امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے کشمیر مسئلہ پر ثالثی کرنے کو لےکر دئے بیان کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دونوں ملک دو طرفہ طریقے سے کبھی کشمیر تنازعہ نہیں سلجھا سکیںگے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے ان سے کہا تھا کہ وہ کشمیر مدعے کو حل کرنے میں ان کی مدد کریں اور ان کو ثالثی کا کردار ادا کرنے میں خوشی ہوگی۔
سول ایویشن وزیر ہردیپ پری نے پارلیامنٹ میں یہ جانکاری دی۔ 26 فروری کو ہندوستان کے ذریعے سرحد پار بالاکوٹ میں دہشت گرد وں کے کیمپ کو تباہ کرنے کے لئے کی گئی’سرجیکل اسٹرائیک‘کے بعد پاکستان نے اپنا ایئر اسپیس بند کر دیا تھا۔
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے یہ ایوارڈ 4 ممالک کے 5 صحافیوں کو دیا گیا ہے۔ نہا دکشت کو یہ ایوارڈ مختلف ریاستوں میں ہوئی ایکسٹرا جوڈیشیل کلنگ اور این ایس اے کے غلط استعمال کو لےکر کی گئی ان کی رپورٹس کے لئے ملا ہے۔
ویڈیو:جاسوسی کے الزام میں پاکستان کی جیل میں بند کل بھوشن جادھو کو دی گئی پھانسی کی سزا پر انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے روک لگا دی۔ اس مدعے پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
گزشتہ 3 جولائی کو ممنوعہ تنظیم جماعت الدعوۃ (جے یو ڈی)کے چیف حافظ سعید سمیت تنظیم کے 13 لوگوں پر سی ٹی ڈی کے تحت دہشت گردی سے متعلق فنانسنگ اور منی لانڈرنگ کے کئی مقدمے درج کئے گئے تھے۔
انٹرنیشنل کورٹ نے ہندوستان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کل بھوشن جادھو کو کانسیولر ایکسیس دینے کو کہا ہے۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے انٹرنیشنل ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے۔
پاکستان کی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی سول سوسائٹی کے ممبروں نے کہا کہ عوام کے شہری، انسانی، معاشی اور سماجی حقوق کو کچلا جا رہا ہے۔
ہندوستان اور پاکستان میں انتخابات کے مواقع پر سیاستدان اکثر بدعنوانی سے پاک انتظامیہ کے لیے ڈنمارک کی مثالیں دیتے ہیں۔ مگر ہر پانچ سال بعد یہ دونوں ممالک ڈنمارک کی پیروی کرنے کے بجائے بدعنوانی کےدلدل میں مزید دھنس جاتے ہیں۔
پاکستان کے 22 سالہ محمد بلال خان ایک سوشل میڈیا کارکن اور آزاد صحافی تھے۔
ملالہ یوسف زئی کے والد کی پیش نظر کتاب ایک باپ کی ایسی کہانی ہے جو اپنی بیٹی کے ساتھ ہر دم کھڑا رہا۔
وزیر اعظم کے طور پر نریندر مودی لگاتا ر دوسری بار حلف لیں گے ۔ حلف برداری کی اس تقریب میں پاکستان کے علاوہ تمام پڑوسی ملکوں کو مدعو کیا گیا ہے۔پاکستان نے اپنے ردعمل میں کہا نریندر مودی کو ہندوستان کی اندرونی سیاست اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وہ عمران خان کو حلف برداری کی تقریب میں مدعو کریں ۔
ہندوستان اب زیادہ ہندو راشٹر ہوتا جا رہا ہے۔ 2014 کے برخلاف اس بار بی جےپی نے واضح طور پر ہندوؤں کی پارٹی کے طور پر کام کیا۔مسلم مخالف بیانات، پرگیہ ٹھاکر جیسی سخت گیر ہندووادی کو ٹکٹ دینا اور وزیر اعظم کا عقیدت مند ہندو کے طور پر کیدارناتھ کے نزدیک غار میں دھیان کرنا اور اس کی تشہیر کرنا۔ زمینی حقائق سے روبرو ہونے والے صحافیوں کا کہنا تھا کہ کئی ووٹرس مودی کو اس لیے پسند کرتے ہیں کہ ان کی نظر میں وہ ہندوؤں کے تفاخر کی حفاظت کرنے والے ہیں، نیز مسلمانوں کو سبق سکھادیں گے۔
