News

(تصویر: پی ٹی آئی)

کرناٹک: حجاب میں ملبوس طالبات کو دسویں بورڈ کے امتحانات میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی

گزشتہ 15 مارچ کو کرناٹک ہائی کورٹ نے حجاب تنازعہ سے متعلق ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ حجاب پہننا اسلام میں ضروری مذہبی روایت کا حصہ نہیں ہے اور ریاست میں تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو برقرار رکھا تھا۔ اس کے بعد کرناٹک حکومت نے واضح کیا تھا کہ سب کو ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل کرنا ہو گا، ورنہ امتحان دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ہرناز سندھو۔ (فوٹوبہ شکریہ: Facebook/@officialmissdiva)

حجاب کے معاملے پر مس یونیورس ہرناز سندھو نے کہا – لڑکیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے

مس یونیورس ہرناز سندھو نے ایک تقریب میں حجاب سمیت مختلف ایشوز پر لڑکیوں کو نشانہ بنانا بند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کو ان کی مرضی سے جینے دیجیے، انہیں ان کی منزل تک پہنچنے دیجیے، انہیں اڑنے دیجیے۔ ان کے پر مت کاٹیے۔

سابق سی ای سی ایس وائی قریشی (فوٹو : پی ٹی آئی)

مسلمانوں کے اپیزمنٹ کی بات چھلاوہ، پولرائزیشن کی وجہ سے پارٹیاں مسلمانوں سے دوریاں بنا رہی ہیں: ایس وائی قریشی

سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے کہا کہ 1980 اور 1990 کی دہائیوں میں پولرائزیشن کی حوصلہ افزائی کے لیے مسلمانوں کے اپیزمنٹ کا ایک ‘متھ’ بنایا گیا، جس نے غیر مسلموں میں یہ تاثر پیدا کیا کہ ان کی نوکریاں چھینی جا رہی ہیں۔

جموں و کشمیر کے فوٹو جرنسلٹ کامران یوسف۔  (فوٹو بشکریہ : فیس بک)

ٹیرر فنڈنگ: عدالت نے کشمیری فوٹو جرنلسٹ کو بری کرتے ہوئے کہا – ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں

این آئی اے نے 2017 میں ٹیرر فنڈنگ ​​کا یہ معاملہ درج کرکے کشمیر کے 17 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ عدالت نے کشمیری صحافی کامران یوسف، وینڈر جاوید احمد اور علیحدگی پسند رہنما آسیہ اندرابی کو بری کر دیا ہے۔ باقی 14 ملزمان کے خلاف آئی پی سی اور یو اے پی اے کے تحت الزامات طے کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

عمر خالد۔ (تصویر: دی وائر)

آخر عمر خالد کو ضمانت کیوں نہیں مل رہی

عمر خالد کی ضمانت عرضی مسترد کرنے کے اپنے فیصلے میں عدالت یہ تسلیم کر رہی ہے کہ وکیل دفاع کی جانب سے پولیس کے بیان میں جو تضادات یا خامیاں نشان زد کیے گئے وہ ٹھیک ہیں۔ لیکن پھر وہ کہتی ہے کہ بھلے ہی تضاد ہو، اس پروہ ابھی غور نہیں کرے گی۔ یعنی ملزم بغیر سزا کے سزا بھگتنے کے لیےملعون ہے!

عمر خالد، ٖفوٹو بہ شکریہ: فیس بک

دہلی فسادات: جے این یو کے سابق طالبعلم عمر خالد کو ضمانت دینے سے عدالت کا انکار

جے این یو کے سابق طالبعلم عمر خالد کو دہلی پولیس نے ستمبر 2020 میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دورہ ہندوستان کے دوران دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد کی منصوبہ بندی کے الزام میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا تھا۔

(تصویر: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

آئینی اداروں سے مسلم مخالف تشدد روکنے کی اپیل، صحافیوں نے کہا – خاموشی کوئی آپشن نہیں

ملک کے 28 سینئر صحافیوں اور میڈیا پرسن نے صدر جمہوریہ، سپریم کورٹ اور مختلف ہائی کورٹس کے ججوں، الیکشن کمیشن آف انڈیا اور دیگر قانونی اداروں سے ملک کی مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ہورہےحملوں کو روکنے کی اپیل کی ہے۔

بی جے پی کی جیت کے بعد لکھنؤ میں لگائی گئی ہورڈنگ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

