release

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/ سدارمیا)

کرناٹک کے کسان مدھیہ پردیش میں گرفتار، سدارمیا نے کہا – انہیں فوراً رہا کرے سرکار

کرناٹک کے ہبلی کے کسان رہنما کسانوں کے احتجاج میں شامل ہونے کے لیے مدھیہ پردیش کے راستے دہلی جا رہے تھے، لیکن جب وہ بھوپال ریلوے اسٹیشن پر اترے تو پولیس نے انھیں گرفتار کر لیا۔ وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ اس فعل کے پیچھے مجرمانہ ذہن وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکز کی بی جے پی حکومت کا ہے۔

آصف سلطان۔ تصویر بہ شکریہ: فیس بک

ہائی کورٹ نے 2018 سے جیل میں بند کشمیری صحافی آصف سلطان کو رہا کرنے کا حکم دیا

جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے کشمیری صحافی آصف سلطان پر لگے پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کو رد کر دیا ہے۔ نیوز میگزین ‘کشمیر نیریٹر’ کے رپورٹر آصف کو 2018 میں دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جنہوں نے اُسی سال سری نگر میں ایک انکاؤنٹر کے دوران ایک پولیس اہلکار کو ہلاک کر دیا تھا۔

جنتر منتر پر احتجاج کے دوران وینیش پھوگاٹ اور ساکشی ملک کے ساتھ بجرنگ پونیا میڈیا سے بات کر تے ہوئے۔ (تصویر: ٹوئٹر/بجرنگ پونیا)

آئی او اے ایتھلیٹ کمیشن نے پہلوانوں کی حمایت میں بیان تیار کرنے کے بعد جاری نہیں کیا

انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کے دس رکنی ایتھلیٹ کمیشن کے کچھ ممبران نے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی حمایت میں ایک بیان تیار کیا تھا، لیکن ایک سینئر رکن کی دخل اندازی کے بعد اسے جاری نہیں کیا گیا۔ اس کمیشن کی چیئرپرسن سابق اولمپیئن اور باکسر میری کوم ہیں۔

رہائی کے بعد محمد منان ڈار ۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

کشمیری صحافی کو ضمانت، عدالت نے کہا – ثبوت نہیں، این آئی اے کی جانب سے لگائے گئے الزامات قیاس آرائیوں پر مبنی

اکتوبر 2021 میں سری نگر کے فوٹو جرنلسٹ محمد منان ڈار کو این آئی اے نے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ دہلی کی ایک عدالت نے ان کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ محض کچھ پوسٹرز، بینرز یا دیگر قابل اعتراض مواد کی موجودگی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا مقدمہ بنانے کے لیے کافی نہیں ہے۔

زخمی مظاہرین۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

دہلی: سائی بابا کی رہائی کے لیے مظاہرہ کر رہے طلبہ اور کارکنوں پر اے بی وی پی کا مبینہ حملہ

دہلی یونیورسٹی کے کیمپس میں یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا کی رہائی کی مانگ کو لے کر تقریباً 36 تنظیموں کا مشترکہ محاذ ‘کیمپن اگینسٹ اسٹیٹ رپریشن’ کے بینر تلے مظاہرہ کیا جا رہا تھا ۔ الزام ہے کہ اس دوران اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے ارکان نے مظاہرین پر لاٹھی وغیرہ سے حملہ کیا۔