نریندر مودی کی جیت کا ہندوستان کے لئے کیا معنی نکلتا ہے؟ ایک حد تک یہ ان کو اور بی جے پی کو دعویٰ کرنے کا موقع دیتا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں انہوں نے جو کچھ بھی کیا ہے، اس کے تئیں عوام نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟
گزشتہ 27 فروری کو جموں و کشمیر کے بڈگام میں فضائیہ کا ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ اس میں فضائیہ کے 6 جوان شہید ہو گئے تھے، جبکہ ایک مقامی شہری کی موت ہو گئی تھی۔
یہ فلم ہمارے لیے باعث تشویش کیوں ہے؟ دراصل فلم کیسری اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرتی ہے، ایک تاریخی واقعے کے گرد جھوٹی کہانی بنتی ہے جس میں مسلمان دشمن اور ولن ہے اور اسلام کٹہرے میں کھڑا ہے ۔
غنیمت ہے کہ اپنی خود ستائی اور خودنمائی میں مہارت کو رائےدہندگان کو پھانسنے کے جال کی طرح استعمال کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایئراسٹرائک پر جا رہے پائلٹوں کو رام کا نام لینے، کوئی منتر بدبدانے یا ہنومان چالیسہ پڑھنے کا مشورہ نہیں دیا۔
امریکہ نے یہ کہتے ہوئےہندوستان پر دباؤ بنایا ہے کہ اس نے پلواما حملے کے بعد جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کے ذریعہ دہشت گرد قرار دئے جانے میں ہندوستان کا ساتھ دیا تھا لہٰذا اب وہ ایران کے معاملے میں اس کا ساتھ دے۔اس بحث سے قطع نظر کہ یہ دلیل کتنی صحیح یا غلط ہے، ہندوستان کے لئے امریکی مانگ کو خارج کرنا آسان نہیں۔
ہندوستان میں انتخابات کی گہما گہمی کے بیچ اقوام متحدہ کا یہ فیصلہ یقیناً وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ایک اہم کامیابی ہے۔
نریندر مودی کی قیادت میں جب سے یہ سرکار گدی نشین ہوئی ہے، تب سے ملک میں سائنس اور دانشوری پر متواتر سرجیکل اسٹرائیک ہو رہے ہیں۔
راجستھان کے جالور میں بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا کہ یہ ملک کے تحفظ کو یقینی بنانے کا الیکشن ہے۔یہ ملک کےشہیدوں کا بدلا لینے کا الیکشن ہے۔یہ دہشت گردوں کو ایک سبق سکھانے کا الیکشن ہے۔
سوموار کو مغربی بنگال کی ایک انتخابی ریلی میں بی جے پی صدر امت شاہ کا یہ بیان یوگی آدتیہ ناتھ کے ہندوستانی فوج کو’مودی جی کی سینا‘بتانے کے کچھ ہفتوں بعد آیا ہے ۔ یوگی کے بیان پر الیکشن کمیشن نے ان کو نوٹس دیتے ہوئے مستقبل میں ایسے بیانات سے بچنے کی وارننگ دی تھی ۔
حید ر آبا دسے بی جے پی ایم ایل اے ٹھاکر راجا سنگھ لودھ نے رام نومی پر ہندوستانی فوج کو ایک گانا نذر کیا تھا ، جس کو پاکستان نے چوری کیا ہوا بتایا ہے ۔ ان کے دعوے کے بعد ایم ایل اے نے کہا –ہوسکتا ہے کہ انہوں نے میرے گانے کی کاپی کی ہوکیوں کہ ہمیں پاکستان جیسے دہشت گرد ملک سے کچھ بھی کاپی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم صرف نوٹس جاری کرکے جواب مانگ سکتے ہیں ۔ ہمارے پاس کسی پارٹی کی پہچان کو رد کرنے یا امیدوار کونااہل قرار دینے کا اختیار نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن نے بی ایس پی چیف مایاوتی کو بھی دیوبند میں ایک ریلی کے دوران مسلم رائےدہندگان کو کانگریس کے بجائے ایس پی –بی ایس پی اور راشٹریہ لوک دل اتحاد کو ووٹ دینے کی اپیل کی شکایت پر نوٹس جاری کیا ہے۔
خط لکھنے والوں میں تینوں فوج کے آٹھ سابق چیف سمیت 150 سے زیادہ سابق فوجی افسر شامل ہیں۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ فوج کا سیکولر اورغیر سیاسی کردار محفوظ رہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نریندر مودی کی پارٹی کے جیتنے سے بی جے پی کے ساتھ امن سے متعلق بات چیت کے امکانات زیادہ ہوںگے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ، ہم چاہتے ہیں کہ عالمی برادری اس غیر ذمہ دارانہ رویے پر غور کرے اور ہندوستان کو پھٹکار لگائے۔
