Police

Mira-Road-Vid-Thumb

ممبئی: میرا روڈ تشدد کو لے کر بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف اکسانے کا الزام

ویڈیو: ایودھیا میں رام مندر پران — پرتشٹھا کے موقع پر تقریباً 300 نوجوانوں کے ایک گروپ نے ممبئی کے قریبی علاقوں میں ان دکانوں پر حملہ کیا، جن کے نام مسلمانوں کی طرح لگ رہے تھے۔ ان دکانوں پر بھی حملہ کیا گیا،جنہوں نے بھگوا جھنڈے نہیں لگارکھے تھے۔ اس سلسلے میں بی جے پی کے مقامی لیڈر پر اکسانے کا الزام لگے ہیں۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ممبئی: میرا روڈ تشدد کے متاثرین نے کہا – پولیس نے ہندوتوادی بھیڑ کو نہیں روکا

ایودھیا میں رام مندر پران — پرتشٹھا کے موقع پرتقریباً 300 نوجوانوں کے ایک گروپ نے ممبئی کے قریبی علاقوں میں ان دکانوں پر حملہ کیا، جن کے نام مسلمانوں جیسے لگ رہے تھے۔ ان دکانوں پر بھی حملہ ہوا، جنہوں نےبھگوا جھنڈے نہیں لگائے تھے۔ متاثرین کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے دی وائر کو بتایا کہ کافی سمجھانے کے بعد پولیس نے چار معاملوں میں ایف آئی آر درج کی ہے۔

(السٹریشن دی وائر)

یوپی: ’اے ایم یو آئی ایس آئی ایس ماڈیول‘ کے خلاف کارروائی میں دو ماہ میں 9 مسلم نوجوان گرفتار

گزشتہ دو مہینوں میں اتر پردیش پولیس کی اے ٹی ایس نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سابق اور موجودہ طالبعلموں کو ملا کر 9 نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان پر حکومت کے خلاف جرائم کی سازش کرنے، حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے کے ارادے سے ہتھیار اکٹھا کرنے، دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کرنے وغیرہ کے الزام ہیں۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

اترپردیش: سوشل میڈیا پر فلسطین کی حمایت کرنے پر پولیس اہلکار معطل

اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں ریزرو پولیس لائن میں تعینات کانسٹبل سہیل انصاری نے مبینہ طور پر اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر فلسطین کے لیے مالی مدد کا مطالبہ کرتے ہوئے اسٹیٹس ڈالا تھا۔ حال ہی میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اسرائیل — فلسطین جنگ پر کسی بھی ‘متنازعہ بیان’ کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا تھا۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

یوپی: وزیر اعلیٰ نے پولیس کو فلسطین حامی پوسٹ کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پولیس کو اسرائیل-حماس تصادم پر ہندوستانی حکومت کے موقف کی مخالفت کرنے اور فلسطین کی حمایت کرنے والی سوشل میڈیا پوسٹ کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔

مونو مانیسر۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

قتل کی کوشش معاملے میں گئو رکشک مونو مانیسر کو 14دن کی عدالتی حراست میں بھیجا گیا

یہ معاملہ ہریانہ کے پٹودی کے بابا شاہ محلہ میں 6 فروری کو دو گروہوں کے درمیان تصادم سے متعلق ہے، جس میں گئو رکشک مونو مانیسر نے مبینہ طور پر اپنے لائسنسی ہتھیار سے گولیاں چلائی تھیں، جس سے اقلیتی کمیونٹی کا ایک شخص زخمی ہو گیا تھا۔ مانیسر راجستھان کےچچازاد بھائیوں جنید اور ناصر کے قتل میں بھی ملزم ہیں۔

(السٹریشن دی وائر)

یوپی: دھمکی آمیز کال کی شکایت کرنے گئی دلت خاتون کے ساتھ ریپ کرنے کے الزام میں سب انسپکٹر پر کیس