یوگی آدتیہ ناتھ کو 80-20 کی توقع کے خلاف ملے 45-55 کے اعداد و شمار کے کیا معنی ہیں

بی جے پی کو یوپی میں اکثریت تو ضرور مل گئی، لیکن اس کی اتحادی پارٹیوں کے ووٹ فیصد کو شامل کرنے کے بعد بھی وہ صرف 45 فیصد کے قریب ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہ کس طرح الیکشن میں فرقہ پرستی پر زور دیا گیا،یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ باقی 55 فیصد ووٹ بی جے پی مخالف تھے۔

فوٹو بہ شکریہ: Twitter/@masood_manna)

کرناٹک: حجاب تنازعہ کے بیچ امتحان نہ دے پانے والی طالبات کے لیےنہیں ہوگا دوبارہ امتحان

اس معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ کےحتمی فیصلے کے انتظار میں متعدد طالبات نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ نہ تو کلاس جائیں گی اور نہ ہی پریکٹیکل امتحانات دیں گی۔ اب اس معاملے پر وزیر تعلیم بی سی ناگیش کا کہنا ہے کہ وہ غیر حاضر طالبات کے لیے دوبارہ امتحان نہیں لیں گے، طالبات اگر چاہیں تو سپلیمنٹری امتحانات میں شامل ہو سکتی ہیں۔

استاد بسم اللہ خاں (فوٹو :یوٹیوب)

استاد بسم اللہ خاں موسیقی کی دنیا کے سنت کبیر تھے، جن کے لیے مندر مسجد اور ہندو مسلمان کا فرق مٹ گیا تھا

یوم پیدائش پر خاص:استاد بسم اللہ خاں ایسے بنارسی تھے جو گنگا میں وضو کر کے نماز پڑھتے تھے اور سرسوتی کو یاد کر کے شہنائی کی تان چھیڑتے تھے ۔اسلام کے ایسے پیروکار تھے جو اپنے مذہب میں موسیقی کے حرام ہونے کے سوال پر ہنس کر کہتے تھے ،کیا ہو اسلا م میں موسیقی کی ممانعت ہے ،قرآن کی شروعات تو’ بسم اللہ‘ سے ہی ہوتی ہے۔

امت شاہ کے ساتھ بی جے پی لیڈر یشپال سوورنا (دائیں)۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر/@YashpalBJP)

حجاب تنازعہ: بی جے پی لیڈر بولے – اس معاملے میں عدالت کا رخ کرنے والی لڑکیاں دہشت گرد تنظیم کی ممبر ہیں

بی جے پی او بی سی مورچہ کے قومی جنرل سکریٹری اور اُڈپی گورنمنٹ پی یو کالج ڈیولپمنٹ کمیٹی کے نائب صدر یشپال سورنا نے کہا کہ لڑکیوں نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ طالبعلم نہیں بلکہ دہشت گرد تنظیم کی ممبر ہیں۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف بیان دے کر وہ ججوں کی توہین کر رہی ہیں۔

عشرت جہاں۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

دہلی فسادات: عشرت جہاں کو ضمانت، عدالت نے کہا- وہ چکہ جام یا سازش کا حصہ نہیں تھیں

کانگریس کی سابق کونسلر عشرت جہاں شمال-مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں 26 فروری 2020 سے جیل میں تھیں۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ چارج شیٹ میں ایسا کچھ نہیں ہے،جس سے ظاہر ہو کہ عشرت جہاں فروری 2020 میں دہلی فسادات کے دوران شمال-مشرقی دہلی کے علاقوں میں موجود تھیں یا ان فسادات کی مبینہ سازش میں ملوث کسی تنظیم یا وہاٹس ایپ گروپ کی ممبر تھیں۔

جتیندر نارائن تیاگی۔ (تصویربہ شکریہ: ٹویٹر/ @JitendraTyagi)

ہری دوار دھرم سنسد: ہیٹ اسپیچ معاملے کے ملزم جتیندر تیاگی کی ضمانت عرضی خارج

اتراکھنڈ کے ہری دوار میں منعقد ‘دھرم سنسد’ میں نفرت انگیز تقریر کرنے کے الزام میں گرفتارجتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی کی ضمانت کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ تیاگی کی تقریر اشتعال انگیز تھی، جس کا مقصد جنگ شروع کرنا، آپسی دشمنی کو بڑھاوا دینا اور پیغمبر اسلام کی توہین کرنا تھا۔

(تصویر: پی ٹی آئی)

