Punjab

غازی پور بارڈر پر فلیگ مارچ کرتے سکیورٹی فورسز۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی سرکار نے کسانوں کو دیا الٹی میٹم دیر شام تک خالی کریں غازی پور بارڈر

دہلی اتر پردیش بارڈر پرواقع غازی پورکے آس پاس پولیس اور نیم فوجی دستوں کی تعداد بڑھاکر اسے چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے۔ سکیورٹی فورسز دوپہر سے ہی یہاں پر فلیگ مارچ کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی دھرنادے رہے کسانوں کے بجلی پانی بھی کاٹ دیےگئے ہیں۔

26 جنوری کو ٹریکٹر ریلی کے دوران کسانوں اور پولیس کا آمنا سامنا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ٹریکٹر ریلی: پولیس نے لال قلعہ پر ہو ئے واقعات کے سلسلے میں سیڈیشن کا معاملہ درج کیا

دہلی پولیس نےیوم جمہوریہ کےموقع پر کسانوں کےٹریکٹر پریڈ میں ہوئےتشدد کے سلسلے میں راکیش ٹکیت، یوگیندریادو اورمیدھا پاٹیکرسمیت37 کسان رہنماؤں کے خلاف نامزد ایف آئی آردرج کی ہے اور 20 کسان رہنماؤں کو نوٹس جاری کرکے پوچھا ہے کہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کیوں نہیں کی جانی چاہیے۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: باغ پت ضلع میں دھرنا دے رہے کسانوں کو پولیس نے مبینہ طور پر جبراً ہٹایا

تین زرعی قوانین کےخلاف کسان باغ پت ضلع کے بڑوت تھانہ حلقہ واقع قومی شاہراہ کے کنارے پچھلے سال 19 دسمبر سے دھرنا دے رہے تھے۔ کسانوں کا الزام ہے کہ پولیس نے دیر رات لاٹھی چارج کر انہیں ہٹا دیا، جبکہ پولیس اس سے انکار کر رہی ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی:  کسانوں کو مظاہرہ میں جانے سے روکنے کے لیے انتظامیہ نے بھیجا نوٹس، ہائی کورٹ نے جواب مانگا

دہلی میں ٹریکٹر پریڈ سے پہلے اتر پردیش کے سیتاپور ضلع میں کئی کسانوں کو نوٹس جاری کرکے 50 ہزار سے لےکر 10 لاکھ تک کا بانڈ بھرنے کو کہا گیا تھا۔ انتظامیہ نے اس قدم کو صحیح ٹھہراتے ہوئے کہا کہ امن وامان کو قائم رکھنے کے لیے ایسا کیا گیا تھا۔

سنگھو بارڈر پر تعینات سکیورٹی فورسز۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ٹریکٹر پریڈ: کیا طے شدہ روٹ پر پولیس بیریکیڈ کی وجہ سے کسانوں نے دوسرا راستہ چنا؟

یوم جمہوریہ کے موقع پر نکالے گئے ٹریکٹر پریڈ کے بعد یہ سوال اٹھ رہے ہیں کہ آخر کیوں کسانوں نے پولیس کے ذریعےطے شدہ راستے پر پریڈ نہیں نکالا۔ حالانکہ دہلی کے کچھ علاقوں میں دیکھا گیا کہ پولیس نے ان راستوں پر ہی بیریکیڈنگ کر دی تھی جس کی وجہ سے لوگ غصے میں آ گئے تھے۔

کسانوں پر دہلی پولیس کے ذریعےآنسو گیس چھوڑے گئے۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کسان ٹریکٹر پریڈ: 22 ایف آئی آر درج، جوڈیشیل جانچ کی مانگ کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی

یوم جمہوریہ کے موقع پرمرکز کےتین زرعی قوانین کی مخالفت میں کسانوں کے ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئےتشدد کے سلسلےمیں دہلی پولیس نے یوگیندریادو سمیت نو کسان رہنماؤں کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی ہے اور تقریباً 200 لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔ تشدد کے دوران لگ بھگ 300 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