پولیس نے بتایا کہ شکایت کے بعد اتر پردیش کے الہ آباد شہر میں تعینات ملزم سب انسپکٹر کومعطل کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف تحقیقات کے حکم دیے گئے ہیں۔ 35 سالہ شادی شدہ دلت خاتون دھمکی آمیز کال کی شکایت کرنے کے دوران  ملزم […]

(تصویر بہ شکریہ: Flickr/dontpanic CC BY NC ND 2.0)

کرناٹک کے بیدر میں مسجد پر بھگوا جھنڈا لہرایا، معاملہ درج

یہ واقعہ 21 ستمبر کی رات دیر گئے بیدر ضلع کے بسواکلیان تعلقہ کے دھنور میں پیش آیا اور جمعہ کی صبح یہ منظر عام پر آیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ نامعلوم لوگوں نے مسجد کے اوپر بھگوا جھنڈا لہرا کر امن و امان کو بگاڑنےکی کوشش کی تھی۔ پولیس نے جھنڈا ہٹا دیا اور ایف آئی آر درج کر کے ملزمین کی تلاش کر رہی ہے۔

مونو مانیسر۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

اشتعال انگیز پوسٹ کرنے کے الزام میں گئو رکشک مونو مانیسر کو حراست میں لیا گیا: ہریانہ پولیس

پولیس ذرائع نے بتایا کہ 31 جولائی کو ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے سلسلے میں نوح پولیس سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیے جارہے پوسٹ کی جانچ کر رہی تھی۔ ایک فرضی اکاؤنٹ سے اسی طرح کے پوسٹ کرنے کے الزام میں مونو مانیسر کو پکڑا گیا ہے۔ وہ راجستھان کے دو بھائیوں جنید اور ناصر کو پیٹ پیٹ کر قتل کیے جانے کے معاملے میں بھی ملزم ہے۔

فوٹو : دی وائر

منی پور تشدد کے حوالے سے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے بعد ایڈیٹرز گلڈ ٹیم کے خلاف پولیس نے کیس درج کیا

منی پور کا دورہ کرنے کے بعد ایڈیٹرز گلڈ کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے رپورٹ میں ‘انٹرنیٹ پابندی’ کو غلطی قرار دیتے ہوئےکہا تھا کہ تشدد کے دوران منی پور کا میڈیا ‘میتیئی میڈیا’ بن گیا تھا۔ اب سی ایم این بیرین سنگھ کا کہنا ہے کہ حکومت نے گلڈ کےممبران کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے، جو ‘ریاست میں اور تصادم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔’

منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

انٹرنیٹ پر پابندی ایک غلطی تھی، تشدد کے دوران منی پور میڈیا میتیئی میڈیا بن گیا تھا: ایڈیٹرز گلڈ

ایڈیٹرز گلڈآف انڈیا کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے گزشتہ ماہ منی پور کا دورہ کیا تھا۔ ٹیم کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منی پورحکومت کی طرف سے انٹرنیٹ پر پابندی کا صحافت پر نقصاندہ اثر پڑا، کیونکہ بغیر کسی ابلاغ کے اکٹھی کی جانے والی مقامی خبریں صورتحال کا متوازن نظریہ پیش کرنے کے لیے کافی نہیں تھیں۔

علامتی تصویر، وکی میڈیا کامنس

پولیس نے کشمیر میں پریس کی آزادی کے حوالے سے رپورٹنگ کے لیے بی بی سی کے خلاف کارروائی کی دھمکی دی

کشمیر میں صحافیوں اور رپورٹنگ کی صورتحال پر بی بی سی نے اپنی ایک رپورٹ میں وادی کےبعض صحافیوں اور مدیران سے بات چیت کی ہے، جنہوں نے بتایا ہے کہ وہ واقعات کی رپورٹنگ کے حوالے سےحکام کی طرف سے پیدا کیے گئے ‘خوف اور دھمکی’ کے ماحول کی وجہ سے ‘گھٹن’محسوس کر تے رہے ہیں۔

