political parties

(علامتی تصویر: منوج سنگھ/دی وائر)

الیکٹورل بانڈ کی حقیقی قیمت کون ادا کر رہا ہے؟

الیکٹورل بانڈ کے توسط سے سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے والوں میں سڑک، کان کنی اور انفراسٹرکچر سے متعلق بڑی کمپنیوں کا شامل ہونا ظاہر کرتا ہے کہ بھلے چندے کی رقم سیاسی جماعتوں کو مل رہی ہو، لیکن ان کی حقیقی قیمت عام آدی واسی اور محنت کش طبقے کو ادا کرنی پڑ رہی ہے، جن کے وسائل کو سیاسی طبقے نے چندے کے عوض ان کمپنیوں کے ہاتھوں میں دے دیا ہے۔

بی جے پی کی انتخابی مہم کا ایک پوسٹر۔ (بہ شکریہ: فیس بک/بی جے پی)

گوگل پر سیاسی اشتہارات کے اخراجات میں 9 گنا اضافہ، گزشتہ 3 ماہ میں 100 کروڑ روپے کے اشتہارات دیے گئے

گوگل پر دیے گئے سیاسی اشتہارات کے حالیہ تین ماہ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 17 مارچ تک 100 کروڑ روپے کے اشتہارات دیے جا چکے ہیں، جن میں سب سے زیادہ 30.9 کروڑ روپے کے اشتہار بھارتیہ جنتا پارٹی نے دیے ہیں۔

دیوالی 2023 کے لیے سجائے گئے ایودھیا کا زیر تعمیر رام مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

بائیس جنوری 2024 ایک طرح سے سیاست کی حقیقت اور سچائی کا امتحان ہے

چار شنکراچاریوں نے رام مندر کی تقریب میں حصہ لینے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے ٹھیک ہی کہا ہے کہ یہ کوئی مذہبی تقریب نہیں ہے، یہ بی جے پی کی سیاسی تقریب ہے۔ پھر یہ سادہ سی بات کانگریس یا دیگر پارٹیاں کیوں نہیں کہہ سکتیں؟

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

رائے دہندگان کو لبھانے کے لیے فریبیز یعنی ’مفت کی سوغات‘ غیر جانبدارانہ انتخاب کے لیے پریشانی کا باعث کیوں ہے

حال ہی میں فلاحی پالیسیوں کی آڑ میں نقدی بانٹنے کا رواج عام ہو گیا ہے، بالخصوص انتخابات کے دوران۔ غیر جانبدارانہ انتخابات کرانے میں ‘فریبیز’ کو ایک بڑے مسئلےکے طور پر دیکھا جاتا ہے ۔ اگر اس پر قابو نہیں پایا گیا تو اس سے ریاستوں پر مالیاتی بوجھ پڑے گا۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سیاست میں مجرمانہ سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ایک ہفتے  کے اندر خاکہ پیش کرے الیکشن کمیشن: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو یہ ہدایت اس وقت دی جب الیکشن کمیشن نے کہا کہ امیدواروں سے ان کے مجرمانہ بیک گراؤنڈ کے بارے میں میڈیا میں اعلان کرنے کے لیے کہنے کے بجاے سیاسی پارٹیوں سے کہا جانا چاہیے کہ وہ مجرمانہ بیک گراؤنڈ والے امیدواروں کو ٹکٹ ہی نہ دیں۔

تریپورہ کی راجدھانی اگرتلا کے ایک پولنگ بوتھ پر منگل کو ریانگ آدیواسی کمیونٹی کی خواتین نے تیسرے مرحلے کے ووٹنگ کے لئے اپنے ووٹ ڈالے۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

شہری ہونے کا مطلب  صرف زندہ رہنا اور ووٹ ڈالنا بھر رہ گیا ہے

ملک میں انتخاب ہو رہے ہیں اور جمہوری‎ حقوق کو لےکر تشویش بڑھتی جا رہی ہیں۔ لوگ بدحال زندگی جی رہے ہیں، بیماری، بھوک، ظلم، حادثہ اور تشدد آمیز حملوں میں مارے جا رہے ہیں۔ ذلیل کئے جا رہے ہیں۔ ان کے حقوق دن بہ دن کمزور کئے جا رہے ہیں۔

(السٹریشن: علیزہ بخت)

لوک سبھا انتخابات: امیدواروں کو اشتہار دے کر بتانا ہوگا اپنا مجرمانہ ریکارڈ

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ہدایات کے مطابق؛ امیدواروں اور جماعتوں کو بڑے پیمانے پر چھپنے والے اخباروں اور معروف ٹی وی چینلوں کے ذریعے کم سے کم 3 الگ الگ تاریخوں پر اپنے مجرمانہ ریکارڈ کو پبلک کرنا ہوگا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

عدالت نے پوچھا-کیا الیکشن کمیشن کے پاس پارٹیوں کو ملنے والے فنڈ اوراخراجات کے انکشاف  کی طاقت نہیں ہے

دہلی ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو حلف نامہ دائر کرکے یہ بتانے کو کہا ہے کہ اس کے پاس سیاسی پارٹیوں کے اخراجات کے انکشاف کے لیےاور اس کی ریگولیٹری کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے کیا اختیارات اور قوت ہیں اور اگر ان باتوں کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو کیا اقدام کیے جاسکتے ہیں۔

راہل گاندھی: پی ٹی آئی

آر ٹی آئی کے دائرے میں آئیں سیاسی جماعت، عدلیہ، میڈیا اور صنعت کار: راہل گاندھی

کانگریس صدر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت آر ٹی آئی قانون کو ہی تباہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بد عنوانی پر حملے کے کئی طریقے ہیں جن میں لوک پال بھی ہے، لیکن اس کی اجازت ہی نہیں دی جا رہی۔

شریش تلپڑے، راکھی ساونت، جیکی شراف، سنی لیون اور کیلاش کھیر

کوبراپوسٹ کا انکشاف، پیسے لےکر سیاسی پارٹیوں کی آن لائن تشہیرکو راضی تھیں فلمی ہستیاں

کوبراپوسٹ کے اسٹنگ آپریشن میں انکشاف ہوا ہے کہ ابھجیت بھٹاچاریہ، کیلاش کھیر، جیکی شراف، وویک اوبیرائے، سونو سود، راکھی ساونت اورسنی لیون جیسے30 سے زیادہ فلمی ستارے سوشل میڈیا پوسٹ کے لئے دو لاکھ سے دو کروڑ روپے تک لینے کو تیار تھے۔

Election-Commission-1

سیاسی پارٹیاں  آر ٹی آئی کے دائرے سے باہر ہیں : الیکشن  کمیشن

آر ٹی آئی کے تحت بی جے پی، کانگریس، سی پی آئی، سی پی آئی (ایم)، بی ایس پی اور این سی پی کے سیاسی چندے کی مانگی گئی جانکاری کے جواب میں کمیشن نے ایسا کہا۔ جبکہ ان پارٹیوں کو 2013 میں سینٹرل انفارمیشن کمیشن آر ٹی آئی کے دائرے میں لےکر آیا تھا۔