دہلی کے آئی ٹی اوپر منگل کومظاہرہ  کے دوران ٹریکٹر پلٹنے سےنوجوان  کی موت ہو گئی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کسانوں کے مظاہرہ میں دہلی کے آئی ٹی او پر نوجوان کی موت

نوجوان کی پہچان 27سالہ نوریت سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔ نوریت آسٹریلیا میں گریجویشن کی پڑھائی کر رہے تھے اور حال ہی میں ہندوستان لوٹے تھے۔ وہ اتر پردیش کے رام پور ضلع کے بلاسپور تحصیل کے تحت آنے والے ڈبڈ با گاؤں کے رہنے والے تھے۔

 (فوٹو: پی ٹی آئی)

ٹریکٹر پریڈ: سنیکت کسان مورچہ نے خود کو تشدد سے الگ کیا،کہا-غیر سماجی عناصر کی گھس پیٹھ

کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ کے بعدسنیکت کسان مورچہ نے کہا کہ وہ تشدد کے ناپسندیدہ اور ناقابل قبول واقعات کی مذمت کرتے ہیں اور اس میں شامل لوگوں سے خود کو الگ کرتے ہیں۔ اس بیچ دہلی-این سی آر کے کچھ حصوں میں انٹرنیٹ خدمات کو 12 گھنٹے کے لیے بندکر دیا گیا ہے۔

دہلی کے لال قلعہ میں کسان۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کسانوں کا مظاہرہ: ٹریکٹر پریڈ کے بعد بجٹ کے دن پارلیامنٹ کی جانب پیدل مارچ کریں گے کسان

کسان تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک فروری کو بجٹ کے دن مختلف جگہوں سے پارلیامنٹ کی طرف کوچ کریں گے۔ کسان رہنما درشن پال نے کہا کہ کسان تینوں نئے زرعی قوانین کو رد کرنے کی مانگ پر قائم ہیں اور ان کے پورا ہونے تک ان کی تحریک جاری رہےگی۔

Screen Shot 2021-01-22 at 3.11.39 PM

بندیل کھنڈ: 625 کروڑ روپے کی منڈیاں، پھر بھی کسان بدحال کیوں؟

ویڈیو: اتر پردیش میں بندیل کھنڈ کے سات اضلاع میں کسانوں کو زراعتی بازار مہیا کروانے کے مقصد سے 625.33 کروڑ روپے خرچ کر ضلع، تحصیل اور بلاک سطح پرکل 138 منڈیاں بنائی گئی تھیں ۔ آج اکثر منڈیوں میں کوئی خرید وفروخت نہیں ہوتی، احاطوں میں زنگ آلود تالے لٹک رہے ہیں اور مقامی کسان پریشان ہیں۔

سنگھو بارڈر پر تشدد بھڑ کانے کا دعویٰ کرنے والے نوجوان کو لے جاتی پولیس۔ (فوٹو: اےاین آئی)

سنگھو بارڈر پر پکڑا گیا نوجوان، تشدد بھڑکانے اور کسان رہنماؤں کے قتل کی سازش کا دعویٰ

جمعہ کی رات کوسنگھو بارڈر پر مظاہرہ کر رہےکسانوں نے ایک نوجوان کو پکڑا، جس نے دعویٰ کیا کہ دو لڑکیوں سمیت کل دس لوگوں کو رواں تحریک اوریوم جمہوریہ پر ہونے والی ٹریکٹر ریلی کے دوران تشدد بھڑ کانے کا کام دیا گیا تھا۔ نوجوان نے یہ بھی کہا کہ چار کسان رہنماؤں کےقتل کی سازش کی گئی ہے۔