 (علامتی تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

اتراکھنڈ: دائیں بازو کے لوگوں نے رشی کیش میں دو مزاروں میں توڑ پھوڑ کی، ایف آئی آر درج

اتراکھنڈ کے رشی کیش شہر میں دیو بھومی رکشا ابھیان نامی دائیں بازو کے ایک گروپ کے لوگوں نے گزشتہ ہفتے دو مزاروں میں توڑ پھوڑ کی اور مبینہ طور پر اس واقعہ کو سوشل میڈیا پر لائیو نشر کیا۔ اتراکھنڈ پولیس نے لوگوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

کتاب سے متعلق ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے واحد۔ (نیلے کپڑوں میں) (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

مہاراشٹر: عشرت جہاں انکاؤنٹر پر لکھی گئی کتاب سے متعلق  تقریب کو پولیس کیوں نہیں ہونے دے رہی

ممبئی ٹرین بلاسٹ کیس میں پھنسائے گئے اور پھر بری کیے گئے واحد شیخ کی عشرت جہاں انکاؤنٹر پر لکھی کتاب عوامی معلومات، سی بی آئی کی تحقیقات اورعشرت کے اہل خانہ سے بات چیت پر مبنی ہے۔ تاہم، مہاراشٹر پولیس اس سے متعلق پروگرام منعقد کرنے کی اجازت نہ دیتے ہوئے کتاب کو’حکومت مخالف’ بتا رہی ہے۔

Arfa-ji-thumb-2

گزشتہ برسوں میں بوئی گئی نفرت کی فصل اسکولوں میں نظر آنے لگی ہے

ویڈیو: یوپی کے مظفر نگر میں ایک اسکول کی پرنسپل کے ذریعے مسلم طالبعلم کو اس ہم جماعت بچوں سےپٹوانے کے واقعے کے بعد اب دہلی کے ایک سرکاری اسکول کی ٹیچرپر’کعبہ’ اور ‘قرآن’ کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کرنے کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس معاملے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر

دہلی: ’خانہ کعبہ‘ اور ’قرآن‘ کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کرنے پر ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج

دہلی کے گاندھی نگر واقع گورنمنٹ سروودے بال ودیالیہ کے نویں جماعت کے طالبعلموں نے ایک کاؤنسلنگ سیشن کے دوران بتایا کہ ان کی ٹیچر نے یہ بھی کہا کہ ،’تقسیم کے دوران تم لوگ پاکستان نہیں گئے۔ ہندوستان کی آزادی میں تمہارا کا کوئی رول نہیں ہے۔’

Ajay-Kashmir-thumb

’دی کشمیر والا‘ کو بلاک کرنا کشمیری میڈیا کو مودی سرکار کے ذریعے غلام بنا لینے کی ایک مثال ہے

ویڈیو: سری نگر واقع نیوز ویب سائٹ ‘دی کشمیر والا’ کو بلاک کر دیا گیا ہے اور اس کے ٹوئٹر اور فیس بک پیج کو بھی بلاک کیا جا چکا ہے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد صوبے میں میڈیا کے حالات کیا ہیں، بتا رہے ہیں اجئے کمار۔

امرتسر کے قریب ایک ٹول پلازہ پر کسانوں  کا احتجاجی مظاہرہ۔ (فوٹوبہ شکریہ: اسپیشل ارینجمنٹ)

پنجاب: سیلاب متاثرین کے لیے احتجاجی مظاہرہ کے دوران پولیس کے لاٹھی چارج میں کسان ہلاک

پنجاب کے سنگرور ضلع کے لونگووال کا معاملہ۔ گزشتہ جولائی کے مہینے میں پنجاب اور ہریانہ میں سیلاب آیا تھا، جس کے نتیجے میں کسانوں کو زبردست مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ تب سے کسانوں کی تنظیمیں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے معاوضے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ چندی گڑھ میں احتجاج سے پہلے کئی کسان لیڈروں کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔

کشمیر والا ویب سائٹ کا لوگو۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

جموں و کشمیر: حکومت نے ’دی کشمیر والا‘ کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر روک لگائی

آزاد میڈیا آرگنائزیشن ‘دی کشمیر والا’ کے بانی مدیر فہد شاہ دہشت گردی کے الزام میں 18 ماہ سے جموں کی جیل میں بند ہیں، جبکہ اس کے ٹرینی صحافی سجاد گل بھی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جنوری 2022 سے اتر پردیش کی جیل میں بند ہیں۔ ادارے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کی اس کارروائی کے علاوہ انہیں سری نگر میں اپنے مالک مکان سے دفتر خالی کرنے کا نوٹس بھی ملا ہے۔

2020 کے دہلی فسادات کے دوران متاثرہ علاقے میں پولیس۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

دہلی فسادات: عدالت نے 3 لوگوں کو بری کیا، پولیس کے ذریعے ’شواہد میں ہیرا پھیری‘ کا شبہ

سال 2020 کے شمال–مشرقی دہلی فسادات سے متعلق ایک معاملے میں تین لوگوں کو بری کرتے ہوئےدہلی کی ایک عدالت نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ دہلی پولیس کے جانچ افسر نے ‘شواہد میں ہیرا پھیری’ کی اور ‘پہلے سے سوچے سمجھے اور میکانکی طریقے سے’چارج شیٹ داخل کی۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ہیٹ اسپیچ کے حوالے سے پولیس کو حساس ہونے کی ضرورت ہے: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ ہیٹ اسپیچ کو روکنے سے متعلق متعدد عرضیوں کی سماعت کر رہی ہے۔ اس کڑی میں ہریانہ کے نوح ضلع میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد دہلی اور این سی آر میں منعقد مظاہروں کے حوالے سے ایک عرضی پر اس نے کہا کہ پولیس کو ان جرائم کے بارے میں حساس ہونے کی ضرورت ہے۔

ایس ایبیٹومبی (تصویر: یاقوت علی/دی وائر)

منی پور: بزرگ میتیئی خاتون کو ان کے ہی گھر میں زندہ جلا یا گیا، اہل خانہ نے کہا — پولیس کارروائی نہیں ہوئی

منی پور کے کاک چنگ ضلع کے سیرو اوانگ لیکائی گاؤں میں مئی کے اواخر میں ایک مجاہد آزادی کی اسی سالہ بیوی کو ان کے گھر میں مسلح ہجوم نےزندہ جلا دیا تھا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر درج ہونے کے دو ماہ گزرنے کے باوجود پولیس نے تفتیش شروع نہیں کی ہے۔

سونیا گاندھی۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر/@INCIndia)

منی پور تشدد نے ملک و قوم کی روح کو مجروح  کیا ہے: سونیا گاندھی

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منی پور میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے جاری نسلی تشدد کے درمیان منی پور کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے24 جون کو نئی دہلی میں ایک آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے۔ وہیں، کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے منی پور میں امن کی اپیل کی ہے۔

بی جے پی ایم ایل اے ایل سوسیندرو کے امپھال ایسٹ  واقع گھر کے باہر ہتھیاروں کی واپسی کے لیےلگا ڈراپ باکس۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

منی پور تشدد: مختلف ایف آئی آر سے پتہ چلتا ہے کہ پولیس کے اسلحہ خانے سے جدید ہتھیار لوٹے گئے

منی پور تشدد کے دوران پولیس کے اسلحہ خانے سے ہتھیارکی لوٹ کے سلسلے میں درج کی گئی مختلف ایف آئی آر کا دی وائر کےذریعے کیے گئے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ اے کے 47 اور انساس رائفل، بم اور دیگر جدید ہتھیار لوٹے گئے ۔شرپسند بلیٹ پروف جیکٹ بھی لے گئے اور پولیس تھانوں میں آگ تک لگا دی۔

