یہ معاملہ نوادہ ضلع کے ایک گاؤں کا ہے۔ ملزم مبینہ طور پر بچی کو چاکلیٹ دینے کے وعدے پر اپنے پولٹری فارم لے گیا اور اس کے ساتھ ریپ کیا۔ اس کے بارے میں پنچایت نے یہ کہتے ہوئے کہ وہ ریپ کا قصوروار نہیں ہے ، اسے بچی کو ایک سنسان جگہ پر لے جا نے کی سزا دی۔
سپریم کورٹ نے ایک بار پھر مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے کہا کہ اب ‘ٹو فنگر ٹیسٹ’ نہیں ہونا چاہیے۔ یہ ٹیسٹ ‘غلط’ مفروضے پر مبنی ہے کہ ‘جنسی تعلقات کے لحاظ سے ایکٹوخاتون کا ریپ نہیں کیا جا سکتا ہے’۔
ویڈیو: اتر پردیش کے کاس گنج میں ایک ہندو خاتون نے مسلم نوجوان کے خلاف الزام لگاتے ہوئے کہا تھاکہ نوجوان نے نام بدل کر اور اپنی پہچان چھپا کر اس کے ساتھ ریپ کیا تھا۔ اس معاملے میں الزام لگانے والی خاتون اب اپنے بیان سے پلٹ گئی ہے۔
واقعہ اتر پردیش کے کاس گنج ضلع کا ہے۔ 16 جولائی کو ایک خاتون نے ایک مسلم شخص کے خلاف لو جہاد اورریپ کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اب خاتون نے کہا ہے کہ اس کو اس کام کے لیے دو افراد نے پیسہ دے کر کام پررکھا تھا۔ سازش کرنے والے دونوں ملزمین میں سے ایک کو مبینہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے یوتھ ونگ کا لیڈر بتایا جا رہا ہے۔
اتر پردیش کے متھرا ضلع کے ورنداون کے ایک آشرم میں رہ کر نرسنگ کی تعلیم حاصل کرنے والی ایک طالبہ نے کاشی ودوت پریشد کے مغربی ہندوستان کےانچارج بھاگوت آچاریہ کارشنی ناگیندر مہاراج اور ان کے ایک ساتھی دیویندر شکلا کے خلاف ریپ،مارپیٹ اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا معاملہ درج کرایا ہے۔ طالبہ کی خود سوزی کی دھمکی کے بعد یہ معاملہ درج کیا گیا ہے۔ بھاگوت آچاریہ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
کرناٹک اسمبلی کے سابق اسپیکر اور کانگریس کے سینئر ایم ایل اے کے آر رمیش کمار نے جمعرات کو اسمبلی میں بحث کے دوران یہ متنازعہ تبصرہ کیاتھا۔ ایوان کی کارروائی کے اس ویڈیو میں اسپیکر کو کمار کے ریمارکس پر ہنستے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پس منظر میں دوسرےایم ایل اے کو بھی ہنستے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر ضلع کےزیور علاقے میں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 55سالہ دلت خاتون گھاس کاٹنے کھیت میں گئی تھی۔ پولیس نے اس معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے ۔ کلیدی ملزم ابھی بھی فرار ہے۔ صوبے کے سنت کبیرنگر ضلع میں سات سالہ بچی سے ریپ کےملزم مدرسہ ٹیچر کو بھی پولیس تلاش کر رہی ہے۔
حقوق نسواں کی علمبردارکملابھسین اپنی سادگی اور صاف گوئی سےکسی بھی مسئلہ کےاندرون تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتی تھیں۔انہوں نے ماہرین تعلیم اورحقوق نسواں کے علمبرداروں کےدرمیان جس سطح کی عزت حاصل کی، وہ سماجی کارکنوں کے لیےعام نہیں ہے۔ان کے لیے وہ ایک آئی-کان تھیں،تانیثی ڈسکورس کو ایک نئے نظریے سے برتنے کی ایک کسوٹی تھیں۔
ہندوستان اورجنوب ایشیائی خطے میں تحریک نسواں کی علمبردار رہیں 75 سالہ کملا کا سنیچر کوانتقال ہو گیا۔ وہ صنفی مساوات ،تعلیم ، غریبی کے خاتمے،انسانی حقوق اور جنوبی ایشیا میں امن کے مسئلوں پر 1970 سے مسلسل سرگرم تھیں۔