منجندر سنگھ سرسا(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

اتر پردیش: شرو منی رہنما نے کیا گرفتاری کا دعویٰ، پولیس کا انکار

شرومنی اکالی دل کے قومی ترجمان اور دہلی سکھ گردوارہ مینیجنگ کمیٹی کےصدرمنجندرسنگھ سرسا کا کہنا ہے کہ وہ کسانوں کی حمایت کرنے پیلی بھیت گئے تھے، جہاں سے انہیں گرفتار کر بریلی لے جایا گیا اور دیر رات رہا کیا گیا۔ پولیس نے اس سے انکار کیا ہے۔

وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر۔ (فوٹوبہ شکریہ: پی آئی بی)

غیر قانونی طور پر وزارت زراعت نے زرعی قوانین کے دستاویز کو عوامی کر نے سے انکار کیا

خصوصی رپورٹ: نئے زرعی قوانین کی مخالفت کے بیچ مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ اس کو کافی غوروخوض کے بعد بنایا گیا ہے۔ آر ٹی آئی کے تحت اس سے متعلق دستاویز مانگے جانے پر وزارت زراعت نے سپریم کورٹ میں معاملے کے زیرسماعت ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے اس کو عوامی کرنےسے انکار کیا۔ حالاں کہ آر ٹی آئی ایکٹ میں کہیں بھی ایسا اہتمام نہیں ہے۔

منو بھائی ، فوٹو بہ شکریہ محمد حمید شاہد

منو بھائی

منو بھائی کی تیسری برسی پرخصوصی تحریر:یہ ماں سے محبت ہی تھی کہ وہ لکنت کا شکار ہو گئے۔ اِس لکنت کا سبب ماں کے گال پر پڑنے والا وہ تھپڑ تھاجو طیش میں آکر منو بھائی کے والد نے جڑ دیا تھا۔ یہ منو بھائی کے بچپن کا واقعہ ہے مگر ان کا کہنا تھا کہ وہ چیزوں کو بہت سمجھنے لگے تھے۔ ماں کو یوں پٹتا دیکھ کر وہ چارپائی کے نیچے چھپ گئے اور جب وہ وہاں سے نکلے تو لکنت کا شکار ہو چکے تھے۔

ہریانہ کے وزیر اعلیٰ  منوہرلال کھٹر۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ہریانہ: احتجاج کے ڈر سے بی جے پی نے زرعی قوانین سے متعلق بیداری پروگرام پر روک لگائی

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہریانہ کے نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالا کی بیٹھک کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ ریاست کی بی جے پی قیادت والی سرکار نئے زرعی قوانین کو لےکر کسانوں کی شدید مخالفت کا سامنا کر رہی ہے۔

بھوپیندر سنگھ مان۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

زرعی قانون: سپریم کورٹ کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی  سے الگ ہو ئے بھارتیہ کسان یونین کے بھوپیندر سنگھ مان

بھارتیہ کسان یونین کے صدربھوپیندر سنگھ مان نے کہا کہ کمیٹی  میں انہیں لینے کے لیے وہ سپریم کورٹ کے شکرگزار ہیں لیکن کسانوں کے مفادات سےسمجھوتا نہ کرنے کے لیے وہ انہیں ملے کسی بھی عہدہ کو چھوڑنے کو تیار ہیں۔ مان نے یہ بھی کہا کہ […]

دہلی کے سنگھو بارڈر پر بدھ کوزرعی قوانین کی کاپیاں جلاتے کسان۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

مظاہرہ کر رہے کسانوں نے لوہڑی پر نئے زرعی قوانین کی کاپیاں جلائیں

دہلی کی مختلف سرحدوں پر لکڑیاں اکٹھا کرکے جلائی گئیں اور اس کے چاروں طرف گھومتے ہوئے کسانوں نے نئےزرعی قوانین کی کاپیاں جلائیں۔ اس دوران مظاہرہ کررہے کسانوں نے نعرے لگائے، گیت گائے اور اپنی تحریک کی جیت کی دعاکی۔ کسان ایک مہینے سے زیادہ سے ان قوانین کی مخالفت میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔

فوٹو: رائٹرس

تاریخی احتجاجات کی سرگزشت: حالیہ احتجاج-عدالت اور حکومت کا امتحان

ہندوستان دو راہے پر کھڑا ہے اور عدالت کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھ رہا ہے۔ پڑوسی ملک کی عدالتوں نے’نظریہ ضرورت’کی نا مبارک اصطلاح وضع کر کے ایوب خان، یحیی خان، ضیاء الحق اور پرویز مشرف کی آمریت کو سند جواز بخشا اور آئین کی پامالی کا سبب بنتی رہی ہیں۔ ہماری عدالتوں نے بھی’آستھا/عقیدہ’ اور ‘جَن بھاونا/عوامی امنگوں’ کی نا معقول اصطلاحات وضع کر کے گزشتہ دنوں میں اچھی مثال قائم نہیں کی ہے۔

farmer

بی جے پی رہنماؤں کی طرح سرکار نے بھی سپریم کورٹ میں کہا-کسانوں کے مظاہرہ میں ہوئی خالصتانی گھس پیٹھ

سپریم کورٹ میں سرکار کےاس قبولنامے سے پہلے پچھلے کچھ مہینوں میں کئی بی جے پی رہنما کسانوں کے مظاہرہ میں خالصتانیوں کے شامل ہونے کاالزام لگا چکے ہیں۔ یہاں تک کہ کابینہ وزیر روی شنکر پرساد، پیوش گوئل اور وزیر زراعت نریندر تومر نے بھی اس سلسلے میں ماؤنواز اور ٹکڑ ٹکڑے گینگ جیسے لفظوں کا استعمال کیا ہے۔

 (فوٹو : پی ٹی آئی)

زرعی قوانین کے برعکس سپریم کورٹ کئی متنازعہ قوانین پر روک لگانے سے کر چکا ہے انکار

متنازعہ زرعی قوانین کےآئینی جواز کی جانچ کیے بناسپریم کورٹ کے اس پر روک لگانے کے قدم کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا یہ کام نہیں ہے۔ اس سے پہلے ایسے کئی کیس جیسے کہ آدھار، الیکٹورل بانڈ، سی اے اےکو لےکر مانگ کی گئی تھی کہ اس پر روک لگے، لیکن عدالت نے ایسا کرنے سے منع کر دیا تھا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ نے زرعی قوانین پر روک لگائی، کسانوں سے بات چیت کے لیے بنائی کمیٹی

سپریم کورٹ کی جانب سےزرعی قوانین پر مرکز اور کسانوں کے بیچ تعطل کو ختم کرنے کے مقصد سے بنائی گئی کمیٹی میں بھارتیہ کسان یونین کے بھوپیندر سنگھ مان، شیتکاری سنگٹھن کے انل گھانوت ، پرمود کمار جوشی اور ماہرمعاشیات اشوک گلاٹی شامل ہیں۔ ان چاروں نےنئے قوانین کی حمایت کی ہے۔

بی جے پی صدر جےپی نڈا کے ساتھ وزیر اعلیٰ منوہرلال کھٹر۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کسانوں کا مظاہرہ: کیا ہریانہ میں کمزور ہو رہی ہے بی جے پی کی زمین

حالیہ دنوں میں عوام کا احتجاج کرتے ہوئےوزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کے دورے پر ان کا ہیلی کاپٹر نہ اترنے دینا، میئر کے انتخاب میں امبالہ میں وزیر اعلیٰ کی مخالفت ہونا اور اسی انتخاب میں سونی پت اور امبالہ جیسی شہری سیٹیوں پرہارنا اس بات کے اشارے ہیں کہ ریاست میں بی جے پی کی حالت کمزور ہو رہی ہے۔