کرناٹک: حجاب پر پابندی برقرار، ہائی کورٹ نے کہا- حجاب اسلام کا حصہ نہیں

کرناٹک ہائی کورٹ کی تین ججوں کی بنچ نے اُڈپی کے ‘گورنمنٹ پری یونیورسٹی گرلز کالج’ کی مسلم طالبات کی ان عرضیوں کو خارج کر دیا ہے جن میں حجاب پہننے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔عدالت نے کہا کہ یونیفارم کا اصول ایک معقول پابندی ہے اور آئینی طور پر قابل قبول ہے۔ جس پر لڑکیاں اعتراض نہیں کر سکتیں۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کورونا کے دوران ہندوستان میں کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے زیادہ موتیں ہوئیں: رپورٹ

لانسیٹ جریدے کے ایک نئے تجزیے کے مطابق، 2020 اور 2021 میں کووڈ-19 کی وبا کے دوران ہندوستان میں ایک اندازے کے حساب سے 40.7 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ یہ تعداد سرکاری طور پر ہندوستان میں کووڈ-19 سے ہونے والی اموات سے آٹھ گنا زیادہ ہے۔ حالاں کہ حکومت نے اس رپورٹ کو خارج کر دیا ہے۔

ہبہ شیخ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

منگلورو: حجاب کے سلسلے میں کالج گیٹ پر تنازعہ کے بعد مسلم لڑکی کے خلاف ایف آئی آر درج

یہ معاملہ منگلورو کےدیانند پائی ستیش پائی گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالج کاہے۔حجاب کے سلسلے میں گزشتہ 3 مارچ کو ہبہ شیخ اور ان کی ساتھی طالبات سے کالج گیٹ پر اے بی وی پی سے وابستہ لڑکوں کا جھگڑا ہوا تھا۔ ہبہ نے اس سلسلے میں 19 طالبعلموں کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ اپنے خلاف ایف آئی آر پر ان کا کہنا ہے کہ انہیں پھنسایا گیا ہے۔

ایس پی سربراہ اکھلیش یادو انتخابی ریلی میں۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/ایس پی)

یوپی انتخابات: شکست کے باوجود ایس پی نے اپنی انتخابی تاریخ کا بہترین مظاہرہ کیا

اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی سیٹوں کے لحاظ سے بھلے ہی پیچھے رہ گئی ہو، لیکن ووٹ فیصد کے معاملے میں اس نےبڑی لمبی چھلانگ لگائی ہے۔ اپنی انتخابی تاریخ میں پہلی بار اس کو 30 فیصد سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔

اسد الدین اویسی۔ (فوٹو بہ شکریہ: Twitter/@aimim_national)

اتر پردیش انتخابات:آدھا فیصدی ووٹ بھی نہیں پاسکی اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم

اسد الدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے زیادہ تر امیدوار 5000 ووٹوں کا ہندسہ بھی پار نہیں کر سکے۔ اس مینڈیٹ کو قبول کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ پارٹیاں ای وی ایم کو قصوروار ٹھہرا رہی ہیں۔ خرابی ای وی ایم میں نہیں، عوام کے ذہنوں میں جو چپ لگائی گئی ہے وہ بڑا رول ادا کر رہی ہے۔

سریش رانا اور سنگیت سوم۔

اتر پردیش: بی جے پی کی جیت کے باوجود کٹر ہندوتوا کے چہروں کو شکست کا منھ دیکھنا پڑا

مظفرنگر فسادات کے ملزم رہے سنگیت سوم، وزیر سریش رانا، امیش ملک اور سابق ایم پی حکم سنگھ کی بیٹی مرگانکا سنگھ اپنی سیٹ نہیں بچا سکے۔ انتخابی مہم کے دوران مسلم مخالف بیان بازی کرنے والے ڈومریا گنج کے ایم ایل اے اور ہندو یوا واہنی کے ریاستی انچارج راگھویندر سنگھ بھی ہار گئے۔ اس کے ساتھ ہی یوگی حکومت کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ سمیت 11 وزیروں کو عوام نے قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی/ فوٹو: پی ٹی آئی