پولیس نے بتایا کہ ٹھانے ضلع میں متاثرہ لڑکی کے دوست نے جنوری میں اس سے ریپ کیا اوراس کا ویڈیو بناکر اسے بلیک میل کیا۔ بعد میں لڑکے کے دوسرے ساتھیوں نے کئی جگہوں پر کئی بار لڑکی کا ریپ کیا۔متاثرہ کی شکایت پر 33 ملزمین کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔
واقعہ گجرات کےآنند کا ہے،جہاں ایک خاتون نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں تینوں ملزمین نے سازش کےتحت کئی بار ان کاریپ کیا، جبراً ان کی نجی تصویریں کھینچی اور انہیں لیک کرنے کی دھمکی دی۔
اتر پردیش کی ایک لڑکی نے 2019 میں بی ایس پی ایم پی اتل رائے پر ریپ کا الزام لگاتے ہوئے کیس درج کرایا تھا۔ لڑکی اور ان کے ایک دوست نے گزشتہ 16 اگست کو سپریم کورٹ کے پاس خودسوزی کر لی تھی۔ دونوں کی موت ہو چکی ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ سابق آئی پی ایس افسر ٹھاکربی ایس پی ایم پی اتل رائے کے حمایتی ہیں۔گرفتاری سے کچھ گھنٹے پہلے ہی سابق آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر نے نئی سیاسی پارٹی بنانے کا اعلان کیا تھا اور وزیر اعلیٰ کے خلاف اتر پردیش اسمبلی انتخاب لڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔
گزشتہ مہینے کچھ نامعلوم لوگوں کے ذریعے ایک ایپ بنائے جانے کا معاملہ سامنے آیا تھا، جہاں مسلمان عورتوں کو ‘آن لائن نیلامی’ کے لیے رکھا گیا تھا۔ اس سلسلےمیں دہلی اور اتر پردیش کی نوئیڈا پولیس نے الگ الگ ایف آئی آر درج کی تھی۔
معاملہ 15 جولائی کو میرٹھ کے پلوپورم علاقے میں راشٹریہ یووا ہندو واہنی کی خودساختہ خاتون رہنما کے گھر پر ہوا۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ انہیں کولڈ ڈرنک میں نشہ آور اشیا ملاکر پلایا گیا اور پھر بے ہوشی کی حالت میں خاتون رہنما کے اشارے پر ان کے بیٹے اور ایک رشتہ دار نے ان سے ریپ کیا۔
گزشتہ25 جولائی کو گوا کے بینالم ساحل پر چار لوگوں نے خود کو پولیس اہلکار بتاکر دو لڑکیوں سے مبینہ طور پر ریپ کیا۔ وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے اسے لےکرایوان میں کہا تھا کہ جب 14 سال کے بچے پوری رات سمندری ساحل پر رہتے ہیں تو والدین کو سوچنےنے کی ضرورت ہے۔ ہم صرف اس لیے سرکار اور پولیس پر ذمہ داری نہیں ڈال سکتے کہ بچے نہیں سنتے۔
بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سینگر کو ایک نابالغ لڑکی کے ریپ اور ان کےوالدکے قتل کے معاملے میں مجرم ٹھہرایا جا چکا ہے۔ اب بی جے پی نے اناؤ سے موجودہ ضلع پنچایت چیئر پرسن اور سینگر کی بیوی سنگیتا سینگر کو ضلع پنچایت ممبر کے لیے ٖفتح پور چوراسی III سیٹ سے ٹکٹ دیا ہے۔
راجستھان کے ہنومان گڑھ ضلع کا معاملہ۔ متاثرہ کی نانی کا الزام ہے کہ ان کی نواسی کے ساتھ ریپ کرنے والے پردیپ وشنوئی نے ہی اسے زندہ جلایا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی میں نظر آ رہے نوجوان کی پہچان نہیں ہو پائی ہے۔ وشنوئی کے رول کی جانچ کی جا رہی ہے۔
راجستھان کے ادے پور ضلع میں گوگندہ سے ایم ایل اے پرتاپ لال گمیتی پر مدھیہ پردیش کی رہنے والی خاتون نے شادی کا جھانسہ دےکرریپ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ معاملے کی جانچ سی بی- سی آئی ڈی کو سونپ دی گئی ہے۔