دہلی کے غازی پور بارڈر پرمظاہرین۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کسانوں کے مظاہرہ کو سنبھالنے میں ناکام مرکز، زرعی قوانین پر روک لگانی چاہیے: سپریم کورٹ

مرکز کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کئی عرضیوں کو سنتے ہوئے سی جےآئی ایس اے بوبڈے نے کہا کہ سرکار جس طرح سے معاملے کو سنبھال رہی ہے اس سے وہ بےحدمایوس ہیں۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ اگر سرکار کہے کہ قوانین کونافذکرنے پر روک لگائےگی، تو عدالت اس کے لیےکمیٹی بنانے کو تیار ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ نے مرکز سے پوچھا، کیا کسانوں کے مظاہرے سے تبلیغی جماعت جیسی ’دقت‘ پیش آئے گی

سپریم کورٹ نے کورونا وائرس کے مدنظر زرعی قوانین کی مخالفت میں بڑی تعداد میں دہلی کی سرحدوں پر مظاہرہ کر رہے کسانوں کو لےکرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے مرکزی حکومت سے پوچھا ہے کہ کیامظاہرین کو کووڈ 19سے بچانے کے لیے احتیاطی قدم اٹھائے گئے ہیں۔

کنول گریوال اور حرف چیمہ کے نئے البم کسانوں کے مظاہروں پر مبنی ہیں۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/حرف چیمہ)

پنجابی نغموں میں سنائی دے رہی ہے کسانوں کے مظاہرے کی بازگشت

نئےزرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کر رہے کسانوں کو پنجاب کے گلوکاروں کی طرف سےبھی بڑے پیمانے پر حمایت مل رہی ہے۔ نومبر کے اواخر سے جنوری کے پہلے ہفتے تک الگ الگ گلوکار وں کے دو سو سے زیادہ ایسے گیت آ چکے ہیں، جو کسانوں کے مظاہروں پرمبنی ہیں۔

ٹکری بارڈر کو جاتے کسان۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کسانوں کا مظاہرہ: سرکار کے ساتھ بات چیت سے پہلے کسانوں نے نکالی ٹریکٹر ریلی

مرکزی حکومت سے جمعہ کو ہونے والی آٹھویں دور کی بات چیت سے پہلے ہزاروں کسانوں نے دہلی اور ہریانہ میں ٹریکٹر مارچ نکالا۔کسانوں کا کہنا ہےکہ 26 جنوری کوہریانہ،پنجاب اور اتر پردیش کے مختلف حصوں سے قومی راجدھانی میں آنے والے ٹریکٹروں کی مجوزہ پریڈ سے پہلےیہ محض ایک ریہرسل ہے۔

فوٹو: رائٹرس

کسانوں کا مظاہرہ: نہرو ہارے تھے، اب مودی کی باری ہے

یہ کھیت اور پیٹ کی لڑائی ہے جو سڑکوِں پر لڑی جا رہی ہے۔ قیادت پنجاب ضرور کر رہا ہے لیکن اس میں پورے بھارت کے کسان شامل ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی کو جمہوری ریاست عزیز ہے تو انہیں اب کی بار جمہور کے سامنے ہارنا ہی ہوگا، ہمیشہ جیت کی بے لگام خواہش کبھی کبھی بڑی تکلیف دہ دائمی ہار پر منتج ہوتی ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

پنجاب: مظاہرہ کر نے والے  کسانوں کے گروپس  نے 1500 سے زیادہ موبائل ٹاور توڑے، ٹیلی کام خدمات متاثر

ٹاور انفرااسٹرکچر پرووائیڈرس ایسوسی ایشن کے مطابق،ریاست میں کم سے کم 1600 ٹاوروں کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ کئی حصوں میں ٹاوروں کی بجلی فراہمی روک دی گئی ہے اور ساتھ ہی کیبل بھی کاٹ دیے گئے ہیں۔ وہیں جالندھر میں جیو کی فائبر کیبل کے کچھ بنڈل بھی جلا دیے گئے ہیں ۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

