satire

Sharat-Pradhan

’یوپی میں یہ با‘

ویڈیو: مقبول بھوجپوری گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھوڑ کو حال ہی میں پولیس نے ان کے مشہورگیت ‘یوپی میں کا با’ کے سیزن 2 کے لیے نوٹس جاری کیاتھا۔ انہوں نے گیت میں کانپور دیہات میں انسداد تجاوزات مہم میں ہوئی ماں اور بیٹی کی موت پر طنز کیا تھا۔ اس پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔

نیہا سنگھ راٹھوڑ۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ؛ Twitter/@nehafolksinger)

عوام کو فیصلہ کرنے دیں کہ ’یوپی میں کا با‘ کے لیے پولیس کا نوٹس دیناصحیح  ہے یا نہیں: نیہا سنگھ راٹھوڑ

معروف بھوجپوری گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھوڑ کے انتہائی مقبول گیت’یو پی میں کا با’کے سیزن 2 کے ایک نئے گیت میں کانپور دیہات میں انسداد تجاوزات مہم کے دوران ماں – بیٹی کی موت کے حوالے سے طنز کیا گیا ہے۔ یوپی پولیس نے انہیں نوٹس بھیج کر کہا ہے کہ اس گیت کی وجہ سے معاشرے میں بدامنی اور تناؤ کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

خواجہ احمد عباس اور کرشن چندر

کرشن چندر کی کہانی خواجہ احمد عباس کی زبانی

یوم پیدائش پر خاص: وقت پڑنے پر کانگریسیوں کا ساتھ بھی دیا ہے، سوشلسٹوں کا بھی، کمیونسٹوں کا بھی۔ وہ ہر ترقی پسند اور انقلابی پارٹی کے ساتھ ہے۔ مگر کسی پارٹی میں نہیں ہے۔ وہ دھرم، مذہب، ذات پات کے بندھنوں سے آزاد ہے۔ سامراج اور فرقہ پرستی کا دشمن ہے، عوام اور اشتراکیت کا ساتھی ہے۔ وہ یہ سب کچھ ہے۔ اسی لیے میرا دوست ہے۔ ایسا دوست جسے سچ مچ ہم دم کہا جا سکتا ہے۔ ورنہ ’دوست‘ تو بازار میں ٹکے سیر ملتے ہیں۔

2511 Faiyaz Interview.00_39_12_22.Still004

’کرشن چندر آج لکھ رہے ہو تے تو تہاڑ جیل میں ہو تے‘

ویڈیو: گزشتہ دنوں آئی سی ایس ای نے معروف فکشن نویس کرشن چندر کی کہانی’جامن کا پیڑ‘کو دسویں جماعت کے نصاب سے ہٹا دیا تھا۔ ان کی فکشن نویسی اور ان کی زندگی کے اہم واقعات کے بارے میں ان کے بھتیجے پون چوپڑہ سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔

0611 Yasmeen Mono.00_14_44_06.Still002

سنیے کرشن چندر کی وہ کہانی جس کو مبینہ طور پر حکومت کی تنقید کے الزام میں نصاب سے ہٹا دیا گیا

ویڈیو: کہانی جامن کا پیڑ،2015 سے ہندی نصاب میں شامل تھی ۔ معروف فکشن نویس کرشن چندر نے یہ کہانی 60 کی دہائی میں لکھی تھی ، لیکن بعض حکام اس کو موجودہ حکومت کی تنقید کے طو رپر دیکھ رہے ہیں ۔کرشن چندر کی یہ کہانی پیش کر رہی ہیں یاسمین رشیدی ۔

کرشن چندر، فوٹو بہ شکریہ : انجمن ترقی اردو ہند

جامن کا پیڑ: کرشن چندر کی کہانی جس کو مبینہ طور پر حکومت کی تنقید کے الزام میں آئی سی ایس ای نے نصاب سے ہٹا دیا

غور طلب ہے کہ یہ کہانی 2015 سے ہندی نصاب میں شامل تھی ۔ کرشن چندر نے یہ کہانی 60 کی دہائی میں لکھی تھی ، لیکن بعض حکام اس کو موجودہ حکومت کی تنقید کے طو رپر دیکھ رہے ہیں

کرشن چندر

مودی حکومت کو نشانہ بنانے کے الزام میں کرشن چندر کی مشہور طنزیہ کہانی جامن کا پیڑ آئی سی ایس سی کے نصاب سے باہر

جامن کا پیڑ لازمی طور پر حکومت کےسینٹرلائزڈ سسٹم پر سوال اٹھاتا ہے۔اور یہ محض اتفاق ہے کہ حال ہی میں ، نریندر مودی حکومت کو اس بات کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا کہ وہ ہندوستان کے وفاقی نظام کو اہمیت نہیں دے رہی ہے۔

Fikr_Taunsvi

کلوا دھوبی کے لیے کتاب لکھنے والا طنز نگار فکر تونسوی

ان کے طنز ومزاح میں تقسیم کا کرب اور لاہور سے ہجرت کا دکھ بھی شامل ہے۔وہ ہندی ادب میں بھی مشہور ہوئے ۔ہندی میں انکی کم و بیش آٹھ  کتابیں شائع ہوئیں۔ دنیائے ادب میں رام  نارائن بھا ٹیہ کو فکر تونسوی کے نام سے جاناجاتا ہے۔ […]

Fake News

فیک نیوز : کیسےسمجھیں اس جھوٹ کے سچ کو

انٹرنیٹ پر فیک نیوز کا جال بہت پھیلا ہوا ہے،میڈیا کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ایک باخبر اور آگاہ سماج کی تشکیل کا سامان فراہم کرے گزشتہ  16 ستمبر کو مولوی محمد باقر کا یوم شہادت تھا۔مولوی محمد باقر ہندوستان کے اُن اولین  اُولو العزم  صحافیوں میں […]