راجیہ سبھا میں مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جی کشن ریڈی نے بتایا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے تازہ ترین اعدادوشمارکےمطابق سال2019 میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیے گئےافراد کی کل تعداد 1948 ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2016 سے 2019 کے دوران قصوروار ثابت ہوئے افراد کی تعداد132 ہے۔
سرکار نے پارلیامنٹ میں یہ جانکاری بھی دی کہ سال 2017 اور 2018 میں ملک بھر میں 1198 لوگوں کواین ایس اےکے تحت حراست میں لیا گیا۔ مدھیہ پردیش میں این ایس اے کے تحت سال 2017 اور 2018 میں سب سے زیادہ لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ اس کے بعد اتر پردیش کا نمبر ہے۔
سینئر وکیل پرشانت بھوشن انڈیا اگینسٹ کرپشن کے کورممبر تھے،جنہیں سال 2015 میں مبینہ طور پرتنظیم مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے یوگیندریادو کے ساتھ پارٹی سے باہرکر دیا گیا تھا۔
آسام کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کےسینئررہنما ترون گگوئی کا کہنا ہے کہ ان کے ذرائع کے مطابق رنجن گگوئی کا نام اگلے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کےوزیر اعلیٰ کےعہدے کے امیدواروں کی فہرست میں ہیں۔ ریاست میں2021 میں انتخاب ہونے ہیں۔
لوک سبھا انتخابات کے دوران اس معاملہ کو لےکر ہو رہی سماعت کے دوران اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی رہنمائی والی ایک بنچ نے ہی انتخابی بانڈ اسکیم پر روک لگانے سے منع کر دیا تھا۔
سال 2016 سے 2018 کے درمیان ملک میں چائلڈ میرج کے اعداد و شمار میں اضافہ۔مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے بتایا کہ 2016 میں چائلڈمیرج کے 326، 2017 میں 395 اور 2018 میں 501 معاملے درج کئے گئے۔
سابق سی جے آئی رنجن گگوئی کو صدر رام ناتھ کووند کے ذریعے راجیہ سبھا ممبر نامزدکئے جانے سے پہلے گزشتہ جنوری میں صدر نے ان کے بھائی ریٹائرڈائیرمارشل انجن گگوئی کونارتھ ایسٹرن کاؤنسل کا کل وقتی ممبر نامزد کیاتھا، جبکہ انہوں نے اس شعبے میں زیادہ عرصے تک کام نہیں کیا ہے۔
ملک کے سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کئے جانے کولےکر انگریزی اخبار ’د ی ٹیلی گراف‘ نے 17 مارچ کو ایک خبر شائع کی تھی، جس کےعنوان میں صدر جمہوریہ کووند کا نام مبینہ طور پر طنزیہ انداز میں لکھا گیا تھا۔
ہندوستان کے سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی پچھلے سال نومبر میں ریٹائر ہوئے تھے۔ ریٹائر ہونے سے پہلے انہوں نے ایودھیا معاملے پر فیصلہ سنایا تھا۔
مرکزی وزیرریڈی نے بتایا کہ این سی آربی کے عدادوشمار کے مطابق، 2018 میں 70 لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 124اے کے تحت سیڈیشن کے الزام لگائے گئے۔ 2017 میں یہ تعداد51،سال2016 میں35،سال2015 میں 30 اور سال 2014 میں 47 تھی۔
ویڈیو: دی وائر کے ذریعےدائر آر ٹی آئی کے تحت حاصل کیے گئے دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت قانون نے تین طلاق بل پر کسی بھی وزارت یا محکمہ سے صلاح مشورہ نہیں کیا تھا۔اس کے لیے وزارت نے دلیل دی تھی کہ تین طلاق کی غیر منصفانہ روایت کو جلد روکنے کی ضرورت ہے اس لیے متعلقہ وزارتوں سے مشورہ نہیں لیا گیا۔
خصوصی رپورٹ : آر ٹی آئی کے تحت حاصل دستاویزوں سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت نے دلیل دی تھی کہ تین طلاق کی غیر منصفانہ روایت کو روکنے کی اشد ضرورت کو دھیان میں رکھتے ہوئے متعلقہ وزارتوں سے مشورہ نہیں لیا گیا۔
خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیرا سمرتی ایرانی نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں چائلڈ میرج سے متعلق پانچ سالوں کے اعدادو شمار پیش کیے، جس کے مطابق ایسے معاملوں کی سب سے زیادہ تعداد سال 2017 میں تھی، جب 395 ایسی شادیاں ہوئیں۔