ہریانہ: سی ایم کا قافلہ روکنے کے الزام  میں 13 کسانوں کے خلاف فساد اور قتل کی کوشش کا مقدمہ درج

ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر آئندہ میونسپل انتخاب کی تشہیر کے لیے گزشتہ منگل کو ایک عوامی اجلاس کرنے امبالہ گئے تھے۔ اس دوران مظاہرہ کررہے کسانوں کے ایک گروپ نے انہیں کالے جھنڈے دکھائے اور سرکار کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔

10دسمبر کو کسانوں کے مظاہرہ میں گرفتار کیے گئے سماجی  کارکنوں کےلیےاپنی حمایت کا اظہار کرتے مظاہرین۔ (فوٹو: د ی وائر)

’ پھوٹ ڈالو اور راج کرو‘ کی پیروی کر نے والوں کے لیے آدی واسی کسان نہیں ہیں

ایک جانب کارپوریٹس تمام اقتصادی شعبوں اور ریاستوں کی سرحدوں میں اپنے کام کی توسیع کے لیےآزاد ہیں، وہیں ملک بھر کے کسانوں کےزرعی قوانین کے خلاف متحد ہونے پر بی جے پی ان کی تحریک میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔

(کسان ایکتا مورچہ کے فیس بک پیج کو لگ بھگ تین گھنٹے بعد بحال کیا گیا۔)

فیس بک نے کسان ایکتا مورچہ کا پیج بلاک کیا، تنازعہ کے بعد بحال

کسانوں کے مظاہرہ سےمتعلق جانکاری دینے کے لیے دہلی کی سرحدوں پر تقریباً چار ہفتوں سے جمع کسان تنظیموں نے ‘کسان ایکتا مورچہ’کے نام سے فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنا اکاؤنٹ بنایا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور سابق مرکزی وزیر بریندر سنگھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

ہریانہ دھرنا دے رہے کسانوں کے بیچ پہنچے بی جے پی رہنما بو لے-یہ سب کی تحریک

سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما چودھری بریندر سنگھ جمعہ کو ہریانہ کے جھجر ضلعے کے سیمپلا میں دھرنا دے رہے کسانوں کے بیچ پہنچے، جہاں انہوں نے کہا، ‘یہ سب کی تحریک ہے۔ میں پہلے سے ہی میدان میں ہوں۔ اگر میں مورچے پر نہیں ہوں تو لوگوں کو لگےگا کہ میں صرف سیاست کر رہا ہوں۔’

1412 Zobia.00_14_28_13.Still001

کسانوں کا مظاہرہ: دہلی بارڈر پر کسانوں کے ساتھ مظاہرہ میں طلبا بھی شامل

ویڈیو:مرکزکےمتنازعہ زرعی قوانین کی مخالفت مسلسل تیز ہورہی ہے۔ سرکار اور کسانوں کے بیچ کوئی آپسی رضامندی نہیں ہوئی ہے۔ کسانوں کے مظاہرہ میں نہ صرف کسان بلکہ پنجاب اور ہریانہ کے نوجوان اور طلبا بھی حصہ لے رہے ہیں۔ ان سے بات چیت۔

گجرات کے نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل۔ (فوٹو: اےاین آئی)

گجرات کے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا-کسانوں کے مظاہرہ کو ملک مخالف، دہشت گرد، خالصتانی اور ماؤنوازوں کی حمایت

گجرات کے نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل نے کہا ہے کہ اگر 50000ملک مخالف لوگ ایک ساتھ آکر آرٹیکل 370 کورد کرنے والے قانون کو رد کرنے کی مانگ کرتے ہیں تو کیا ہمیں پارلیامنٹ سے پاس اس ایکٹ کورد کرنا ہوگا؟ اگر 50000 لوگ مانگ کرتے ہیں تو کیا ہم کشمیر کو پاکستان کو دے دیں گے؟