Rajouri

وزیر اور ایم ایل اے شہید کیپٹن شبھم گپتا کی والدہ کو چیک دیتے ہوئے فوٹو شوٹ کروا رہے ہیں۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر اسکرین گریب)

یوگی حکومت کے وزیر فوٹو شوٹ کرواتے رہے، شہید کی ماں روتے ہوئے کہتی رہیں تماشہ مت بناؤ

اتر پردیش میں آگرہ کے کیپٹن شبھم گپتا 22 نومبر کو جموں و کشمیر کے راجوری میں ایک مٹھ بھیڑ کے دوران شہید ہوگئے تھے۔ واقعہ کے بعد اتر پردیش حکومت کے وزیر یوگیندر اپادھیائے اور ایم ایل اے ڈاکٹر جی ایس دھرمیش مالی مدد کے طور پر چیک دینے ان کے گھر پہنچے تھے۔ ان رہنماؤں نے شہید کی سوگوار والدہ کو چیک حوالے کرتے ہوئے تصویریں کھنچوانا شروع کر دیں۔

(فوٹوبہ شکریہ: Flickr/don’t panic CC BY NC ND 2.0)

آر ایس ایس کے سابق کارکن کا دعویٰ – ناندیڑ بم بلاسٹ میں تھا رائٹ ونگ کے بڑے لیڈروں کا رول

پچیس سال تک راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے کارکن رہے یشونت شندے نے سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت میں داخل کیے گئے ایک حلف نامے میں دعویٰ کیا ہے کہ 2006 کے ناندیڑ دھماکے سے تین سال قبل وی ایچ پی کے ایک سینئر لیڈر نے انہیں دہشت گردی کے تربیتی کیمپ کے بارے میں بتایا تھا، جو ‘ ملک بھر میں بم بلاسٹ کرنے کی نیت سے چلا یا گیا تھا۔’

2002 Santoshi Stroy.00_10_25_19.Still002

’روزی-روٹی کی تلاش میں بھٹکتے ہوئے بندھوا مزدور بن گئے‘

ویڈیو: گزشتہ ہفتے ہیومن رائٹ لاء نیٹ ورک، ایکشن ایڈ اور نیشنل کیمپین فار ایرڈکیشن آف بانڈیڈ لیبر کے ذریعے ہریانہ کے پلول ضلع سے چھتیس گڑھ کے 44 بندھوا مزدوروں کو آزاد کرایا گیا،جن میں 5 حاملہ خواتین اور کچھ نابالغ بھی شامل ہیں۔ 20 فروری کو ان بندھوا مزدوروں نے دہلی کے جنتر منتر میں اپنی باز آبادکاری اور اپنی آزادی سے متعلق سرٹیفکیٹ کے لیے مظاہرہ کیا۔ ان سے سنتوشی مرکام کی بات چیت۔

81437746_1201379893398586_191910370124759040_n

بندھوا مزدوری: ہم در در بھٹکنا نہیں چاہتے، ہماری بازآبادکاری ہو

ویڈیو: جموں وکشمیر کے راجوری تحصیل کے دو اینٹ-بھٹوں سے 91 بندھوا مزدوروں کو چھڑا کر دہلی لایا گیا ہے۔ ان میں عورتوں اور مردوں کے علاوہ 41 بچے بھی ہیں۔یہ سبھی مزدور چھتیس گڑھ کے جانج گیر-چانپا اور رائے گڑھ ضلع کے ہیں۔ ان سے دی وائر کی سنتوشی مرکام کی بات چیت۔