لیبر اور امپلائمنٹ منسٹر سنتوش گنگوار نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ یونین ٹرٹیری لکش دیپ میں پچھلے تین مالی سالوں میں پرائم منسٹر امپلائمنٹ جنریشن پروگرام کے تحت پیدا ہوئے روزگار کے مواقع کی تعداد زیرو رہی، جبکہ 2016-17 میں لکش دیپ میں روزگار کے 1398 مواقع پیدا ہوئے تھے۔
راجیہ سبھا میں وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا کہ سال 2017 میں غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قانون یو اے پی اے کے تحت سب سے زیادہ گرفتاریاں اتر پردیش میں ہوئیں۔
سوموار کوپارلیامنٹ کے سرمائی اجلاس کی کارروائی شروع ہونے پر چیئر کی مدد کے لئے موجود رہنے والے مارشل نے سر پر پگڑی کے بجائے ’ پی-کیپ‘ اور ماڈرن سکیورٹی فورسزوالی وردی پہن رکھی تھی۔ ان کی نئی وردی پر کچھ سیاستدانوں اور سابق فوجی افسروں کے تبصرے کے بعد چیئرمین نے اس کے ریویو کا حکم دے دیا۔
خصوصی رپورٹ : آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ہٹاکر جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے سےمتعلق آر ٹی آئی کےتحت دی وائر کی طرف سے مانگی گئی جانکاری دینے سے بھی وزارت داخلہ نے منع کر دیاہے۔
حال ہی میں پارلیا منٹ کی طرف سے تین طلاق بل کو منظوری ملی ہے ۔روہیل کھنڈ یونیورسٹی نے تین طلاق کو اپنے نصاب میں شامل کرنے کی بات کہی ہے ۔شمالی ہندوستان میں یہ پہلی بار ہے جب کسی یونیورسٹی میں تین طلاق کے بارے میں پڑھایاجائے گا۔
کرناٹک کے تین نائب وزیر اعلیٰ میں سے ایک گووند کرجول نے کہا کہ اچھی سڑکیں ہونے کی وجہ سے بڑے حادثےہوتے ہیں، جہاں لوگ 120 سے 160 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے گاڑی چلاتے ہیں۔
گجرات کے وزیراعلیٰ وجئے روپانی نے موٹر وہیکل ایکٹ میں ہوئی ترمیم کے بعد طےشدہ جرمانہ کی رقم کو گھٹا دیاہے۔ اس کے بعد مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ جرمانے کا مقصد ریونیو نہیں بلکہ زندگیاں بچانا ہے۔
اترپردیش کے کو آپریٹو منسٹر مکٹ بہاری ورما نے کہا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر ہماراعزم ہے۔ سپریم کورٹ ہمارا ہے۔عدلیہ،یہ ملک اور مندر بھی ہمارا ہے۔
عرضی گزاروں کی مانگ ہے کہ اس بل کو غیر قانونی قرار دیا جائے کیونکہ یہ آئین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
مرکزی حکومت کے ذریعےیو اے پی اے 1967 میں ترمیم کو منظوری دیے جانے کے تقریباً ایک مہینے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ نیا قانون مرکزی حکومت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی آدمی کو دہشت گرد قرار دے سکتا ہے، اگر وہ دہشت گرد سرگرمیوں کو انجام دیتا ہے یا اس میں شامل ہوتا ہے یا اس کو بڑھاوا دیتا ہے۔
اتر پردیش میں تین طلاق کے سب سے زیادہ 26 کیس میرٹھ میں درج ہوئے ہیں۔ اس کے بعد سہارن پور میں 17 اور شاملی میں 10 کیس درج کئے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیامانی حلقہ وارانسی میں تین طلاق کے 10 کیس سامنے آئے ہیں۔
نیا یو اے پی اے قانون حکومت کو غیرمعمولی اختیارات دینے والا ہے، جو اس کی طاقت کے ساتھ ہی اس کی جوابدہی کوبھی بڑھاتا ہے۔
عرضیوں میں تین طلاق قانون کو غیر آئینی قرار دینے کی گزارش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس سے آئین میں ملے بنیادی حقوق کی پامالی ہوتی ہے۔
سپریم کورٹ اور دہلی ہائی کورٹ میں دائر ان عرضیوں میں الزام لگایا گیا ہے کہ مسلمان عورت (شادی پر حقوق کےتحفظ) آرڈیننس مسلم شوہروں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
یو اے پی اے ترمیم بل کو راجیہ سبھا نے 42 کے مقابلے 147 ووٹ سے منظوری دی۔ کانگریسی رہنما پی چدمبرم نے کہا کہ اس ترمیم بل کے ذریعے این آئی اے کو اور زیادہ طاقتور بنانے کی بات کہی گئی ہے، لیکن سچ یہ ہے کہ اس کے ذریعے زیادہ طاقتیں مرکزی حکومت کو مل رہی ہیں۔
