PM Kisan

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

آدھار کی طرح کسانوں کو 12ہندسوں کا یونک آئی ڈی دینے کا منصوبہ

وزارت زراعت نے بتایا کہ سرکار کسانوں کا ایک ڈیٹابیس بنا رہی ہے، جس میں پی ایم کسان جیسی مختلف اسکیموں سے ڈیٹا اکٹھا کر کےاسے زمین کےریکارڈس سے جوڑا جائےگا۔گزشتہ چھ ستمبر کووزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا تھا کہ ان کی وزارت نے 5.5 کروڑ کسانوں کا ڈیٹابیس بنایا ہے اور اس دسمبر تک اسے بڑھاکر 8 کروڑ کر دیا جائےگا۔

فوٹو: رائٹرس

مرکز نے طے شدہ ہدف کا صرف 50 فیصدی دال-تلہن خریدا، 9 ریاستوں میں بالکل بھی خریداری نہیں ہوئی

دی وائر کی جانب سےآرٹی آئی کے تحت حاصل کیے گئے دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ مرکزی حکومت نے ربیع 2020خریداری سیزن میں20ریاستوں سے کل58.71 لاکھ ٹن دال اور تلہن خریدنے کا ہدف رکھا تھا، حالانکہ اس میں سے صرف 29.25 لاکھ ٹن پیداوار کی خریداری ہو پائی ہے۔

راجیو بجاج(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

سخت لاک ڈاؤن سے تباہ ہوئی معیشت: صنعت کار راجیو بجاج

کانگریس رہنما راہل گاندھی کے ساتھ بات چیت میں صنعت کار راجیو بجاج نے کہا کہ سخت اور خامیوں سے پُر لاک ڈاؤن یہ یقینی بناتا ہے کہ وائرس ابھی بھی موجود رہے گا۔ یعنی آپ نے وائرس کےمسئلے کو حل نہیں کیا۔ انفیکشن کے گراف کو فلیٹ کرنے کے بجائے جی ڈی پی کے گراف کوفلیٹ کر دیا گیا۔

نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)

کورونا: مودی حکومت کے 1.75 لاکھ کروڑ کے راحت پیکیج کا سچ وہی ہے جو دکھایا جا رہا ہے؟

25 مارچ کو اشیائےخوردنی کے مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان نے بتایا کہ اشیائےخوردنی تحفظ قانون کے تحت اب پی ڈی ایس ہولڈرز کو 2 کلو اضافی اناج ملے‌گا، جس سے ملک کے 81 کروڑ مستفید اگلے تین مہینے تک مستفیض ہوں‌گے۔ 26 مارچ کے وزیر خزانہ کے اعلان میں مستفید کی تعداد 80 کروڑ ہے۔ ایک کروڑ کا حساب کیا حکومت کے بولنے-لکھنے میں غائب ہو گیا؟

Photo: Dominik Hundhammer/CC BY-SA 3.0

پی ایم کسان یوجنا: تقریباً 75 فیصد کسانوں کو تینوں قسط نہیں ملی

پی ایم کسان یوجنا کے تحت کسانوں کو ایک سال میں 2000 روپے کی تین قسطوں کے ذریعے کل 6000 روپے دینے تھے۔ حالانکہ آر ٹی آئی کے تحت حاصل کی گئی جانکاری سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً25 فیصد کسانوں کو ہی اس کا پورا فائدہ مل پایاہے۔

 (علامتی تصویر : پی ٹی آئی)

مرکزی حکومت کو کسان کی تعریف اور کسانوں  کی تعداد کے بارے میں واضح جانکاری نہیں

کسان کی تعداد کاپتہ نہیں ہونے اور اس کی صحیح تعریف نہیں طے کئے جانے کی وجہ سے مودی حکومت کی پی ایم-کسان جیسی اسکیموں پر کافی برا اثر پڑ رہاہے اور لوگوں کو اس کا فائدہ نہیں مل پا رہا ہے۔

(علامتی فوٹو : پی ٹی آئی)

پی ایم کسان: 30 فیصد رقم خرچ نہیں ہو پا ئے‌گی کیونکہ مرکز کو کسانوں کی کل تعداد کا پتہ نہیں

وزارت زراعت نے شروع میں اندازہ لگایاتھا کہ پی ایم کسان یوجنا کے تحت کل 14.5 کروڑ کسان فیملی کو فائدہ مل سکتا ہے۔حالانکہ صحیح اعداد و شمار نہیں ہونے کی وجہ سے یہ تعداد گھٹ‌کر 10 کروڑ تک آنے کا امکان ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

پی ایم کسان یوجنا کے تحت ہزاروں کسانوں کے اکاؤنٹ میں ڈالے گئے پیسے واپس لئے گئے

آر ٹی آئی کے تحت اسٹیٹ بینک آف انڈیا، بینک آف مہاراشٹر، یوکو بینک، سنڈکیٹ بینک، کینرا بینک جیسے نیشنلائزڈ بینکوں نے قبول کیا ہے کہ کسانوں کے اکاؤنٹ میں ڈالے گئے کروڑوں روپے واپس لے لئے گئے ہیں۔