معاملہ شاہجہاں پور ضلع کا ہے۔متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ انہوں نے ستمبر 2020 میں ملزم ایس آئی کے خلاف ریپ کی شکایت درج کرائی تھی۔ اس کے بعد گزشتہ8 جنوری کو جب وہ اس معاملے میں درج کی گئی حتمی رپورٹ کے خلاف عرضی دائر کرکے لوٹ رہی تھیں، تب ملزم نے دوبارہ ان کا ریپ کیا۔
راجستھان کے پرتاپ گڑھ ضلع میں گزشتہ27 نومبر کی رات کو ماں کے ساتھ سو رہی بچی کا اغوا کر لیا گیا تھا۔ اگلے دن رات میں اس کی لاش پاس کے ایک سوکھے کنویں میں ملی تھی۔
اتر پردیش کے بلندشہر کا معاملہ۔نابالغ لڑکی سے ریپ کا ملزم نوجوان جیل میں ہے۔ لڑکی کو زندہ جلانے کےالزام میں سات لوگوں کے خلاف کیس درج کرکے تین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بہار کے بکسر ضلع کا معاملہ۔الزام ہے کہ خاتون اپنے پانچ سال کے بیٹے کے ساتھ بینک جا رہی تھیں جب ملزمین نے انہیں پکڑ لیا۔ معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور سات میں سے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
چھتیس گڑھ کےکونڈاگاؤں ضلع میں18جولائی کومبینہ طور پرسات لوگوں نے ایک لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیا تھا۔ اگلے دن اس نے خودکشی کر لی تھی۔واقعہ کے تین مہینے بعد پولیس نے چھ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ تھانہ انچارج کو سسپنڈ کرکے ان کے خلاف محکمہ جاتی جانچ شروع کر دی گئی ہے۔
اتر پردیش کے اناؤضلع کی23سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پرگینگ ریپ کیا گیا تھا۔پچھلے سال دسمبر میں جب معاملے کی شنوائی کے لیےلڑکی عدالت جا رہی تھی تو ضمانت پر رہاہوئےریپ کے دوملزمین نے تین دیگر کے ساتھ مل کر زندہ جلا دیا تھا۔ اگلے دن لڑکی نے دہلی کے ایک اسپتال میں دم توڑ دیا تھا۔
معاملہ کاس گنج کا ہے، جہاں 2016 میں خاندانی رنجش میں ایک13سالہ نابالغ کو اغواکرکے اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا تھا۔ تب ملزموں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔ منگل کو ضمانت پر باہر آنے کے بعد ایک ملزم نے متاثرہ اور اس کی ماں پر ٹریکٹر چڑھا دیا۔
معاملہ بلندشہر کا ہے، جہاں گزشتہ سال فروری میں ایک نابالغ سے ریپ کیا گیا تھا۔ اہل خانہ نے الزام لگایا کہ ملزم انہیں دھمکاتا تھا اور ان پر معاملے میں سمجھوتہ کرنے کا دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔
ویڈیو: ہندوستانی فضائیہ میں ونگ کمانڈر رہیں انوما آچاریہ کو بی جے پی نے اتنامتاثر کیا کہ انہوں نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور پارٹی کے لیے کام کرنے کا فیصلہ کر لیا، لیکن کچھ عرصے میں ہی وہ پارٹی سے مایوس ہو گئیں۔ انوما آچاریہ کی مودی پرستار سے مودی نقاد بننے کی کہانی۔
میں نریندر مودی سے متاثر تھی، گجرات میں رہتے ہوئے میں نے اچھی سڑکیں، چھوٹی صنعتیں دیکھی تھیں، ان کی تعریف بھی سنی تھی۔ سیاست میں جانے کا سوچنے کے بعد میں نے بی جے پی سے رابطہ بھی کیا اور پارٹی کے لیے کام بھی کیا۔ لیکن گزشتہ کچھ سالوں میں رونما ہوئے واقعات نے وزیر اعظم مودی کے بارے میں میری رائے بدل کر رکھ دی۔