ویڈیو: راجیہ سبھا میں پاس ہوئے آر ٹی آئی اور تین طلاق سے متعلق بل پر اپوزیشن کی غیر حاضری پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
تین طلاق کا یہ قانون 21 فروری کو اس سے متعلق لائے گئے آرڈیننس کی جگہ لےگا۔ بل میں بیوی کو تین طلاق دے کر چھوڑنے والے مسلم مردوں کے لئے تین سال تک کی جیل اور جرمانے کا اہتمام ہے۔
ویڈیو: پارلیامنٹ نے مسلم خواتین کو تین طلاق دینے کی روایت پر روک لگانے کے اہتمام والے ایک تاریخی بل کو منگل کو منظوری دے دی۔ بل میں تین طلاق کا جرم ثابت ہونے پر متعلقہ شوہر کو 3 سال تک کی سزا کا اہتمام کیا گیا ہے۔اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
مسلمان عورت (شادی پر حقوق کےتحفظ) آرڈیننس، 2019 کے اہتماموں کے مطابق؛ اگر کوئی مسلم شوہر اپنی بیوی کو زبانی، تحریری یا الیکٹرانک طریقے سے یا کسی اور طریقے سے تین طلاق دیتا ہے تو یہ غیر قانونی ہوگا۔ طلاق ثلاثہ کا جرم ثابت ہونے پر شوہر کو 3 سال تک کی سزا کا اہتمام کیا گیا ہے۔
سوموار سے شروع ہورہے پارلیامنٹ کے بجٹ سیشن میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کی جانب سے تین طلاق بل کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔غور طلب ہے کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی یو نے وزیر اعظم نریندر مودی کی پہلی مدت کار کے دوران بھی اس بل کی مخالفت کی تھی ۔
ریاست میں 1996ء کے بعد سے 2014ء تک ہوئے اسمبلی کے انتخابات کے نتائج پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوگا کہ بی جے پی اپنی کارکردگی بہتر کرتی جارہی ہے۔ بی جے پی نے جموں میں ‘ہندو کارڈ’ کھیلتے ہوئے ہندو اکثریتی اضلاع جیسے ادھم پور، جموں، سانبہ، کٹھوعہ اور ریاسی میں کانگریس، نیشنل کانفرنس اور جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کا تقریباً صفایا کردیا ہے۔ تاہم ان اضلاع میں کچھ علاقے جیسے نگروٹہ ہیں جہاں نیشنل کانفرنس کی پوزیشن کافی مستحکم ہے۔
لالو پرساد یادو اپنی کتاب میں بتاتے ہیں؛ بہار کی تعمیر میں میں نے مہاتما گاندھی کی اہنسا کے ساتھ منڈیلا، کنگ اور امبیڈکر کے بتائے راستوں کو اختیار کیا۔ جیسی کہ امید تھی میری راہ کانٹوں سے بھری تھی اور یقیناً یہ آسان نہیں تھی۔ لیکن میں اپنے راستے سےمنحرف نہیں ہوا۔
مرکز اور مہاراشٹر حکومت میں بطور معاون شیوسینا کے ذریعے بی جے پی حکومت کی کافی تنقید کرنے کے باوجود شیوسینا نے آئندہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔
وشو ہندو پریشد کو اپنی رام مندر تحریک کی تاریخ میں پہلی بار ایسا لگ رہا ہے کہ اس کی مہم سے بی جے پی کو سیاسی فائدے کے بجائے نقصان ہو سکتا ہے۔ اس کو لےکر کسی بھی طرح کی شدت پسندی مودی حکومت کے خلاف جائےگی، اس لئے اس نے مدافعتی رویہ اختیار کرتے ہوئے کچھوے کی طرح اپنے ہاتھ پاؤں سمیٹ لئے ہیں۔
یہ دونوں بل لوک سبھا سے پہلے ہی پاس ہوچکے ہیں جبکہ راجیہ سبھا میں اس کو پاس کرنے کے لیے حکومت کے پاس آج آخری دن تھا ۔ چوں کہ یہ بل بجٹ سیشن کے آخری دن بھی پاس نہیں ہوسکے اس لیے اب اس کو رد مانا جائے گا۔
ویڈیو: آج کی ماسٹر کلاس میں بابری مسجد اور اس کے متنازعہ مقام پر مندر بنائے جانے کے بارے میں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے ساتھ اپوروانندکی بات چیت۔
ارون جیٹلی نے کانگریس کے تین طلاق والے بیان کو شرمناک بتاتےلکھا ہے کہ، تاریخ خود کو دوہرا رہی ہے، ایسی ہی غلطی راجیو گاندھی نے شاہ بانو کیس میں کی تھی۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹ کر شاہ بانو کو ذلت کے غار میں ڈھکیل دیا تھا۔32 سال بعد ان کے بیٹے بھی مسلم خواتین کو اسی ذلت بھری زندگی میں بھیجنا چاہتے ہیں۔