Dalit-Youth-Killed-AB

مہاراشٹر: ناندیڑ میں امبیڈکر جینتی منانے کی وجہ سے دلت نوجوان کا قتل

ویڈیو: مہاراشٹر کے ناندیڑ ضلع میں ایک 24 سالہ دلت نوجوان کو مبینہ طور پر ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کا یوم پیدائش منانے کی وجہ سے قتل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ دو دن پہلے ضلع کے بوندر حویلی گاؤں میں پیش آیا۔ اس سلسلے میں 7 نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

رکبر خان۔ (فائل فوٹو)

الور ماب لنچنگ کیس: چار ملزم مجرم قرار، وی ایچ پی لیڈر ’شواہد کے فقدان‘ میں بری

راجستھان کے الور ضلع میں20 اور 21 جولائی2018 کی درمیانی شب کو مبینہ طور پر گئو رکشکوں کے حملے میں31 سالہ رکبر خان کی موت ہو گئی تھی۔ واقعہ کے وقت رکبر ایک اور شخص اسلم خان کے ہمراہ گائے لے کرجا رہے تھے۔

جسٹس مدن بی لوکور اور کرن تھاپر۔ (تصویر: دی وائر)

عتیق اور اشرف کی ہلاکت پولیس کے رول کے بارے میں شک پیدا کرتی ہے: جسٹس لوکور

عتیق احمد اور اشرف کی ہلاکت کے حوالے سے سینئر صحافی کرن تھاپر سے بات چیت میں سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مدن بی لوکور نے کہا کہ ‘پولیس انکاؤنٹر میں موت کے واقعات پہلے بھی ہوچکے ہیں، لیکن یہ شاید پہلا موقع ہے جب پولیس کی حراست میں لیے گئے افراد کو کسی تیسرے شخص نے مارا ہو۔’

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

چھتیس گڑھ پولیس نے نفرت انگیز پوسٹ کے لیے بی جے پی کے آٹھ عہدیداروں کو نوٹس جاری کیا

چھتیس گڑھ میں مقتدرہ کانگریس نے کچھ دن پہلے بی جے پی کی ریاستی اکائی کے ارکان پر پارٹی کے سرکاری ہینڈل سمیت سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے پولیس سے شکایت کی تھی۔ پولیس نے بی جے پی کے ان عہدیداروں سے کہا ہے کہ وہ اس طرح کی پوسٹ سے متعلق حقائق پر مبنی بیانات پیش کریں۔

Delhi-trans-thumb

دہلی پولیس نے کہا – ’جب تک جی 20 ہے، تب تک  سگنل پردکھنا نہیں‘

ویڈیو: دہلی کے اتم نگر، نجف گڑھ اور دوارکا سمیت جنوب–مغربی دہلی کے کچھ حصوں میں ٹریفک سگنل پر پیسےمانگ کر روزی کمانے والے ٹرانس جینڈرکمیونٹی کا الزام ہے کہ جی 20 کی حفاظتی تیاریوں کے بہانے پچھلے ایک ہفتے سے پولیس نے ان میں سے کئی کو من مانے طریقے سےگرفتار کیا ہے اور ان کے ساتھ بدسلوکی بھی کی۔

(علامتی  تصویر: اے این آئی)

ہندو شخص کے قتل کے بعد مسلم کمیونٹی کے گھروں کو آگ لگا ئی گئی: میرٹھ پولیس

اتر پردیش کے میرٹھ ضلع کے پالدا گاؤں میں مبینہ طور پر ایک ہندو شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ان کےاہل خانہ نے کچھ مسلم نوجوانوں پر اس کا الزام لگایا تھا۔ اس قتل کیس میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے گھروں کو آگ لگانے کی کوشش کرنے والوں کی نشاندہی کرکے مقدمہ درج کیا جائے گا۔