یوپی اسمبلی انتخاب: ریاست کی انتخابی تاریخ میں بی ایس پی کا بدترین مظاہرہ

یوپی میں 403 سیٹوں پر اتری ی بی ایس پی کے کھاتے میں محض ایک سیٹ آئی ہے اور اسے کسی بھی اسمبلی میں سب سے کم 12.88 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ 1989 میں پارٹی کے قیام کے بعد سے اب تک کایہ بدترین مظاہرہ ہے۔ اس سے پہلے 1993 میں اسے کل 425 سیٹوں پر 11.1 فیصد ووٹ ملے تھے۔ اگرچہ اس نے 164 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا اور 67 سیٹ جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی ،اس لحاظ سے اسے 28.7 فیصد ووٹ ملے تھے۔

بی جے پی ہیڈکوارٹر میں پارٹی صدر جے پی نڈا،  امت شاہ، راج ناتھ سنگھ اور نتن گڈکری کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر/@Dev_Fadnavis)

ایک دن آئے گا جب شہری ملک میں کنبہ پروری کی سیاست کا سورج غروب کر دیں گے: نریندر مودی

پانچ میں سے چار ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جیت کو یقینی بنانے کے بعد بی جے پی ہیڈ کوارٹر پہنچے وزیر اعظم نریندر مودی نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش نے ملک کو کئی وزرائے اعظم دیے ہیں، لیکن پانچ سال کی مدت کار مکمل کرنے والے کسی وزیر اعلیٰ کےدوبارہ منتخب ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

یوپی اسمبلی انتخاب: بی جے پی کی کامیابی پر یوگی آدتیہ ناتھ بولے، ہمیں جوش کے ساتھ ہوش بنائے رکھنا ہے

اترپردیش اسمبلی انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی کو لے کر گزشتہ دو تین دنوں سے چلائی جانے والی گمراہ کن مہم کو ریاست کی عوام نےدرکنار کرتے ہوئے بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کو زبردست جیت دلائی ہے۔

پرکاش سنگھ بادل، پشکر سنگھ دھامی، ہریش راوت، امریندر سنگھ اور چرن جیت سنگھ چنی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

اسمبلی انتخابات: پانچ ریاستوں میں دو موجودہ اور پانچ سابق وزرائے اعلیٰ کو  ہارکا منھ دیکھنا پڑا

پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخاب میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرن جیت سنگھ چنی اور اتراکھنڈ کے ان کے ہم منصب پشکر سنگھ دھامی اپنی اپنی سیٹوں سے ہار گئے ہیں۔ پنجاب میں تین سابق وزرائے اعلیٰ – پرکاش سنگھ بادل، امریندر سنگھ اور راجندر کول بھٹل ،اتراکھنڈ میں ہریش سنگھ راوت اور گوا میں چرچل الیماؤکو ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/MYogiAdityanath)

اتر پردیش اسمبلی انتخاب: بی جے پی تاریخ رقم کرنے کو تیار، اقتدار میں واپسی طے

اتر پردیش میں نئی ​​حکومت کی تصویراب تقریباًصاف ہوچکی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی دوبارہ اقتدار میں واپسی کی طرف قدم بڑھا رہی ہے۔ اگرچہ اس کی نشستوں کی تعداد گزشتہ انتخابات کے مقابلے کم ہوئی ہے، لیکن اس نے زبردست اکثریت حاصل کی ہے۔ وہیں سماج وادی پارٹی کی کارکردگی میں بہتری نظر آرہی ہے، لیکن بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس تقریباًمیدان چھوڑ چکے ہیں۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/@CMO UP)

یوپی: سی اے اے مظاہرین کے خلاف وصولی کے نوٹس واپس لینے کے بعد حکومت کا یو ٹرن، پھر بھیجے نوٹس

دسمبر 2019 میں سی اے اے مخالف مظاہرین کواتر پردیش حکومت نے وصولی کے نوٹس جاری کیے تھے، اس سلسلے میں سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ اس کی سرزنش کی تو نوٹس واپس لے لیے گئے تھے، لیکن اب از سر نو دوبارہ یہ نوٹس کلیم ٹریبونل کےتوسط […]

علامتی فوٹو: سلمان انصاری/ڈی این اے

شراب بندی قانون کو لے کر ایک بار پھر سپریم کورٹ نے بہار حکومت کی سرزنش کی

سپریم کورٹ نے بہار حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ شراب بندی کا مسئلہ ایک سماجی مسئلہ ہے اور ہر ریاست کو اس سے نمٹنے کے لیے قانون بنانے کا حق ہے، لیکن اس پر کچھ مطالعہ ہونا چاہیے تھاکہ اس سے کتنے معاملات بڑھیں گے، کیا […]

