Press Council of India

(فوٹوبہ شکریہ: huffingtonpost.in)

سرکار کی ڈیجیٹل میڈیا کے لیے نئی ایف ڈی آئی پالیسی کے بعد ہف پوسٹ نے ہندوستان میں کام بند کیا

امریکہ واقع ڈیجیٹل میڈیا کمپنی ہف پوسٹ کے ہندوستانی ڈیجیٹل ایڈیشن ہف پوسٹ انڈیا نے چھ سال کے بعد منگل کو ہندوستان میں اپنا کام بند کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ان میں کام کر رہے 12صحافیوں کی نوکری بھی چلی گئی۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

کووڈ بحران کے بیچ جان اور نوکری گنواتے صحافیوں کی سننے والا کون ہے؟

کووڈانفیکشن کےخطرے کے بیچ بھی ملک بھر کےمیڈیااہلکار لگاتار کام کر رہے ہیں، لیکن میڈیااداروں کی بے حسی کا عالم یہ ہے کہ جوکھم اٹھاکر کام کررہے ان صحافیوں کو کسی طرح کا بیمہ یا اقتصادی تحفظ دینا تو دور، انہیں بناوجہ بتائے نوکری سے نکالا جا رہا ہے۔

دینک بھاسکر میں گزشتہ  آٹھ مارچ کو شائع فن لینڈ کی وزیر اعظم ثنا مرین کافرضی انٹرویو۔

فن لینڈ کی وزیر اعظم کا فرضی انٹرویو چھاپنے پر دینک بھاسکر کو پریس کاؤنسل نے بھیجا نوٹس

دی وائر سے بات چیت میں دینک بھاسکر کی طرف سے کہا گیا، ہم اپنے فری لانس صحافی سدھارتھ راج ہنس کے دھوکےکا شکار ہوئے ہیں۔ انہوں نے ہم سے جعل سازی کی ہے۔ہم ان کے خلاف قانونی قدم اٹھا رہے ہیں۔ ساتھ ہی فن لینڈ کے وزیر اعظم دفتر اورسفارت خانہ کو معافی نامہ بھی بھیج رہے ہیں۔

فوٹو: رائٹرس

پریس کی آزادی کے اصلی دشمن باہر نہیں، بلکہ اندر ہی ہیں

مودی کے انتخاب جیتنے کے بعد یا پھر اس سے کچھ پہلے ہی میڈیا نے اپنا غیر جانبدارانہ رویہ طاق پر رکھنا شروع کر دیا تھا۔ ایسا تب ہے جب حکومت اور وزیر اعظم نے میڈیا کو پوری طرح سے نظرانداز کیا ہے۔ میڈیا اہلکاروں کی جتنی زیادہ توہین کی گئی ہے، وہ اتنا ہی زیادہ اپنی وفاداری دکھانے کے لئے بےتاب نظر آ رہے ہیں۔

جھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ رگھوبر داس (فوٹو: پی ٹی آئی)

جھارکھنڈ: سرکاری منصوبوں  کے بارے میں لکھنے والے صحافیوں کو 15000 روپے دے‌ گی حکومت

ریاست کے انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے ریاست کے ویلفیئر پروگرام پر رپورٹ لکھنے کے لئے خواہش مند صحافیوں سے درخواست مانگی گئی ہے۔ چار رپورٹ لکھنے والے 30 منتخب صحافیوں کو 15000 روپے دیےجائیں‌گے۔ محکمے نے بتایا کہ بڑی تعداد میں صحافیوں سے درخواست ملی ہیں۔

فوٹو : دی وائر

جب صحافی سسٹم کی زبان بولنے لگے…

حکومت کی مداخلت یا انتظامیہ کے دباؤ کا الزام لگانا ایک کمزور بہانہ ہے-میڈیا پیشہ وروں نے خود ہی خود کو اپنے اصولوں سے دور کر لیا ہے۔ وہ بےآواز کو آواز دینے یا حکمراں طبقے سے جوابدہی کی مانگ کرنے والے کے طور پر اپنے کردارکو نہیں دیکھتے ہیں۔ اگر وہ خود سسٹم کا حصہ بن جائیں‌گے، تو وہ ان سے سوال کیسے پوچھیں‌گے؟

فوٹو: پی ٹی آئی

ریپ اور جنسی استحصال کی خبریں؛ پریس کاؤنسل ، ایڈیٹرس گلڈ کی غیر موجودگی پر سپریم کورٹ نے جتائی ناراضگی

میڈیا کے ذریعے ریپ اور جنسی استحصال کی پہچان پبلک کرنے سے جڑے معاملوں کے بارے میں پریس کاؤنسل آف انڈیا، ایڈیٹرس گلڈآف انڈیااور انڈین براڈ کاسٹنگ فیڈریشن اور نیوز براڈ کاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی کو سپریم کورٹ نے نوٹس جاری کیا تھا۔