التجا مفتی۔ (فوٹو بہ شکریہ: یوٹیوب ویڈیو گریب)

پاسپورٹ جاری کرنے میں پولیس کے اعتراض پر محبوبہ مفتی کی بیٹی نے پوچھا — کیا میں دہشت گرد ہوں

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کو اس ہفتے کے شروع میں عدالتی مداخلت کے بعد ‘مشروط’ پاسپورٹ جاری کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ میں دائر ایک درخواست کے جواب میں سری نگر کے ریجنل پاسپورٹ آفیسر نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر پولیس سی آئی ڈی انہیں پاسپورٹ جاری کرنے کے حق میں نہیں ہے۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

گجرات: موربی انتظامیہ نے دوسری ریاستوں سے آئے مزدوروں سے پولیس رجسٹریشن کرانے کو کہا، بتایا-وہ جرم کرنے کے بعد بھاگ جاتے ہیں

موربی ضلع انتظامیہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے،جس میں علاقے میں کام کرنے والے تمام تارکین وطن مزدوروں کو مقامی پولیس میں رجسٹریشن کرانے کو کہا گیا ہے۔ عدم تعمیل کی صورت میں کارروائی کی بات کہی گئی ہے۔اس سلسلے میں اب تک کم از کم 50 معاملے درج بھی کیے جا چکے ہیں۔

Sharat-Pradhan

’یوپی میں یہ با‘

ویڈیو: مقبول بھوجپوری گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھوڑ کو حال ہی میں پولیس نے ان کے مشہورگیت ‘یوپی میں کا با’ کے سیزن 2 کے لیے نوٹس جاری کیاتھا۔ انہوں نے گیت میں کانپور دیہات میں انسداد تجاوزات مہم میں ہوئی ماں اور بیٹی کی موت پر طنز کیا تھا۔ اس پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔

نیہا سنگھ راٹھوڑ۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ؛ Twitter/@nehafolksinger)

عوام کو فیصلہ کرنے دیں کہ ’یوپی میں کا با‘ کے لیے پولیس کا نوٹس دیناصحیح  ہے یا نہیں: نیہا سنگھ راٹھوڑ

معروف بھوجپوری گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھوڑ کے انتہائی مقبول گیت’یو پی میں کا با’کے سیزن 2 کے ایک نئے گیت میں کانپور دیہات میں انسداد تجاوزات مہم کے دوران ماں – بیٹی کی موت کے حوالے سے طنز کیا گیا ہے۔ یوپی پولیس نے انہیں نوٹس بھیج کر کہا ہے کہ اس گیت کی وجہ سے معاشرے میں بدامنی اور تناؤ کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

جسٹس بی این سری کرشنا (تصویر: پی ٹی آئی)

پولیس آپ کی رضامندی کے بغیر آپ کے کمپیوٹر ڈیٹا کو نہیں چھو سکتی: جسٹس بی این سری کرشنا

انٹرویو: سپریم کورٹ کے سابق جسٹس بی این سری کرشنا کا کہنا ہے کہ اگر پولیس رضامندی کے بغیر ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے تو اسے لازمی طور پراس کی وجہ بتانی ہوگی۔ صرف یہ کہنا کافی نہیں ہوگا کہ ایسا کرنے کا مقصد مجرمانہ جانچ ہے۔

(علامتی تصویر: اسد رضوی)

یوپی: قرآن کو نذر آتش کرنے پر احتجاجی مظاہرہ، پولیس نے مسلمان شخص کو گرفتار کرکے اس کوذہنی مریض بتایا

واقعہ اتر پردیش کے شاہجہاں پور کی ایک مسجد کا ہے۔ 2 نومبر کی شام جب امام مسجد پہنچے تو انہوں نے قرآن کو جلایا ہوا پایا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مسلم کمیونٹی کے سینکڑوں لوگ مسجد کے باہر جمع ہوگئے اور احتجاجی مظاہرہ شروع کردیا۔