فائل فوٹو: رائٹرس

ای وی ایم: وہ کون ہے جس کے دباؤ میں ہم اس سسٹم کو اپنائے ہوئے ہیں

رویش کا بلاگ: وہ کون ہے جس کے دباؤ میں ہم اس سسٹم کو اپنائے ہوئے ہیں جو امریکہ، فرانس، جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک تک نہیں اپناتے؟ کس کا پریشر ہے ؟؟؟ اتنا ہی بتا دو کہ دباؤ اندرون ملک سے ہی کسی کا ہے یا کوئی بیرون ملک بیٹھا ہوا سب کچھ سنبھال رہا ہے؟

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کیا ایگزٹ پول کے نتائج پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے؟

ایگزٹ پول کی شکل میں جو قیاس آرائیاں مشتہر کی جارہی ہیں ان کی سب سے بڑی ٹریجڈی یہ ہے کہ ان میں سے کسی کو بھی اپنے طریقہ کار کی سائنس اور معروضیت پر اتنا یقین نہیں ہے کہ اسے قیاس آرائیوں سے زیادہ کچھ سمجھا جائے۔

آسام کے وزیرہمنتا بسوا شرما (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/@himantabiswasarma)

آسام: عدالت نے فرقہ وارانہ بیان کے معاملے میں وزیر اعلیٰ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کو کہا

گزشتہ سال دسمبر میں کانگریس کے ایم پی عبدالخالق نے ایک شکایت میں الزام لگایا تھا کہ وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے ضلع درانگ کے گوروکھوٹی میں بے دخلی مہم کو 1983 کے واقعات (آسام کی تحریک کے دوران کچھ نوجوانوں کی ہلاکت) کا بدلہ قرار دیا تھا۔ گوہاٹی کی ایک عدالت نے پولیس کو ان کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔

WhatsApp Image 2022-03-06 at 4.47.40 PM (2)

یوپی الیکشن: گلابی پتھروں کی وجہ سے آہستہ آہستہ موت کے قریب پہنچ رہا ہے مرزا پور کا ایک گاؤں

ویڈیو: اتر پردیش کے مرزا پور ضلع کے ایک گاؤں کے لوگ پچھلے کئی سالوں سے زندگی اور موت سے جوجھ رہے ہیں۔ اس گاؤں کا نام سون پور ہے۔ یہ گاؤں کئی پہاڑیوں سے گھرا ہوا ہے اور ان پہاڑیوں سے گلابی پتھر نکلتا ہے۔ پچھلی تین دہائیوں سے یہاں جاری کان کنی کی وجہ سے گاؤں کے لوگ دمہ، پھیپھڑوں اور سانس کی سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

123

یوپی انتخاب: مئو کا وہ گاؤں جہاں آزادی کے 75 سال بعد بھی کوئی ترقی نہیں ہوئی

ویڈیو: اتر پردیش کے مئو کےچکی مسدوہی گاؤں کے رہنے والے لوگوں کی شکایت ہے کہ ہر سال سیلاب کی وجہ سے یہ گاؤں پوری طرح ڈوب جاتا ہے اور گاؤں کے لوگوں کو کشتی کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا پڑتا ہے۔

نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب)

آمرانہ ممالک کی فہرست میں ہندوستان ٹاپ 10میں، حالات مزید خراب ہوں گے: رپورٹ

وی-ڈیم انسٹی ٹیوٹ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق، ہندوستان دنیا کے ان دس ممالک میں شامل ہو گیا ہے جہاں کی حکومت مطلق العنان ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014 میں نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کے جیتنے کے بعد سے ہندوستان میں جمہوریت کی سطح میں گراوٹ آئی ہے۔ گزشتہ سال کی رپورٹ میں بھی ہندوستان کی درجہ بندی ایک ‘انتخابی تاناشاہی’ والے ملک کے طور پر کی گئی تھی۔

عمر خالد۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

دہلی فسادات: عمر خالد کی ضمانت عرضی پر فیصلہ محفوظ، 14مارچ کو عدالت سنائے گی فیصلہ

یو اے پی اے کے تحت اکتوبر  2020  میں جے این یو کے سابق طالبعلم عمر خالدکوگرفتار کیا گیا تھا۔ یو اے پی اے کے ساتھ ہی اس معاملے میں فسادات اور مجرمانہ سازش کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔ جون 2021 کو دہلی ہائی کورٹ نے اس […]