۔

بی جے پی کلچرل ونگ کی طرف سے ‘جسٹس فار سشانت سنگھ راجپوت’کےہیش ٹیگ والاا سٹیکر۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

بہار: 15 سال اقتدار میں رہ چکی بی جے پی کے لیے سشانت سنگھ راجپوت کی موت انتخابی مدعا کیوں ہے؟

سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے کی جانچ سی بی آئی، ای ڈی اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو کر رہے ہیں اور تینوں ہی مرکزی حکومت کےماتحت ہیں۔ مرکز اور بہار میں این ڈی اے کی ہی سرکار ہے۔ ایسے میں سوال ہے کہ ‘جسٹس فار سشانت سنگھ راجپوت’ہیش ٹیگ چلاکر بہار میں بی جے پی جسٹس کس سے مانگ رہی ہے؟