واقعہ بیتول ضلع کا ہے۔ متاثرہ اپنے بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل سے گھر لوٹ رہی تھی کہ جب سات لوگوں نے ان کا راستہ روک لیا۔ متاثرہ کے بھائی کو ایک کنویں میں پھینک کر انہوں نے پاس کے جنگل میں لے جاکر لڑکی کے ساتھ ریپ کیا۔
معاملہ بہار کے گیا کا ہے، جو سات اپریل کو سامنے آیا۔ متاثرہ کی ساس کاالزام ہے کہ آئسولیشن وارڈ میں متاثرہ کی دیکھ ریکھ کرنے والے اسٹاف نے دو اور تین اپریل کی رات کو متاثرہ سے ریپ کیا۔ متاثرہ کی چھ اپریل کو موت ہو گئی تھی۔
چائلڈلائن انڈیا ہیلپ لائن نے جانکاری دی ہے کہ ملک کے مختلف حلقوں سے 20 سے 31 مارچ کے بیچ ان کے پاس 3.07 لاکھ فون کال آئے، جس میں سے 30 فیصدی کال بچوں سے متعلق تھے، جن میں تشدد اور ااستحصال سے بچانے کی مانگ کی گئی تھی۔
کورونا بحران کے دوران ملک اور بیرون ملک سے خواتین کے خلاف بڑھتے گھریلو تشدد کی خبریں آ رہی ہیں۔ کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان گھر میں بند رہنے کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔ لیکن افسوس کہ ٹی وی پر آ رہی ہدایتوں میں گھریلو تشدد پر بیداری کا پیغام ندارد ہے۔ خواتین پر پڑے کام کے بوجھ کو بھی لطیفوں میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔
نیشنل کمیشن فار وومین کے اعدادوشمار کے مطابق، لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے 69، شادی شدہ عورتو ں کے استحصال کے 15،جہیز کی وجہ سے قتل کے دو اورریپ یاریپ کی کوشش کے 13 معاملے درج ہوئے ہیں۔
بی جے پی سے نکالے گئے کلدیپ سنگھ سینگر نے عدالت میں جرح کے دوران کہا کہ اگر انہوں نےکچھ غلط کیا ہے تو ان کو پھانسی پر لٹکا دیا جائے، ان کی آنکھوں میں تیزاب ڈال دیاجانا چاہیے۔
نئی دہلی کی تیس ہزاری عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کلدیپ سینگر کا متاثرہ کے والد کو قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، لیکن متاثرہ کے والدکو بےرحمی سے مارا گیا۔
شاہ فیصل کو گزشتہ سال 14 اگست میں دہلی ایئر پورٹ سے حراست میں لیا گیا تھا۔
معاملہ فیروزآباد ضلعے کا ہے۔ اگست 2019 میں ملزم نے ایک نابالغ لڑکی سے ریپ کیا تھا۔ رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ملزم لگاتار ان پر مقدمہ واپس لینے کے لئے دباؤ بناتے ہوئے دھمکیاں دے رہا تھا، لیکن شکایت کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
کورٹ نے کلیدی ملزم برجیش ٹھاکر کوجنسی استحصال اورگینگ ریپ کے کئی معاملوں میں مجرم قرار دیا ہے،جبکہ ایک ملزم محمد ساحل عرف وکی کو شواہد کے فقدان میں بری کر دیا ہے۔
اتر پردیش کے کانپور کا معاملہ۔ سال 2018 میں 15 سالہ لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے الزام میں چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گزشتہ 9 جنوری کو ان میں سے تین نے تین دوسرے کے ساتھ مل کر لڑکی کی فیملی پر لاٹھی اور تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا تھا۔
مرکزی وزارت داخلہ کے تحت آنے والا این سی آربی آئی پی سی اور خصوصی اور مقامی قانون کے تحت ملک میں جرائم کے اعدادوشمار کو جمع کرنے اور ا س کےتجزیہ کے لیے ذمہ دار ہوتا ہے۔