ساتھ ہی کانگریس کی مجوزہ نیائے اسکیم کی تنقید کو لےکر الیکشن کمیشن نے نیتی آیوگ کے نائب صدر راجیو کمار کو بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مجرم ٹھہرایا۔
جموں و کشمیر کے پلواما ضلع میں سی آر پی ایف جوانوں پر ہوئے خودکش حملے کے بعد 27 فروری کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایئر اسٹرائک ہوئی تھی، جس میں ہندوستان نے پاکستان کا ایف-16 جنگی طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔
سابق فوجی سربراہ ور بی جے پی ایم پی جنرل وی کے سنگھ کے لئے انتخابی تشہیر کرتے ہوئے اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ہندوستانی فوج کو ‘مودی جی کی سینا’کہا تھا۔ اس تبصرہ کے لئے ان کو الیکشن کمیشن سے نوٹس بھی مل چکی ہے جس پر ان کو جمعہ تک جواب دینا ہے۔
اقلیتوں کے معاملے میں دونوں طرف کے لیڈران ، سیاسی پارٹیاں اور حکومتیں مخلص نظر نہیں آتی ہیں۔ دونوں طرف سے محض بیان بازیاں ہوتی ہیں۔ اور ان بیان بازیوں کا مقصد وقتی طور پر سیاسی فائدہ اٹھانا ہوتا ہے۔
آرایس ایس کی طرح پاکستان میں بھی آج کل تاریخ کو توڑ مروڑ کر از سر نو لکھنے کی دوڑ لگی ہے۔ ہندوستان میں یہ کام ہندو انتہا پسندو ں کا خاصہ ہے، پاکستان میں یہ کام وہ افراد کررہے ہیں ، جن کو اپنے آپ کو اعتدال پسند اور روشن خیال کہلوانے کا خبط ہے۔
اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اتوار کو غازی آباد میں سابق آرمی چیف اور مرکزی وزیر وی کے سنگھ کے حق میں انتخابی جلسہ کے دوران یہ تبصرہ کیا تھا۔
متاثرین نے اجتماعی طور پر خودکشی کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر شکایت واپس لینے کا دباؤ بنایا جارہا ہے ۔ مقامی رہنماؤں کے اثر میں پولیس کارروائی نہیں کر رہی ہے۔اس سے قبل بھیڑ کے حملے کا شکار ہوئی فیملی کے 2 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی تھی۔
سی آر پی ایف کے سینئر افسر نے بتایا تھا کہ سی آر پی ایف کے ٹریننگ سینٹر میں نہ تو فائرنگ رینج ہے اور نہ ہی باؤنڈری وال ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہاں کوئی مستقل سیٹ اپ بھی نہیں ہے۔
بھیڑ کے حملے میں زخمی دلشاد نے کہا،’میں سمجھ نہیں پایا کہ یہ کس طرح کا سسٹم ہے۔پوری دنیا نے ویڈیو میں دیکھا کہ ہم پر حملہ کیا گیا، میرے ہاتھ ٹوٹ گئے تھے،میری فیملی کے لوگ ابھی بھی ہاسپٹل میں ہیں اور اب پولیس نے ہمارے ہی خلاف معاملہ درج کر لیا ہے۔ یہ تو سراسر ناانصافی ہے۔
گڑگاؤں لگاتار نشانے پر ہے۔ انجان لوگوں سے بسا یہ شہر ہر کسی کو اجنبی سمجھنے کی فطرت پالے ہیں، اس لئے وہ مذہب کی بنیاد پر شک کئے جانے یا کسی کو پیٹ دئے جانے کو برا نہیں مانتا۔ ہندوستان کا یہ سب سے جدید شہر سسٹم سے لےکر ایک صحت مند سماج کے فیل ہونے کا شہر ہے۔ اس شہر میں دھول بھی سیمنٹ کی اڑتی ہے، مٹی کی نہیں۔
نریندر مودی نے ایسے وقت پر مبارکباد دی ہے جب پلواما حملے کی وجہ سے حکومت ہند نے پاکستان ہائی کمیشن کے ذریعے دہلی میں منعقد پروگرام میں کسی بھی نمائندے کو نہیں بھیجا تھا۔
یہ معاملہ اس وقت ہوا جب کچھ لوگ باہر کرکٹ کھیل رہے مسلم نوجوانوں کے پاس آئے اور ان سے کہا کہ جاکر پاکستان میں کھیلو ۔ معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